غزہ میں 15 لاکھ افراد کو فوری مدد درکار ہے: یو این او

چیتا

Member
غزہ کی ایسے لاکھوں نے جو اپنی پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے بچنے کے لیے کھڑے ہیں وہ کیسے رہیں گئیں؟

فلسطینیوں کو اپنی پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے نجات ملنے کی لند بھی نہیں ہوئی اور ان کا ایک لاکھ 93 ہزار گھر تباہ ہوگئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری رکھی ہیں اور انھوں نے کئی فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس کے علاوا غزہ شہر میں 83 فیصد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں اور فلسطینیوں کو اپنے گھروں کی لوٹ پر مجبور کر دیا جائےگا۔

ان تمام حالات میں یو این او نے کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم لاکھوں افراد کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔
 
یہ ایک پریشانی ہے کہ Gazah ki wajah se log kaise rahein gaein? Kya yeh sahi tareeke se aapne palan kar rahe hain? Mere khayal meh is tariqe se nahi rakha jaa sakta. Kabhi kabhi ek baar bhi tazaam ki baat kaafi mushkil hoti hai, aur Gaza ke logon ko bas apni ghar par rahne de.

Meri yeh baat hai ki kya hum sabhi in logon ki taraf nazar deta hai jo gharelu jeevan ko chunauta de raha hai? Kya hum unki madad karte hain ya sirf saabit karte hain? Gaza ke har ghar mein ek aur kaafi mushkil hai. Aur kuch to zindagi ki aapni baatein nahi hai, bas yeh sab kuch galat tareeke se ho raha hai.
 
یہ ریت سے، گزہ میں وہ لوگ جو اپنی پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے بچنے کے لیے کھڑے ہوئیں وہ اچھے لئے نہیں تھے۔ یہ لوگ ہر سال پکوانوں کو مار کر ڈال رہے تھے اور ان کی جائے دھکیلا دھولا سے کچھ بھی نجات نہیں مل سکتی تھی۔ اب یہ لوگ اپنے گھروں کو ملبے سے بھر دیا جا رہا ہے اور انھوں نے کیا کہنا؟

اور فلسطینیوں کی ایسی سٹیٹ آف ایمرجنسی میں جب انھیں اپنی گھروں کی لوٹ پر مجبور کر دیا جائےگا تو یہ ریت ہی تو نہیں بلکہ بے صبر ہو گیا۔ اور یہ کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے تو یہ نہیں بلکہ ایسا ہی کہنا چاہئے کہ ان لوگوں کو وہی چیز مل سکتی ہے جیسے اگلی بار انھیں پکوانوں کی مار کر ڈالنا۔
 
یہ تازہ ترین خبروں سے بھی نکل رہا ہے کہ غزہ میں پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے بچنے کی کوشش کرتے فلسطینیوں کو اب بھی ایسے حالات نہیں مل رہے جو ان لوگوں کی پیداواری زندگی کو آسان بنانے والے ہوتے تھے۔

عسائی فوج کے حملوں اور لانچ پیڈ کی کارروائیاں جاری رکھی جانے سے غزہ شہر میں اب بھی بہت سارے فلسطینی لوگ اپنے گھروں میں لٹر کر کھڑے ہیں اور ان کا ایک لاکھ 93 ہزار گھر تباہ ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوا اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں جاری رکھی ہیں اور فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

اس ساری تریگی نے یہ بات دلالت کی کہ غزہ میں فوری امداد کی ضرورت ہے لیکن وہ اس بات پر جھوٹ بھی پکڑتے ہیں کہ ان لوگوں کو اپنی پیداواری زندگی سے نجات مل گئی ہے۔
 
ایسے حالات میں یو این او نے بھی پٹرول مفت سے تقسیم کیا ہوا ہے 😂 یو کتنا چیلنجنگ ہوتا ہے ایک لاکھ 93 ہزار گھر تباہ ہونے کے بعد بھی ان لوگوں کو نجات ملنے کی لند مچانے کی کوشش کر رہے ہیں، پھر بھی ان کا ایم اےڈی کو توڑنا اور ان کے گھروں کو لوٹ پر مجبور کرنا ہی دوسری لند مچان رہا ہے!
 
اس سے پہلے کہ کچھ دنوں میں فلسطینیوں کا کافی مظالم پیش کرنا بے حسی ہوتا تھا تو اب یہ مظالم اچھی طرح سے مشورہ کرتے ہیں! ان کا ایسے لاکھوں نے جو اپنی پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے بچنے کے لیے کھڑے ہیں وہ کیوں رہیں گئیں؟ وہ لوگ کبھی اسی نہیں دیکھے تھے جس کا ان کو اب ذمہ دار بننا پڑتا ہے!
 
عقلانی طور پر گزر رہی ہے کہ فلسطینی لوگوں کو اپنی زندگیوں کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے بھی لاکھوں روپے کی اہمیت ہے। مگر وہاں غزہ شہر میں 83 فیصد عمارتیں تو ملبے کے ڈھیر میں پائی جاتی ہیں! اور ان لوگوں کو اپنے گھروں کی لوٹ پر مجبور کر دیا گیا ہے؟ یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے کہیں یہ جائے دھکیلا دھولو سے ان کی زندگی بچائی جا سکتی ہے؟
 
اس سارے حالات پر غور کرنے پر میں سوچتا ہوں کہ یہ فلسطینی لوگوں کے لیے ایک بڑی چیلنج ہے। ان کی پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے نجات ملنے کی لند نہیں ہوئی اور وہ اپنی زندگیوں کو بحال کرنے کے لیے کتنی کوشش کر رہے ہیں وہ پتا نہیں ہے۔ [link] https://www.aljazeera.com/... (اس گھر کو تباہ کرنے والی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں دیکھیں)

ان سارے حالات میں یو این او نے کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم لاکھوں افراد کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔ [link] https://www.bbc.com/... (غزہ میں پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے بچنے والے لوگ کی کہانی)

اس لئے یہ بات سچ ہے کہ فلسطینی لوگوں کو اپنی زندگیوں کو بحال کرنے کے لیے کتنی کوشش کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے گھروں کی عمارتیں تباہ ہوئی ہیں اور وہ اپنے گھروں کی لوٹ پر مجبور ہو گئے ہیں۔ [link] https://www.theguardian.com/... (فلسطینیاں اس سارے حیران کن حالات میں کیسے رہتی ہیں)
 
اس دuniya میں تو انسانیات کی side pe aap sabko pata hai, bas yeh sawal hai ki kaisi cheezon ka maza kar sakte hain jahan logon ko apne gharon se bhi nikal kr padta hai? Gazza mein jo log thein wo ab kis tarha rehte hain? unki aatmiyaat ke baare mein meri salah kyun nahi milegi? toh ek bhai, humein pata chalna chahiye ki yeh log kitne acche se jee rahe hain ya unke gharon ka maza kaisa hai?
 
یہ واضح ہے اس وقت فلسطینیوں کی پیداواری جائے دھکیلا دھولے سے نجات کے لیے کوئی سوسائیٹی یا انسٹی ٹیوٹ کے طور پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور اب ان لوگوں کا کھانا پکانا اور رہنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ اسے تو صحت مند سوسائٹی بھی نہیں ہوئی ہے جس پر ان لوگوں کو ان کے گھروں کی لپیٹ لگائی جا سکے۔ اس صورت حال میں یو این او سے پूछنے پر اے ناوے نے ایسا کہا ہے جو اب ان لوگوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے مگر یہ بھی نہیں بتایا کہ اس صورت حال سے ان لوگوں کو کیوں نجات مل سکے گا۔
 
واپس
Top