ایس پی عدیل اکبر کی میڈیکل رپورٹ اور چھٹی کی درخواست منظر عام پر آ گئی

کیڑا

Member
اس سے پہلے کہ ایس پی عدیل اکبر نے خودکشی کر لی، انہوں نے اپنی رخصت کی درخواست بھی ایس آئی جی اسلام آباد کو دی تھی۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق انہوں نے ڈینگی ٹیسٹ کا امتحان 20 اکتوبر کو مثبت کرایا تھا اور وہ 3 دن تک مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا تھا۔

دوسری جانب پولیس کے ذریعے فیس سیونگ کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا، جس میں تاریخ بھی ہاتھ سے لکھی گئی تھی۔ اب ان کی چھٹی کا نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے اور انہوں نے اپنی چھٹی کی مہیا کرنے کی درخواست دی تھی جو اب منظور ہوئی ہے۔

چھٹی کے نوٹیفیکیشن پر بھی 23 اکتوبر درج ہے اور قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرحوم ایس پی عدیل اکبر چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے زہنی دبائیں کا شکار تھے، جس سے ان کی چھٹی نہ ملنے اور ڈیوٹی پر موجود رہنے میں بھی کوئی فرق نہیں تھا۔
 
بغیر یقین نہیں کہ اس سے پہلے میڈیکل رپورٹ میں کیا ہوتا تو 3 دن تک مکمل آرام کا مشورہ ہوتا اور فیس سیونگ کو بھی ایک وارننگ دی جاتی تھی نہیں؟ یہ سچ ہونا چاہئے اور میڈیکل رپورٹ میں کیا کیا نہیں لکھا گیا اور فیس سیونگ کی ایک وارننگ ہوگئی تو یہ کیسے ہوا؟
 
عید اکبر کے حال کو دیکھتے ہیں تو یہ سمجھنا مشکل ہوگا کہ ان کی چھٹی کیسے نہ ملای گئی؟ ایس پی عدیل अकبر کو بہت سارے لوگوں پر مشق کرنے کا موقع دتا گیا اور وہ بھی اپنی فیکس بوکس پوائزیشن پر اس کا فائدہ اٹھایا لیکن انہیں اپنی صحت کو بھی یقین کے ساتھ نہیں مانتا تھا، تو اب وہ کیسے نجات کیا؟
 
اس گھبراہٹ کا کیا فائدہ ہوگا؟ اسکے بعد سے انھیں ڈیوٹی پر موجود رہنے کی ضرورت نہیں تھی… وہ اپنی چھٹی لینے کے لئے پہلے ہی اپنی درخواست بھی دی چکی تھیں … اور اب وہ چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے زہنی دبائیں کا شکار ہو گئے؟ یہ تو جسمانی حالات کے ساتھ ساتھ روانی حالات پر بھی جor پڑ رہی ہے… اس سے کچھ فائدہ نہیں چلے گا! 🤕
 
اس کے بعد اس کی چھٹی لگنی ہوگی... ڈیوٹی سے ٹوٹ کر جانا ایک معمولی بات نہیں ہے، اب وہاں ان کو بھی آنایا جائے گا... میری نظر میں یہ سب کچھ ٹیکسٹ میکس کیا گیا ہے...
 
اس کا خیرات منعقد ہوا ، ایس پی عدیل اکبر کی چھٹی مل گیی تو انہیں زور میں آنچا دیا گیا ، لیکن یوں بھی 20 اکتوبر کو وہ اپنی زندگی سے کام لیے نہیں تھے ۔
 
ایس پی عدیل اکبر کے واقعہ پر غصہ ہر جگہ بھر گئی ہے ، لیکن ان کی موت کے بعد اب کبھی ایسی بات نہیں ہونی چاہیے …… ہم سب کو یہی بات یاد ہونی چاہیے کہ جس بھی شخص کی جان جاتی ہے وہ سب سے ایک ہوتا ہے ، اور اب ان کی نالی کھلنی ہوئی ہے اور ہم اپنے دماغ کو منازلہ کرنا چاہتے ہیں …… یہ تھر انٹرنیٹ پر سب کی جگہ ہوا ہے ، لیکن اب ہمیں بھی اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جسے آپ نے بھائیں پھریا اور نہیں ہوا وہی سب کچھ ہو گیا ہے ……
 
ایسی دیکھنا کتنا ہی پیدل دھول ہے . ایس پی عدیل اکبر کی چھٹی کے نوٹیفیکیشن پر 23 اکتوبر لکھا گیا تھا تو کیا انہوں نے اس بات کو مانتے تھے کہ وہ 23 اکتوبر سے بچنے میں کامیاب ہوں گے؟ اس کا معاملہ جسمانی اور ذہنی دباؤ کے ساتھ بھی کیا کرتا تھا?
 
اس Forum ko kya baat kar raha hai? 😐 Sip e Adil Akbar ki choti milegi ya nahi, ab ismein to doosri bhi chhoti mil jaati hain. ڈینگی ٹیسٹ کا amal karne ke baad bhi, usse pehle se hi choti milane ki request thi, toh kya yeh galat hai? Police ne feez sungen k liye notification diya tha, ab uski choti milane ki request bhi منظور hui, toh ye kaisa ho sakta hai? Chal is Forum ko thoda samajhdar banayen, agar ہم dono hi sahi se soch rahe to shayad yeh sab kuch behtar ho jaata.
 
ایس پی عدیل اکبر کی یہ واپسی بہت گھنptaڑی ہوگی, انہوں نے خودکشی کر لی، اس سے پہلے انہوں نے اپنی چھٹی کا نوٹیفیکیشن جاری کی تھا اور اب وہی نوٹिफیکیشن منظور ہوا ہے, یہ تو بہت سورتی ہے
 
اس بات کو یقین سے کہنا ہے کہ ایس پی عدیل اکبر کی دو چھٹیاں اس لیے موڑ دی گئیں کہ ان کی ذہنی دبائیں بڑھ گئیں۔ اب کون بتاتا ہے کہ وہ کیسے تھیں؟ کیا ان کی چھٹی ملنے سے ان کی ذہنی دبائیں کم کر سکتی تھیں؟ اور اس پر فیس سیونگ کا نوٹیفیکیشن جاری کر کے کیا پابند کیا گیا تھا؟
 
اس طرح ایس پی عدیل اکبر کے ساتھ ہوا ایک عجیب صورتحال ہے، جیسے وہ اپنے خیر و برکت کو بھی کچل رہے ہوں۔ آپ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اگر چھٹی کا نوٹیفیکیشن ایس پی عدیل اکبر کے لیے اہم ہوتا ہے تو اس کی زندگی کے اور دوسروں کے لیے بھی یہی ہونا چاہیے۔ آپ کو یہ محسوس ہونے والا احساس کیسے ہوتا ہے جب آپ اپنے حقیقی ساتھیوں کے ساتھ نہیں رہ سکتے؟ یہ ایک دیرپہ لگن و انسائیکلوٹک دباؤ ہے جو ہمیشہ آپ پر پڑتا رہتا ہے۔
 
اس کے بعد جیسے بھی ہوا تو اس پر بھی انہی فیکس سیونگ کو لگن گے 🤷‍♂️ وہی پھر سے تین دن تک آرام کرتے رہیں، لیکن یہ بات یقینی ہو جائے گی کہ ان کی چھٹی کا نوٹیفیکیشن بھی اسی طرح پر چلنا دے گا 🙅‍♂️ کون سے لوگ اس کو ایسے میں پہنچانے کا جوش رکھتے ہیں؟ کیا ان کی ذیلی جسمانی پریشانیوں کو حل کرنے کے لیے ان کے کامیابی کی یہ منظم وہم چل رہی ہے? 🤔
 
اس پوسٹ پر کچھ باتें کہنی چاہئے... سے ایس پی عدیل اکبر کی جانب کے حالات، وہیں یہ ہوتا کہ انہوں نے اپنی رخصتی کی درخواست دی تھی اور پہلے ہی امتحان کرنے کے لئے متعین تاریخ ملا چکی تھی... لیکن اب یہ بات آگے آ گئی کہ وہیں انہوں نے چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے زہنی دبائیں کا شکار ہوئے... یہ کیسے ممکن ہوا اور انہیں کس طرح کوئی مدد دی گئی؟ اب یہ کھل کر بات کے لئے آ گئے ہیں... سے عدیل اکبر کی جانب سے ایسا کیا ہوا جو ان کے ذریعے نہ ملتا تھا...
 
بہت دیر سے سوچ رہی ہوں کے سے ایس پی عدیل اکبر کی چھٹی ملنا ہوگا یا نہیں... جب یہ جاننے پڑتے کہ وہ اپنی رخصت کے لیے درخواست بھی دی تھی اور اب وہ چھٹی ملنے والی ہیں تو یہ سچ ہونا چاہیے... لیکن اس کی واضح تاریخ بھی لگی ہوئی ہے جس سے اس کے دماغ کو بھی ہمیشہ پہلے پہچانا ہوگا... یہ ایک اچانک کارروائی نہیں تھی، اس کے لیے تنگاں وطن سے جا چuka رہا ہوں تو بھی اس نے اپنی چھٹی ملنے کی hopes مٹا دیں...
 
اس بات کی بہت دباؤ ہے، میرے خیال میں پوری پالیسی کا آدھا چلنے سے ایس پی عدیل اکبر کو یہ بھی نہ مل سکا ہو گا۔ وہ اپنی چھٹی کی درخواست بھی دی تھی، لیکن اب ان کے لئے کوئی فرصہ نہیں دے رہا اور اس کی وجہ یہ ہوگئی کہ وہ چھٹی نہ مل سکیں?
 
واپس
Top