جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے عالمی برادری سے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے اور اس کی ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی बतایا ہے کہ فلسطینیوں کو شہید کرنے کی ایسی صورت میں کس بات کی عادت ہوئی ہے جس سے دوسرے ممالک بھی انکار کریں گے؟ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، اس طرح سے اسرائیل نے رفح بارڈر کی بندش اور امداد کی فراہمی روکنے کے لیے بھی کوششیں کی ہیں۔

بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کے لئے بھی ہوگیا تھا کہ اسرائیل نے انہیں شہید کرنے کا وہی عمل دوبارہ کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے بھی جسمانی لاشوں کو ملایا جائے گا۔

حمزہ قاسم نے بتایا ہے کہ ایک بار پھر ایسے حالات پیدا ہونے سے بچانے کے لیے حماس نے پہلے مرحلے پر عمل درامد کیا اور زندہ یربالوں اور متعدد لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں تاکہ ایسا نہ ہون۔

اس لیے حماس نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کے امریکی موقف کو سراہتے ہوئے فوری حل کی یقینی بنائی گئی ہے اور اس لیے غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے میں حماس پہلے سے زیادہ پرعزم ہے۔

حمزہ قاسم نے بتایا ہے کہ مصر، قطر اور ترکیہ سے واضح ضمانتیں مل رہی ہیں، جس میں غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے یہ یقین دلاتی ہے۔

حمزہ قاسم نے مزید بتایا ہے کہ امریکا کے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا موقف ایک مثبت قدم ہے اور اسے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
 
اس دuniya mein kuchh badalne ke baad bhi Israel ka haalo hi rahega, unhonein aaj bhi Palestiniyon ko shahede kiya hai 🤕. Hum yahaan ke log apni yaadon ko nahi bhulte, 2000 se humein is baat ko sunana rahta hai ki Israel ka kya kaam hai? woh humari zindagi ko galat kar raha hai, aur ab bhi wo hi karta jaata hai. hamen apni zameer mein rehna chahiye aur Israel ke khilaf laut aane ka izzatmanzil banayein 💪.

aur yeh baat to yeh hai ki America bhi Israel ka saath deti hai, unhonein humein bhi shahede kiya hai. bas yeh to America nahi tha, aur kabhi kabhi yeh bhi nahi tha, har baar Israel apni galtiyon ko sunke kuchh naa kuchh badal deta hai 🤦‍♂️.

hamen apne deshon ki zameer mein rehna chahiye aur Israel ke khilaf laut aane ka izzatmanzil banayein. bas yeh to humein apni galtiyon ko bhi jaana chahiye aur unhein sudharne ki koshish karni chahiye 💡.

aur kya humein yaad hai, Israel ne 1948 se humari zindagi ko galat kar diya hai? wo humari zameer mein rehne nahi de sakta, bas yeh to hamen apni galtiyon ko jaana chahiye aur unhein sudharne ki koshish karni chahiye 💔.
 
اس اسرائیل کی بات سے بہت کچھ ہوا ہے جس سے وہ اپنی جان کی کسر کھینچی چکا ہے اور اب اس پر دوسروں کی نazarوں سے بھی ایک حد تک ہار چکا ہے۔ لekin abhi bhi unka argument hai ki Israel kaafi saare violations kar raha hai, to kya America ko kisi bhi tarah se bataana chahiye kya? Kya unki jhalak mein to hamari side ko bhi shikaar karna padega ? Aisa nahi ho sakta, America ko yeh khatarnak hoga. Aur phir Israel ki baat hai, woh apni baat karega, lekin America ko bhi koi batana chahiye. Kya unki side par to hamari side ka support na hi milega?
 
بڑی بڑی وضاحتیں دیتے ہوئے، لوگ یہ نہیں سمجھتے کہ اس سلسلے میں اور کس قدر ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوری حل بنانے کی بات ہونے پر یہ بات بھی پوچھنی چاہیے کہ اس ناکام محفوظ سے وہ کیسے باختار ہوئے، کیوں کہ کسی بھی رشتے دار کو ان لوگوں کے بعد جانتا ہوتا ہے جو کس قدر ہلاک ہوئے تھے اور اس سے ان کی میرت و مشقت کتنے حد تک پوری ہوگئی ہیں۔
 
اس سے بھی زیادہ غالب حالات نہیں رہتے دیکھنا بہادہ ہوگا ، اور اگر ان لوگوں کو معاف کرنے کا کام چلای گے تو اس سے بھی بدترین صورت میں جانے کی امکانیت رہ جائے گی تو یہ بات بھی معafia ہوگی ، ایسے حالات میں کوئی اور کام نہیں اور ان لوگوں کا صرف ایک راستہ ہوتا ہے جو وہ چुन لیتے ہیں اور یہ رستہ صرف ایک طرف ہتھیاں بڑھاتا ہے ، لیکن یہ بات بھی ہے کہ ایسے حالات میں کوئی بھی کارروائی سے محفوظ نہیں رہ سکتا اور اس کی بدولت خلیج فیلسٹین کی تلافی کے لئے جانتے ہوئے لوگ اس کے لئے بھرے دکھ کی قیمتی لاشوں کا اترنا پیارے ہیں
 
اس کیس میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہو رہی ہیں، اس لیے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا یہ طرز عمل تو ناقابل قبول ہے بلکہ غیر معقول بھی ہے.

جب فلسطین کے لوگ اپنی سرزمین پر فوری اور پورا استحکام حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اس کی جسمانی لاشوں کو ملانے سے بھی نافذ کیا جانا چاہیے.

اب تک یہ کہلیں تھی کہ فلسطینیوں کو شہید کرنے کی اہمیت کون اٹھای گئے تھے، لेकین اب پھر ان لوگوں نے فوری حل کی طرف اشارہ کر دیا ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کیا جائے اور غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنائی جائے.

اس لیے پہلے سے زیادہ پرعزم ہونے کے علاوہ، اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کو ختم کرنا اور مقبوضہ مغربی کنارے کو آزاد رکھنا کو یقینی بنانے کی ایک نئی لہر پیدا ہوئی ہے.

امریکا کا اس موقف پر مثبت قدم اٹھانے سے دوسروں کی بھی توجہ مبذول ہوئی ہے اور اب یہ سمجھنے کا وقت آچکا ہے کہ اس کو کس طرح نافذ کیا جائے گا.
 
اس situation ko understand karne ke liye, zaroorat hai ki hum iski root cause ko dhoondhein. Aaj bhi, gaz zameen par sikhav hue hain jo dono taraf se ek saath rehte hain. Hamare neighbors, Israel aur Palestine, dono hi, hamari samasya hai.

Hamara focus hona chahiye Israeli side ki actions par, kyunki unki actions Palestine ke liye zyada dangerous hain. Lekin, humein bhi yaad rakhna chahiye ki Palestine ka situation aaj bhi bahut badha gaya hai, aur humari government ke in actions ko kaisa banayein?

Hamara solution lagbhag ek simple ho sakta hai: Israel se Gaza ko unki control mein nahin rakhne dena. Gaza mein rehne wale logon ka basic adhikar hai ki ve apni zameen par chalte hain, lekin ab vah iske liye nahi mil rahe.

Hamara pehle koi bhi decision lene se pehle, zaroori hai ki hum ek saath mil kar sochne ki koshish karein. Ek din, humein yeh solution find kar lenge, aur phir hi, hamari government ko in actions ke liye aavashyak steps le lena padega.

Yeh to sirf meri opinion hai, apni baat likh sakte hain. 😊
 
تھوڑا سا ہی دیر پھول جاتا ہے اور پیالہ بھر دھبا ہوجاتا ہے... 😂 یہ واقفہ Israel کے لئے ایک ریکارڈ قائم کرنا چاہتا ہے، جس میں فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے اور ان کی لاشیں ملائی جاتی ہیں... میرا سوچا کہ اس سے ہم بھی کچھ سکھیں گے؟ 😔 اور تو یہ کہتا ہے کہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت دی جاتی ہے... میں سچ میں اسے فلمی سینیٹ چاہتا ہوں گا... 🎬

اس لیے کہنے کا یہ محض ایک پھونٹ ہے اور اس پر کہتے ہوئے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، یہ واقفہ بھی ایک پچٹا تھا... میں نے پوچھا تھا کہ اسرائیل کو شہید کرنے کی ایسی صورت میں کیا لگتا ہے؟ کیا وہ بھی سوشل میڈیا پر لوگوں سے چٹان لیتے ہیں؟ 🤣
 
عرب عالمی برادری کو ابھی بھی اسرائیل کی فوری لامبائی میں دیر نہیں کرنی چاہئیے، انہوں نے ایسے حالات سے بچانے کے لیے پہلے مرحلے پر اپنا عمل درامد کیا ہے، اس طرح سے یہ بھی انکار نہیں کیا جا سکta ہگا کہ اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رکھی ہیں، انہوں نے بتایا ہے کہ فلسطینیوں کو شہید کرنے کی یہ ایسی صورت حال ہوئی ہے جس سے دوسرے ممالک بھی انکار کریں گے، یہ سچ ہے کہ اسرائیل نے رفح بارڈر کی بندش اور امداد کی فراہمی روکنے کے لیے بھی کوششیں کی ہیں...
 
ایسا کہنا تو بھی تھوڑا زہر ہے، اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کو شہید کرنے کی روایت سے بچنا ایسا آسان نہیں ہوگا۔

اس کے لئے حماس نے اپنی جان اور دم و جسم برقرار رکھی ہے، لیکن اس سے فلسطینیوں کو بھی ایسا شہید کرنے کی عادت ہوئی ہے جو دیگر ممالک نہیں دیکھنا چاہتے?

اس کے لئے اب کوئی حل نہیں، پوری دنیا پر دباؤ ڈالتے ہوئے ایسا کہنا ہوتا ہے کہ غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، لیکن اس میں ابھی بھی کئی ناکام کوششوں کا تعلق رہا ہے۔
 
اسسفہ پھرنا تو بے حد مشکل ہو گیا ہے، جب فلسطینیوں پر ایسا ہوا ہو رہا ہے کہ دوسروں کو بھی لگتا ہے کہ ان کی جانوں کو لٹا کر یہ کام کیا جائے گا۔ شہید ہونے والے فلسطینیوں میں سے ایک کو بھی نئے رول میں شامل کرنا تو نہیں چاہیے، پھر کیسے یہ کام کیا جائے گا؟

میری رای عہد ہے کہ فلسطینیوں کو شہید کرنے کی پالیسی اسرائیل اور امریکا کی ہی نہیں ہے بلکہ دنیا بھر میں ایسے لوگوں کے دلوں پر چلائی جا رہی ہے۔ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، صرف جسموں کی لاشوں میں بدل جاتے ہیں...
 
فلسطینیوں کی شہادت کا معیار یہ کہ وہ دوسرے ممالک بھی انکار کریں گے، اس معیار پر پورا خیال کرنا مشکل ہے। فلسطینیوں کی شہادت یقیناً ایک ایسا معیار ہے جس کے بارے میں ہم کو سوچنے پر مجبور کیا گیا ہے اور اس کے متعلق ہمیں اپنی تصورات اور خیالات بنانے کی ضرورت ہے۔

اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے پر ایسا کیا جا سکتا ہے؟ یہ سوال ہم کو تنگ کر دیتا ہے اور اس پر جو جواب دیا گیا ہے وہ بھی سوچنے کی کوشش کرتا ہے۔

لاشوں کو ملایا جانا اور انہیں شہید کرنا، یہ سب ایک ایسا معاملہ ہے جو ہمیں حقیقت سے ناکہ بندی کرتا ہے اور ہم کو سوچنے پر مجبور کرتا ۹ے کہ شہادت کی ایسا معیار ہے جو ہم کو اس سے بھی ہٹانے کے لیے پہنچتا ہے۔
 
عقلی طور پر سمجھنا ہی مشکل ہے کہ اسرائیل کو بھی اس بات کی عادت ہوئی ہے یا نہیں کہ فلسطینیوں کو شہید کرنا اور لاشوں کو ملانا؟

جب ان لوگوں پر تھیر پڑتا ہے جو دوسرے ممالک سے بھی انکار کرتے ہیں، تو یہ ایک خطرناک پہلو ہوتا ہے اور اس پر انہیں دباؤ ڈालनے کی ضرورت ہوگی اور اس سے محض بات کرتے ہوئے یہ نتیجہ نہیں نکالتا جاسکتا، مگر حماس کی taraf سے بھی اس پر دباؤ ڈालनے کی ضرورت ہوگی اور پہلے مرحلے پر عمل درامد کیا جانا چاہیے تاکہ یہ نتیجہ ہم نہ کھینچ سکیں۔
 
واپس
Top