فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے عالمی برادری سے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے اور اس کی ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی बतایا ہے کہ فلسطینیوں کو شہید کرنے کی ایسی صورت میں کس بات کی عادت ہوئی ہے جس سے دوسرے ممالک بھی انکار کریں گے؟ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، اس طرح سے اسرائیل نے رفح بارڈر کی بندش اور امداد کی فراہمی روکنے کے لیے بھی کوششیں کی ہیں۔
بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کے لئے بھی ہوگیا تھا کہ اسرائیل نے انہیں شہید کرنے کا وہی عمل دوبارہ کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے بھی جسمانی لاشوں کو ملایا جائے گا۔
حمزہ قاسم نے بتایا ہے کہ ایک بار پھر ایسے حالات پیدا ہونے سے بچانے کے لیے حماس نے پہلے مرحلے پر عمل درامد کیا اور زندہ یربالوں اور متعدد لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں تاکہ ایسا نہ ہون۔
اس لیے حماس نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کے امریکی موقف کو سراہتے ہوئے فوری حل کی یقینی بنائی گئی ہے اور اس لیے غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے میں حماس پہلے سے زیادہ پرعزم ہے۔
حمزہ قاسم نے بتایا ہے کہ مصر، قطر اور ترکیہ سے واضح ضمانتیں مل رہی ہیں، جس میں غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے یہ یقین دلاتی ہے۔
حمزہ قاسم نے مزید بتایا ہے کہ امریکا کے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا موقف ایک مثبت قدم ہے اور اسے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کے لئے بھی ہوگیا تھا کہ اسرائیل نے انہیں شہید کرنے کا وہی عمل دوبارہ کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے بھی جسمانی لاشوں کو ملایا جائے گا۔
حمزہ قاسم نے بتایا ہے کہ ایک بار پھر ایسے حالات پیدا ہونے سے بچانے کے لیے حماس نے پہلے مرحلے پر عمل درامد کیا اور زندہ یربالوں اور متعدد لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں تاکہ ایسا نہ ہون۔
اس لیے حماس نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کے امریکی موقف کو سراہتے ہوئے فوری حل کی یقینی بنائی گئی ہے اور اس لیے غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے میں حماس پہلے سے زیادہ پرعزم ہے۔
حمزہ قاسم نے بتایا ہے کہ مصر، قطر اور ترکیہ سے واضح ضمانتیں مل رہی ہیں، جس میں غزہ امن معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے یہ یقین دلاتی ہے۔
حمزہ قاسم نے مزید بتایا ہے کہ امریکا کے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا موقف ایک مثبت قدم ہے اور اسے انکار نہیں کیا جا سکتا۔