ترکیہ، بحیرہ ایجیئن میں کشتی ڈوبنے سے 17 مہاجرین ہلاک

بگلا

Member
ترکیہ میں بحیرہ ایجیئن سے مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 17 تارکین وطن ہلاک ہوئے، جس میں 14 غیرقانونی مہignant شامل ہیں۔ اس واقعے کا جوہر آگست میں ٹورکیا میں ایک اسی طرح کے حادثے سے نکلتا تھا جس میں 12 لاشوں کو نکالا گیا تھا، پھر بھی اس واقعے کی وجہ سے آگہتار کیا جاتا ہے کہ بحیرہ روم سمندری راستے میں جان لیوا ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر یونان کے قریب بھی۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں گورنر آفس نے بتایا کہ وہ 17 تارکین وطن کی لاشوں کو نکالنے اور دوسروں کی تلاش میں مصروف ہیں، اس میں سے دو افراد بچ گئے جن میں ایک افغان شہری کے طور پر شامل تھے، جس نے بتایا کہ کشتی میں پانی بھرنا شروع کر دیا اور 10 منٹ بعد وہ دب گئی اور پھر اس نے بتایا کہ انہوں نے تیر کر چیلبی جزیرے تک پہنچا دیا، یہ واقعہ اسی وقت ہوا جب وہ کشتی کی دوسری طرف تھے۔

عوامی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال اب تک بحیرہ روم سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والوں نے 1400 تارکین وطن ہلاک ہوئے ہیں، جو دنیا بھر میں بحیرہ روم سے جان لیوا سمندری راستے کی کوشش کرنے والوں کا ایک خطرناک اور مرض دہ سفر ہے۔
 
Wow 🤯 اس واقعے پر یہی نہیں کہ پھر بھی یہ ریکارڈ 1400 کے قریب پہنچ چکا ہے، اس سے پتہ چalta ہے بحیرہ روم سمندری راستے پر جانا بہت خطرنا ہے
 
یہ عالمی بحیرہ روم میں جانے والوں کی جان لیوا سفر کے بارے میں بھی انہی رپورٹوں کو پتہ چلنا ہی نا تھا، اب تک 1400 کے قریب لوگ بحیرہ روم میں جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان میں سے 17 بھی ہلاک ہو گئے۔ اس بات کو یقیناً سمجھنا ہی چاہیے کہ بحیرہ روم کو ایسا نہیں بنایا گیا ہے تاکہ لوگ اس میں جانے کی کوشش کریں، یہ سمندری راستہ ہی کھل کر چلا رہا ہے اور لوگوں کو اس سے بچانے کی کوشش نہیں کی جاسکتی۔
 
بھیڑ میں بھاگتے ہوئے لوگ سمندر میں چلے جاتے ہیں تو ان کا دم ہوتا ہے، یہ واضع ہے کہ بحیرہ روم سمندری راستے میں جان لیوا نہیں، اس لئے لوگ اچھی طرح سے منصوبہ بناتے ہیں تو بھی ان کی سوچ جبہ جاتی ہے۔

کچھ لوگ اس کوشش پر مصروف ہوتے ہیں کہ انہیں بحیرہ روم سے یورپ جانا چاہئے، پھر بھی ان کا دم اٹھتا رہتا ہے، اس لئے پتہ نہیں چلTA کہ یہ سفر کیا خطرناک سفر ہے یا نہیں؟

اس واقعے پر بھی سوشل میڈیا پر پتہ چلتا ہے، یہ لوگ ایک دوسرے کو ان کی سوچ سے ناواقف کرتے ہیں، یوں ان کا دم اٹھتا رہتا ہے اور وہیں ہوتے جائیں تاکہ اس سفر میں ناکام نہ ہوں،

یہاں تک کہ ایک افغان شہری کی بھی جان سچم رہی اور وہ یہ کوشش کرنے والوں میں سے تھا جو ایک چیلبی جزیرے پر پہنچ گئے،

اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ بحیرہ روم سمندری راستے میں جان لیوا نہیں، اس لئے یوں ہی کوشش کی جاتی ہے اور وہیں ہوتے جائیں تاکہ اس سفر میں ناکام نہ ہوں،

😕
 
یہ کیا بات ہے ان لوگوں پر یقین نہ کریں جو بحیرہ روم سمندری راستے سے جان لیوا سمندری راستے کی کوئی سیکورٹی ہے؟ 1400 تارکین وطن ہلاک ہو چکے ہیں اور ابھی اس میں 17 ہلاک ہوئے ہیں، یہ ایک بڑا خطراتناک حادثہ ہے جو کسی بھی وقت بھی ہو سکتا ہے۔ کیا اس میں کوئی ریکارڈ نہیں تھا جس پر ان لوگوں کو پتہ لگتا کہ سمندری راستے جان لیوا اور بہت خطرناک ہوتا ہے؟ آج تک کی یہ صورتحال کھل کر نہیں بات کی جاتی، صرف ایک ایسا واقعہ آتا رہتا ہے جس پر لوگ شوک میں ڈالتے ہیں اور پھر واپس چلتے ہیں۔ یہ کتنا اچانک موڑ ہو گا جب بحیرہ روم سمندری راستے سے جان لیوا سمندری راستے کی بات کو کوئی serious لگایega؟ 🤯
 
یہ واقعات اپنی بھرپور نیند سے بیدار کر رہے ہیں، پانی میں جانے کی کوشش کرنے والوں کو ہمیشہ خطرے کا سامنا کرنا پڑتا رہتا ہے، یہ سے ان کے خاندانوں کو بھی گہرا दर्द ہوتا ہے، لیکن یہ بات یقینی طور پر نہیں ہو سکتی کہ اس وقت تک بحیرہ روم سے جانے کی کوشش کرنے والے تمام افراد کچھ اور بھی کامیاب ہوتے ہیں? 🤔

اس کا मतलब یہ نہیں ہے کہ ان لوگوں کو پانی میں جانے کی کوشش کرنا چاہید ہے، لیکن یہ ضروریت ہے، اور اس لئے ہی کہ ہم اپنے قومی اور بین الاقوامی قوانین کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم پانی میں جانے کی کوشش کرنے والوں کا سمجھنا ضروری ہے اور ان کے لیے بہتری لائی جا سکتی ہے।

ماہرین کے مطابق بحیرہ روم سے جانے کی کوشش کرنے والوں کو ایسے سامان اور उपकरणات فراہم کیے جائیں جن سے ان کے سفر کو بہتر بنایا جا سکے، یہ بھی ضروری ہے کہ ان لوگوں کو سمجھायا جائے کہ بحیرہ روم سے جانے کی کوشش کرنا ایک خطرناک کाम ہے اور اس لئے بہت سے لوگ مرتے ہیں۔

آج تک اس سمندری راستے پر 1400 تارکین وطن ہلاک ہو چکے ہیں، یہ ایک بھرپور مشکل سفر ہے اور ہم اسے کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
یہ وہ جگہ ہے جہاں پانی بھرنا شروع کر دیا تو 10 منٹ بعد دو چیل! کیا جاتا ہے؟ 🤣 اور اس کی وجہ سے نکلنے والوں میں سے ایک افغان شہری نے بھی پانی بھر کر دب گیا، تو کیا اس کو بھی چیل ہونا ہو گيا? 😂 اور یہ وہ مقام ہے جہاں سائنس دانوں نے پہلے بتایا تھا کہ بحیرہ روم سمندری راستے میں جان لیوا ہوتا ہے، حالانکہ انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ یہ سفر کرنے والوں کو دو ٹن ملاخن کی ضرورت ہوتی ہے! 🤦‍♂️
 
یہ واقعہ بہت گھبراہٹ کا کہل رہا ہے، ان لوگوں کے لیے جس نے بحیرہ روم سمندری راستہ اختیار کیا وہ جان لیوا محسوس کرنا پڑتا ہے۔ مگر سوال یہ ہوتا ہے کہ کون سے لوگ اس سفر کو اپنی جائیداد بناتے ہیں؟ پھر بھی، یہ بات سچ ہے کہ وہ جو جان لیوا سمندری راستے پر چلنے کا انتخاب کر دیتے ہیں وہ اپنی زندگی کو بھی خطرہ میں ڈالتے ہیں۔ ایسے मاحول کے لیے یہ ایک اہم lesson ہے کہ سفر کے نتیجے کو جاننا اور اس کے خلاف بھی تیار رہنا چاہئے، چاہے وہ سمندر یا کسی اور خطرناک کامیں میں ہو۔
 
یہ واقعہ بہت جھاڑا ہوا تھا، میرے بھائی نے اپنی بیوی کو بحیرہ روم میں جانے کے لیے چھوڑ دیا تھا اور اب وہیں ہلاک ہو گیا ہے، یہ سمجھنا مشکل ہے کہ کیسے لوگ اس قسم کیRisk لیتے ہیں جس سے نکلنے کی کبھی کوئیChance نہیں ہوتی، میں اپنی فیملی تک پہنچنا چاہوں گا اور اسے یقینی بنانا چاہوں گا کہ وہ بھاگ جائیں گے تو ہر کوئی ان کی ساتھ رہتا، یہ بحیرہ روم سے جان لیوا سمندری راستے نہیں چلا سکتا ہے، میری ماں کا دل توڑ جاتا ہے سمجھو?
 
ایسے واقعات کے بعد بھی لوگ بحیرہ روم سمندری راستے پر جانے کا عزم نہیں کر سکتے، ایسے میں تو جان لیوا ہو جائے گا، پھر کیوں؟ میری بات یہ ہے کہ یہ سفر بہت-risky ہوتا ہے، اگرچہ جس میں سے دو افراد نے بچ کر آئے تھے تو وہ بھی اچھے ہیں، لیکن یہ ریکارڈ کیسا ہو سکتا ہے؟ ان لوگوں کو پہلے سمجھنا چاہئے کہ بحیرہ روم میں جانے کا سفر بے-risknawala ہے، اور اس میں بھی کوئی نہ کوئی حادثے ہوتے ہیں، یہ ایک خطرناک سفر ہے، اور اگر لوگ اس سے گریز کرنا چاہتے ہیں تو انہیں سمجھنا چاہئے کہ بحیرہ روم میں جانے کا سفر ایکRisky سفر ہے، اور اس میں ہلاکتوں کے بہت سارے उदاہرنات ہیں
 
عمر کو یہ بات کہنا بہت ہی دुःख دہ ہے ، 17 تارکین وطن کی جانوں میں سے دو افراد نے بچ گئے تو بھی یہ واقعہ اچانک اور بھی بھی دہشتگوار ہے۔

میرے لیے پریشان کیا جو کہ سوشل میڈیا پر یہ باتاں لائی جاتی ہیں ، گورنر آفس نے بھی بتایا کہ 17 لاشوں کو نکالنا اور دوسروں کی تلاش میں مصروف تھے، میرا یہ سمجھنا مشکل ہے کہ اس واقعے سے آپ کیا سکہ سکتے ہیں؟

یہ بحیرہ روم سمندری راستے کے حوالے سے ایک خطرناک سفر ہے ، 1400 تارکین وطن ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ بھی یہ بات کہنا مشکل ہے کہ یہ کس طرح کیا جاسکتا ہے؟ میرے خیال میں ان لوگوں کو پہچانا جانا اور انہیں مدد ملانا چاہئے جو یہ سفر کر رہے ہیں۔

ایسے واقعات کی دھار کی پہلی نہیں ہے ، آگست میں یورپ سے بھاڑ کر برطانیہ میں ایک اسی طرح کا حادثہ ہو چکا تھا جس میں 12 لاشوں کو نکالا گیا تھا، میرے خیال میں اس سے سوشل میڈیا پر پابندی لگائی جا سکتی ہے اور ایسے واقعات کی دھار نہیں ہونے دی جانی چاہئے۔
 
Wow 😱 وہی بات کہی نہیں پاتی کہ یہ جان لیوا سمندری راستے کی سائنس ہو نہیں بلکہ انسانی حادثات کی ایک اچھی مثال ہے، وہاں تک کہ کشتی میں پانی بھرنے کا ایسا 10 منٹ کا وقت لگتا ہے جیسا کہ نہیں ہوتا… 1400 تارکین وطن ہلاک ہونے کا یہ شمار تو ہر سال پھیلی رہی سمندری میرٹ ہے… Wow 😵
 
ارے بھائی، یہ واقعہ ہر کس کے لئے گھبراہٹ کا باعث بن رہا ہے… پانی میں جानے والی کشتی کو کیا سمجھا جائے؟ اس کے بعد بھی لوگ ایسے سفر کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟ یہ کس طرح ممکن ہوگا کہ وہ کشتی اس پانی میں سے باہر نہ آئے؟ بھائی، یہ سائنس کی بات ہے… پانی میں جانے والی کھلدوت سے دوپہر تک واپس آنا مشکل ہو جاتا ہے… اس کا مطلب کیا ہے؟

اس واقعے پر غور کر رہا ہوں تو میں سوچتا ہوں کہ یہ بحیرہ روم سے سفر کرنے والوں کی جانب سے کیا پہل کی گئی تھی؟ وہ لوگ جانتے ہوتے کہ اس مقام پر کیسا سمندری راستہ ہے، پانی کی شدت کیا ہوگی؟ لیکن وہ یہ سب نہیں دیکھتے… بھائی، میں تو سوچتا ہوں کہ اس کا اچھا طریقہ تو ہر کس کو سمجھنا چاہیے۔
 
🚣‍♂️ ہمیشہ سے پتا چلا آ رہا ہے کہ بحیرہ روم سمندری راستے جان لیوا نہیں ہوتا، اور اس واقعے میں بھی یہی بات ثابت ہوئی 🚨

مگر کیوں نہ ہوا؟ پہلے تھا بحیرہ روم کے ایسے حادثے جس میں 12 لاشوں کو نکالنا پڑا، اور اب وہی بات ہوئی 🤦‍♂️
اس واقعے سے ایک بات یقینی ہے کہ بحیرہ روم سمندری راستے میں جان لیوا ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر یونان کے قریب بھی 🌊

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں گورنر آفس نے بتایا کہ وہ 17 تارکین وطن کی لاشوں کو نکالنے اور دوسروں کی تلاش میں مصروف ہیں، اس میں سے دو افراد بچ گئے جن میں ایک افغان شہری کے طور پر شامل تھے 🙏

ابھی پہلے یہ بات بیان کی جاتی ہے کہ بحیرہ روم سمندری راستے جان لیوا نہیں ہوتا، مگر کیا اس سے کوئی اور لینے والا کوشش کرنا پسند کرتا ہے? 🤔
 
واپس
Top