بہار الیکشن: پسماندہ ریاست کا انتہائی پسماندہ سیمانجل، اس بار غصے میں کیوں ہے

بیہار الیکشن میں سیاسی معاملات سے باہر ایک اہم بات یہ ہے کہ عوام کے پاس صحیح و جائز معلومات نہیں ہوتیں۔ اس لیے روزنامہ خبریں اپنے عزم کے ساتھ بہار ریاست میں صحیح اور وقت پر خبروں کی نشاندہی کر رہا ہے۔

بیہار الیکشن میں ووٹرز کا غصہ دیکھا گیا تھا، جس سے پوری ریاست میں گھروں گھروں میں بڑی ہوا پیدا ہوئی تھی۔ لوگ اپنے اور اپنے परिवار کے لیے سب سے بہترین امیدوار منتخب کرنا چاہتے تھے، جس کی وضاحت یہ ہے کہ عوام کو یہ جانشے ہوئی ہڑتال کا پورا ماحول نہیں ہوتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی جانب سے بیہار ریاست میں الیکشن کے دوران یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ووٹرز کو اہم معاملات پر نہیں پورا دکھایا جاسکتا، لیکن ایسا کرنے کے ساتھ ہی لوگ آوارہ حالات میں ووٹنگ کرتے تھے۔

ریاست کی حکومت نے اس صورتحال کو دور करनے کی کوشش کی لیکن اُس پر نا کامیاب رہی۔ اس میں معاملے کو آسان بنانے اور عوام کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی یہ کام نہ ہوسکا۔

یو ٹیوب چینل بھی اپنے منصوبوں پر چلتے ہوئے روزنامہ خبریں کی یہ کوشش کر رہا ہے کہ عوام کو ایک مستحکم اور واضح ذریعہ سے معلومات دی جائیں۔ اس لیے جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ بھی ہے تاکہ عوام کو ایک ایسا ذریعہ مل سکا جو ان کی زبان میں ہو۔

لیکن اس کے لیے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ روزنامہ خبریں جاری رہنے کے لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اس کی کوشش کیا جا رہا ہے۔
 
🤔 بیہار الیکشن میں لوگ اتنا غصہ دکھایا تھا کہ یہ کہلا رہا تھا کہ عوام کی جانب سے کوئی اہم معاملات پر غور نہیں کیا گیا ۔ لیکن اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ لوگ اپنے اور اپنے परिवار کی زندگی کے ساتھ موڑتے ہیں، تو ووٹنگ کا عمل ان کے لیے کوئی اچھا ماحول نہیں دیتا۔

یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ روزنامہ خبریں الیکشن کے دوران خبروں کی نشاندہی کر رہا تھا اور اس کے لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ بھی کسی ایسی خبر پر نظر دیتے ہیں جو روزنامہ خبریں نہیں دے رہی، تو آپ ان کو اپنے معاشرے کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے پورا کر سکتے ہیں۔
 
بیہار الیکشن سے پہلے کھلے دل کھیلنا شروع کر دیں! عوام کو اچھی اور جائز معلومات نہیں ملتیں تو، حکومت ہی خود کو آوارہ حالات میں ڈال دیا کرے۔ روزنامہ خبریں یوٹیوب پر بھی کیسے پڑھائیں؟ آپ کے دھونپنے کی ضرورت نہیں ہے!
 
اس وقت بھارتی حکومت نے ہر کوئی کو پورا دکھانا چاہتا ہے لیکن ووٹرز کو یہ واضح نہیں ہوتا کہ ان کی جائیداد کس طرح لینے جا رہی ہے، اس سے پوری دہلی میں گھر گھروں میں پھول بھری ہوئی ہیڈنگز ہو جاتی ہیں اور لوگ ہمیں یہ سچا کہتے ہیں کہ ووٹرز کا غصہ دیکھنا، نہ پانی پینا، اُس کے لیے بھی اسی طرح کی ہمیں ہمیں یہ ہمیں تھا کہ بھارتی حکومت نے ووٹرز کو پورا دکھانا چاہتا ہے لیکن یہ ووٹرز کو ہی نہیں بلکی وہ اپنے اور ان کے پرندے بھی اس جگہ سے دور کر رہے تھے۔
 
کہتا ہوں کہ خبروں کو پھیلانے میں روزنامہ خبریں بہت اچھی کارکردگی دے رہا ہے لیکن عوام کی جانب سے یہ تعاون نہیں کیا جاسکتا، جوڈی بڑی دیکھتے ہوئے ہوں تو یہ سچ نہیں کہ عوام ان خبروں کو دیکھ رہے ہیں یا اس پر توجہ دینا چاہتے ہیں، عام لوگ دیکھتے ہوئے ہیں تو کیا ان کی معلومات سٹیسیس لگتی ہے؟
 
عوام کو ایسے معاملات سے باہر چھوڑ کر ان کے لیے صحیح اور جائز معلومات فراہم کرنا بہت اہم ہے۔ میرا خیال ہے کہ روزنامہ خبریں کا یہ کام کافی اچھا ہے تاکہ عوام کو ایک مستحکم ذریعہ سے معلومات دی جائیں۔ لेकن اس لیے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے کیونکہ ان کی یہ کوشش اچھی طرح کمزور نہیں ہوگی تاکہ ان کی زبان میں انگریزی پورٹل شروع کرنے کا کام سہی سہت۔ میرا خوف ہے کہ اگر آپ کے تعاون سے اس میں کمی آئے تو یہ کام مکمل نہ ہوسکے
 
بیہار الیکشن میں ایسے حالات دکھائے گئے تھے جو آپ کو بہت کڑوا لگتے ہیں، لوگ اپنے اور ان کی پوری جانب سے چل رہے تھے، لیکن اس میں اس بات کو دیکھا گیا کہ عوام کو یقینی معلومات نہیں ملتیں ۔
اس لیے روزنامہ خبریں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے جس سے عوام کو صحیح اور وقت پر معلومات دی جا سکتی ہیں، اس کے لئے یو ٹیوب چینل کی بھی مدد اور تعاون کی ضرورت ہے تاکہ عوامی تعاون ہوا کے لیے پہلی پہچان دی جا سکے۔
 
اس الیکشن کا واقعہ میرے لئے بہت حقیقی تھا، یہی وجہ ہے کہ میں اس پر توجہ دیتا ہوں۔ لوگ کیسے آورہ حالات میں ووٹنگ کر رہے تھے، یہ بات بھی مجھے یاد ہے جو کہ نہ ہونے چاہیے۔ آپ لوگ اس کو جانتے ہوں گے کہ ایک ووٹر اپنی زندگی کے ساتھ اس کے مقابلہ میں کیسے آتے ہیں؟ یہ بھی مجھے آسمانوچھوڑا لگتا ہے کہ وہ لوگ جو ایسی صورتحال میں پائے جاتے ہیں وہ ان معاملات پر غور کر سکتے نہیں، اس لیے یہ واضع رہے کہ ہم اُن کی ایسی معلومات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان کے لیے آسانی سے سمجھی جا سکے۔ اور اب ہمیں ان کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہوگا جس پر وہ اپنی زبان میں معلومات حاصل کر سکیں، یہی وجہ ہے کہ ہمیں ان کی مدد کے لیے اپنے پورے آپ کو آجازت دینا ہوگا۔
 
آج بھی ایسا لگتا ہے جیسا کہ ووٹرز کے انتخاب میں صرف سیاسی معاملات سے باہر بات کرنا چاہیے، ایسے میڈیا کی ضرورت ہے جس نے یہ بات ظاہر کی ہو کہ ووٹنگ کو آسان اور واضح بنانے کے لیے لوگوں کو صحیح معلومات دی جائیں۔

میری Opinion میں یہ بات بھی اچھی لگتی ہے کہ عوامی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ روزنامہ خبریں اپنی کوشش کو جاری رکھ سکیں۔ اگر عوام آپ کو ان کی بہنٹی کرنے میں مدد کریں گے تو ہمیں یہ کام آسان میں आئے گا.

اس لیے مجھے یہ کہنا ہوا ہے کہ عوامی تعاون کی ضرورت ہے، اور اس سے ہم روزنامہ خبریں اپنی کوشش کو جاری رکھ سکتی ہیں.
 
یہ تو ایک بڑا مسئلہ ہے کہ عوام کو پیغامات تک پہنچانا مشکل ہوتا ہے۔ مینے جھانسی میں رہتے ہیں تو یہ بات سے پہلے اور بعد میں بھی لوگ محرک کہلاتے ہیں لیکن کبھی کبھار یہ چاہتے ہیں تو ایسے حالات میں بھی ووٹنگ کرتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کو جانتے ہوئے بھی ان کی ذہنیت اور دماغی صحت کا خیال نہیں ہوتا۔

عوام کو ایک مستحکم ذریعہ سے معلومات ملنی چاہئیں تو یہ بھی ضروری ہے کہ ان کے پاس انگریزی پورٹل سے نہیں بلکل ایسا ہو جائے جس میں وہ ان کی زبان میں سے معلومات حاصل کر سکیں۔ مجھے یہ بات تو یقین کے ساتھ بتائی دی جائے گی کہ ایسا ہی کیا جائے گا اور نہیں کیا جائے گا۔
 
یہ سب بھی کچھ ہو سکتا ہے لیکن میں نہیں یقین کرتا کہ اس کی پوری جساد دیکھنا چاہئے۔ کیا روزنامہ خبریں ایسے لوگوں کو بھی جواب دینے کے لیے تیار ہو رہی ہے جو انکی باتیں پوچھنے کے لیے یہاں آتے ہیں؟ میں نہیں چاہتا کہ وہ لوگ جساد اور کھلے دل سے بات کرسکین یا ان کی بات کو جھوٹا نہ بنایا جا سکے۔ اس لیے میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ یہاں کے لوگ اپنی آراء اور مشن کی بات کر سکیں لکین آج تک مہذب لسانی تہجی میں بات نہیں کی جاسکتی۔
 
ਮੈں ਲگتا ਹے کہ روزنامہ خبریں اپنے منصوبوں پر چل رہی ہے، آپ کو ان کا تعاون کرنا چاہئے تاکہ ان کی کوشش اچھی طرح سے جارى رہ سکے۔ اگر آپ بھی اس بات میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ انki news channel pe baith kar unki shows dekhiye, unki updates online follow kijiye. is tarah se unki koshish ko sujhav dena chahiye.
 
ہم لوگ دیکھتے تھے کہ بیہار الیکشن میں ووٹرز کا غصہ پوری ریاست میں بڑی ہوا دی جاتی تھی، اور یہ وہ صورتحال ہوتی ہے جو عام لوگوں کو الیکشن سے متعلق درست معلومات نہ ملنے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ روزنامہ خبریں کا یہ منصوبہ عوام کے لئے ایک مستحکم اور واضح ذریعہ فراہم کرنا تھا، لیکن اس کے لیے اُن کی مدد کی ضرورت ہو گی۔ آج کل ہر روز خبریں اپنے منصوبوں کو بدل رہی ہیں اور انھیں بہت سارے لوگ دیکھ رہے ہیں۔
 
بیہار الیکشن میں سارے معاملات پر دکھائی نہیں دی جاسکتے، پھر بھی لوگ ایسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس صورتحال کو دور کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اُس وقت یہ بات واضع طور پر سامنے آتی ہے جب عوام کے پاس صحیح معلومات نہیں ہوتیں۔

اس لیے روزنامہ خبریں ایسا کر رہے ہیں کہ وہ لوگوں کو آوارہ حالات سے بھگتایا نہیں دیتے اور ووٹنگ کے وقت ان کو پورا ماحول مل جائے۔

لیکن وہ بھی یہ کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کو ایک مستحکم اور واضح ذریعہ سے معلومات دی جائیں، جیسا کہ انکی انگریزی پورٹل پر بھی یہ کوشش کر رہے ہیں۔
 
بیہار الیکشن میں لوگوں کی پریشانی کو نظر انداز نہیں کر سکتے، ووٹنگ کے وقت غصہ اور نا فہمی کا ماحول بنتا ہے جس سے عوام کو پوری حقیقت کی جگہ نہیں ملتی۔ روزنامہ خبریں اس صورتحال کو حل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہیں اگر انہیں عوام سے تعاون ملتا ہو۔
 
جب تک پوری ریاست میں غصہ ہے تو خبریں بھی غلط ہو گیتی ہیں 🤯. اُس وقت ووٹرز کا منظر دیکھنا نہیں تھا کہ ان کا یہ غصہ کیسے پیدا ہوا؟ اور اگر اس میں کسی نے حقیقت کو بتایا تو اس پر عوام کی تردید ہوگی، کیونکہ اُس وقت بھی عوام کو ایسے سچے بھی نہیں ملتی ہوتے۔

اب جب روزنامہ خبریں اپنے منصوبوں کا انشقاق کر رہے ہیں، تو عوام کی مدد سے یہ کام کوں ہوسکتا ہے؟ اُنہیں ضروری طور پر ایک مستحکم ذریعہ کے ساتھ جس سے وہ اپنی زبان میں معلومات حاصل کر سکین، اور اس لیے ان کی مدد کی ضرورت ہے۔
 
واپس
Top