ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے کا انکشاف ایک اہم جانب دیکھنے کا موقع ہے جو ذہین اور ذمہ دار حتمت سے لے کر عوام تک پہنچانے والے ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر انھوں نے مارکیٹ سروے مکمل کرلیا جس سے ایک بار پھر یہ بات سامنے آئی ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے ہوئے ہیں جو عوام کو بہت متاثر کر رہے ہیں۔
سروے کا نتیجہ یہ بن گئا کہ ادویات کی قیمتوں میں 25 فیصد سے زائد غیر ضروری اضافے ہوئے ہیں جو عوام کو کمزور اور محروم بنانے کا سبب ہیں۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے کا انکشاف اس بات سے متعلق ہے کہ ادویات کی قیمتوں کو دوبارہ ریگولیٹ کرنا یا یہی نہیں کہ انھیں ڈی رگولیٹ رکھنا ایک اہم موقف ہے جو عوام کے لیے اچھا ہو گا۔
وزارت صحت نے اس سلسلے میں دوسرے لوگوں کو بھی مطلع کیا ہے جو اب تک یہ بات نہیں سامنے آئی تھی کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے ہوئے ہیں، اور یہ جاننے سے ایک بار پھر عوام کو ان ادویات کی قیمتوں کا بھار نہ ملتا ہو گا۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے سے لوگوں کی زندگی متاثر ہوتی ہے تو یہ بات کھل کر سمجھنی چاہیے۔ اچھا یہ بھی کہ وزیراعظم نے مارکیٹ سروے مکمل کرایا، لیکن ابھی پہلی بار نہیں، اس سے ایک بار پھر یہ بات سامنے آئی ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے ہوئے ہیں۔
اس بات کو یقینی بنانے کا ایک اہم قدم تو یہ ہے کہ ادویات کی قیمتوں کو دوبارہ ریگولیٹ کرنا چاہئیے، اور اس سے عوام کو بھی فائدہ ہو گا۔ لیکن یہ سے ابھی متعلقہ اداروں کے لیے ایک بھرپور کام ہو گا، اس سے پہلے انھیں اپنی سرگرمیوں کو جھٹکتے ہوئے کچھ یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے تو یہ بات تو پتہ چل گیا ہے، اور یہ بھی کہ عوام کے لیے یہ ایک بڑا مسئلہ ہے جس سے ان کی معاشرتی حیثیت کمزور ہونے لگتی ہے۔
اس بات کو تو سمجھنا چاہئے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے سے عوام کا بھار کمزور ہونے لگتا ہے اور ان کی معاشرتی حیثیت کمزور ہوتی ہے۔
یہ بات تو ہم سب کو پتہ چل گئی ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے سے عوام کو بھی زیادہ متاثر کیا جاتا ہے، اور یہ بات تو سمجھنی چاہئیں کہ ادویات کی قیمتوں کو دوبارہ ریگولیٹ کرنا یا انھیں ڈی رگولیٹ رکھنا ایک اہم موقف ہے جو عوام کے لیے اچھا ہو گا۔
ادویات کی قیمتوں میں اس بات کا یہ ظہور ہوتا ہے کہ لوگ دوسرے لوگوں سے بھی کم پیداوار والوں پر لازمی زیادتی کی مہنت جاری رکھتے ہیں، ایسے میڈیکین اور ان کے کاروبار جو غالب حال معاشرے کے لوگوں کو اس سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں وہاں کم پیداواریوں کو زیادہ خرچ پر ملنے کی بھی ضرورت ہے، ایسا کرکے لوگ اس معاملے میں ڈرائیب لائن سے باہر نکل سکیں گے اور ان ادویاتوں پر ملنے والی قیمتوں کو کم کر سکیں گے۔
بہت حیران ہوگا اگر اسے بتایا جائے کہ ادویات کی قیمتوں میں 25 فیصد سے زائد غیر ضروری اضافہ کر دیا گیا ہے؟ بھی، یہ بات تو چپکچا ہے۔ پھر کیسے انہوں نے یہ کام کیا؟ میسورا پرچم ٹوسٹ کر رہے تھے یا کچھ اچھا تو لگے تھے?
ادویات کی قیمتوں میں 25 فیصد سے زیادہ غیر ضروری اضافہ ہے جس کے باعث عوام کو بہت متاثر کر رہے ہیں، یہ ایک بڑا مسئلہ ہے جو ہمیشہ سے موجود تھا مگر اب یہ انکشاف ہوا کہ اُن ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافہ ہوئا ہے، یہ ایک بہت مुश्कلSituation ہے جو عوام کو اچھی طرح متاثر کر رہی ہے، اب اس کے بارے میں پورا ملک جانتا ہے اور اس پر اقدار کیاجائے گا کہ یہ اضافہ کبھی بھی نہ ہونے دو، اس لیے ڈی رگولیٹ کرنا ضروری ہے تاکہ عوام کو اچھی طرح لاب سکنا چاہئے اور وہ ادویات کا استعمال بھی کم کرتے ہو۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے کا یہ خفیہ ہے جو عام لوگوں کو سب سے پہلے معلوم ہوتا ہے، اب وہ معلوم کرلیا گیا ہے کہ ان ادویات کی قیمتوں میں یہ اضافے توہم ہیں جو عوام کو نوجوانوں سے لے کر بہت ایسے لوگ تک پھیل رہے ہیں۔ اس میں کچھ لوگ یہ دیکھنا چاہیں گے کہ ادویات کی قیمتوں کو دوبارہ منظم کرنی ہوگی۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافے تو اچھی باتیں ہیں، لیکن ان کو جانتے وقت میں دیکھنا اور اسی کے بعد پہنچانے کا عمل تو یقیناً ایک اہم بات ہے۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے کا انکشاف ہی نہیں، مگر وہ جاننے کے وقت یہ واضح دکھایا جائے گا کہ ایسے اور اس سے زیادہ اضافے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ایسے میں عام لوگ اپنی پوری زندگی تک اپنے منہ کھانے لگ جائیں گے تو یہ بھی ہوگا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کے لیے ہی نہیں بلکہ دوسروں کی مادی ضرورتوں میں ہی بھرپور طور پر ہمیشہ پھنس جائیں گے۔
اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اس سے پہلے ہی نہیں تھا، مگر اب یہ بات سامنے آئی ہے، اور جس طرح بڑوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ اپنی زندگی میں یہ بات کو بھول کر نہیں سکائیں گے تو یہ ضرور نہیں پائے گا کہ وہ ایسے اچھے معاملات کے لیے آئے ہوں۔
اس سرور پر ہے کہ انادیتی ادویات کی قیمتوں میں یہ غیر ضروری اضافہ تو چلتا گیا ہے لیکن اس سے عوام کو ڈرپڑ رکھنا تو نہیں چلتا… آپ جیسے لوگ ادویات کا استعمال بھی کم کرتے تھے تو اب وہ قیمتوں میں اضافہ سے کمزور ہو کر اٹھ رہے ہیں… یہ بات کوڈنگ سے اس لکیر پر نہیں چل سکتی …ادویات کی قیمتوں میں ریگولیٹرینوں کا یہ تعلق تو چھپا رہا ہے لیکن وہ لوگ جو ادویات کی قیمتوں کو کم کرنا چاہتے ہیں وہ اچھے بھی کیا کرتے…؟
میں اس بات پر انکساف کرنا چاہوں گا کہ یہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے ایک بڑی مشکل ہے جو عوام کو زیادہ سے زیادہ متاثر کر رہا ہے۔
سچائی کے ساتھ ان ادویات کی قیمتوں پر ٹیکس نہیں لگایا جائے جو عوام کو کمزور اور محروم بنانے کا کام کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں واضح ہو گا کہ حکومت نے یہ بات تو samjhi hai ki ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے ہوئے ہیں، اور اب انہوں نے دوسرے لوگوں کو بھی بتایا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے سے عوام کو متاثر ہونا چاہیے۔
میں اس بات پر یقین کرتا ہوں کہ حکومت کو ایسے اقدامات پر زور دینا چاہیے جو عوام کو فائدہ پہنچائیں اور ان ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے سے نجات مل سکے۔
ادویات کی قیمتوں میں غیر ضروری طور پر اضافے بھی ایک غلطی ہے؟ یہ بات تو چینیوں کے جھنپڑ پھونڈوں کا کوئی اور نہیں ہے! عوام کے لیے ادویات کی قیمتوں میں سوا 25 فیصد اضافہ کرنا، یہ تو ان کے معاشرے میں سستا کھانا کھانے کے مقابلے میں اچھی ادویات لینے کی جگہ ہے!
ایسے مواقع پر بے حرمت نہیں کہ حکومت کو اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے دیا جائے اور انھیں ایسی پالیسیوں سے باہر رکھ دیا جائے جو عوام کی زندگی میں مدد دیتی ہیں۔ ہم لوگ ادویات کی قیمتوں پر بھار نہیں چھوڑتے تو اس لئے کہ یہ غلطی انھیں ایک طاقت بناتی ہے جو عوام کو پھانسی دیتی ہے۔