فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے قاہرہ میں ملاقات کی، جس کے دوران مصر نے پاکستان کو دنیا کی ایک اہم اور سرگرم برادری کے طور پر پیش کیا۔ مصری صدر نے ایسے معاملات میں پاکستان کی تعریف کی جو دنیا بھر میں اہمیت رکھتے ہیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مصری قیادت کو خطے میں امن و استحکام کے لیے ایسا کردار دیا جس سے انہوں نے دنیا بھر میں اپنی صلاحیت کی پرتوں کھڑی کیں۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اس بات پر زور دیا کہ باہمی اہم مفادات پر مبنی قریبی رابطوں اور عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ کے لیے اہمیت ہے، جو خطے میں امن و استحکام کو پورا کر سکتی ہیں۔
ملاقات کی اہمیت یہ بھی تھی کہ مصری اور پاکستانی درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دیا جائے، سماجی و معاشی تعاون، ٹیکنالوجی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں دو طرفہ اشتراک کو بڑھایا جائے۔
بھائی یہ ملاقات کی بات تو ہمیشہ تھی کیونکہ مصری اور پاکستانی دونوں ایسے ملک ہیں جو دنیا بھر میں امن و استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں। اب یہ بات سچ ہونے لگ رہی ہے کہ دونوں ملکوں نے ایسا قدم متعین کیا ہے جس سے دنیا کو امید ہے کہ ان کی تعلقات مزید قوت فراہم کریں گی
عصر کے صدر بھی وقت آئے گا ان تمام تقابلی مباحثوں میں اپنی صلاحیت کا پتا لگائیں گے، اس لیے ان کا یہ دور دیکھنا ہی رکھتا ہے کہ ابھی نہیں تو چلو کیوں نہ کر کے دیکھتے ہیں؟
بہتہ اچھا ہوا کھڑی پاکستان کی سرگرمیوں پر مصری صدر نے زور دیا ، لیکن سیکورٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے یہ سوچنا عجیب ہوا کہ مصر اور پاکستان کے درمیان سیکیورٹی سرگرمیوں کو بڑھا کر ان کی صلاحیتوں کو ابھار دیا جائے گا۔ یہ بات کوڈ نہیں ہے ہم جانتے ہیں کہ سیکیورٹی کے لیے بہت سی چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کو صرف ایک ہی طرح سے حل نہیں کیا جا سکتا۔
مصر اور پاکستان کی ایسا تعلقات کیسے بنے جن سے دنیا بھر میں ان کی صلاحیتوں کو سامنے لگائی جا سکے? کیا مصری صدر نے حقیقی معاملات پیش کیے یا صرف اپنی بیرونی پرتوں کو سامنے لگانا چاہیے؟ یہ سوچنا مشکل ہے، لیکن آپ کی طرف سے جانے والی معلومات کیا ہیں؟ کہاں سے پوچھا گیا تھا کہ مصری اور پاکستانی درمیان اس طرح کے تاریخی تعلقات بننے کی قیمتیں ہیں؟ میری جانب سے ان کو سامنے لگانے سے پہلے ایک گھنٹہ بھی نہ ہو گیا ہوتا!
مصر کی طرف سے یہ کوشش بہت اچھی لگتی ہے کہ وہ پاکستان کو ایک اہم برادری کے طور پر پیش کرائیں جس کی پوری دنیا کو ضرورت ہے۔ مصری صدر کی باتوں سے یہاں تک کہیں کہ انھوں نے اپنی صلاحیت کی پرتوں کھڑی کیں اس بڑی اچھائی کی وجہ سے مہم چلائی جا سکتی ہے۔ لیکن یہ بات بھی تھی کہ وہ کہتے رہو کہ باہمی اہم مفادات پر مبنی قریبی رابطوں اور عوامی سطح پر تعلقات کا فروغ کیا جائے تو یہ سب بھی اچھا ہوسکتا ہے।
عصر کی زندگی میں کبھی محسوس نہیں ہوتا کہ کیسے تارے ایک دوسرے سے منسلک ہو جاتے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی تارہی نہیں رہتا… مصر کی جانب سے کیا انٹرنیٹ پر پاپولر کے لئے ایسا منظر پیش ہونے میں آئی ایٹ؟ مصر کے صدر کو اپنے وائس کھوڑنا، پاکستان سے بھی اس طرح سے کیا انٹرنیٹ پر بات کرنے کی ضرورت ہے؟
ایسا لگتا ہے کہ مصری صدر نے پاکستان کی بات سمجھ لی ہے اور اب وہی ساتھیوں کو مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ سیکورٹی کے شعبوں میں تعاون کرنا ان کے لئے بہت اہم ہوگا، خاص طور پر وہ دوسرے خطوں سے بھی تعاون کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس معاملے کی چارچہ کرنا ضروری ہے تاکہ لوگ یہ سمجھ سکیں کہ پاکستان بھی دنیا کے لئے کچھ نئی چیٹس پेश کر رہا ہے۔
بھائی یہ ملاقات پاکستان کے لیے ایک بڑا فायदہ ہو گا، مصر نے پاکستان کو دنیا کی ایک اہم برادری کے طور پر پیش کیا جس سے ہماری معیشت میں مزید طاقت ملेगی ۔ مصری صدر نے بات چیت کا بھرپور استحکام دکھایا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ باہمی اہم مفادات پر مبنی قریبی رابطوں اور عوامی سطح پر تعلقات کو فروغ دینا ہی ایسے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے جو ہم اپنے خطے میں چاہتے ہیں۔
مصر اور پاکستان کی دوسرے ملنے سے کچھ واضح ہوا ہے، پہلے تو مصر نے پاکستان کو دنیا کی ایک اہم برادری کے طور پر پیش کیا جو کہ صحت مند سمجھا جاسکتا ہے، لیکن یہ بات بھی کہی گئی کہ ایسے معاملات میں پاکستان کو دنیا کی سرگرم برادری کی حیثیت دی گئی جو اس وقت کی دنیا میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہۈں، اس سے پاکستان کی صلاحیتوں کا ایک نیا دور شروع ہوا ہوگا؟
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مصری قیادت کو وہ کردار دیا جس سے دنیا بھر میں ان کی صلاحیتوں کا ایک نیا دور شروع ہوا ہوگا، یہ بات حقیقی طور پر اچھی ہوگی، اس کی وضاحت یہ ہے کہ مصر نے اپنی قریبی ریلیشن شپ کو اہمیت دی ہے جو دنیا بھر میں امن و استحکام کا ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہۈں، اس کی مدد سے پاکستان کے معاشرے کو بھی مزید وطن پرست جذبہ مل سکتا ہے۔
وہ مصری صدر کی بات نہ تو پورا ہوگی اور نہ ہی پاکستان کے لئے اس طرح کا کردار ہواسکتا ہے جس پر وہ چرچا کر رہے ہیں۔ مصری صدر نے اپنی بات سے پوری دنیا کو مشغول کر دیا ہوگا، لیکن یہ بات بھی ہے کہ وہ ایسے معاملات پر بات کرتے ہوئے ہیں جن سے ان کی مدد نہیں مل سکتی۔ پاکستان کو دنیا کی ایک اہم برادری کے طور پر پیش کرنا بھی ایسا ہی ہوتا جو کہ مظاہرہ ہوگا، لیکن یہ بات اچھی طرح پتہ چل گئی ہے کہ ہم کسی بھی صورت حال میں اس طرح کی بات نہ کرسکتے۔
بہت اچھا کہ مصری صدر نے پاکستان کو ایسا پیش کیا ہے جو دنیا بھر میں یہی اہمیت رکھتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بات بھی توہان نہیں تھی کہ انہوں نے مصری قیادت کو امن و استحکام کا کردار دیا ہے، اس سے ہر ایک کو اچھا لگ رہا ہے۔
ان دونوں کی ملاقات کا یہ بھی اہمیت تھی کہ وہ ہی نہیں بلکہ ان کے درمیان ایسے معاملات کو پیش کیا جائے جو دنیا بھر میں اہمیت رکھتے ہیں، اس سے سارے ملکوں کی طرف سے پاکستان کو ایک اچھا پیش وازیں کرنے کی کوشش ہو گی۔
تین دئے کی ہی فوری راسخ الادلہ پڑنا شروع کر دیا کروں، مصری صدر سے ملنے والی ملاقات کی اہمیت بھی تھی کہ وہ معاشی اور ٹیکنالوجی میں ہماری طرف کی نظر کھینچ لی، اس کو سراہنا چاہئیں بلکہ اب تک سے تو ہم نے انھیں صرف دیکھا ہے، اور پھر یہ وہیں ہمیں کہنے لگے تھے کہ بھارتیوں سے زیادہ ہم ٹیکنالوجی میں پیشرفت کر رہے ہیں، اور اب یہ کہنے لگے تھے کہ مصر نے ہمیں دنیا کی ایک اہم برادری کی طرف پیش کیا ہے...
عاصم منیر کی مصری ملاقات کی بات آتی ہی، تو ایک دوسرے کے ساتھ اس لئے اچھے تعلقات بنانے کا یہاں بہت قیمتی موڑا ہوا ہے! کیا انہوں نے مصر کو اس کی وہ برادری کہا جس پر دنیا پر یقین کرتی ہے؟ پاکستان ایک اچھی اور سرگرم برادری ہم نے، لیکن مصری صدر نے اس کو دنیا کے سامنے پیش کیا تو ایسا لگتا ہے جیسے انہوں نے اپنی مدد کی ہو!
اس ملک کی قیادت نے پاکستان کو دنیا کی ایک اہم برادری کے طور پر پیش کیا ہے، لیکن اس سے پہلے یہ دیکھنا بہت ضروری تھا کہ کیسے کہیں ان دو ملکوں کی اچھی ریل کو بنایا جا سکے گا؟ مصری صدر نے سوشل میڈیا پر پاکستان کے لیے کیے گئے بڑھتے تحفظ کی باتوں کو کبھی نہیں دیکھا ہوتا، یہ ایک اچھی بات ہے مگر اب اس پر مزید غور کرنا بھی ضروری ہے۔