پتریاٹہ میں فیمیل بائیکرز گالا اختتام پذیر، سیاحتی منصوبوں پر بریفنگ

پetriاٹہ میں دو روزہ فیمیل بائیکرز گالا اختتام پذیر ہوگا، جس میں ملک و ملک سے 50 سے زائد خواتین بائیکرز نے شرکت کی ۔ برطانوی ایشین آٹومبائل منصوبے کے تحت فیمیل بائیکرز گالا کی اس سال 12 ویں بار منعقد کی گئی، جس میں بین الاقوامی رائیڈرز نے بھی حصہ لیا۔

ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب کے اہتمام سے منعقد ہونے والے اس ایونٹ نے وادیٔ مری کے حسین ماحول میں رنگ بھر دیا، جس میں دو روزہ فیمیل بائیکرز کیمپنگ گالا نے شام ہوئی۔ اس میں میوزیکل نائٹ ، بون فائر، کیمپنگ ایکٹیویٹیز اور سیاحت سے متعلق آگاہی سیشنز شامل تھیں۔

سیکرٹری سیاحتی پنجاب ڈاکٹر احسان بھٹہ نے ایونٹ میں خصوصی شرکت کی جس میں انہوں نے خواتین کو ایڈونچر سیاحت میں حصہ لینے پر سراہا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے اپنے سدس سالہ منصوبے کی نائٹلی ڈیلائر میں ایک بھرپور پیشہ ورتیا ہے اور اس طرح سے وادی مری کو بہت سے سیاحتی اقدامات کے ذریعے محفوظ بنانے کی کوشش کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر احسان بھٹہ نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز گلاس ٹرین منصوبے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہیں، جس کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہو چکی ہے اور اس کے تحت پتھان کو ایک بڑا بین الاقوامی سیاحتی مقام بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں سولہ ارب کی لاکھ پینسٹھ لاکھ سترہ لاکھ دوسری سے زائد سیاحتی مقامات ہیں، جو کیبلی پکھا ، نینو گرل ، سندھی بچھو اور ملتان کی دیوار سمیت دیگر شہروں میں مندرجہ ذیل اہم سیاحتی مقامات پر فوج کے زیر انتظام ہیں۔

ان نے کہا کہ حکومت پنجاب نے اپنے منصوبوں کے ذریعے مری کی قدرتی حسن کو بحال رکھنے اور غیر ضروری تعمیرات کی اجازت نہ دینے کی کوشش کی ہے تاکہ وادی مری کا محفوظ اور منفرد ماحول بچا جا سکیں، جس کے لیے محکمہ سیاحت پاکستان میں ایک بڑی اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وادی مری میں ایک منظم سسٹم قائم کیا جا رہا ہے تاکہ یہاں کی قدرتی حسن کو محفوظ اور ذاتی طور پر متاثر نہیں کیا جائے، جس میں آئین کی تحریف کی گئی ہے۔
 
فیمیل بائیکرز گالا کا یہ ایونٹ واضح طور پر منظر عام پر اس سے پہلے کے سیاحتی منصوبوں کے لیے ایک اہم قدم تھا! 50 سے زائد خواتین نے بیڑی بھر میں حصہ لیا، اسے دیکھتے ہی میرا دिल بھرپور طور پر لگتا ہے! ان سب خواتین کو ایک نئے جونوں کا آغاز ملے گا!

بھرتے پھrete لاکھوں لوگوں کی طرح، میرے پاس بھی ایسا ہی محसوس ہوتا ہے! یہاں تک کہ وادی مری میں نئی سیاحتی منصوبوں کو بنانے کی کوشش کرتے ہوئے، ان لوگوں کو بھی اپنا ساتھ دیکھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے!
 
مرے دوسرے بھائی نے کہا کہ انھوں نے ایک بار تین دن اور وہاں کھیلتے تھے انھیں لگا کہ مری کا درخت سب سے ہیں اور اس کے پھل کھانے پر ہمیں کوئی عذrite نہیں اچھائی اور انھوں نے بھی کہا کہ یہاں کی سڑکوں میں پھول کتار لگا کر جاتا ہے
 
مری کا فیمیل بائیکرز گالا کچھ دیر پہلے شروع ہو گیا تھا، اس کے بعد لوگ اچھے لگاتار ان کھیل میں حصہ لیں۔ مری کو ایک اچھا مقام بنانے کی ناکام کوشش کی گئی ہے، لیکن پتھان بھی ایسا بننے والی اہم سیاحتی مقام بن رہی ہے۔
 
ایسا ہی ہوگا یہ فیمیل بائیکرز گالا! ڈاکٹر احسان بھٹہ کے بیان سے سمجھ ملا کہ حکومت پنجاب ایک بھرپور کوشش کر رہی ہے تاکہ وادی مری کو محفوظ اور منفرد بنایا جا سکے، لیکن یہ بات دوسری طرف کی نہیں ہوگئی کہ ان سولہ ارب لاکھ پینسٹھ لاکھ سترہ لاکھ دوسری سے زائد سیاحتی مقامات میں بھی کوئی توجہ نہ دی گئی ہے! اور کبھی کیوں نہیں کہ پتھان کو بین الاقوامی سیاحتی مقام بنانے پر توجہ دی جائے، یہ دوسری جانب کی بات ہے!

😊
 
یہ گالا ایک بہت سارے اہم اجازتوں پر فوج کا توجہ مرکوز کر رہا ہے، ان نے بتایا کہ وادی مری میں پتھان کو ایک بین الاقوامی سیاحتی مقام بنایا جا رہا ہے تو وہ اس پر کام کرنے کی کیا دلیہ ہیں؟
 
میں سوچتا ہوں کہ وادی مری کو محفوظ بنانے کی کوشش کرنے والا یہ منصوبہ ایک اچھی بات ہے لیکن کیا یہ کافی نہیں تھا کہ انہوں نے وادی کی قدرتی حسن کو محفوظ بنانے کی کوشش کرنی چاہئیں تو پوری تھی، اب کچھ دیر سے یہ منصوبہ متحرک ہو رہا ہے اور وادی مری کو محفوظ بنانے کی کوشش کرنے والے لوگوں نے اپنی زندگی کو اس لیے وقف کیا ہے۔
 
یہ ایک بڑا اعزاز ہے کہ پاکستان میں خواتین کو بھی ایڈوانچر سیاحتی مناظر میں حصہ لینے کی تلاش کی گئی ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک بڑا کاروبار ہے کہ وہ خواتین کو پتھان میں سیاحتی مقامات پر لے جائیں اور انہیں اپنے ماحول کی حفاظت سیکھائیں۔ یہ ایک بڑا اعزاز ہے کہ وادی مری میں بھرپور پیشہ ورانہ ہوا کی گئی ہے اور اس طرح سے یہاں کی قدرتی حسن کو محفوظ بنایا جا رہا ہے۔
 
یہ فیمیل بائیکرز گالا تھا جو اچھی طرح سے منور ہوا ہے! یہ دو روزہ ایونٹ میں کافی ترقی ہوئی اور وادی مری کو بھی رنگ دیا گیا ہے۔ لکین تو یہ بات بھی اچھی لگتی ہے کہ وہ فوجی مقامات کو بھی پھیلایا گیا ہے، جو کہ بہت بھرپور ماحول کو دبا رہا ہے۔ لگتا ہے کہ اسے سسٹم کو بھی قائم کرنا پڑے گا؟
 
بھارتیوں کو اچھا لگنے والی گلاس ٹرین منصوبہ یہاں تک پہنچ گیا کہ وہ اپنی سرگرمیوں میں سے ایک ہی رات کو پاکستان تک پہنچ جائیں! ہمارے وزیر اعلیٰ نے پتھان کو بین الاقوامی سیاحتی مقام بنانے کی خواہش پر یقین دیا ہے، لیکن انہیں یہ تھوڑا بھی سوچنا چاہئے کہ وہ اس مقام کو ایک فخر مند مقام بنائیں جو تمام پاکستانیوں کے لئے فخر کی وجہ بنے!
 
اس ایونٹ نے وادیٔ مری کو بہت سارے نئے مواقع دینا شروع کر دیا ہے، جس میں فیمیل بائیکرز گالا اور میوزیکل نائٹ شامل تھیں 🎸🔥. کچھ لاکھ سے زیادہ خواتین نے اس ایونٹ میں حصہ لیا ہوگا، جو وادیٔ مری کی قدرتی حسن کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

لог کی گئی ہے کہ سسٹم کا یہ قائم ہونا اچھی بات ہوگی، نہ تو وادی مری میں محفوظ بنایا جا سکے گا اور نہ ہی اس کا ماحول تبدیل ہونے دے گا۔
 
واپس
Top