ان کا اس وقت کی کامیابی کی کھپیر، وہ بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی نے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا کے خلاف تیسرے اور آخری ون ڈے کے دوران سابق سری لنکن بلے باز کمار سنگاکarra کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ان کی یہ کامیابی نے اسے ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے کھلاڑی بنایا ہے جو بھارتی لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کے پاس اسی عہد میں تھے۔
اوسطاً وہ 305 میچوں میں 57.71 کی اوسط سے 14،255 رنز بنائے ہیں جو اس کے اس مقام پر رہنے والے کھلاڑیاں بھی نہیں کر سکتیں جیسا کہ انھوں نے اب تک 75 نصف سنچریاں اور 51 سنچریاں بلے پر چھوڑی ہیں۔ اس نے اپنے ریکارڈ کو مزید اہمیت دئیے رکھنے کے لئے ان کی کوشش کی جس سے وہ اس مقام پر سب سے قریب ہونے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔
اب سنگاکارا نے اپنے مقام کو مزید قائم کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر آگئے ہیں جنہوں نے 404 میچوں میں 14،234 رنز بنائے ہیں جو ان کی سب سے اچھی کوشش بھی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ وہ اس مقام پر پہلے ہی رہ چکے ہیں لیکن ان کی یہ کامیابی ان کی قوت کو بھی دیکھنا پڑتی ہے جو اب تک نہیں دیکھی گئی تھی۔
اوسطاً وہ 305 میچوں میں 57.71 کی اوسط سے 14،255 رنز بنائے ہیں جو اس کے اس مقام پر رہنے والے کھلاڑیاں بھی نہیں کر سکتیں جیسا کہ انھوں نے اب تک 75 نصف سنچریاں اور 51 سنچریاں بلے پر چھوڑی ہیں۔ اس نے اپنے ریکارڈ کو مزید اہمیت دئیے رکھنے کے لئے ان کی کوشش کی جس سے وہ اس مقام پر سب سے قریب ہونے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔
اب سنگاکارا نے اپنے مقام کو مزید قائم کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر آگئے ہیں جنہوں نے 404 میچوں میں 14،234 رنز بنائے ہیں جو ان کی سب سے اچھی کوشش بھی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ وہ اس مقام پر پہلے ہی رہ چکے ہیں لیکن ان کی یہ کامیابی ان کی قوت کو بھی دیکھنا پڑتی ہے جو اب تک نہیں دیکھی گئی تھی۔