حال ہی میں جھلر میں ایک بھاری انسداد دہشت گردی آپریشن کا آغاز ہوا ہے جس میں سیکیورٹی فورسز نے تین بھارتی سپانسر شدہ خوارج کو ہلاک کر دیا اور ایک خودکش حملے کے لیے تیار کی گئی گاڑی کو تباہ کر دیا ہے۔
ایسے میں انفرادی طور پر بھی اس آپریشن سے متعلق اہم معلومات مل رہی ہیں جس سے یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ دہشت گردی کی سرزمین پر بھارت کی فیکٹری بھی کھل گئی ہے۔ یہ آپریشن ہر وقت زیادہ خطرناک اور دھمیں نہیں ہوتا ہے، لہذا یہ بات یقینی بنانے کے لیے کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری رکھا جائے گا، اس کے لیے واضح خطرات کی تلافی بھی جاری ہوتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، دہشت گردی کے خاتمے کی کوشش میں ہر گھنٹا اہمیت کے حامل ہوتا ہے، لہذا یہ آپریشن ایک خاصی تیز رفتار سے جاری رہے گا۔
اس آپریشن نے شائد کچھ نئی باتوں کا سامنا کرنا ہوگا، جیسے کہ اس میں اب بھی دہشت گردی کی سرزمین پر کوئی فیکٹری نہیں کھلی ہوئی! یہ بات تو واضع تھی کہ جس میں کوئی بھی آپریشن شروع کرے گا وہ دھمی ہوگا، اور اب تک یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ اس آپریشن سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے، لہذا اسے تیز رفتار سے جاری رکھا جا سکتا ہے!
یہ بھی تو کچھ اچھا ہوگا کہ دہشت گردی کے خاتمے میں بھارت نے اس طرح کی آپریشن کا آغاز کیا ہے۔ لیکن یہ بات کوئی surprise nahi ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے میڰ بھارتی فیکٹری بھی کھل گئی ہوگی، جس سے یہ بات سامنے آ سکتی ہے کہ وہ ابھی تو دہشت گردی کی سرزمین پر ہی ہے۔
اس آپریشن سے متعلق ایسے معلوماتیں یوں اٹھنے لگی ہیں کہ ابھی ہی یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ بھارت نے تین خوارج کو ہلاک کر دیا ہے اور ایک خود کش حملے کے لیے تیار کی گئی گاڑی کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ آپریشن جاری رہے گا تو اس سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس دہشت گردی کے خاتمے میں بھارت کی بھارتی سپانسر شدہ خوارج کو ہلاک کرنا ایسا بھی جاری رہ سکتا ہے جیسا اس نے تین بھی، کیا وہ اسے جاری رکھنے کی کوشش کر رہا ہوگا? Wow!
تمام نئیں ہوگی کی دہشت گردی کا شکار بھارت کا ایسا ہی گھر ہے جس میں اور سے زیادہ مظالم نہیں ہیں۔ انفرادی طور پر یہ بات بھی سچ کی جگہوں پوری ہوگی کہ جبکہ ملک میں دہشت گردی تباہ کن حالات پیدا کر رہی ہے تو اسے ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری رکھا جانا چاہئے۔ مجھے لگتا ہے دہشت گردوں کو پھانسی دینے کے لیے یہ آپریشن اچھی گزرےہوئی ہے۔
ابھی میں دیکھا ہوا ہے کہ یہ آپریشن اس پر مبنی ہے کہ بھارت کی فیکٹری کو کھلائیو۔ اور اب تک کیا کیا ہوا ہے؟ بھارتی سپانسر شدہ خوارج کو ہلاک کر دیا گیا، ایک خود کش حملے کے لیے تیار کی گئی گاڑی کو تباہ کر دیا گیا اور یہ بات سامنے آگئی۔ لیکن یہ بات تو یقینی ہوچکی ہے کہ جب تک دہشت گردی کی سرزمین پر بھارت کی فیکٹری ہمیشہ میں موجود رہے گی، یہ آپریشن نا ہونے دوں گے۔
ایسے میں دھمکیوں کے بعد بھی دہشت گردی نہیں روتی، یہ بات کوئی نہیں چھوئی ہے۔ پہلے سے تین بھارتی سپانسر شدہ خوارج کو ہلاک کر دیا گیا تو اب ایک فیکٹری کے بارے میں بھی بات چلتी ہے، یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ آپریشن جاری رہے گا اور واضح خطرات کی تلافی جاری رہے گی۔
اس آپریشن سے متعلق نئے اہلقیوں نے شائع ہوئی ہے، اس پر دیکھنے والے کے لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ آپریشن کیسے شروع ہوا اور اب تک کی صورت حال کیا ہے، اس پر دیکھنے والوں سے منسلک تیز رفتار آپریشن کے بارے میں بھی شائقین کو بتانا چاہیے۔
اس آپریشن نے ایسے حالات کو سامنے لायا ہے جس پر دیکھنے والوں سے منسلک بات چیت بھی ضروری ہے، پھر اس کی صورتحال کیا ہوسکتی ہے؟
بےشک یہ آپریشن دہشت گردی کی سرزمین پر بھارتی طاقت کا ایک نیا بُعدہ قدم ہے... تھامس سیکرٹی کونسل کے مطابق جھلر میں اپنے سیکیورٹی آپریشنز کو بھی تیز کرنا ہو گا... یہ آپریشن ہر وقت دہشت گردی کی سرگرمیوں پر نिगرانت رہے گا...
اس آپریشن میں بھارتی سپانسر شدہ خوارج کو ہلاک کرنا یقینی طور پر ایک بڑا کامیابی ہے، لیکن ابھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردی کی سرزمین پر بھارت کی فیکٹری کھل گئی ہے، یہ تو واضع ہے کہ انٹیلیجنس نے ایسی جگہوں پر مینسپیکشن کرنے کی ہر صلاحیت استعمال کی جائے گی تاہم یہ بات یقینی بنانے کے لیے کہ آپریشن جاری رکھا جائے گا، وہ بھی ابھی تو اپنی پوری صلاحیتوں کو اٹھائی نہیں سکتی تھیں اس کی وضاحت ہے کہ یہ آپریشن جاری رکھنے کے لیے تلافی بھی ضروری ہے، ابھی سے تو دہشت گردوں نے اپنی سرگرمیوں میں توسیع کی ہے اور یہ آپریشن جاری رکھنے کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے، یہ سبھی ایک ایسا ماحول ہے جو جانتا ہے کہ اس کی توسیع نہیں ہو سکتی۔
سورے کی رات میں بھی دہشت گردوں کو پچتائی جا سکتی ہے... آئی یہ کروپ شہریوں پر بھی تباہی کی واضح علامتیں ہیں، تو سوری دھن تاک فورسز کو بھی ان کا تعلق پکڑ کر جائی چکی ہیں...
میں سمجھتا ہوں کہ یہ آپریشن صرف ایک شروع کرنا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ اس سے اچھی نہیں ہوسکتا ہے... انفرادی طور پر بھی یہ بات قابل توجہ ہے کہ دہشت گردی کی سرزمین پر بھارت کی فیکٹری کھل گئی ہے، تو ایسی صورتحال کو دیکھتے ہی میرا ذہن یہاتا کہ وہاں سے خطرہ مزید بڑھتا جائے گا...
اس آپریشن سے پہلے کے طور پر اس کا بھی کوئی انتظام نہیں ہوا، اور اب تک دیکھنے کو میں کس کی توقع کرتا تھا؟ ہر گھنٹے ایک نئی خبر آتی ہے اور مینوں پتہ چلتا ہے کہ وہ کون سی جھوجیں ہیں، اب یہ دیکھنا بھی محنت ہو گیا ہے کہ دہشت گردی کی سرزمین پر بھارت کی فیکٹری کس سے شروع کی گئی?
اسے دیکھنا ایسا ہی محسوس ہوا جیسے دہشت گردی کی سرزمین پر بھارت کی طرف سے ایک نئی فراہمی مل رہی ہے . یہ آپریشن کچھ منٹ سے شروع ہوا ہے اور اب تک زیادہ خطرناک دھماکا ہو چکا ہے، لیکن یہ بات کوئی نا کوئی بھرپور جوش و خروش سے ملتی ہے . یہ تو بھارتی فیکٹری کے منصوبے کے بارے میں ہو رہا ہے جو دہشت گردی کی سرزمین پر پھیلائے گئے خطرے کو کم کرنے کے لیے ہو رہا ہے... .
یہ آپریشن ان کے بعد شروع ہوا ہوگا جنھوں نے دہشت گردی کے شہر کو کمزور کر دیا تھا، اب یہ اس پر چل رہا ہے جو ڈیرہ سے لے کر قبائلی علاقوں تک پھیلا ہوا ہے... کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دہشت گردی کی وہ فیکٹری جس میں بھارت نے اس کا ایک حصہ بنایا ہوگا وہ 90 کی دہائی کے اوائل سے اچھے سے تھی... میرے خیال میں یہ آپریشن جاری رہنا ہو گا کہتے ہوئے لوگ کیجے، پھر وہ جو چل رہا ہے اس سے متعلق بات چیت کرتے ہیں...
یے دیکھو! بھارت نے جھلر میں ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے اور اب تک ان سے 3 خوارج مار ڈالے ہیں، اس گاڑی کو جوSelfExplosive لگنے والی تھی ایسے بھی نہیں چل سکتی۔ یے تو آپریشن بہت ہی منصوبہ بند اور تیز رفتار سے جاری رہے گا، لہذا دہشت گردی کی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے یہ آپریشن ہر وقت بھرپور اور منصوبہ بند رہے گا۔
اس آپریشن نے مجھے اچھی طرح Think Kiyaa kar diya. دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارت کی اس کوشش سے محترمہ security forces ko bahut credit mila . پھر بhi, یہ بات کچھ نا توازن لگتی ہے کہ دہشت گردی کی سرزمین پر ایک فیکٹری بھی کھل گئی ہو. اچھا ہے کہ وہ operations thik se jari rakh rahein, lekin yeh bhi zarurat hai ki unki strategy ko thoda badal diya jaye taki woh dostaan nahi kar sake .
اس آپریشن ko dekhte huye, mujhe lagta hai ki security forces ko ek alag tareeke se think karna hoga. Woh apne tactics ko thoda badal sakte hain aur phir dosto ko pakadna shuru kar sakte hain. Yeh to sirf mere opinion hai, lekin mujhe lagta hai ki yeh sab theek se nahi chalega .
Kisi bhi operation mein, risk toh hote hain, aur security forces ko unko saaf karna padta hai. Lekin agar woh operations thik se jari rakhein, to koi bhi problem na ho sakti .