افغانستان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات حل نہ ہونے پر کھلی جنگ آپشن موجود ہے، وزیر دفعا خواجہ آصف نے بتایا
وزیر دفعا خواجہ آصف نے ایک تقریب میں کہا، پاکستان کو اپنی سرحدیں محفوظ رکھنے کی توجہ دیجے جو کہ اس وقت انہیں پورے افغانستان سے لئے جا رہے ہیں، جس پر وہ بے چینی کرتے رہتے ہیں اور نا ملکی اراکین کو اپنا مقصد پورا کرنے کی مجبوری دیتے ہیں
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات حل نہ ہونے پر پھر کھلی جنگ آپشن موجود ہے، اس میں وہ جو کہ وہ فراہم کر رہے ہیں کو دیکھنے سے انکار کر دیا جائے، کیونکہ جب تک وہ اپنی شرائط پر مبادلت نہیں کرتے انہوں نے افغانستان کے ساتھ ملکر بھارت کی خلاف پراکسی جنگ شروع کر دی ہے، اس لیے ہمیں اُن کی شرائط کو دیکھنا پڑسکتا ہے، اگر وہ قابل قبول ہوں تو آئیے معاملات کو حل کرتے ہیں جبکہ اگر نہ ہونے تو پھر اُن کے ساتھ کھلی جنگ ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے افغانستان نے بھارت کو شکست دی جو کہ ان کی عظمت کو توازن دینے میں آسمان کا ساتھ دیتا ہے، لیکن اس وقت وہ دوسری طرف سے ملکر ہمارے خلاف پراکسی جنگ شروع کر رہے ہیں، انہوں نے اپنی مہم کو بھرپور توجہ کے ساتھ جاری رکھا ہے اور اس میں ان کے افغان مہمان نوازوں کی چالیس سال مہمان نوازی کی گئی ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ پاک افغان سرحد پر پانچ روز سے کوئی واقعہ نہیں ہوا، جوانوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہماری سرحدیں بالکل محفوظ ہیں، وہ جب تک ان شقوں پر چل رہے ہوں گے کھلی جنگ آپشن موجود ہے
وزیر دفعا خواجہ آصف نے ایک تقریب میں کہا، پاکستان کو اپنی سرحدیں محفوظ رکھنے کی توجہ دیجے جو کہ اس وقت انہیں پورے افغانستان سے لئے جا رہے ہیں، جس پر وہ بے چینی کرتے رہتے ہیں اور نا ملکی اراکین کو اپنا مقصد پورا کرنے کی مجبوری دیتے ہیں
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات حل نہ ہونے پر پھر کھلی جنگ آپشن موجود ہے، اس میں وہ جو کہ وہ فراہم کر رہے ہیں کو دیکھنے سے انکار کر دیا جائے، کیونکہ جب تک وہ اپنی شرائط پر مبادلت نہیں کرتے انہوں نے افغانستان کے ساتھ ملکر بھارت کی خلاف پراکسی جنگ شروع کر دی ہے، اس لیے ہمیں اُن کی شرائط کو دیکھنا پڑسکتا ہے، اگر وہ قابل قبول ہوں تو آئیے معاملات کو حل کرتے ہیں جبکہ اگر نہ ہونے تو پھر اُن کے ساتھ کھلی جنگ ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے افغانستان نے بھارت کو شکست دی جو کہ ان کی عظمت کو توازن دینے میں آسمان کا ساتھ دیتا ہے، لیکن اس وقت وہ دوسری طرف سے ملکر ہمارے خلاف پراکسی جنگ شروع کر رہے ہیں، انہوں نے اپنی مہم کو بھرپور توجہ کے ساتھ جاری رکھا ہے اور اس میں ان کے افغان مہمان نوازوں کی چالیس سال مہمان نوازی کی گئی ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ پاک افغان سرحد پر پانچ روز سے کوئی واقعہ نہیں ہوا، جوانوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہماری سرحدیں بالکل محفوظ ہیں، وہ جب تک ان شقوں پر چل رہے ہوں گے کھلی جنگ آپشن موجود ہے