آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مصری صدر سے قاہرہ میں ملاقات

سنٹی پیڈ

Active member
قاہرہ میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے عرب جمہوریہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ایک اہم ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلقات پر زور دیا اور مستقبل میں تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا عزم کیا ہے۔

آرمی چیف جنرل نے مصری قیادت کی مؤثر تھیم کے لیے سراہتا ہے، جبکہ صدر السیسی نے پاکستان کی مثبت اور فعال کردار کو تعریف کیا ہے۔ دونوں نے بات چیت کی کہا کہ باہمی تعاون کو مختلف شعبوں میں وسیع کرنا ہے، جیسے دفاعی، معاشی، سائنسی اور تکنیکی، سماجی شعبوں میں، جو انkiلااب کے خلاف لڑائی میں فائدہ بخش ہوگا۔

دونوں رہنماؤں نے عوامی روابط اور اسٹریٹجک رابطہ کاری کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے، جو خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

ملاقات کے دوران دونوں نے بھی اس بات پر اعتماد ظاہر کیا ہے کہ پاکستان اور مصر کے درمیان مضبوط اقتصادی اور سیکیورٹی مکالمہ، جو پورے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
 
پاکستان اور مصر کے درمیان یہ ملاقات اس بات کی proof دیتی ہے کہ ابھی بھی دو ملکوں کو انkiلااب سے لڑنے کے لیے ایک دوسرے پر انحصار کرنا چاہئیے۔ 🤝

مصر کی قیادت میں پاکستان نے اپنی پوری کوشش کی ہے اور ابھی بھی اس کے لیے کام کے ساتھ آ رہا ہے۔ 🚀

دونوں ملکوں میں defence، معاشی اور تکنیکی شعبوں میں تعاون کرنا ایک بہترین پلیٹ فارم بن جائے گا۔

دوسرا پتھر یہ ہے کہ پانچ سالوں سے پاکستان اور مصر کے درمیان تعلقات کمزور تھے، اس لئے ابھی بھی دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کو اپنی جگہ پر بنانے کے لیے کام کیا ہے۔

میں یہ چاہون گا کہ باقی دنیا بھی انkiلااب سے لڑنے کے لیے ایک دوسرے پر انحصار کرنی پڈ جائے گی۔ 🌎
 
اس ملاقات کو دیکھتے ہی یہ واضح ہوتا ہے کہ دو ممالک کی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، خاص طور پر دوسری فوجی ملاقاتوں سے پہلے یہ بات کوئی Surprise نہیں سمجھت۔

دونوں ممالک نے ایسا کیا ہے جو بہت اچھا محسوس ہوتا ہے، خاص طور پر صدر السیسی کی جانب سے پاکستان کو تعریف کرنا، یہ بات کوئی Surprise نہیں سمجھتی کہ مصر میں بھی پاکستان کے بارے میں مثبت رائے ہے۔

ملاقات کا مقصد اس بات پر زور دینا تھا کہ ملکی تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور مستقبل میںتعاون کو مزید مضبوط بنایا جاسکتا ہے، یہ بات ایک پرانی بات نہیں ہے، اس کی واضح فائدہ بھی تھی کہ سامی علاقوں میں امن اور استحکام کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے.
 
ایسے بہت بھی دیکھنا چاہئیے کہ دو رہنماؤں نے کیسے اپنے ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کا منصوبہ بنایا ہے؟ صدر السیسی کی مؤثر قیادت اور پاکستان کی مثبت کردار کی تعریف کروائی گئی ہے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو مزید تیز کرنے میں مدد ملے گی 🤝

مصر اور پاکستان کی فوجیں ایک دوسرے کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد اپنی فوجوں کو بھی ایک دوسری کے ساتھ جوڑ کر کام کرنے پر تشویق دی جائے گی، تاکہ انkiلااب کے خلاف لڑائی میں بھی ایک ہتیاہت مिल سکے 🤝
 
اس ملاقات کا دھیان رکھتے ہوئے یہ سمجھنا مشکل نہیں ہوگا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مگر اس سے یہ بھی پتا چلا کہ ان کے درمیان کچھ مسائل ہیں جو حل نہیں ہوئے۔ مصری صدر کو انکی ملک کے خلاف واضح ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور اس کی طرف سے پاکستان کو اپنی سرگرمیوں میں یقینی بنانے کا وعدہ نہیں دیا گیا۔ لکھنے میں آتے ہوئے، انکی ملک کی بھرپور معیشتوں اور قومی ترقی کے پچھلے سالوں سے انکی فیکٹریوں نہیں کام کرتیں ہیں!
 
بھائی🤝 مصر کے ساتھ بھی باورچی دیکھنا ہی بہتر ہوگا 🍲 پچاس سال قبل اسے پاکستان نے ہی ملاقات کی تھی 🤝 اور اب وہ کیسے آئیں گے نہیں پتہ چلا 🤔 اس سے بعد میں بھی کچھ فائدہ ہوگا 🤑
 
عرب جمہوریہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ایک اہم ملاقات ہوئی اور یہ بات کھیل رہی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہونے گئے ہیں... مزید تر تعاون کو یہاں یقینی بنایا جا رہا ہے، اس سے اس خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے واضح فائدہ ہوگا... ملاقات کے دوران عوامی رابطے کو مضبوط بنانے اور سٹریٹجک رابطہ کاری میں ان کی بہت زیادہ توجہ دینی چاہیے... یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ پAKستان اور مصر کے درمیان تعاون مضبوط ہونے گا...
 
واپس
Top