پشاور میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران دوسرے دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو سرکاری ادویات فروخت کر رہے تھے۔
سیٹھی ٹاؤن میں ایک رہائشی مکان پر ضلعی انتظامیہ نے چھاپے کا آغاز کیا جس سے اس گھر پر سرکاری ادویات کی بڑی مقدار برآمد ہوئی۔ یہ ادویات مختلف سرکاری اسپتالوں کے لیے مخصوص تھیں جنہیں غیر قانونی طور پر ذخیرہ کر کے فروخت کے لیے تیار کی جا رہی تھیں۔
گھر پر چھاپے کے دوران ادویات کو موقع پر ضبط کر کے اس گھر کو سیل کر دیا گیا اور دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان دو افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان نے کہا کہ ضلعی انتظام عوام کے صحت کے تحفظ کے لیے ادویات کی غیر قانونی فروخت، ذخیرہ اندوزی اور جعلی مصنوعات کی تیاری کے خلاف Zero Tolerance پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایسے عناصر کو کسی رعایت کے مستحق نہیں سمجھتے جو عوام کی صحت سے کھیلنے کے مرتکب ہیں۔ شہریوں سے اس پر آپیل ہے کہ غیر معیاری یا مشکوک ادویات کی فروخت کے متعلق فوری طور پر ضلعی انتظام یا محکمہ صحت کو آگاہ کریں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔
سیٹھی ٹاؤن میں ایک رہائشی مکان پر ضلعی انتظامیہ نے چھاپے کا آغاز کیا جس سے اس گھر پر سرکاری ادویات کی بڑی مقدار برآمد ہوئی۔ یہ ادویات مختلف سرکاری اسپتالوں کے لیے مخصوص تھیں جنہیں غیر قانونی طور پر ذخیرہ کر کے فروخت کے لیے تیار کی جا رہی تھیں۔
گھر پر چھاپے کے دوران ادویات کو موقع پر ضبط کر کے اس گھر کو سیل کر دیا گیا اور دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان دو افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان نے کہا کہ ضلعی انتظام عوام کے صحت کے تحفظ کے لیے ادویات کی غیر قانونی فروخت، ذخیرہ اندوزی اور جعلی مصنوعات کی تیاری کے خلاف Zero Tolerance پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایسے عناصر کو کسی رعایت کے مستحق نہیں سمجھتے جو عوام کی صحت سے کھیلنے کے مرتکب ہیں۔ شہریوں سے اس پر آپیل ہے کہ غیر معیاری یا مشکوک ادویات کی فروخت کے متعلق فوری طور پر ضلعی انتظام یا محکمہ صحت کو آگاہ کریں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔