Chitral Times - چترال کے جنگلات میں پڑے خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر پابندی ہٹادی جائے۔ شاہی خطیب

الو

Member
چترال کے جنگلات میں پھیلے ہوئے خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر ایسے شاہی خطیبوں کی ضرورت ہے، جو لوگوں کو اپنے حقائق بتائیں اور ان کے ساتھ ہی سوچ رہیں۔ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں نے پابندی لگا کر معاشرے کو نقصان دہ پیداوار کی جانب سے دور رکھ دیا، جس سے ایک بار پھر چترال کے علاقے کو سردیوں میں بھی انڈھن استعمال کرنا پڑے گا اور اس طرح معاشرہ کو نقصان سے نجات ملے گی۔

شاہی خطیب کی جانب سے اپیل اور جس بات کہی جا رہی ہے وہ بات صاف صافی ہے۔ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کو اس وقت کا معاشرہ اور اس کے افراد کے ساتھ ہی سوچنا چاہئے، جو لوگ پودوں کو اگاتے ہیں ان کی جان بھی جانتے ہیں اور ان کی موت سے پودوں کے واپس آنے کو روکتے ہیں، وہ لوگ جو خشک جلانے کی لکڑی کو نقل و حمل پر لگاتے ہیں ان کو معلوم نہیں کہ اسDry wood کی جانب سے آگ پھوٹی تو پودے اور جنگلات بھی جل جاتے ہیں، اس طرح سے کہلنے والی بات صاف ہے کہ چترال کے علاقے میں خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی جائے اور اس طرح سے لوگ انڈھن استعمال کر سکے اور معاشرہ کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔
 
یہ سب کچھ چترال میں سوزتے ہوئے جنگلات کی رہنمائی کی بات کرنے والے لوگوں کے لیے آئی، کہیں یہ سب کچھ معاشرے کو بھی پوچھتے ہیں نہیں? میں ان لاکڑیوں سے محبت کر sakta hoon jo log apne kamre mein lagati hain, woh toh kuch bhi nahi logon ko sunte hain aur phir bhi wo lagti rahin. dry wood ko bhi yeh samaj nahi sahega kyunki yeh sabhi log ek dusre ki tarha hi sochte hain jese ke log apni kudi ko milkar dhoodega, dry wood ko bhi milakar suna ja sakta hai
 
جب تک یہ بات صاف ہے کہ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کو معاشرہ اور اس کے لوگوں کی جانب سے سوچنا چاہئے، تاہم ایسا ممکن نہیں ہوسکتا، جب تک ان کو یہ بات معلوم نہیں کہdry wood کی نقل و حمل پر پابندی لگا کر اس سے پودوں اور جنگلات بھی جلنے کا خطرہ ہے، لیکن شاہی خطیبوں سے لوگوں کو یہ بات بتائی جاتی ہے اور اس طرح سے ان کی جانب سے سوچنا چاہئے۔
 
اس وقت کے معاشرے میں ایسا نہیں رہنا چاہئے جیسا کہ پچھلے دور میں تھا ، اس لیے شاہی خطیبوں کو سنیں اور ان پر فیکٹس مین کیا جاۓ۔Dry wood کی نقل و حمل پر پابندی عائد کرنا چاہئے، کیونکہ یہ Dry wood جنگلات اور پودوں کے لیے بھی نقصان دہ ہوتی ہے، اس طرح سے لوگ انڈھن استعمال کر سکے گا اور معاشرہ کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔
 
یہ بات بہت صاف ہے کہ چترال کے علاقے میں خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر پابندی ضروری ہے، اسی لیے شاہی خطیبوں سے لوگوں کو اپنے حقائق بتانے کی ضرورت ہے جیسا کہ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں نے پابندی لگا کر معاشرے کو نقصان دہ پیداوار کی جانب سے دور رکھ دیا ہے، وہ لوگ جو خشک جلانے کی لکڑی کو نقل و حمل پر لگاتے ہیں ان کے پاس یہ جانتے ہوں گے کہ پودوں اور جنگلات بھی جل جاتے ہیں، ایسی صورت حال سے نجات مل سکتی ہے اور معاشرہ کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہۈ۔
 
عثمانی دور کے وقت پتھروں کی بنائی گئی سے لے کر فلموں میں ریلوے کی فیکٹری کی بنائی جاتی ہے، سب کو یہ ہی بات معلوم ہوتی ہے کہ ریلوے گاڑیوں پر پتھر لگایا جانا چاہئے نہیں؟ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کو اس بات کو سمجھنا چاہئے کہ ریلوے گاڑیوں پر پتھر لگایا جانا بھی ایک سدimentary ماسک ہے، اور پتھروں کو باہر نہ کھینچنا چاہئے۔
 
اس خطیبوں نے صاف کہا ہے کہ چترال کے علاقے میںDry wood کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی جائے لیکن یہ بات تھوڑی لطیف ہے، اس سے کوئی نتیجہ نہیں اٹھایا گیا اور پودے اور جنگلات بھی جل گئے ہیں؟ یہ بھی ایک بات ہے کہ شاہی خطیبوں کی ضرورت ہے لیکن ان خطیبوں میں سچائی اور حقیقت کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

لوگ جو معاشی نقصان سے دوچھتے ہیں وہ اپنے حقائق کو بھی دوچھتے ہیں اور اس طرح یہ لاکھ کر کچھ نہیں پاتا، یہ بھی ایک بات ہے کہ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کو معاشرے اور اس کی لوگوں کے ساتھ سوچنا چاہئے لیکن یہ بھی ایک بات ہے کہ ان لوگوں نے یہ سوچنے کا کوئی توجہ دیا ہو یا نہیں؟
 
🌳Dry wood ko نقل و حمل par lagaane ka matlab hai ki paudhon ko aage bhi jalna padega, isse humari aayatnazar kyon ban rahi hai? 🤔 Aur yeh bhi sach hai ki logon ko apne haqaiq ko bataya jaye aur unki saath hi sochen rahen, lekin agar shahri hatibuon ko bhi in haqaiq ka pata chal jaaye to koi bhi samasya nahi rahegi. 🌟
 
عوام میں یہ بات کہلی ہوئی ہے کہ خشک جلانے کی لکڑی کو نقل و حمل پر لگایا جانا چاہئے، لیکن اس کے بعد تو آپ لوگوں کی بات بھی سنی رہی ہے کہ ایسے شاہی خطیبوں کی ضرورت ہے جو لوگوں کو یہ بتائیں اور ان کے ساتھ سوچ رہیں، یہ بات بھی صاف ہے کہ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں نے معاشرے کو نقصان دہ پیداوار کی جانب سے دور رکھ دیا، حالانکہ یہ بات بھی صاف ہے کہ اس طرح سے لوگ انڈھن استعمال کر سکngen اور معاشرہ کو نقصان سے نجات ملے گی۔
اس کے باوجودdry wood کی نقل و حمل پر پابندی عائد ہونا چاہئے، اس کے لیے لوگوں کو ایسی پہل جو لگائی جائے وہ صاف سے کہلی ہوئی ہے اور یہ بات کھیلنے والوں کے حوالے میں بھی صاف ہے کہ پودوں کو اگاتے ہوئے لوگ ان کی جان جانتے ہیں اور ان کی موت سے پودوں کے واپس آنے کو روکتے ہیں۔
 
dry wood ko transport karna ek big problem hai 🌳💨 jese pehle kaha jata hai, yeh logon ko pta nahi chalta ki us dry wood se agar fire ho to sab jungle bhi jal jaayenge. wo log jo padi ko lagate hain unhe pata nahi chalata kya woh padi bhi mauti jaye gi toh fir woh fire ko thanda nahin kar paayengi.

chitrals ke regions mein dry wood ki transport par pabandi lagai dena hi sahi hai, isse logon ko pta chalega ki yeh dry wood se fire ho to kaise hoga. yeh dry wood ki transport par lagane wale logon ko ek bari responsibility nahi mil rahi hai apne actions ka result dekhna.

iske alawa, jab mazaat mein aaye hue log pehle pehle sochte hain, toh hum sab ko yeh samajhna chahiye ki dry wood ki transport par pabandi lagai dena kaise sahi hai.
 
اس وقت کتنا حقیقی تھا یہ بات کہ لوگ پودوں کی جان کو جانتے نہیں اور ان سے محروم رہتے ہیں، اگر شاہی خطیبوں کی آواز سنائی دیتی ہے تو ہم سب پر ایک نیا افکار پیدا کر سکتے ہیں اور پودوں کو بھی ہمارے پاس لاتے ہیں۔
 
بڑی مشکل ہے کیونکہ یہ بات تو سست نہیں ہو سکتی کہ ملازمت میں آئے ہوئے لوگ پابندی لگا کر دھندلے کام کو روکتے ہیں اور ایسی صورتحال میں یہ کہنا اچھا نہیں سے جاتا کہ چترال کی طرح دیگر علاقوں میں بھی پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

ان شاہی خطیبوں کو سونے کے دھaga کی مانند سمجھنا مشکل ہے، یہ سب سچ اور صاف ہی نہیں ہوگا۔

سردیوں میں بھی انڈھن استعمال کرنا پڑے گا تو یہ بات تو سست نہیں ہو گی کہ اس پر معاشی نقصان اور پھر بھی سارے لوگ جیت بھاگتے ہیں۔
 
یہ تو ایک حقیقی صورتحال ہے چترال کے جنگلات میں پھیلے ہوئے خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر، اس سے پہلے بھی لوگ تھے جس کی جانب سے پیغامات سنے لیکن اب یہ پیغام شاہی خطیبوں سے آ رہے ہیں اور یہ بات صاف ہے کہ اس وقت پر ایسے لوگ محفوظ ہیں جس کی جانب سے پیغامات سنے گئے ہیں، ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کے لیے ایسا کرنا چاہئے کہ وہ لوگوں کو اپنی جان کی تھکاوٹ دیکھ کر سوچ رہیں اور ان کے ساتھ ہی سوچ رہیں، یہ بات صاف ہے کہ پودوں کو اگایا جاتا ہے تو ان کی جان بھی جانتے ہیں اور ان کی موت سے پودوں کے واپس آنے کو روکتے ہیں۔
 
واپس
Top