آرمی چیف کی مصری صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مصر کی صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں دونوں طرف سے امن و استحکام کے لیے مصری قیادت کا کردار سراہا گیا تھا اور عالمی اور امت مسلمہ کے اہم معاملات میں پاکستان کا مثبت اور فعال کردار تعریف کیا گیا ہے۔

صدر السیسی نے یہ بات بھی بتائی کہ ملاقات میں فریقین نے باہمی اسٹریٹجک مفادات پر مبنی قریبی رابطوں اور عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ کی اہمیت کو یقینی بنایا ہے اور پاکستان اور مصر کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس ملاقات کی خبر سے ملنے والوں نے بتایا کہ اس موقع پر دونوں رئسوں نے سماجی و معاشی تعاون، ٹیکنالوجی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں دو طرفہ اشتراک کو فروغ دینے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔
 
ہرگز، مصر اور پاکستان کے درمیان اس طرح کی تعلقات بنانے سے ہر ایک فائدہ دیکھتا ہے 🤝
یہ بات بھی ٹھیک ہے کہ اس ملاقات سے کچھ نئی پالیسیاں تیار ہو سکتی ہیں جو دونوں ممالک کی ترجیحات کو یقینی بنائیں اور ان کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنا دیں
ابھی تو پہلے بھی مصر اور پاکستان نے مل کر ہموار کام کیا تھا لہذا یہ بات بھی ہمارے لئے خوشیوں کی لہر ہے 🌟
 
یہ بھی انچاہیں کہ مصر اور پاکستان کی یہ ملاقات کس لمحے تک پہنچ گی، یہ بھی دیکھنا ہے کہ اس موقع پر دونوں طرف سے کیا بات چیت کی گئی تھی اور اب تک کیسے کام ہوا ہے۔
 
مصر کی صدر کے ساتھ ملاقات کا ایسا نتیجہ نہیں آ رہا جسے لوگ دیکھنا چاہتے ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بھی بڑا credit mil گیا ہے جو صدر السیسی کی ساتھی میزبانی اور اسے مصر میں ایک اچھی ملاقات میں تبدیل کرنے میں مدد کیا ہے۔
 
عاصم منیر بھی مصر جانے والا نہیں تھا، یہ بتاتوں سے زیادہ عاصم منیر کے پاس مصر جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے...

اس ملک کی معیشت پر بھی یہ اچھا ہو سکتا ہے، پاکستان بھی مصر کے ساتھ دو طرفہ معاشی تعاون کے لیے اپنے کوشش کر رہا ہے۔

مصر کے پاس اور یوں پاکستان میں نئی ٹکنالوجی کی پوری جگہ بننی چاہئے، ہر ملک اپنے ماحول کو بھی کمپلٹ کرنا چاہتا ہو گا...
 
عاصمی نے بھی مصر کی صدر سے بات کی اور ان دونوں نے کچھ اچھا کہا، مگر اس بات کو تھोड़ा سا توجہ دی جائے تو مصر کا President Abdullah Fattah El Sisi بھی پاکستان کے لیے کیا ہوا ہے؟ وہ کیا چاہتے تھے کہ اس ملک کی معیشت میں سہولت اور ترقی دے؟ کیا مصر نے پاکستان کو کچھ تجارت یا صنعتی تعاون کا پेश کیا ہے؟
 
سہولت کا یہ موقع ہمیشہ کے لیے سچا ہے! مصر کی صدر Abdul Fattah El Sisi اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ایک بڑا قدم قدم پر چٹکایا ہے! وہی جس کے لیے ہم سب سے زیادہ محنت کر رہے ہیں، پھر اچھائی دیکھنا بھی ضرور ہے! مصر اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات تازہ تازہ ہو گئے ہیں... 🌟
 
عاصم بھی مصر جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہوں تک پہلی بار جائے گا 🤔، ان کو مصر سے کچھ کلاسیک تعلقات ہیں اور پچیس سال کی لڑائی کے بعد دوسرے ٹکر بھی ہو سکتے ہیں ..لیکن یہ بات صریح طور پر کہی گئی ہے کہ دونوں نے ان کے تعلقات کو مزید بڑھایا ہے، اور وہاں سے دو طرفہ کارOba کیا جائے گا…عاصم کا مصر جانا بھی ایک بڑا بُذل ہے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات مزید اچھے ہو سکتے ہیں 🤗
 
عصر بھر جاری رہنے والا یہ اعلان سچمینس لگتا ہے، مصر اور پاکستان کے درمیان ایسی قریبی تعلقات جو عالمی نظام میں ان کی فطرت ہی نہیں بلکہ اس کی پوزیشن پر بھی ہوں گی تو یہ اعلان سچمینس لگتا ہے، ایسی باتوں کا لاکھ لاکھ رپورٹ جاسکتے ہیں لیکن جب کوئی اہم معاملات پر ایسی باتوں کی رپورٹ دیتا ہے تو وہ سچ ہوتا ہے، بھلے کی کہ پچھلی بار مصر اور پاکستان کے درمیان کیا ہوا ہو اُس کے بعد بھی یہ ہوتا چلا گیا ہوں گے تو مجھے اس پر optimism لگتا ہے
 
عاصم منیر جی کا مصر جانا بھی نہایت مفید ہو گا ، اور مصر کی صدر سے مل کر انہیں ایسے مواقع ملتے ہیں جہاں وہ اپنے ملک کے لیے اچھی ترہم میں آ گئے ہوں ، مگر یہ بات تو چھپائی گئی ہے کہ یہاں مصر کی صدر نے بھی اپنے ملک کے لیے اچھی ترہم میں آ گئی ہیں ، اب تو Pakistan Egypt alliance بن چکی ہے ہمارے لیے اور عالمی شعبے کے لیے بھی واضع ہو گیا ہے کہPakistan اور مصر کا تعلق کتنے Deep hai ?
 
اس وقت بھی کہتے رہو کہ امن و استحکام کے لیے ہم اپنے قوم کا حقدار ہیں اور اس حقدار کو برقرار رکھنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، لیکن جب ہم یہ سوچتے ہیں کہ ہماری قومی قوتوں پر انحصار نہیں کرنا چاہئیے تو ان شانہ و شانہ ہمیں بھلائی اور سہولت ملتی ہے…
 
واپس
Top