ن لیگ کسی نئی حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی، راجہ فاروق حیدر - Ummat News

مسلم لیگ (ن) اپنے ریکارڈ میں ایک نئی حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی، اس نے واضح اعلان کیا ہے۔ پاکستان کی مسلم لیگ کی پارٹی کے سربراہ رaja Muhammad Farooq Haider نے آج بھر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ کہنا کہ ان کی جماعت آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے کسی عمل کو اپنے حلف پر نہیں لائے گی۔

دوسری جانب، وفاقی وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری سے ٹیلی فون کے ذریعے بات چیت کی اور ان کا اعتماد حاصل کیا ہے کہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی پارٹی کا فیصلہ صاف اور بالغ ہوگا۔

انہوں نے اپنی پارٹی کے لیے ایک لارچ پینٹ تیار کیا ہے اور اس میں سے ایک ذریعہ نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا ذمہ داری دی ہے جس میں وفاقی وزیرو احسان اقبال، رانا ثنا اللہ اور امیر مقام شامل ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بات کی کہ کمیٹی کی مسلم لیگ (ن) قیادت سے مشاورت جاری ہے تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا جا سکے۔ اس طرح، یہ بات واضع طور پر سامنے آگئی کہ مسلم لیگ (ن) کو آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔
 
اس ماحول میں انفرادی مفاد کے ساتھ پورے ملک کو اٹھا رہے ہیں...اس وقت وفاقی وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کو آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حق دینے پر اصرار کیا لیکن اسے ابھی سے انہوں نے واضح اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی ایسا نہیں کرے گی...اس میں ایک چیلنج لگ رہا ہے، کیا اس کو کبھی توازن پانے کی سंभावनات ہیں؟
 
یہ بات تو واضح ہو گئی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنانے کی اجازت دی گئی ہے... 🤔

اس سے ان پر بھاری نقصان پہنچتا ہے، وہ کیا اس میں سے کوئی لाभ اٹھا رہا ہو گا؟ پاکستان کی سیاست میں ایسے بدلाव ہوتے تو ہر پہلو پر اثر پڑتا ہے... یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ اس کامیابی کو کیسے حاصل کریں گے، لارچ پینٹ اور پیپلز پارٹی سے مذاکرات کی کیا طاقت رکھتی ہے؟... 😐
 
فیکس کرنا بہت اچھا ہوا، اب وہ ایک نیا ٹویٹ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس وقت تک پانی میں پانی ڈالنا بھی ناکام ہو جائے گا، لگتا ہے نئی حکومت کی طرح وہ بھی ناکام ہونے والا ہے
 
اس لیے ان کا یہ فیصلہ واضع طور پر سامنے آ گیا کہ مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ لینا بھول دیا ہے. شہباز شریف کی یہ بات اس وقت اچھی لگ رہی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی پارٹی نے واضح اعلان کیا ہے.
 
😔 یہ بھی واضح ہو چکا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کوئی نا کوئی بات چیت کر رہی ہے اور آپنی ایسی پارٹی جو ساتھ دے سکتی ہے وہ بھی نہیں دیتی۔ 😕 میں کہوں نہ کہوں اس کی تریخ کو نہ ہم آہنگ اور نہ ہی انصاف سمجھنا مشکل ہوگا۔ واضح ہوا ہے کہ اب یہ مسلم لیگ (ن) کی پارٹی کو کبھی بھی آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا لازمی حصہ نہ بنانا پڑega، اس کی طاقت اور عزم کیا ہوگا ایسے عمل سے دور رہنا جو ان کے حلف پر نہیں لیا جائے گا۔
 
وہ بھی یہ بات تو واضع ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں سیاسی حالات تو سست پگٹاپ ہیں! اس وقت انہیں وہی گہرا رکاوٹ پہننا پڑتا ہے جو انہوں نے اپنے سیاسی کارروائیوں سے کبھی بھی اپنی جان میں رکھا ہے۔ اب وہ اس کے لئے ایک لارچ پینٹ تیار کر رہے ہیں، جو یقینی طور پر ان کی پارٹی کو کسی بھی اچانک توجہ میں لانا ہوگا! 💡
 
میں یہ سोचتا ہوں کہ یہ بات دوسرے ملک میں ہے یا پاکستان میں انصاف کی حقیقت کو نہیں سمجھا جاسکتا، مسلم لیگ (ن) نے واضح کہا ہے کہ وہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے کسی عمل کو اپنے حلف پر نہیں لائے گئے، یہ ایسا سچا نتیجہ ہوگا جیسا نہیں چاہیں گا۔
 
بھارتی اداروں نے پاکستان کی وفاقی ایجنسی فورس انٹیلیجنس سروس کا جواب دینے کے لیے ایک نئی پلیٹ فارم تیار کیا ہے! 😊 یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ اس پلیٹ فارم پر مختلف اداروں کی معلومات کو جمع کرنا، انٹیلیجنس کو ایک ساتھ لانا اور انٹرنیشنل سیکھت کو اچھی طرح سے سمجھنا شامل ہے۔ 🤝 یہ پاکستان کے لیے ایک بڑا فائدہ دہ Move ہوگا، جس سے سیکورٹی کی سطح میں بھی بہتری آئے گی! 💪
 
عصمت اور عزم سے بھرپور، اب پچاس ایسے ماحول میں ان کے ریکارڈ کو بھی توڑنے کی کوشش نہیں کی جائے گی! ایسا کہنا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے ریکارڈ میں ایک نئی حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی اور وہ آج تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس پر یہ بھی بات چیت ہوئی ہے کہ انہوں نے ایک لارچ پینٹ تیار کیا ہے اور وفاقی وزیراعظم شہباز شریف کی سرپرستی میں اس کی پیپلز پارٹی سے مذاکرات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ بات واضع طور پر سامنے آئی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔

<3🙌
 
😔 یہ بات بہुत دیر سے سامنے آئی تھی، لیکن اب واضع طور پر کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گا... یہ ایک بڑا ضائع ہوا میٹھا، آج تک کے سیاسی چیلنجز کی واضح رہنمائی سے پہلے اس بات کو سمجھنے کی ضرورت تھی...
 
اس کھلا جوہر پر ایسے سے بھارپور جواب دے رہے ہیں؟ مسلم لیگ کو آزاد کشمیر میں حکومت سازی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، لیکن انہوں نے یہ بھی بات کی کہ وہ اس کے لئے پریشانیوں کو حل کرنے کے لئے پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا اہداف دے رہے ہیں! یہ تو ایک نئی وفاقی حکومت کی آگاہی کو دیکھ کر ہر کا دباؤا پڑ گیا، لیکن وہ انہوں نے اس طرح سے بات چیت کیا کہ ابھی تک تو یہ کہتے ہیں کہ وہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی کرنے کا فیصلہ بالغ اور صاف ہوگا! 🤔
 
عزیز۔ یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ مسلم لیگ نے اپنی اہداف کو کم کر لیتے ہوئے، آج سے یہ فوری طور پر واضح ہوگا کہ وہ کبھی آزاد کشمیر میں حکومت سازی کی کوشش نہیں کرینگی۔ اب تو وہ چاہتے ہیں کہ اس میں کسی بھی معاونیت کے لئے وہ ان کھڑے نہیں ہوں گے، اور اس لیے ہمیں انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ مسلم لیگ نے اپنی تاریخ کو بھی کم کرنے والے فیصلے سے آگہ ہو گئے ہیں۔
 
واپس
Top