پی آئی اے نے برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کیے ہیں، جس سے منچسٹر کو آہستہ آہستہ Islamabad سے روانہ کیا گیا۔ اس پلیٹ فارم پر برطانیہ کے لیے دو پروازیں ہفتے میں چلائی جائیں گی، جو منچسٹر، برمنگھم اور لندن کے لیے بھی شروع ہوگی۔
ان سب پرابندہ پروازوں کی بحالی پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے خوشی کا اظہار کیا، جنھوں نے بتایا کہ یہ عمل بہت مشکل تھا، لیکن یہ ایک اہم قدم ہے جو حکومت کی کوشش کے طور پر پی ایچ ای اور اس کے ساتھ منسلک اداروں کو منافع بخش بنانے کی طرف بڑھی ہے۔
اس وعدے نے پانچ سال بعد برطانیہ کے لیے ایک خوش خواہمंदہ موقع میں چلایا ہے، جب انہوں نے پہلے یورپی ممالکو سے فریٹ پروازوں پر پابندی لگی تھی۔ اس وعدے کا احاطہ پاکستان کی ائر لائن کی پابندیوں سے بھی ہوتا ہے جو ایک دوسری طرف برطانیہ اور یورپی ممالک نے اس وقت لگائی تھی جب پاکستان کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ پاکستانی پائلٹس کے لائیسنس جعلی ہیں۔
یہ بہت آسان ہو گیا ہے ان تمام پروازوں پر، اب وہ برطانیہ سے لندن جانے کے لئے Islamabad سے چلتی ہیں! اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ کھانے والے نہیں ہیں، بلکہ ایسا لگ رہا ہے کہ ان کے پاس اور بھی کوئی پلیٹ فارم ہو گا جس پر وہ پرواز کیں گی! ہم کتنا ہار چکے ہیں؟
ایسے تو خبَر یے کی بیتولین ٹراسٹی سے منسلک ہونے پر نکل کر ایک نیا رواج پیدا ہوا ہے جس میں ایسی پروازوں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے جو عجیب سے مچلیں گی۔ اور یہ سب ایک پی آئی اے کی فحولیت کا نتیجہ ہے کیونکہ وہ بھرپور طریقوں سے کام کر رہی ہے اور اس پرابندہ پروازوں کی بحالی کو اپنا مہم کا ایک اہم حصہ بنایا ہے
اس پرابندہ پروازوں کی بحالی سے منچسٹر کو آہستہ آہستہ اسلام آباد جانا اور دوسری پلیٹ فارم پر برطانیہ کے لیے پروازیں چلائی جانے، یہ ایک بھیڑی شروعات ہے! اور اس سے منافع بخش بننے کی وعدوں کا مطلب یہ نہیں ہوا کہ کچھ ہی کمریں لاکھ ہزار روپے بھر سکیں گے?
ان تمام پلیٹ فارم پر پروازیں چلائی جانے سے ہوا کی قیمتی قیمت میں کمی آئے گی? یا یہ صرف ایک معاملہ ہے تاکہ برطانوی عوام کو پتہ چلے کے انہیں ہوا لانے کی سہولت مہیا کرنا ہو؟ اور یہ کس نے ان پروازیں چلائیں گے؟ برطانوی ایرلائنس یا پاکستان ٹرکٹئیرز?
یہ بات بہت خوشی دے رہی ہے! برطانیہ کو ایسی پروازیں چلانے کی اجازت دی گئی ہے جس سے وہ منچسٹر کو آگے بڑھا سکتا ہے، یہ بہت اچھا وعدہ ہے! #آتامنچسٹرکیجائیں
اس پلیٹ فارم پر پروازیں شروع کرنا ایک بڑا کامیابی کا سلوک ہے، حالانکہ یہ کام بہت مشکل تھا، لیکن یہ دیکھنے کو اچھا ہے کہ پی ایچ ای نے حکومت کی کوشش کے ساتھ اس پرابندہ پروازوں کی بحالی کی طرف بڑھی ہے! #پیایے
اس وعدے کو پانچ سال بعد بھی چلایا گیا ہے، جس سے برطانیہ کے لیے ایک اچھا موقع ملا ہے، یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ پاکستان کی ائر لائن نے اپنی پابندیوں کو اتار دیا ہے! #پاکستانکیائیرلائنس
ایسا کیا تھوڑا اچھا بات ہے کہ منچسٹر کو Islamabad سے روانہ کر دیا گیا ہے، لیکن یہ صرف ایک چیلنج ہی نہیں بلکہ بڑا معاملہ ہے کہ ایسے منچسٹر کو روانہ کرنے کے لئے کیا انصاف سے کام لیا گیا ہے؟ اور یہ سوال بھی کیا جائے گا کہ ایسے پروازوں پر پابندی کیسے کچلنی ہے جو ابھی تک بے سمان ہیں؟
منچسٹر سے روانہ کرنے کی بات دیکھتے ہیں تو میں یہ سوچتا ہوں کہ اب پاکستان کو بھی اپنی پائلٹس پر فیداء ہونے والا موقع مل گیا ہے، لاکھوں کی ایئر ٹرانسمیشنز سے اب وہاں سے روانہ ہوتے ہیں۔ یہ سب کچھ بہت اچھا ہے مگر یہ بات ہمیں یाद دلاتی ہے کہ ابھی 5 سال پہلے برطانیہ نے پاکستان کیائر لائن کو ایک سے زائد فریٹ پروازوں پر پابندی لگی تھی، تو اس وقت کے بعد سے یہ فیس بہت زیادہ ہوا اور ہمیں اب تک انہیں ختم کرنا چاہیے۔
یہ واضح ہے کہ پی ایچ ای نے اپنے آپ کو بہت پیچیدہ سیکھا ہوا ہے، کیونکہ انہوں نے پانچ سالوں میں ایک یقینی مہم کو چالو کرنے کے بعد اب پلیٹ فارم پر ایسے پرواز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے قبل تھے، یہ بھی دیکھو کہ وزیر دفاع نے کسی کو بھی چیلنج کرتے ہوئے اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے، اور اس پرابندہ پروازوں کی بحالی پر یہ اعلان ایک خوش خواہمंदہ موقع کا احاطہ کر رہا ہے جس نے برطانیہ کو ایک نئی ڈھانچے میں چلایا ہے جو اس کی اور یورپی ممالکو کی اچھائی کا احاطہ کرتا ہے،
یہ بہت عجیب ہے کہ ساتھ ہی یورپی ممالک میں آئی ایف آوٹ نہیں ہونے کی وعدے کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، بھارت نے اپنی ساتھی پائلٹس کی ایک لائسنسنگ ایجنسی قائم کی جو اس وقت کے پاکستانی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے جھوٹ کا ردعمل ہے? یہ تو ایک بڑی حقیقت ہے کہ ساتھی ممالک نے اس بات کو نظر انداز کیا ہے کہ پاکستان کی پائلٹس کے لائیسنس جعلی ہیں، حالانکہ یہ واضح طور پر جاننے میں آسان نہیں ہوتا کہ ان پر واضح معیارز سے منسلک ہونے کی کوئی تصدیق ہو چکی ہے یا نہیں۔
یہ ایک بڑا حلمت دہ موڑ ہے کہ پی آئی اے نے برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کیے ہیں، یہاں تک کہ منچسٹر کو آہستہ آہستہ Islamabad سے روانہ کیا گیا ہے ️، ابھی پچھلے پانچ سال میں یہ وعدہ کر دیا تھا جس پر اب تک کبھی کوئی serious progress نہیں تھا، اور اب ان دو پروازوں سے بھی دیکھنے کو ملے گا کی پاکستان کی ائر لائن کچھ ترقی کر رہی ہے؟ یہ ایک بڑا کامیاب قدم ہے جو پی آئی اے اور اس کی اداروں کو اچھی طرح سے منافع بخش بنانے کی طرف لے جائے گا
ایک بڑا Relief ہوگا اگر منچسٹر کو آہستہ آہستہ Islamabad سے روانہ کر دیا جائے، ایسا لگتا ہے کہ یہ پلیٹ فارم بہت اچھی طرح سے کام کر رہا ہوگا! تاکہ برطانیہ کی اپنی تمام پروازوں پر ایسا نہ ہونے دئے کہ وہ پوری دنیا کو آگے بڑھنے کی لازمیٹی سے دوچکھ لینے پائے!
اب یہ منصوبہ ہر ہفتے دو پروازیں شروع کرنا ہوگا، یہ بہت اچھی بھی نئی تازگی لेकर آئے گا! ایسا لگتا ہے کہ برطانیہ کی قومی پٹرول جب تک یہ منصوبہ چلے گا، وہ دنیا کے سب سے بڑے پرواز پرستوں میں سے ایک بن جائے گا!
yaar, یہ بہت اچھی خبر ہے! برطانویوں کو اپنی آبادی والا شہر منچسٹر انطلاق کرنے کی واضح کوشش ہو رہی ہے ️. پہلی پرواز میں ایک چارٹر پرواز پر برطانویوں کو منچسٹر سے روانہ کیا جائے گا اور اس کی دو دیگر پرواز منچسٹر، برمنگھم اور لندن کے لیے بھی شروع ہوگئی ہیں.
وزیر دفاع خواجہ آصف نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ یہ کام بہت مشکل تھا، لیکن یہ ایک اہم قدم ہے جس سے सरकار نے پی ایچ ای اور اس کے ساتھ منسلک اداروں کو منافع بخش بنانے کی طرف بڑھی ہے. یہ وعدہ پانچ سال بعد چلایا گیا ہے جب برطانیہ نے پہلی بار ایک فریٹ پرواز پر پابندی لگائی تھی.
اس سلسلے میں بھی پی ایچ ای کے ساتھ منسلک اداروں کو ایسی معاشی منافقت کی ضرورت نہیں ہے، جو ان سے بھرپور فیس چار्ज کر رہی ہے اور یہاں تک کہ ایرلائنوں کو لانچ کرنے کی بھی پوری مہنگائی پہنچتی ہے، ایسا نہ ہونے دے لوگ پروازوں پر یقین کرتے ہیں، اور ایرلائنسز پر بھی یہی صورتحال پڑ رہی ہے، مگر ایسا نہ ہونا چاہیے،
میں اس وعدے کو توازن کے حوالے سے دیکھتا ہوں، یہ ایک بڑا قدم ہے جس سے برطانوی آئر لائنز کو اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرنے میں مدد ملے گی
اس وقت کی پابندیوں کے بارے میں بات کرنا مشکل ہے، یہی نہیں بلکہ آئر لائنز کی صلاحیتوں پر بھی توجہ دی جاتی ہے جنھوں نے یہ کہا کہ پاکستانی پائلٹس کے لائیسنس جعلی ہیں، ابھی تو یہ بات اس وقت تک ہوئی جب یورپی ممالک نے ان پر پابندی لگائی تھی...