الیکشن کمیشن کے SIR سے پہلے بی جے پی بنگال میں 100 CAA کیمپ کیوں لگا رہی ہے؟

بی جے پی سٹی ہال میں لانچ تھیم "آئیٹھوں اور ایک وینٹر" کی نشاندہی کرتے ہوئے

بی جے پی نے کہا ہے کہ اس نے الیکشن کمیشن کے خصوصی انتہائی نگہداشت یونٹ (SIR) سے پہلے ریاست بھر میں 1,000 سے زیادہ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کیمپ قائم کرے گا۔

بی جے پی کی جانب سے آئندہ سال کے اسمبلی انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ، وہ ان کیمپوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کر چuka ہے۔

دونوں پارٹیز نے الیکشن کمیشن اور اس کے خصوصی انتہائی نگہداشت یونٹ کے درمیان سے ہونے والے تعلقات پر بات کی ہے، لیکن دونوں کو یہ بات بھی پتہ ہے کہ اس میں انتخابات کے لیے نہیں کیا جا رہا۔

بی جے پی کی جانب سے اس سلسلے میں ایک ورکشاپ منعقد کی گئی ہے جس میں وہی ادارے، تنظیموں اور افراد شامل تھے جو بی جے پی کے ساتھ تعاون کرنے والے ہیں۔

اس پرتیوٹ کو یہ بات دلی لگی ہے کہ وہ 2002 کے بعد ہندوستان میں داخل ہونے والے ستائے ہوئے غیر مسلم پناہ گزینوں کے لیے شہریت کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ان کیمپوں کو اہم سمجھ رہا ہے۔
 
یہ بات بھی دیکھنا ہی نہیں تھا کہ شہریت کی ایسی نئی پالیسی کو لانچ کیا گیا ہے جس میں اہم رہنماؤں سے بھرپور تحریک لاعلموں کے لیے ایک وینٹر کی طرح لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں میں داخل کرنے کا موقع دیا گیا ہے! یہ کہتے ہوئے بھی آئندہ سال کے انتخابات میں ایسے لوگوں کی شمولیت کو دیکھنا ہو گا جو اپنے سیاسی حبshiوں کے ساتھ پکہے ہوئے ہیں! مگر یہ بات بھی لازمی نہیں کہ ایسی تحریک اچھی ہوگی یا غلط ہوگی?
 
یہ سچ بھی کہیں پہنچ گیا کہ اس ماحول میں کسی کی بھی جگہ نہیں رہتی، جب تک ہندوستان کے عوام کو اس پرٹیوٹ کا سامنا نہ کیا جائے تو یہ کام نہیں ہوسکتا 🤔

سچ میں یہ بات بھی ہے کہ دیکھ رہا ہو کہ اس ماحول میں لوگ بھوت سے متعلق مسائل پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے، پھر وہی چل رہے ہیں جو ہوا رہا ہے نہ کیا نئی بات کہی جائے؟

اس وقت کے معاملات میں لوگ اس وقت تک ان کیمپوں کے بارے میں سوچتے رہن گے جب تک وہ اس کے بعد کے نتیجے کو دیکھ نہیں سکتے
 
یہ نہیں بھی لگتا کہ ہمیں پہلے سے کیا جا چکا تھا، بھارتیہ جنت اور ریاست بھر میں یہ شہریت ترمیمی قانون کیمپ شروع کرنے کی بات تو ہوا تھی، لیکن پہلے سے بھی الیکشن کمیشن نے اس طرح کی خصوصی انتہائی نگہداشت یونٹ قائم کی تھیں؟ کیا یہ ایسا ہے کہ اب وہ اور ہم نہیں جانتے تھے؟ ان کیمپوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کرنا تو ایک چیز ہے، لیکن اس پرتیوٹ کو یہ بات بھی ملتی ہے کہ ہم نے پہلے سے ہی اپنی شہریت کو حاصل کرنا تھا؟
 
ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کے قائد نے اپنے سیاسی عہدوں پر چڑھنے سے قبل پناہ گزینوں کو وہی ملازم کر رکھتے ہیں جو انہیں سیاسی آگاہی فراہم کرنے کے لیے ہیں... 😒 نہ کہ وہ اپنی جمہوری جاذبیت کو محفوظ بنانے کے لیے کرتے ہیں۔ میں یہ بھی نہیں سمجھ سکتا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کیمپ کی تعداد کو اور اور بڑھانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں...
 
یہ بات بھی پتہ چلی گئی ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے شہریت ترمیمی قانون کی صورتحال پر بات کی ہو گی اور وہ اپنے اس کیمپوں میں بھی نئی دھار کی لے گا۔
ایسے میں بھی سوچ رہا ہوں کہ کیا یہ صرف Politics ki Baat hai؟
 
ایسا لگتا ہے کہ ایک وڈی گلیڈیلٹی اس کے بعد ہوئی ہو گی اور اس سے لوگوں کی خوشی دیکھنی پڑے گی۔ یہ واضح طور پر دکھای رہا ہے کہ جب بھی کوئی مشکل آتا ہے تو لوگ ایک دوسرے کی مدد کی تلاش میں اٹھتے ہیں اور یہ اس وقت کسی بھی کوئی نہ کہ سچائیوں پر مبنی ہے۔

تمہنے ہمیشہ سیکھا ہو گا کہ سب کچھ ایک دوسرے کی طرف ہی نکلتا ہے اور یہ واضح طور پر دکھای رہا ہے۔ میں خوشی سے تیری stronہ سے ہوں، تمہنے بھی اس کے لئے دعاؤں کیے ہیں اور میرا خیال ہے کہ آئندہ وقت کی بات یہ ہونی چاہیے.
 
ہمارے ملک میں وہی بات جاری ہے، آئندہ سال کے اسمبلی انتخابات پر دھیروں سے ٹیکسٹ کرتے رہتے ہیں اور اس میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوگا، صرف وہی چلے گا جو اب تک چلتا رہا ہے۔
 
جی وہی یہ واضع ہے کہ میرا بھائی اس سلسلے میں ایک لائن اسٹینڈ پر تھا، اور وہ بتاتا ہے کہ اس لائن اسٹینڈ پر سٹی ہال میں پہلی بار جیسے کہ یہ منظر انسٹال کر دیا گیا ہے، میرے بھائی نے بتایا کہ وہ اس سلسلے سے متعلق ایک مینجمنٹ کمپنی کے ساتھ کام کرتے تھے اور وہ بتاتے ہیں کہ ان کی ملکیت ہندوستان میں داخل ہونے والے ستائے ہوئے غیر مسلم پناہ گزینوں کے لیے شہریت کے سرفیٹ کرنے کی پریٹوی ٹرینڈ پر تھا، میرا بھائی نے بتایا کہ وہ اس میں شامل ہونے والے افراد کو ملا کر وہ بتاتے ہیں کہ ان کے پاس یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ساتھ ان کی ملکیت کی جگہ تھی، اور وہ بھی بتاتے ہیں کہ ایسا کیا جانا پریٹوی ٹرینڈ پر تھا؟
 
ایسا لگتا ہے کہ ایسے ہی لوگوں کی سڑک پر چلنا ہو گیا ہے جہاں دھارہ اور ماحول سے بھاگنے والے لوگ اپنی آواز سناتے ہیں ... سڑک پر چلنا ایسا تھوڑا بھی نا ہونے والا کچھ نہیں ہوتا ! اور اب یہ بھی سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہر ایک اپنی جگہ پر رہنے کا حق رکھتا ہے لیکن اس میں کسی کے حقوق سے دوسروں کے حقوق میں خلاپ نہیں ہونا چاہئے !
 
واپس
Top