پی پی کا اہم اجلاس،آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

ساز نواز

Active member
پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اہم فیصلہ لیا ہے، جس سے اس خطے کی سیاسی صورتحال میں ایک نیا دور کھلنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔

پی پی پی آزاد جموں و کشمیر پارلیمانی گروپ کی زیر صدارت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نہیچر انعقاد کیا، جس میں پارٹی کے مرکزی اور علاقائی رہنماؤں کے ساتھ ایک واضح تجاویز کی اجتھاڈ تھی۔

اس تحریک کو چودھری محمد ریاض اور سردار قمر زمان نے اپنی سرگرمیوں کے ذریعہ مستحکم بنایا ہے، جس سے ان کے حوالے سے ایک واضح یقین پیدا ہوا ہے۔

اس تحریک کی بنیاد میں اس کی سیاسی صورتحال کو مضبوط بنانے اور عوامی مسائل کو حل کرنے پر مبنی رہی ہے، جو اس خطے کے لیے ایک نئا دور کھلنے سے بڑی ہوگی۔

مگر یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ آزاد کشمیر میں انہاؤں تبدیلی یا نئی حکومت کے قیام پر ایسے فیصلے لگنے کی کوئی منصوبہ بندی کرائی گئی ہو، جس سے اس خطے میں بھرپور سیاسی انعقاد نہ ہونے کا امکان ہے۔
 
میں سمجھتہ ہوں کہ پی پی پی کی یہ تحریک کو کچھ عرصے سے انتظار تھا اور اب انہوں نے اس کا بھی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ لیکن انہیں دیکھنا پڑے گا کہ یہ تحریک کس حد تک اپنے مقاصد کو حاصل کر سکتی ہے؟
 
اس تحریک سے آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال میں ایک نئی دیر ہوگी 🌅 اور عوام کے مسائل کو حل کرنے کی امید رہ گی، لیکن یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ ان تبدیلیوں میں منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہو اور نئی حکومت قائم ہونے پر ایسے فیصلے لگنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہوا جس سے اس خطے میں بھرپور سیاسی انعقاد ہو سکتا ہے۔

اس تحریک کی بنیاد میں عوام کے Problems کو حل کرنے پر ہے اور اس خطے کی سیاسی صورتحال کو مضبوط بنانے پر رکھی گئی ہے، لیکن ابھی تک اس تحریک کی منصوبہ بندی کیا جا چکا ہے؟ 🤔

ایک نئی حکومت قائم کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ایک نئا دور شروع ہوگا، لیکن یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ اس تحریک کو چودھری محمد ریاض اور سردار قمر زمان جی کی سرگرمیوں سے کیاSupport mila hai? 🤝
 
ایسے فیصلوں کی وہیں ہوا ہے جیسا ہوتا رہتا ہے، ابھی بھی اس خطے میں کچھ نہ کچھ معزز شخصیات ایسے فیصلوں پر یقین رکھتے ہیں جو عوام کی زندگی کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔
 
🤔 ایسا لگتا ہے کہ آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال میں ایک نیا دور کھلنے کا یہ فیصلہ ایک محفز بن سکتا ہے، لیکن نہیچر انعقاد کے بعد میرا خیال ہے کہ اس کی بہت سی چنجزز پہلی بار سامنے آئیں ہیں، جیسے کہ عوامی مسائل کو حل کرنا اور سیاسی انعقاد کو مضبوط بنانا، مگر نہیچر انعقاد سے پہلے اس پر کام کرنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی، جس سے یہ مشکل ہوگا کہ آزاد کشمیر میں اس نئے دور میں بھرپور سیاسی انعقاد ہو یا نہیں؟
 
اس تحریک کی بنیاد میں اس کی سیاسی صورتحال کو مضبوط بنانے اور عوامی مسائل کو حل کرنے پر مبنی رہی ہے، لیکن یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ آزاد کشمیر میں انہاؤں تبدیلی یا نئی حکومت کے قیام پر ایسے فیصلے لگنے کی کوئی منصوبہ بندی کرائی گئی ہو… پھر، یہ دیکھنا مشکل نہیں ہوگا، بلکہ اس کے بجائے یہ واضح رہتا ہے کہ آزاد کشمیر میں انہاؤں تبدیلی یا نئی حکومت کے قیام پر ایسے فیصلے لگنے کی کوئی منصوبہ بندی کرائی گئی ہو… 🤔
 
کیا یہ تھوڑی زہت کا معاملہ ہو گا؟ پی پی پی نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے، لیکن یہ جانتے ہیں کہ آزاد کشمیر میں Politics بھی ایسے ہوتے ہیں جو کسی نہ کسی صورتحال سے پچتے ہیں। تو، میرا خیال ہے کہ اس تحریک کو politics میں گھوسنا اور عوام کی مسائل حل کرنے کی کوشش کرنا ایک نئا دور کھیل دے گا، لیکن، اس کو politics سے باہر بھی پہچاننا ضروری ہوگا۔

اس لئے، یہی رہے میرے خیال۔
 
واپس
Top