کار اور موٹر سائیکل مالکان ہوشیار ہوجائیں!

کراچی میں ٹریفک کے ماحول کو بہتر بنانے کی منصوبے سے موٹروے لائنوں اور شہر میں رکھنے والی گاڑیاں جانے والی ٹریفک کے خلاف تینہروں کو بھی اپنی فہرست میں شامل کر دی جائیگی۔ وہ لوگ جو شہری میکانزم سے بے پیدہ رہتے ہیں ان کے لیے ای ٹکٹنگ کا نظام ایک نئی چیلنج بنے گا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ڈی آئی جی نے اکتوبر سے مینوئل جرمانے لاک ڈاؤن کیہ جو چالانہ کارروائی کی ایک بڑی پہلی ہے۔ اس سسٹم کے تحت شہری گاڑیاں جانے والی ٹریفک میں پینٹ کو لگایا جائے گا اور وہ لوگ جو اس Rule کو نہیں مانتے ان پر جرمانہ دیا جائے گا۔

اس سسٹم کے تحت 1.10 ارب روپے تک کی فینچنگ بھی شروع ہوئی ہے جو ٹریفک خلاف ورزی کی ایک نئی پہلی ہے۔ شہریوں کو ان سسٹم کا استعمال کرنا پڑے گا تو یہی ان پر فٹ کرے گا جبکہ انہیں گاڑی چلانے کے لیے نئی رخصت حاصل کرنی پڑے گی۔

شہر میں ایسے لوگ بھی ہیں جو شہری ٹریفک سے بے پیدہ رہتے ہیں ان کی جانب سے کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ وہ لوگ جسمانی طور پر کمزور یا جسمی طور پر بے صلاحیت رہتے ہیں ان کے لیے یہ سسٹم ایک نئا دور کا آغاز کرے گا۔
 
یہ منصوبہ ٹریفک کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے کیا گیا ہے جو شہر میں رہنے والوں کو جانتا ہے اس سے موٹروے لائینوں اور گاڑیاں جانے والی ٽریفک کے خلاف تینہر کو بھی شامل کیا گیا ہے جس میں لوگ جو شہری مکانزم سے بے پیدہ رہتے ہیں ان کے لیے ای ٹکٹنگ سسٹم بھی شامل ہوگا جو ایک نئی چیلنج بنے گا
 
اس کراچی میں ٹریفک کے منصوبے کی بات کر رہے ہیں تو اس سے موٹروے لائنوں اور شہر میں رکھنے والی گاڑیاں جانے والی ٽریفک کے خلاف تینہروں کو بھی شامل کر دیا جائے گا تو یہ ایک نئی چیلنج بن جائے گا۔ شہر میں رہنے والوں کی ٹریفک کی پالیسیوں پر ان کا ایک نئا نقطہ نظر ہو جائے گا۔

اس اور ایٹکٹنگ سسٹم کی بات کر رہے ہیں تو یہ بھی ایک نئی چیلنج بن جائے گا جو کہ شہر میں ٹریفک خلاف ورزی کے خلاف ہو گیا ہے اور یہ بھی اس سسٹم کو چلانے والی ٹریفک پولیس کی جانب سے کیا جائے گا۔

اس شہر میں موٹروے لائنوں اور شہر میں رکھنے والی گاڑیاں جانے والی ٽریفک کے خلاف تینہروں کو شامل کرنا ایک نئی بات ہے۔ یہ اس بات کی اشارہ کر رہی ہے کہ شہر میں ٹریفک کی پالیسیوں پر ایک نئی چیلنج آیا ہے جس سے شہر میں گاڑیاں جانے والی ٽرافیک کے خلاف تینہروں کو شامل کرنا ہو گا۔
 
یہ سسٹم ٹریفک کے ساتھ ہونے والی تباہی کو روکنے کی پوری کوشش کر رہا ہے، لیکن یہ بات پوچھنا چاہئے کہ شہر میں ایسے لوگ بھی ہیں جو ٹریفک سے نہیں تنگ آنے والے ان کے لیے یہ سسٹم کچھ فائدہ دلا سکta hai। پوری شہریت کو ایسا ٹیکٹنگ نظام چلانا پڑے گا جس سے لوگ اپنی فیشن بھی نہیں دیکھتے، یہ سسٹم صرف پکڑنے والوں کو ہی نچاتا ہے لیکن ٹریفک کے خلاف ورزی کرنے والوں کو بھی دوسرے مقام پر لایا جائے گا .
 
ایسے ٹریفک پالیسیز کے ساتھ ہی یہ بھی کامیاب ہوسکتے ہیں کہ شہر میں موٹروے لائنوں کی گنجائی کو زیادہ بنایا جاسکے؟ تاہم، ڈی آئی جی کا یہ منصوبہ سافٹولائیٹ سسٹم کے بغیر ہی لانے والے ٹریفک خلاف ورزی کی فہرست میں شامل ہونے والے ایسے لوگوں کو بھی دکھای دیتا ہے کہ وہ کیسے اپنی گاڑی چلانے کے لیے ٹیکسٹنگ کی ضرورت کے ساتھ ہی نکل جائیں گے... 🙄
 
یہ وہ منصوبہ ہے جو کراچی کو ایک بھرپور شہر بنانے کی طرف لے جاتا ہے لیکن یہ سوچنا مشکل ہے کہ یہ سسٹم کس قدر پیاسے لوگوں کی جانب سے بھی موثر طور پر استعمال ہوگا۔ اور جب تک نئی ٹکٹنگ کا نظام غیر آسانی سے استعمال کرنے والے لوگوں کو نہیں آتا تو یہ منصوبہ کافی ناکام ہوگا۔
 
میں سمجھتا ہوں کہ شہر میں ٹریفک کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے یہ منصوبہ اچھا ہیں، لیکن اس کا فائدہ لوگوں کی سٹریٹجیز سے بھی ملتا ہے جو شہر میں رہتے ہیں اور ان کے لئے نئی چیلنج بن سکتی ہیں! 💸🚗

ٹریفک پولیس کی ای ٹکٹنگ سسٹم کو نہیں سمجھا ہوں اور اس کا مطلب بھی واضح نہیں ہے، کیا وہ لوگ جو شہری ٹریفک سے بے پیدہ رہتے ہیں ان کی جانب سے کوئی ترقی ہوئی ہوگی؟ اور یہ سسٹم ان لوگوں کے لئے ایک نئا دور کا آغاز کرتا ہے جو جسمی طور پر کمزور رہتے ہیں! 😔

ٹریفک خلاف ورزی کی پینٹ کو لگایا جائے گا تو یہ بھی ایسا ہی ہوگا، اور وہ لوگ جو اس Rule کو نہیں مانتے ان پر جرمانہ دیا جائے گا، لیکن کیا وہ سسٹم ہی نہیں ہوگا؟ 🤔
 
ایسا کیا ہو گا کہ ڈی آئی جی کی منصوبہ بندی سے کراچی کو ٹریفک سے پاک کیا جائے گا؟ یہ بھی ایک نئی چیلنج بن گیا ہے کہ شہری ای ٹکٹنگ سسٹم کو صارفین کے لیے قابل استعمال بنایا جائے گا تو اس سے وہ لوگ بھی فائدہ اٹھائیں گے جو اب تک شہری میکانزم سے بے پیدہ رہتے ہیں ان کے لیے یہ ایک نئا دور کا آغاز ہو گیا ہے :D
 
اس طرح کی منصوبوں کو دیکھتے ہوئے سچ بھی کہنا چاہیے کہ انٹرنیٹ پر ٹریفک پالیسی کی جانب سے نہیں صرف شہر میں رکھنے والی گاڑیاں اور موٹروے لائنوں کو لگائی جارہی ہے بلکہ لوگوں کو ٹریفک کے بارے میں سچا تصور دھونے کا بھی ایسا موقع ملا ہے۔ اس طرح کی منصوبوں نے ایک نئی دوسری چیلنج دیتی ہے جیسے ای ٹکٹنگ سسٹم اور لوگوں کو گاڑی چلانے کے لیے نئی رخصت حاصل کرنا پڑے گی۔ اس سے ان لوگوں کی مدد کے لیے بھی ایک نئی چیلنج پیدا ہوئی ہے جنہیں شہری میکانزم سے توطین کرنے پر غور کیا گیا ہے۔
 
کیا آپنے ٹریفک کے ماحول کو بھی اس طرح بہتر بنانے کی اچھائی دیکھی ہے؟ موٹروے لائینوں اور شہر میں رکھنے والی گاڑیاں جانے والی ٽریفک کے خلاف تینہروں کو بھی اپنی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا؟ یوں ہی گاڑی چلانے کے لیے اور ٹریفک میں جانے والی بھی ایسی پابندیاں لگی ہیں جو شہری ٹریفک سے بے پیدہ لوگوں کے لیے بھی ایک نئا چیلنج بنائی گئی ہیں... 😒
 
بھائی اس منصوبے کی جچج ہے تو کیا، ٹریفک خلاف ورزی ہر روز وہی زیادہ ہوتا رہتا ہے اور لوگ ایسے بھی ہیں جو شہری میکانزم سے بے پیدہ رہتے ہیں، اب ان کے لیے ای ٹکٹنگ سسٹم کا استعمال کرنا پڑے گا تو یہی ان پر فٹ کرے گا۔
 
اس نئے ٹریفک منصوبے کو دیکھتے ہوئے میں سوچتا ہوں کہ یہ کس حد تک شہری اور گاڑی چلانے والوں کے دباؤ کا مقابلہ کر سکتی ہے؟ اور شہر میں رکھنے والی گاڑیاں جانے والی ٽریفک کے خلاف تینہروں کو بھی شامل کرنا کیسے ہوگا؟ اور یہ سسٹم شہر میں ان لوگوں کی جانب سے ترقی کا راستہ کھوئے گا جو اسے چلنے والی ٹریفک کے خلاف بے پیدہ رہتے ہیں؟
 
ابھی شہر میں موٹروے لائینوں کا نیا منصوبہ پیش کیا گیا ہے اور یہ منصوبہ صرف ٹریفک کی طرف ہی نہیں تھا، بلکہ وہ لوگ جنہیں شہری میکانزم سے بے پیدہ رہتے ہیں ان کے لیے بھی ایک نئی چیلنج بنائے گا! ڈی آئی جی کا یہ منصوبہ ٹریفک پولیس کے مطابق ایک بڑا پیغام ہے جس سے شہری گاڑیاں جانے والی ٽریفک میں پینٹ کو لگایا جائے گا اور وہ لوگ جنہیں اس rule کو نہیں مانتے ان پر جرمانہ دیا جائے گا!

میں تو یہ سسٹم دیکھنا ہی نہیں چاہوں گا، میں پوری دنیا کی سہولتوں پر فیدرا ہوں گا!
 
اس فائنچنگ کا آرام سے لگایا جانا چاہیے نہیں وہ لوگ جو ٹریفک میں توٹے ہوئے گاڑیاں جانے والی موٹروے لائنوں کے ساتھ فاصلہ بھی رکھتے ہیں وہ سب کو یہ پچیس روپے میں چیلنج دے گا؟
 
یہ تھوڑی سے عجیب کہ ٹریفک خلاف ورزی سے متعلق ہونے والی جرمانہ اور فینچنگ کے حوالے سے لوگ سوچ رہتے ہیں کہ یہ شہریوں کی ذمہ داری ہو گی تو کیا ہوا گیا؟ کہیں تک یہ بات نہیں کہ ٹریفک اور گاڑیاں ایسے لوگوں کو بھی متاثر کر رہی ہیں جو شہری نظام سے باہر رہتے ہیں لیکن اس نئی فینچنگ کے حوالے سے یہ بھی سوچنا چاہئیے کہ یہ اور جسمانی طور پر کمزور لوگوں کو بھی میکانزم سے باہر رکھنے کی پہچان نہیں دی گئی ہو گی 🤔
 
نہیں ہوتے تو دوسرے لوگ. ہمیں اور ہمیں ہوا دی جائے تاکہ ہم اپنی فیکٹری میں بھی نئی کیٹلائی کروا سکیں. اگر یہ سسٹم ہر کوئی کے لئے موثر ہوا تو پہلی بار اس پر کچھ لوگ تاخیر کر دیں گے جو بھی جیتتے ہیں ان کا ایک سسٹم ناکام نہ ہو سکے.
 
یہ ٹریفک سسٹم بہت ہی نیک وہی ہے جس سے ہر شہری اور رکھنے والی گاڑیاں جانے والی ٽریفک کو بہتر بننا چاہتے ہیں. مینوؤل جرمانے لاک ڈاؤن ایک ہی قسم کی پہلی ہے اور یہ تو وہ 1.10 ارب روپے تک فینچنگ شروع کر رہا ہے جو ٹریفک خلاف ورزی کے لیے ہے. شہری گاڑیاں جانے والی ٽریفک میں پینٹ کو لگایا جائے گا اور وہ لوگ جو اس Rule کو نہیں مانتے ان پر جرمانہ دیا جائے گا.
 
لڑکیوں کو وہی فائدہ ہوا جو ٹریفک میں پانے والی ریشے بھی تھی جس سے شہری گاڑیاں نہیں چلتی Thi 😔 کیونکہ اب وہ اپنی جانوں کو بچانے کے لیے ایٹک ٹکٹنگ کا استعمال کرنے پائے گئے ہیں اور یہی ان کی نئی چیلنج بن رہا ہے. اس سسٹم سے موٹروے لائینوں کو بھی ٹریفک کے خلاف تینہروں میں شامل کر دیا جائیگا جو ایک بڑا فائدہ ہو گا.
 
واپس
Top