پی ایس ایل سے متعلق شائقین کیلئے بڑی خبر

پی ایس ایل کے لیے بڑی خبر

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ کی جانب سے اہم فیصلے کرتے ہوئے نئی ٹیمیں شامل کرنے اور موجودہ فرنچائزز کی ملکیت میں تبدیلی کا اشارہ کیا ہے۔

پی ایس ایل کی ویلیو ایشن کے دوران نئی تجاویز سامنے آئی ہیں، جن میں دو نئی ٹیموں کو لیگ میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔ موجودہ چھ فرنچائز ٹیموں کی ملکیت میں تبدیلی کا امکان ہے، جو ان کے مالکان کے پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے تیار کردہ کنٹریکٹ ری نیوول ڈرافٹ پر ردعمل پر منحصر ہوگا۔

مالیاتی ماڈل میں بڑی تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے تحت رقم کی ادائیگی اب ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں کی جائے گی۔ توقع ہے کہ نئی فرنچائزز کے مالکانہ حقوق بھی پاکستانی کرنسی میں ہی دیے جائیں گے۔

موجودہ چھ فرنچائز ٹیموں کے معاہدوں کی مدت چند ہفتوں میں ختم ہونے والی ہے، اور پی سی بی اس سے قبل نئے معاہدوں کی تیاری مکمل کر رہا ہے۔ آئندہ ایک ہفتے کے اندر کنٹریکٹ ری نیوول ڈرافٹ فرنچائزز کو بھیج دیا جائے گا۔ جو مالکان نئی شرائط کو تسلیم نہیں کریں گے، ان کی فرنچائزز واپس لے کر نیلام عام کے ذریعے دوبارہ فروخت کی جائیں گی۔

پی ایس ایل کے نئے ایڈیشن میں چھ کے بجائے آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی، جبکہ نئی فرنچائزز بھی پاکستان کے دو شہروں کے ناموں سے متعارف کرائی جائیں گی۔
 
یہ پی ایس ایل کا اور بھی ایک اچھا-move ہے، نئی ٹیمیں شامل کرنا اور ملکیت میں تبدیلی کو دیکھتے ہوئے کہیں بھی ماحولیاتی اثر पडنے کی بات نہیں ہوسکی, یار پچاس کی ایڈیشن میں چھ سے آٹھ ٹیمیں شامل ہونے کا Means پاکستان کرکٹ کو فوری بہترین بناتے ہیں, اور نئی فرنچائزز بھی دوسرے شہروں سے نکلنے کی بات بھی چھوٹ نہیں ہوسکتی.
 
اس پی ایس ایل کی نئی صورتحال بہت عجीब ہے! پہلے تو پچھلی ٹیموں کا ساتھ دے رہے تھے اور اب وہ اپنے مالکان کو چھوڑ رہی ہیں! یہاں تک کہ پچھلے ٹیمز نے بھی انکی میڈیم رینوول ڈرافٹ سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملا اور اب وہ بھی اپنے مالکان کو چھوڑنا پڑ رہے ہیں!

اس لیے یہ نئی پی ایس ایل کی صورتحال کے بارے میں آپ سے کیا خیال ہو گا؟
 
سورے میں چمکتی ہیں اس نئی پی ایس ایل کا ماحول، زیادہ سے زیادہ ٹیمز اور دھچکنے والوں کی سیریز! پہلی بات یہ ہے کہ دو نئی فرنچائزز آائیگیں، جو کہ پاکستان کی دو شہروں میں سے ایک کا نام رکھیں گی۔ یہ دیکھنا interessant ہوگا اور پکے ہوئے فینز کے لیے بھی ایک اچھا موقع۔

لیکن، یہ بھی بات یہ ہے کہ مالکان کی صلاحیتات پر بھی دیکھنا پڑے گا، جو نئی ٹیمز کو لیگ میں شامل کرنے کے لیے کس قدر تیار ہو سکتی ہیں اور ان کی ایک نئی جینس کی کیس سے بنائی جائے گی، جو موجودہ چھ ٹیمز کو چیلنج کرے گی۔ یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ نئی ٹیمز کے مالکان کو ان کی پہچان بنانی میں کیسے کامیابی حاصل کرے گا اور ایک نیا ریکارڈ بنانے کی کوشش کروگے!
 
اس نئے پی ایس ایل کا مقصد تو پاکستان کی کرکٹ کو مضبوط بنانے کے لیے ہی نہیں بلکہ اس میں خاص فائدہ خاندانوں کو حاصل ہونے والا ہے۔ اب اسی ٹیموں کی ملکیت سے کوئی نئی ٹیم شامل ہوسکتی ہے، یہ تو بھی چالاکانہ معاہدوں کا حوالہ دیتا ہے کہ نئی ٹیمیں کیسے بنائیں گی؟
 
ایسا محض خیال کرتے ہوئے بھی پی ایس ایل میں تبدیلی آئے گئے، حالانکہ یہ تبدیلی اس وقت تک نہیں پہنچ سکی گی جب تک کہ مالکان اپنی فخر کی بات نہ کریں گے 🤔
 
میری نظر یہ ہے کہ پی ایس ایل کو ابھی بھی بہت زیادہ معیشتی تناؤ اور خطرے سے لڑنا پڑے گا۔ نئی ٹیمیں شامل کرنے کی بات بہت اچھی ہوگی بلکہ معاشی مہارت کے حوالے سے یہ فیصلہ منظر عام پر آتا ہے، لیکن یہ سوال کیا جاتا ہے کہ نئی ٹیمیں کیسے بنائی گئیں اور ان کی ملکیت کی سٹریجیا کی کیا گیا ہے؟

میری رائے یہ ہوگی کہ بڑی پیسہ لگنے والی نئی ٹیمیں اس لیے زیادہ موثر نہیں ہو سکتے ہیں جیسا کہ پہلے کی طرح، جو بھی اچھی معیشتی مہارت کی حوالے سے بنائی گئیں وہ صرف اس وقت ہی لگ سکے گی جب ان میں دیکھا جاسکے کہ ان کے مالکان نے معاشی مہارت کے حوالے سے اچھی منصوبوں کی پالیسی تیار کی ہو۔
 
اس پی ایس ایل کی بات سے میں اچھا لگتا ہے۔ توقع ہی نئی ٹیموں کے مالکان بھی پاکستان کی جائے گی، نہ تو یہ ہوا گی کی وہ صرف دوسرے ملک سے آنے والے ہیں اور ان کو یہاں کے لوگ بھی رہنے والے ہوتے ہیں تو نہیں۔ یہ بھی اچھا ہو گا کہ ٹیمیں پاکستان کی چہرے دکھائیں گی، نہ تو ایسی ٹیموں کو یورپ یا امریکا میں رکھا جائے گا، یہ بات تو ہی کیا ہوگی۔
 
پاکستان سپر لیگ میں ڈولہ بھی شامل ہونے والی نئی ٹیموں کی وجہ سے بڑا ایسا خطرہ ہے کہ پوری ٹیمیں اس سے منسلک ہو جائیں گی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے چارچرے میں بھی ایسی تبدیلی کی ضرورت ہوگی 🤔
 
تجاویز سامنے آنے پر ہم نے سمجھا ہے کے نئی ٹیمز شامل ہونے سے پی ایس ایل کی مڈھوم پہچاننی پڑے گی اور حالات میں تبدیلی کی وجہ سے کسی بھی فرنچائز کے مالکان کو یقین ہوگا کے وہ اپنی ٹیم کے لیے یہ فیصلہ کیا نہیں کرسکتے ہیں۔
 
عشق کی جانب سے پی ایس ایل میں نئی فرنچائزز کی آوازیں سن رہی ہیں اور یہ بات کہ چھ ماہ کا معاہدہ ختم ہونے والا ہے، میرے لئے ایک عظیم بھی رہی ہوگی 🤩 وہ دو نئی ٹیموں کا نام بھی معلوم ہو گیا جو کوئی جانتا ہوں اور اس سے پوری لیگ میں تبدیلی آئے گی۔ مالیاتی معاملات میں پاکستانی روپے میں رقم ادائیگی کا یہ فیصلہ میرے لئے بھی واضح ہو گیا ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ نئے مالکان کی ملکیت میں تبدیلی کس طرح لیگ کو بدلیگی۔
 
پاکستان سپر لیگ میں ایسا لگ رہا ہے جیسے بھیڑ کا وقت ہو گیا ہے! نئی ٹیمیں شامل کرنے اور موجودہ ملکیت کی تبدیلی کا یہ فیصلہ بہت ہی ریکارڈ breaker ہے۔ کیا نئی فرنچائزز پاکستان کے لوگ ہوں گے؟ جس سے ٹورنامنٹ میں ایسی تیزگiri کی سکائی آئے گی!
 
عقبے میں پی ایس ایل کی اہم فیصلوں نے لیگ کا حال بہت تبدیل کر دیا ہے، اب یہ محسوس ہوتا ہے کہ چوتھائی ٹیم نئی رونگٹا بن گئی ہے، اگر ملکیت میں تبدیلی ہوتی ہے تو یہ اچھی بات ہوگی، جس سے پی ایس ایل کی معیشت بھی کھنچنا ہوگا، لیکن پریشانی یہ ہے کہ نئی ٹیم کا مالکان کو چھٹکڑا دیا جائے گا؟
 
ایسا لگتا ہے کہ پی ایس ایل میں تبدیلیاں آئیں گے اور یہ نئی دuniya کی طرف قدم اٹھا رہی ہے، آج تک یہ کرکٹ بورڈ پاکستان کے لیے ایک بڑا موقع ہوا ہے۔
 
پاکستان سپر لیگ میں ایسا لگ رہا ہے کہ اس میں تبدیلی بھی ہو رہی ہے. نئی ٹیمیں شامل کرنے اور موجودہ فرنچائزز کی ملکیت میں تبدیلی اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ پی ایس ایل بھی ایک نئی چالाकسی سے جینا چاہتا ہے. #PSLEvolution

اس لیے اس میں مالیتی ماڈل میں تبدیلی اور مالی معاملات کا ایسا ڈھانچہ شامل ہو رہا ہے جس سے نئی ٹیمیں اور موجودہ فرنچائزز دونوں کو مشکل سے نکلنا پڑ سکتی ہے. #PSLFinancialTwist

اس کے ساتھ ہی نئی فرنچائزز کے مالکان بھی ایک نئے ڈھانچے پر چلنا پڑتے ہیں، جس میں پاکستانی روپے میں رقم ادا کرنا اور اپنے حقوق بھی اس روپے میں حاصل کرنا پڑتا ہے. #PSLNewBusiness

اس کھیل میں ایسا لگ رہا ہے جیسے یہ ایک نئی شروعات ہو رہی ہے، اور اس کو چلانے کے لیے پی ایس ایل کو ایسا ڈھانچہ بنानے کی ضرورت ہے جو اس میں نئی چالاکیا لائیں. #PSLExperiment
 
واپس
Top