متحدہ عرب امارات کی وزارتِ افرادی وسائل و امارات کاری نے دبائیہ میں جعلی ویزوں اور ملازمتوں کے ساتھ ہونے والی ناہکامیاں بڑھانے کی تنگدستی کے خلاف عوام کو ایمان دہنا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ پچیس ہزار سے زائد لوگ اس طرح کے انصاف کے حالات میں ہیں، جو نالazy اور ویزا فراڈ کی وجہ سے اپنے بھرپور روزگار کی تلافی کرنا پڑ رہے ہیں۔
ان ممانعتوں سے متعلق 24 نیوز کے مطابق ان اخراجات پر جبکہ وہاں تک پہنچ جائیں گے، یہ بھی نہیں ٹھیک اس لیے کہ وہیں سے لوگ غیر ملکی ایجنسیوں یا کمپنیوں کے ذریعے جاری ہونے والی ملازمت کو حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان انصاف کے حالات میں آسٹریلوی، برطانوی یا امریکی ویزوں جیسے سے نوجوان لوگ جب کچھ ملازمت حاصل کرنے والا ہوتے ہیں تو ان کی جانب سے یہ رقم لینے کے لیے جاری ہونے والے ویزوں کو جعلی قرار دیا گیا ہے اور ایسی نہیں ملتی جو اس نالazy کے حالات سے الگ ہو، یہاں تک کہ لوگوں کی ویزا فراڈ کرتے وقت ان لوگوں کو اپنی زندگی اور پیداوار کے ساتھ بھی جاری رکھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے جو آخری نہیں ہوتی ہے۔
اس طرح دبئی میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے وہاں سے تعلیمی اور شغلی کے حصول کا فائدہ ہی لے رہے ہیں لیکن وہیں سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو بھی جاری ویزا فراڈ میں آلا پڑتا ہے، جبکہ دبئی کی وزیراعلیٰ نے اس معاملے پر اچھی سے بات کی ہے۔
ان ممانعتوں سے متعلق 24 نیوز کے مطابق ان اخراجات پر جبکہ وہاں تک پہنچ جائیں گے، یہ بھی نہیں ٹھیک اس لیے کہ وہیں سے لوگ غیر ملکی ایجنسیوں یا کمپنیوں کے ذریعے جاری ہونے والی ملازمت کو حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان انصاف کے حالات میں آسٹریلوی، برطانوی یا امریکی ویزوں جیسے سے نوجوان لوگ جب کچھ ملازمت حاصل کرنے والا ہوتے ہیں تو ان کی جانب سے یہ رقم لینے کے لیے جاری ہونے والے ویزوں کو جعلی قرار دیا گیا ہے اور ایسی نہیں ملتی جو اس نالazy کے حالات سے الگ ہو، یہاں تک کہ لوگوں کی ویزا فراڈ کرتے وقت ان لوگوں کو اپنی زندگی اور پیداوار کے ساتھ بھی جاری رکھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے جو آخری نہیں ہوتی ہے۔
اس طرح دبئی میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے وہاں سے تعلیمی اور شغلی کے حصول کا فائدہ ہی لے رہے ہیں لیکن وہیں سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو بھی جاری ویزا فراڈ میں آلا پڑتا ہے، جبکہ دبئی کی وزیراعلیٰ نے اس معاملے پر اچھی سے بات کی ہے۔