جعلی ویزوں کا انکشاف ،دبئی میں روزگار کے خواہشمند نوجوان ہو جائیں ہوشیار

متحدہ عرب امارات کی وزارتِ افرادی وسائل و امارات کاری نے دبائیہ میں جعلی ویزوں اور ملازمتوں کے ساتھ ہونے والی ناہکامیاں بڑھانے کی تنگدستی کے خلاف عوام کو ایمان دہنا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ پچیس ہزار سے زائد لوگ اس طرح کے انصاف کے حالات میں ہیں، جو نالazy اور ویزا فراڈ کی وجہ سے اپنے بھرپور روزگار کی تلافی کرنا پڑ رہے ہیں۔

ان ممانعتوں سے متعلق 24 نیوز کے مطابق ان اخراجات پر جبکہ وہاں تک پہنچ جائیں گے، یہ بھی نہیں ٹھیک اس لیے کہ وہیں سے لوگ غیر ملکی ایجنسیوں یا کمپنیوں کے ذریعے جاری ہونے والی ملازمت کو حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ان انصاف کے حالات میں آسٹریلوی، برطانوی یا امریکی ویزوں جیسے سے نوجوان لوگ جب کچھ ملازمت حاصل کرنے والا ہوتے ہیں تو ان کی جانب سے یہ رقم لینے کے لیے جاری ہونے والے ویزوں کو جعلی قرار دیا گیا ہے اور ایسی نہیں ملتی جو اس نالazy کے حالات سے الگ ہو، یہاں تک کہ لوگوں کی ویزا فراڈ کرتے وقت ان لوگوں کو اپنی زندگی اور پیداوار کے ساتھ بھی جاری رکھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے جو آخری نہیں ہوتی ہے۔

اس طرح دبئی میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے وہاں سے تعلیمی اور شغلی کے حصول کا فائدہ ہی لے رہے ہیں لیکن وہیں سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو بھی جاری ویزا فراڈ میں آلا پڑتا ہے، جبکہ دبئی کی وزیراعلیٰ نے اس معاملے پر اچھی سے بات کی ہے۔
 
دبائی ویزا فراڈ کا معاملہ تو بہت غم جانکہتی ہوئی ہے، پچیس ہزار لوگ اس طرح کے نالazy اور جعلی ویزوں کی وجہ سے اپنے روزگار کو ٹھکانے پر اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں। یہ تو بالکل ایسا لگتا ہے جیسے 90 کی دہائی میں ہو سکتا تھا، اس وقت بھی لوگ وہی کھیلتے رہتے جس نے انھیں یہاں تک لایا ہوتا ہے۔

آج وہی قوہ اور استحکام جو پچاس برس قبل تھا اب بھی ہے، لیکن نالazy اور جعلی ویزوں کی وجہ سے لوگوں کو اپنا روزگار ٹھکانے پر اٹھانے کی کوشش کرنے میں پہلے سے زیادہ کامیابی ملتی ہے۔

یہ معاملہ تو 90 کی دہائی کی وہی بات ہے جس نے اس وقت بھی اپنا قیمتیں اور عجائبات لاتی تھی، لیکن اب اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا، صرف ایک مزید غم ہو سکتا ہے جو لوگوں کو زیادہ تکلیف دے سکتا ہے۔
 
اس وقت دبائی میں ویزا فراڈ کیسے پھیل رہی ہے وہ یقیناً سوزش ہو گی، پچیس ہزار لوگ ان ناہکامی کے شکار ہیں اور وہیں سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو بھی اس طرح کی تنگدستی میں مبتلا کیا جاتا ہے، یہ تو نہیں چل سکتا کہ لوگ ایسے ملازمتوں سے محروم رہ کر اپنی زندگی بھی تباہ کر دیں گے ،اس پر انعام نہیں مل سکتا
 
ایسے حالات کا شکار ملک بھر میں 50 ہزار سے زائد لوگ ہیں... 😱 اس وقت یہ ویزا فراڈ اور نالazy کی وجہ سے انki rozgar ki wapas paane k liye bhi nahi mil rahi.

اس کا matlab yeh hua ki jese australy, briteny aur amerika ke viza par 50 se zada logon ko rozgar milna hai to uske liye unhein viza fraud karne padta hai... 🤦‍♂️ aur wohi naya rozgar milta hai.

Dubai mein is tarha 10000 se zada log hain jo rozgar ki wapas paane ke liye bhi nahi mil rahi, kyunki voh sabhi log wahan se hi education aur shagl ki hai lekin unki education ya shagl ka viza bhi fraud ho raha hai... 🤔
 
جب تک یہاں کے شغلی والے لوگ جاری ویزوں کو چکڑا پھولتے رہتے ہیں، جبکہ نالazy اور ویزا فراڈ سے دوچر لینے کے لیے دوسروں پر تھوکر دینا کچھ نہیں ہوتا ، تو یہاں تک کہ ان کے اخراجات بھی ٹھیک نہیں لگتے
 
ایسے مظالم کو دیکھتے ہوئے مجھے یہ سوچنا پیٹا ہے کہ عرب امارات میں بھی ایسی حالات ہو رہی ہیں جس سے لوگ اپنی زندگی اور روزگار کو خطرے میں دھون پڑتے ہیں 🤕 یہ ویزا فراڈ کا ایک بڑا مظالم ہے، جس کی وجہ سے لوگ اپنے بھرپور روزگاری کو تلافی کرنا پڑتے ہیں اور نالazy کا شکار رہتے ہیں۔

اس معاملے میں عرب امارات کی حکومت کو کافی تھوڑی تنگزی نہیں پکڑنی چاہئے، ان مظالم کو حل کرنے کے لئے اپنا ہاتھ ڈالنا چاہئے۔ دبائی میں تعلیمی اور شغلی کے حصول والوں کی جانب سے بھی یہ demanding ہے، کہ وہ اپنے حصول کو ایک نئی پالیسی سے دیکھنا چاہتے ہیں۔
 
دبائی ویزا فراڈ کا مسئلہ بہت بڑا ہے، لاکھوں لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور اب انھیں ایمان دینے والی واضح قواعد کی ضرورت ہے، لیکن یہ سوچتے ہوئے کہ لوگ اپنی جاندار جانب سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور اب وہ بھی ویزا فراڈ میں آتے رہنے لگے ہیں، یہاں تک کہ لوگ انہیں پورا کرنا بھی نہیں سکتے، انہیں جب تک پھنسے رہنے دیتے ہیں تو یہ معاملہ بھی نہیں ٹھیک ہوتا۔
 
اس دنیا کی حالات کا ماحول اتنا بھی بدسیرہ ہو چکا ہے جو جب وہاں تک پہنچ جائیں گے تو ضرور پھنس جائیں گی ان جاری ویزا فراڈ کے حالات میں لوگ تلافی کرنا پڑ رہے ہیں
 
اس وقت تک ایسا لگتا ہے کہ ویزا فراڈ کرنے والوں کو آخری تمام نہیں ملے گا۔ ان لوگوں کو اپنی زندگی بھی جاری رکھنا پڑ رہا ہے، وہ کھانا پکانے سے لے کر ٹیلی ویژن دیکھنے تک سب کچھ کفالت اور اسٹریٹجیز سے کر رہے ہیں جس سے ان کی ایک صGFہ مل سکے گئی ہو، وہاں تک کہ یہ نہیں ٹھیک کہ وہ اپنی زندگی پر نہیں توجہ دیتے، لہٰذا جب وہ اپنے روزگار کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ فلاطini نسل کے لوگ سے مل کر ویزوں کی دھول میں پڑتے ہیں اور ان لوگوں کو جاری ویزا فراڈ میں آلا پڑتا ہے!
 
اس معاملے میں لوگوں کو انصاف کا احساس ہونا چاہیے، لیکن ابھی بھی وہی دباؤ ہوتا ہے جو پچیس سال قبل ہوا تھا۔ ملازمتوں کی سسٹم میں ترمیم کرنی چاہئیے، نالazy لوگوں کے لیے بھی معافیت دی جائی چاہیے۔
 
ابھی مروں گے کہ وہاں تک پہنچ جائیں گے تو دوسرا مسئلہ کس کے لیے آئے؟ ایسی سITUATIONS میں لانا بھی کسان کو چھوٹے بناتا ہے 🤦‍♂️
 
اس وقت بہت سے لوگ جسمانی طور پر اور منفی ماحول میں رہ کر آپنے بھرپور روزگار کا نہیں انقطار کر سکے تو اس پر وزیروں کو اچھی سے نظر رکھنا چاہیے اور پوری ٹیم ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے کوشش کرنی چاہیے۔

ایسے نوجوان جو دبئی میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے اور پھر وہیں سے ملازمت حاصل کرتے ہوئے اپنے نالazy جीवन کو بہتر بناتے رہتے ہیں ان کی جانب سے کافی appreciation ہوگی۔

اس معاملے میں وزیراعلیٰ نے اچھا اقدامہ کیا ہے، اب بھی مزید کوشش کرنا چاہئیے۔
 
اس وقت جب کچھ لوگ اپنے بھرپور روزگار کو واپس پانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں تو دوسروں کا یہ کہنا تھوڑا سا حیرت کی بات نہیں ہے کہ وہ جبکہ جاری ویزا فراڈ سے بچنے کے لیے محنت کر رہے ہیں، اب ان کے لیے ایسے معاملات میں ہلچل پڑ رہی ہے جس سے وہ اپنی زندگی بھی ٹھیل کر سکیں۔
 
اس سے پتہ چلتا ہے کہ دبائی میں نالazy اور ویزا فراڈ کا بڑا مسئلہ ہے ، جس کی وجہ سے لوگ اپنی زندگی کو ختم کر رہے ہیں۔ یہ تو ان کا ایسا نالazy اور ویزا فراڈ میں پھنسنا ہوتا ہے جو وہاں تک پہنچنے والے معاشی اخراجات سے بھی دور نہیں رہتا ، اور یہ سارے حالات کروٹ کر کروٹ کے ہیں۔
 
واپس
Top