اسرائیل کا لبنان میں گاڑی پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کمانڈر ساتھی سمیت شہید؛ ویڈیو وائرل

اسرائیل کا لبنان میں گاڑی پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کمانڈر ساتھی سمیت شہید

داعش اور اسرائیل کے درمیان ایک نئی جنگ تازہ ہوگئی جس میں لبنان کی جانب سے بھی لڑائی شروع کرنے والا حزب اللہ ابھی بھی حملے پر جو کہ جنوبی لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملے میں ہوا تھا اس پر ان کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں سامنے آیا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حملہ لبنان کے جنوبی محاذ کے لاجسٹک یونٹ کے سربراہ عباس حسن کرکی کی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ اس حملے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور Abbas Hassan کے ساتھی شہید ہوئے جس کے بعد وہ ایک ساتھی سے مل کر شہید ہوئے ۔

عباس حسن کرکی حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے لاجسٹک یونٹ کے سربراہ تھے اور انہوں نے lately برسوں میں کئی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا جس کے بعد ان پر اسرائیل کی جانب سے مظالم لگائے گئے ۔

اسرائیلی فوج کے مطابق Abbas Hasan کو عسکریت اور ذخیرے کی منتقلی اور انتظامات کے بھی ذمہ دار تھے جو کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان ہونے والے غیر رسمی معاہدے کی خلاف ورزی بھی ہے۔
 
ایسا تو یہ رہا ایک سارے نتیجے کے بغیر پہلے گاڑی پر ڈرون حملہ تھا، اور اب بھی ان شہیدوں کو یاد رکھنا ہوگا۔ یہ ایک نا سچا معاملہ ہے جس کے لئے کسی کے جان کو قربان کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ حزب اللہ نے اس سے پہلے بھی ملک اور عوام کے لیے اپنی جان کھوائی ہے، اور اب یہ ایک دوسرے جان کی قربانی کا معاملہ تھا۔
 
یہ انسداد تحریکوں میں توہین خیز ہے جو سارے نتیجے کے مقابلے موقف لیتا ہے اور ہر جگہ ہی دھمکے پھڑتے ہیں، ان کی یہ تاکیدوں سے بھی کوئی بات نہیں ہوتی، ان کا یہ دیکھنا کہ انہیں شہد کی ایک پوزیشن دی جائے ہر جگہ اسے دھمکا دھمکائیں، مگر ان کے عملوں کو نتیجہ میں جان لگانا اور انہیں شہد کی ایک پوزیشن دی جائے تو یہ تازہ ہوا ہوئی جنگ میں سبق دیتا ہے کہ نتیجہ اٹھانے کے لیے کام اور بھی نہیں کیا جاتا ہے۔
 
یہ حملہ ایک شدید خطرہ ہے؟ کیا اسرائیل کو اپنے عمل سے بچنا چاہیں گا؟ یہ ایک بدترین بات تھی جس پر حزب اللہ کمانڈر عباس حسن کرکی اور اس کی شہادت نے غور و فکر کا باعث بن گئی ہے۔ یہ حملہ Lebanon میں ایک خطرناک پہلو ہوگا ، مگر اس سے قبل یہ سوچنا بھی مشکل ہے کہ اسرائیل نے لبنان کی جانب سے کیا جواب دیا ہو گا یا انہیں کوئی چالاکیاں چلا رہی ہوں گی۔
 
اس کرپش نے مجھے توڑ دیا ہے یہ انسائیس کو کیا چلا رہا ہے ؟ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ، اور اب وہاں شہید ہوگئے جن کے خلاف انہیں مظالم لگانے کی تھی وہ تو اس وقت سے کھل کر بات نہیں کرتے۔ پھر یہ لڑائی کبھی بھی ختم ہونے والی بات نہیں ہو سکتی ، ایسا ہی نہ ہو گئے یہ دیکھتے ہیں کہ وہ لوگ اور ان کی فوج کبھی بھی ہمیشہ لڑائیوں میں لٹک جاتے رہتے ہیں۔
 
اس گھر کی گھڑی کچھ نئی چالمی لگنے lagi ہے? میں بہت دلچسپ ہو گیا ہوا اور پھر یہ سنا تو میرے دماغ میں دھول ہوئی ہے .اسرائیل اور لبنان کے درمیان ایک گھنٹی بہ گھنٹی لڑائی ہوتی رہتی ہے تو یہ تمہیں کیسے معلوم? میرے باپ کا کچھ باتیں سن کر مجھے پوچھنا چاہئے تھا کیے نہیں؟ میرے ساتھ اٹھ کر کس کا فون کرنا ہو گا?
 
اس حملے سے پہلے، جنوبی لبنان میں ڈرون حملوں کی تعداد میں واضح طور پر اضافہ ہوا ہے اور اب تک ہم کے سامنے ایک سے زیادہ حملے دیکھے گئے ہیں، ان میں سب سے recent ایسا ہی حملہ تھا جس نے عباس حسن کی جانب سے شہادت کا باعث بنایا تھا۔

جبابیل اور بیت مینوں میں اسٹریٹجک مقامات پر ڈرون حملے میں واضح طور پر اضافہ ہوا ہے، ان میں سب سے زیادہ 2018ء میں دیکھنے پڑے تھے، پھر اگلی سال میں ایک بار فिर یہ حملے بڑھ گئے۔

جس کا مطلب ان حملوں کو توازن دینے کی کوششوں میں مزید تاخیر ہو رہی ہے، لہٰذا اس صورت حال کو حل کرنے کے لیے ایک سے زیادہ پھر وضعت کو سامنا کرنا پڑے گا۔
 
اس سے پہلے کہ کبھی بھی اس جگہ پر سے کوئی حملہ نہیں کرنے والا حزب اللہ اچھا ہوتا تو نہیں، اب بھی ان کے بارے میں یہی بات ہے، مگر اس بارے میں بات کرنا ہمیشہ محفوظ رہنا چاہئیے،اس سے پہلے یہ کبھی نہیں سنا تھا۔
 
یہ سب ایک نئی بات نہیں ہے، یہ اس کے بعد اور اس سے قبل دوسرے حملوں کی جیسا ہی تھا۔ پہلے کس چیز پر حملہ کیا گیا تو کب کے چلا گا? ابھی یہ بات نہیں سامنے آئی اور اب وہی حملہ ہوا، سچ پتہ چلنا چاہئے کہ لبنان میں کس کے ہاتھوں یہاں تک پہنچا رہا ہے؟
 
اس نئی جنگ میں Lebanon bhi bhi aik jhootha saabit hoga, ismein to Hezbollah jaldi se hi bharosa karta hai... aur Israel bhi to kabhi bhi apne khud ke liye taakiya bana sakta hai... Abbas Hasan ki maut ke baad bhi Hezbollah ki tarah zyada kuch nahi hua, woh bhi zikr karte samay iske saath aisa kya karenge?...
 
اس پر یہاں تک کچھ بات نہیں کی جا سکتی، اسرائیل کی آم اداری انہیں یہاں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئی ہے کہ لبنان کے ساتھ اس کی مظالم لگائی جا سکتی ہیں اور انہوں نے ڈرون حملے میں اس فوجی کمانڈر کی جانب سے بھی کچھ نقصان پہنچایا ہے جن پر اسرائیل کے پاس آرمز لگائی جاسکتی ہیں 🚫
 
ISRائیل کے حملوں سے ہم آہت ہیں اور ان کے شہید Abbas Hassan کے خاندان کو دوسرا نہیں دیا گیا ۔ لہذا اگر اسرائیل کی جانب سے اس طرح کی مظالم لگائی گئی تو یہ بھی ایک انصاف نہیں رہے گا اور لبنان میں دوسرے شہید ہو جائیں گے ۔
 
ایسے حالات کے لئے کبھی نہیں سوچتا تھا جس میں لبنان اور اسرائیل دونوں کی جانوں کو خطرہ بھی کہنے دوںگے اور اب یہ واقعہ ہوا تو وہاں کی لوگ ابھی تک ایسے حملے سے لڑ رہے ہیں۔

کیا اسرائیل نے اس گاڑی پر ڈرون حملے کے لیے سیکٹر جنرل کا اہلاکہوں کے بعد بھی کچھ چیننے کی کوئی پریشانی رہی?

یہ ایسا تو لگتا ہے کہ ابھی تک کے جنگ کی تیز گریٹی نے اور سب کو ایک دوسرے پر حملے شروع کرنے کے لیے مجبور کیا ہے۔

جلوں میں لوگ یہ سوچتے ہیں کہ ابھی تک ہوئے جنگوں سے کیا نتیجہ نکلتا ہے، مگر دوسرے طرف یہ بات بھی یقینی ہے کہ اس کے نتیجے میں کوئی صاف و صاف جیتنا بھی ممکن نہیں۔
 
اس دیکھتے ہیں یہ کچھ ایسا ہو رہا ہے جو پہلے سے دیکھا نہیں گیا ۔ اسرائیل کی ان لوگوں پر چارچہ نہیں کیا جاتا جس پر بھارت اور امریکہ پھرک نہیں ڈالتے مگر یہIsrael اس گھروں میں بھی ہوا جا رہا ہے جو ان کے لئے دوسرا خطرہ ہو رہا ہے۔
 
اس ایسے گروپوں کو کس کا سامنا کر رہا ہے جس سے ناکام ہو کر ہی یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ ان کے بارے میں کیا کیا بتایا جا رہا ہے؟ عباس حسن کرکی کو ایک ساتھی سے مل کر شہید ہونے پر یہ کیا کہنا جائے گا؟ اسے یہ کیسے بتایا جائے کہ انھوں نے کیا کارروائیں کیں اور وہ کس طرح اسرائیل کے ساتھ مل کر ہوئے تھے؟ یہ سب پوری حقیقت نہیں بتا رہا جس کی وجہ سے ہوا ہو گی تھی اور اب یہ دیکھنا ہوتا ہ۪ کہ ان کو وہ کیا ملا؟

<3
 
واپس
Top