14 سال کی لڑکی نے انسٹاگرام پر ایک 17 سالہ لڑکے سے محبت کی اور پھر وہ اس کے ساتھ سلطان پوری جانے کو کیا، پھر اسے دہلی پولیس نے اپنی رکاوٹوں میں پکڑ لیا، جس کی وجہ سے 14 سال کی لڑکی کو بدھ کے روز برآمد کر دیا گیا۔
جب اس لڑکی کو انسٹاگرام پر ایک 17 سالہ لڑکے سے محبت ہوئی تو وہ دونوں گھر چھوڑنے کا منصوبہ بنانے لگی اور سیدھے دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے۔ جہاں سے وہ انسٹاگرام والے دوست سے رابطہ کیا اور سلطان پوری لے آئے، جہاں دونوں نے ایک کمرہ کرائے پر لیا اور رہنے لگے۔
جب سوشل میڈیا پر محبت کا اثر پڑا تو گھر والے اس صورتحال سے ان کو دور کرنا چاہتے تھے، لیکن اس نے وہی نتیجہ دے دیا جس سے وہ نہیں چاہتے تھے، وہاں تک کہ 14 سال کی لڑکی کو بدھ کے روز برآمد کر لیا گیا اور اسے سلطان پوری سے کامیابی کے ساتھ برآمد کیا گیا۔
یہ ایک بہت حیران کن واقعہ ہے، محبت کی وجہ سے دو نوجوانوں نے اپنی زندگیوں کو تبدیل کر دیا ہے، لیکن اس میں ان کی ایsi کھلائی گئی ہے جو انہیں ایک دوسرے سے جोडنے والی نہیں تھی، اب وہ پوری دنیا کو چل رہی ہیں اور اس کے لیے اب بھی ایسا ہی ہونے کا امکان ہے کہ وہ اپنی زندگیوں کو دوبارہ بدلتے رہیں گے، یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے اسے بچایا جا سکتا تھا اگر ان کے مہروں پر توجہ دی گئی ہوت۔
یہ ایک بھرپور ماحोल ہے! انسٹاگرام پر محبت کی جگہ جہاں 14 سال کی لڑکی نے 17 سالہ لڑکے سے محبت کرلی تو وہ اس کے ساتھ سلطان پوری جانے کو کیا! یہ کافی ہی معقول ہے؟ گھر والوں نے ان کی رکاوٹوں میں پکڑ لیا تو وہ بدھ کے روز برآمد کر دیا گیا! یہ ایک بہت مہنگی معاملہ ہے! :s
یہ مریڈن ہے! لڑکیوں کی زندگی بہت مشکل ہوتی ہے، انہیں پہلی بار سوشل میڈیا پر محبت ہونے کا ایسا محسوس ہوتا ہے جیسا وہ اپنے دل کی بات کر رہی ہیں، اور اس کے بعد یہ سارے پلیٹو پر لگتا ہے!
چاہے وہ اچھی طرح سوچ کر بھی کرسکیں یا نہیں، ہمیشہ ان کے دماغ کا ایسا ہوتا رہتا ہے جیسا وہ پہلے سے ہی اپنے دل کی بات کرچکے ہوں!
اور اب یہ چیلنج کتنا مشکل ہے! اس لیے، اچھے لوگ انہیں سمجھنے کی کوشش کریں اور انہیں ایسی پلیٹو میں نہ بھی رکھیں جو ان کو دوسری طرف سے آسانی سے بلا ڈال سکتی ہے!
یہ واضح طور پر دیکھنا ہی بہت ہی منفی ہے ، ایک چھوٹی لڑکی کو تفرقہ پزیر رشتے کا شکار کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس سے اس کے مستقبل پر بھی واضح اثرات ہو گئے ہیں
یہ بے مثال تھا! ایک 14 سال کی لڑکی نے اپنی زندگی کو ایسے ساتھ دیا جیسا کوئی نہیں کرتا ہوتا، تو پھر اسے دہلی پولیس نے رکاوٹوں میں پکڑ کر اپنی زندگی کو بہت زیادہ مشکل بنایا ہوا تھا! اور 17 سالہ لڑکا جو وہ اس کے ساتھ لاکھیں نے، اب وہ سلطان پوری جانے کے بہت زیادہ عرصہ سے رہ رہا ہوگا!
دوسری طرف میں، لڑکی کی اس گئی ایک نتیجہ جو وہ نہیں چاہتی تھی، یہ تو بے مثال ہے، ایک نوجوان کو اپنی زندگی کی طرح خود کش کرنا پڑتا ہے اور پھر اسے دوسروں کی رکاوٹوں سے روکنے کے لئے اپنی زندگی بہت مشکل بنادی جاتی ہے!
وہ جھٹلاں جس 14 سال کی لڑکی نے کی ہیں وہ حقیقی زندگی میں بھی کھیل سکتی ہیں، کیونکہ اس نے اپنے دل کی بات دے کر ایک 17 سالہ لڑکے سے محبت کی اور اس کے ساتھ سلطان پوری جانے کو کیا، جو کہ وہی ہدایت نہیں تھی جس سے وہ چاہتی تھی، یہ تو ایک بڑا بوجھ ہو گیا لیکن اس نے اپنی زندگی میں بدلیں لانے کی کوشش کی...
ایسا تو ہی ہوا چاہے وہ بچے کبھی گھر والوں سے ملنے اور انٹرنیٹ پر کچھ نہ کچھ کرنے کے لیے باہر جانے والے ہیں، لگتا ہے ان کی فہم کو بھی اس میں سیکھنا پڑتا ہے کہ کب پھینکتے ہیں اور کب کھلتے ہیں...
یہ لڑکیوں کی زندگی بہت ہی خطرناک ہے، اس کی وجہ سے وہاں تک کہ ان کے والدین کی ذمہ داری اور بھارت کی آئندہ قومی پالیسیوں پر یقین کرنا ضروری ہو جاتا ہے، ان لڑکیوں کو اپنی زندگیوں کا فائدہ اور سلیب بکھیرنے کی اجازت نہیں دینا چاہئے بلکہ انہیں اپنے اور ان کی لڑکیوں کو ایسی زندگی میں رکھنا چاہئے جس سے وہ محفوظ ہوں، یہ بہت مشکل ہو گیا ہے لیکن ہمیں ایسی پالیسیوں کو اپنایا ہونا چاہئے جو ان لڑکیوں کی زندگیوں کے لیے فائدہ مند ہون۔
عجیب بہت عجیب! 17 سالہ لڑکا اور 14 سال کی لڑکی ایسے معاملے میں شامل ہوئیں جس سے ان کے گھر وालوں کو بھی خوفناک تھا! یہ تو کہیں ایک فلم کی گالری سے لے لو! دہلی ریلوے اسٹیشن پر اور سلطان پوری میں رہنا... کیا ان کے گھر وालوں نے بھی سوچا تھا کہ اب یہ دونوں کہیں ایک ساتھ آئے گے؟ اور جب اس بات کو جان کر گھر والوں نے ان کے ساتھ لگن لی تو وہ برآمد ہونے پر کیا ہوتا? یہ بھی عجیب ہے!
یہ تو ایک دلچسپ صورتحال ہے، لڑکی نے پیار کا رخ کیا اور اچھا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے زندگی بितانے کی کوشش کر رہی ہے۔ میری رाय میں، پوری دنیا میں پیار ہوتا ہے اور وہ نہیں ہوتا جو لوگ اس پر تھوکر کرتے ہیں۔ 14 سال کی لڑکی کو پہلے اپنی Family اور Education پر زیادہ توجہ دینے کی چاہئیں تھی، لیکن اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اس کا 17 سالہ دوست اس پوری زندگی کو جیت لے گا!
یہ وہ بات ہے جو نہیں چاہیے کہ دوسروں کے جذباتوں پر قابو پانے کی کوشش کرنا، اس لڑکی کو اپنی دلچسپیوں سے بچانے کا کوئی तरीकہ نہیں تھا، اور اسے ایسا ہی ہونا پڑا؟ یہ تو ایک گہری تعزیت کی بات ہوگی، لेकن ایسے مामलات کو حل کرنے کے لیے پولیس کو بھی کافی ٹریننگ دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ نوجوانوں کی زندگیوں سے پرہیز کریں۔