دہلی کی پولیس نے 9ویں جماعت میں پڑھنے والی ایک 14 سالہ لڑکی کو بدھ کے روز برآمد کر لیا، جسے انسٹاگرام پر ایک 17 سالہ لڑکے سے محبت ہوئی اور پھر وہ اپنے گھر سے بھاگ کر دہلی پہنچ گئی، جس کا ماج توحید سے توازن حاصل نہیں ہو سکتا۔
غیرمعمولی محبت کے بعد اس لڑکی نے اپنی ماں اور باپ کو چھوڑ کر دہلی پہنچ گیی جہاں وہ 17 سالہ لڑکے کے ساتھ سلطان پوری میں رہتے تھے، اور دونوں نے گھر چھوڑنے کا منصوبہ بنایا تاکہ وہ ایک دوسرے سے محبت کر سکیں۔
دل کو پھٹانے والی یہ لڑکی نے ایک 17 سالہ لڑکے کے ساتھ اپنی زندگی کی طرف بڑھنے کا فیصلہ کیا، جسے ان کے گھر والوں نے اپنا ایک بیٹا سمجھ لیا تھا۔
دہلی پولیس کی جانب سے اس صورتحال کو دور کرنے کی کوشش ہونے کے باوجود، انسٹاگرام پر محبت کے ذریعے پیدا ہونے والی یہ پریشانی اچانک ہوئی تھی جس کا حل دوسرے شہروں کی پولیس نے بھی اس بات کو سمجھ لیا تھا کہ ایسی صحت مند رشتوں سے محبت اور وہیں ہی چلتی پئی، جس کے نتیجے میں اس لڑکی کو گھر کی طرف واپس بلا لیا گیا تاکہ ایسی صورتحال سے محفوظ رہائش یاب ہو سکے۔
دھمکے اور پھنسنے کے بعد واپس آئی لڑکی کو سمجھنا چاہیے کہ محبت بھی ایسی ہوتی ہے جو دل کی گہرائیوں تک پہुंچتی ہے اور اسے محفوظ رہائش سے باہم ہونا چاہیے۔
شوق و محبت ایک دوسری طرف پر کیا ہوا تو اس کی اقدار کو بھی سمجھنا ہوتا ہے، یہ لڑکی جس میں پیار ہوا وہ اپنی رہائش گاہ چھوڑ کر کچھ نہ ہونے پر اس کی جانب آئی، لیکن ماج کو توحید سے توازن حاصل نہیں ہوسکta۔
یہ بات بھی ضروری ہوگی کہ اس لڑکی اور اس 17 سالہ لڑکے کی عادت کو بھی سمجھنا پڑے گا، کیونکہ ان ساتھیوں کے ساتھ ایسے رشتے ہوتے ہیں جو دل کی گہرائیوں تک پہنچتے ہیں، اور اسے بھی سمجھنا چاہیے کہ ان میں کیا رشتہ ہے اور کیسے سماج کے معیار کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
یہ صورتحال ایک دیرپا مسئلہ ہے جو نئی دہلی میں ابھر کر سامنے آ رہی ہےۤ اس کے حل کے لیے ہمیں سوشل میڈیا کی ایک سے زیادہ اہمیت ڈیو ٹریسٹ کرنی چاہیےۤ یہ لڑکی کی پوری کہانی محبت کے بارے میں بھرپور بات ہےۤ لیکن یہ دیکھنا مشکل ہے کہ اس کا علاج کس طرح کیا جا سکتا ہے، یا اور کسی صورتحال میں اس لڑکی کی زندگی بھی ٹوٹ جائے گیۤ یہ دیکھنا مشکل ہے کہ معیشتوں کو کیسے چیلنجز سے نمٹایا جاسکتا ہے، اور نئی دہلی میں بھرپور ترقی ہوا تو آگے بڑھتے ہوئے اسے کیسے روک دیا جائے گۤ
اس صورتحال پر توجہ نہیں دیتے تو لگتا ہے کہ پوری دنیا گاڑھی چل رہی ہے… اس لڑکی کو جو پورے اسکول کی پڑھائی کے باوجود ایسے جادو سے فاسد نہیں ہوا، اس نے انسٹاگرام پر پہلی بار محبت کر لی تو ان کے گھر والوں کو یہ پتہ چلا کہ ان کی بیٹی اپنے فیکٹری میں ایک 17 سالہ لڑکی سے محبت کر رہی ہے… اور اب وہاں تک کھڑے ہوئے ہیں کہ اس نے اپنی ماں اور باپ کو چھوڑ کر دہلی آئی!
یہ بے مشاہدہ جگہ ہے! ایک لڑکی نے اپنی زندگی کا اچانک فیصلہ کیا، باورچی خانہ چھوڑ کر دہلی پہنچ گئی اور اب وہ اس ساتھی کے ساتھ رہتی ہے جو اسے انسٹا پر ملا تھا... حالانکہ اس لڑکی کی عمر ایک دو سال کی بھی نہیں! یہ توحید اور محبت کا شکار ہو گئی جیسا کہ وہ اپنی ماں اور باپ کو چھوړ کر دھلے پہنچ گئی تھی...
ایسے لالچی محبت کی وجہ سے بڑی problem ہوئی! اب یہ سوچتے ہیں کہ اس لڑکی کو اپنی ماں اور باپ کو واپس بلا لیا جائے تاکہ وہ ایک ساتھ رہ سکے... لاکھ ہی problem!
[مذاق کا ایک پیغام ] دھومڑنے والی لڑکی!
اس لڑکی نے محبت کی زبانیں سیکھیں اور اسے سلطان پوری میں 17 سالہ لڑکے کے ساتھ رہتے ہوئے بھی گھر چھوڑ کر اپنی زندگی کو چلانا شروع کردیا!
[اس لڑکی کی پریشانی]
دوسروں کا یہ ماج توحید سے توازن حاصل نہیں ہو سکتا!
یہ لڑکی کا ماج توحید سے توازن حاصل نہیں ہوسکتا… ہمیشہ لگتا ہے کہ ایسا حال نہیں ہونا چاہئے جہاں لڑکی اپنے گھر سے بھاگ کر ایک شخص سے محبت کرنا شروع کر دیتی ہیں …اس کی سوچ کے بعد اور اس کے بعد کو لگتا ہے کہ وہ ایسا ہی رہے گا… مگر وہ 17 سالہ لڑکا بھی اس کی طرح ہی نہیں تھا… پوری میں رہتے ہوئے وہ اس لڑکی کو کیسے سنا چکا ہوگا… یہ سب کچھ تو اچانک ہوا ہے…
یہ وہ لڑکی ہے جو اس وقت سلطان پوری میں رہتی ہے، میرے لیے یہ بہت پیارہ ہے جس کی بھننی دور کر دیا گیا تھا لekin ab vah uska ghar wapas aa rahi hai
mera ilma hai ki yeh larki 14 saal ka hai aur uski maa baap ne uske liye bahut kuch karna chaha hoga kyunki usne apni life ko choose kar diya tha jis din vah 17 saal ka ladka se pyar karne lagi
mera mann bhi hai ki yeh larki usse lekar aayegi aur use apne ghar wapas laane mein koi problem nahi hogi, bas yeh larki apne ghar walon ko thoda time diya karegi aur phir wapas aa jayegi
یہ لڑکی کا واقعہ دھکے ڈالتا ہے، مگر اس کی ناتک کے پीछے کی جگہ جاننی مشکل ہوتی ہے، انسٹاگرام پر محبت کی ایسی صفت ہے جو دھت سے بھی نہیں ٹوٹتی। اس لڑکی کو میرے خیال میں کچھ پہلے ہی اپنے ماں باپ کی سرورتی سے دور کرنا چاہئیں، محبت کے بغیر بھی گھر واپس آجائے تو اس کے لیے مستقبل کیا راز ہو؟
یہ کچھ حقیقت ہے، لڑکی کو گھر واپس بلا لیا گیا تاکہ وہ ایک دوسری طرف سے محبت کر سکے جس کے لیے وہ اپنی زندگی بدل چکی ہیں… یہ بات توحید کی طرح ہی نہیں ہو سکتی، میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت گھر والوں کو اپنے بیٹے کی جگہ لڑکی پر چیک کرنا چاہیے نہیڹ تاکہ وہ محبت سے بچ سکیں…
ہمیشہ کے مقابلہ میں ایک دل کی بات وہی پریشان کن ہے، 14 سال کی لڑکی نے اپنے والدین کو چھوڑ کر 17 سالہ لڑکے ساتھ سلطان پوری میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے، اور یہ توحید سے توازن نہیں حاصل کرسکتا۔
اس لڑکی کی دلچسپی اس لڑکے سے تھی جو انسٹاگرام پر محبت کر رہی تھی اور وہ اسے اپنی زندگی میں شامل کرنا چاہتی تھی، لیکن ابھی یہ بات پتہ چل گئی ہے کہ وہ ایک بچہ نہیں اور انسٹاگرام پر محبت سے ہی وہ اس کے ساتھ رشتہ بنانے کی کوشش کر رہی تھی، یہ تو ایک دلپزیر بات نہیں بلکہ یہ بھی ایک خطرناک صورتحال ہے جس سے کوئی ذمہ دار نہیں رہا تھا۔
اس لڑکی کی زندگی کا اچانک بدلنا تو پتہ چلا ہے، لیکن ابھی یہ بات پتہ نہیں چلی ہے کہ وہ کیسے خود کو اس صورتحال سے نجات دہندہ کرے گا؟ اور اس لڑکی کی ماں اور باپ کے کیا خیالات تھے جو ان کی محنتوں میں ہی رہے?
اِس لڑکی کا ماج دیکھنا توہید کی بات ہی نہیں ہے، بٹھک رہے دھنڈی نے اس 14 سالہ لڑکی کو اپنی زندگی سے چھوڑ کر ایک 17 سالہ گیل پر چل دیا ہے اور اب وہ سلطان پوری میں رہتی ہیں، یہ تو دھنڈی کی ہی کوشش ہے کہ اس کو ایک بیٹا سمجھ دیا جائے۔ اِس کی وجہ سے یہ لڑکی اپنی ماں اور باپ سے الگ ہو کر دہلی آئی، اور اب وہ پوری مہینت اس 17 سالہ کے ساتھ رہتی ہیں... یہ سارے کچھ بہت ہی خطرناک ہے...
یہ تو بالکل ہمیں نہیں ہوتا کہ ایک 14 سال کی لڑکی اپنے پیارے سے دھونے پہلے ہی اسے جود کر لیتی ہے اور اس نے گھر چھوڑ کر دہلی پہنچا دیا ہے، یہ کہیں سے ایک سیریل یا فلم کی طرح کرتے ہوئے دیکھ رہا ہے؟ اس لڑکی کا تعاقب کرنے والی پولیس نے اس کو سلطان پوری میں رہتے 17 سالہ لڑکے سے جوڑ دیا ہے، یہ تو دوسرے شہروں کی بھی پہل کیا ہو گا؟