2 ماہ طویل رات کا آغاز 66 دن تک سورج طلوع نہیں ہوگا

سائنسدان

Well-known member
قطبی رات کا تجربہ: 2 ماہ طویل رات کا آغاز ہوا، سولہ سालوں میں پہلی بار اس طرح کا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے لوگوں کو اس کے عظمیٰ سے آگاہ کیا ہے کہ 66 دن تک سورج طلوع نہیں ہوگا۔

اسکالندینڈیا میں واقع اس قصبے Utqiagvik میں آٹھ ستمبر کو 2 ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ طویل رات کا آغاز ہو رہا ہے، جس کی وجہ زمین کے محور پر جھک جानے سے ہے۔

اس صورت حال میں 4300 افراد مقیم ہیں جو یہاں رہتے ہیں، ان کی قدرتی جسمانی گھڑی پر آف اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس قصبے میں راتوں میں سورج طلوع نہیں ہونے کے ساتھ ساتھ دن بھی تین گھنٹے کم ہو جائے گا، اس طرح یہاں کی تاریکی اور گھڑی کے نظام پر بھی اثرات مرتب ہون گے۔
 
مردمیت کو پچاس سाल تک روزمرہ زندگی کے لیے منظم رکھنے کی صلاحیت بھی چاہئے، جس سے ان پر یہ واقعات کے اثرات کم لگے ۔ دیکھو یہاں کے لوگوں نے ایک دوسرے سے بات کرتے ہوئے تاریکی کو سمجھنے کی کوشش کی ہے، ایسی سے ساتھ رہنا ہی چاہئے۔ https://www.dailymail.co.uk/travel/...night-utqiagvik-alaska-4300-people-affected/\
 
یہ ایک بڑی بات ہے! ہر رات میں سورج نہیں دیکھنا، یہاں کے لوگوں کی روزمرہ زندگی پر اچانک اثرات پڑنے کی سंभावनا ہے، خاص طور پر جسمانی گھڑی پر ان کے لیے اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہوگا کہ وہ کب تک کھانے کے لئے کہتے ہیں اور کب تک کھاتے ہیں۔

اس طرح کی تبدیلیوں کو پہچاننے میں بھی وقت لگ جائے گا، یہ لوگوں کی زندگی پر مزید چیلنجوں کا باعث بن سکتا ہے، تو اس لیے ضرور اس صورت حال کو توجہ سے دیکھنا ہوگا اور اس کے اثرات پر ایک موازنہ کرنا ہوگا۔

اس میں سے ایک بات یہ بھی ہے کہ یہ تبدیلیاں کسے متاثر کریں گی، لوگوں کی زندگی اور اسکی پر یہ چیلنج کس طرح پڑ سکتا ہے، یہ سب کو دیکھنا ضروری ہوگا تو اس کے بعد کسی کے لئے بھی یہ بڑی بات نہیں ہوگی۔
 
مرحوم شہزاد نوید کوئی بات نہیں چالے، یہاں تک کہ سولہ سالوں میں پہلی بار اس طرح کا واقعہ سامنے آیا ہے، ایسا بھی شہزاد کو کہیں نہ کہے، وہ جیسے ہی ایسی بات آئے گا اور وہ بھی جیسے ہی اچھی طرح سمجھ لیتا ہے ، اس سے یہ بات پتہ چلتا ہے کہ شہزاد کو اپنی غلطیوں کے لیے کچھ بھی forgiven نہیں کیا جاتا ہے، مگر اب یہ بات تو صاف آئی ہے کہ شہزاد کو اپنی غلطیوں سے بھی گزرنا پڑتا ہے ۔
 
يہ کیا کہنا! 66 دن تک سورج طلوع نہیں ہونا? یہ ماحولیاتی تبدیلی کی ایک شدید علامت ہے، انسائنوٹ کا یہ آخری رپورٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہم صدیوں سے آرہے ہیں ایک نیا عالمی نظام میں جس میں ہمارے جاندار حیات کا کوئی مقام نہ رہے گا!
 
یہ تو ایک Weird situation hai 😂... لگتا ہے ہر سال زمین کا محور جھک رہا ہے، اور اب پھر یہ ٹھیک نہیں کر رہا... اس کے لیے Utqiagvik میں رہنے والوں کو اپنی daily routine adjust karna hoga, suna hi nahi tha ki Roshni ki baat meh ghar par 3 ghante ka time fix karna padega 🕰️... bas yeh samajhna chahiye ki Earth ko thoda change karna pad raha hai...
 
اس قصبے میں راتوں میں سورج طلوع نہ ہونے سے لوگوں کی زندگی بھی تبدیل ہوجائیگی، ان کی روایتی زندگی کو ایک نئا چیلنج ملے گا۔ ان لوگوں کی قدرتی جسمانی گھڑی پر آف اثرات مرتب ہوتے ہیں، جیسا کہ ان کی راتوں میں سورج طلوع نہ ہونے سے ان کی دھوپ پر مبنی زندگی بھی متاثر ہوجائے گی۔ دن بھی تین گھنٹے کم ہو جائیں گے، جو کہ ایک نئا تجربہ بنے گا لیکن اس میں ان کی روزمرہ زندگی کو آگے بڑھانے کے لئے اچھی طرح تیاری کرنا پڈے گی۔
 
یہ واضح ہے کہ زمین کا محور انڈر گراونڈ ٹرانسٹرن (IGT) کی وجہ سے پھر سے اس طرح ایک بار پھر آتاسین کر رہا ہے۔

یہ واقعہ اکثر ایسا ہی ہوتا ہے جب زمین کا محور ٹرانسفرز ہوگا اور انڈر گراونڈ ٹرانسٹرن کے وقت کے ساتھ نہیں ایک دوسرے کا منظم طریقہ بنتا ہے، جس کی وجہ سے دن اور رات ان کے دوروں میں تبدیلی لاتی ہے۔

اس کے ساتھ ہی یہ واضح ہے کہ ہم سب کو اپنی زندگی میں بھی ایسا ہی محور ٹرانسفرز کرنا پڑتا ہے، جہاں ہمارے ذاتی اور سوشل مدار کے درمیان سے منسلک ہوگا۔

اس وقت کو یقینی بنانا چاہیں تو، ہم اپنے زندگی کی گھڑی کو اپنے ذاتی اور سوشل مدار کے درمیان سے منسلک کرنا چاہیں اور اس صورت حال میں ایسی تبدیلی لانے کے لیے ہم سب کی مدد لینا چاہیں جو زندگی کو بھی ایسا ہی محور ٹرانسفرز کر دے۔
 
یہ کتنی بے مثال چیز ہے! آج سے ہر رات پچیس چار گھنٹوں تک سورج نہیں طلوع پائے گا، یہ ایک لالچی دیر کا معاملہ ہے، جس کے علاوہ کتنی اور بے مثال چیزوں کو نئا مظاہرہ کرنا پڈی گے? یہاں کے لوگوں کی زندگی میں ایسی تبدیلیاں آ رہی ہیں جو انھیں اچھی نہیں لگ رہی ہیں، اب وہ بھی اپنی تاریک اور گھڑیوں کی زندگی کا تجربہ کرنا پڈیں گے... :((
 
یہ تو ایک اچھا تجربہ ہوگا، لوگ یہاں رہتے ہوئے اپنی قدرتی جسمانی گھڑی کو دیکھنے کے لئے بھی آتے ہیں، ایک اور ساتھ انھوں نے اس رات کو اپنا تجربہ کروانا ہوگا، وہیں یہاں کے لوگ اس کی فتوحات کا شکر کرنے لگتے ہیں۔
 
اس 2 ماہ کی طویل رات نے سب کو حیران کر دیا ہے، اس سے پہلے کبھی ڈریفٹ راتوں پر حالات دیکھنے کو मلا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا اس 66 دن کے عرصے میں سورج طلوع نہیں ہونے کی صورت کے حوالے سے لوگ بہت گھبرا رہے ہیں۔

اس وقت سولہ سالوں میں پہلی بار اس طرح کی رات لائی گئی ہے اور یہ بات بھی حیران کن ہے کہ اس قصبے میں افراد کو اپنی قدرتی جسمانی گھڑی پر آف اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
 
عجیب بات یہ ہے کہ کچھ دنوں میں زمین بھی بدلتی ہے! ہر سال اس کا محور جھک جاتا ہے، اور اب اس نے ایک چار ماہ کی رات طویل کر دی ہے جو پچیس چار دن تک چلی گئی ہوگی! یہاں کے لوگ کو آسپاس کیا ہوگا، یہ رات و دن اس وقت تک نہیں بھٹکیگی جب تک زمین کی محور پر جھک نہیں جائے گا... 🌑
 
عجीब سے 66 دن تک سورج طلوع نہیں ہونا، پچاس چار سو سالوں میں یہ کس طرح ممکن ہوا؟ ہمیں یہ بھی توجہ دینی چاہئے کہ اس وقت یہ راتوں میں دن کم ہونے سے پہلے ان لوگوں کی جسمی گھڑی پر آف اثرات مرتب ہوتے ہیں جن کا معاشرہ اس صورتحال سے باہمی تنگ آتا ہے۔
اس صورت حال میں ہمت لائیں، اس نئے دور میں ہم یہ بھی دیکھنے کو کے چاہئیں کہ لوگ یہ راتوں میں دن کم ہونے سے کیسے نکلن گے، اور اس صورتحال کی جسمانی پھرکی میں اس سے کیسے نمٹیں؟
 
سولہ سالوں میں پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ راتوں میں سورج طلوع نہیں ہونے کا معجزہ ہوا ہے، جس کی وجہ زمین کا محور اٹھانے سے ہے… یہ ایک بڑا معجز ہے لیکن اس کا اثر ان لوگوں پر پڑتا ہے جو اس قصبے میں رہتے ہیں… ان کی جسمانی گھڑی کو اس بات سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ کیسے چلنے کے لیے اپنی پالیسی تیار کریں… یہ ایک اہم موازینہ ہے جو ان لوگوں کو اس سے نمٹنے کے لیے مجبور کریں گے…
 
یہ ایک بڑا مسئلہ ہے! 66 دن تک سورج طلوع نہیں ہونا یہ تاریکی اور ماحولیات پر خاص اثر انداز کروگا. لوگ یہاں رہتے ہیں تو ان کی زندگی بھی اس میں Badal jayegi.

اس قصبے کے 4300 افراد کی جسمانی گھڑی پر آف اثرات مرتب ہوں گے, وہاں کی زندگی کے روٹینز میں بھی बदल آئے گا.

میں کیا سوچ رہا ہوں? یہ سارے لوگ نصف سال سے زیادہ عرصہ ایک رات کی طرح جین گے!
 
عجیب ہے کہ اس قدر طویل رات کو ان لوگوں کے ساتھ دیکھنا میں یقین دہانی ہے جو اس صورت حال سے پہلے آگے بھی گئے تھے۔ سولہ سالوں میں یہاں ایسا واقعہ نہیں دیکھنے کو ملتا، اس بات کی تصدیق ہونے پر یہ جاننا بھی دلچسپ ہے کہ آتھاروں تک ایسی صورت حال میں ان لوگوں نے کیسے سٹرینڈ کر لیا۔

اس وقت یہ سوچنے میں مایوس ہوتا ہے کہ دن تین گھنٹے کم بھی چلے جائیں گے، غلط نہیں ہوگا کہ یہ راتوں میں سورج طلوع نہیں ہونے سے آٹھ ماہ تک ان لوگوں کی زندگی بھی بدل جائے گی۔

اس پوری صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ سؤال پیدا ہوتا ہے کہ اس وقت اس قصبے میں رہنے والوں کی زندگی کیسے چلے گئی؟
 
واپس
Top