چین میں 20 سے زائد قدیم ڈائنوسارز اور دیگر مخلوقات کے قدموں کا نشان ملا ہے جس پر ایک ہائیکر نے چٹان پر گزرتے ہوئے دیکھا تھا، یہ سب چین یونیورسٹی آف جیو سائنسز بیجنگ کے ماہرِ آثارِ قدیمہ سنگ لید اور ان کی ٹیم نے تصدیق کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مقام پر گوشت خور تھیراپوڈ ڈائنوسارز کے نشان ملے ہیں، اور یہ سب اپنی اصل حالت میں موجود ہیں جس سے انہیں 200 ملین سال پہلے کی عرصہ میں گھومتے پھرتے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہاتھ جیسی ساخت رکھنے والے قدیم آرکوسار رینگنے والے جانداروں سے منسوب کیے جانے والے ان نشانات بھی ملے ہیں، اور کم از کم چار تہیں ان کا بھی مشاہدہ کر لی گئیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ڈائنوسارز اس علاقے میں طویل عرصہ تک बसا رہے، اور ان کی موجودگی سے علاقے کی پہچان بدل گئی ہے۔
سائنسی دنیا کے لیے یہ دریافت ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا جو نہ صرف ان مخلوقات کی دنیا کے قریب لایے گا بلکہ انہیں زمین پر گھومنے والی دنیا کے قریب لے جائے گا۔
چین میں 20 سے زائد قدیم ڈائنوسارز اور دیگر مخلوقات کے قدموں کا نشان ملا ہے جو دنیا کو ایک نئی وجہ سے متاثر کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس مقام پر گوشت خور تھیراپوڈ ڈائنوسارز کے نشان ملے ہیں، اور یہ سب اپنی اصل حالت میں موجود ہیں جس سے انہیں 200 ملین سال پہلے کی عرصہ میں گھومتے پھرتے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہاتھ جیسی ساخت رکھنے والے قدیم آرکوسار رینگنے والے جانداروں سے منسوب کیے جانے والے ان نشانات بھی ملے ہیں، اور کم از کم چار تہیں ان کا بھی مشاہدہ کر لی گئیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ڈائنوسارز اس علاقے میں طویل عرصہ تک बसا رہے، اور ان کی موجودگی سے علاقے کی پہچان بدل گئی ہے۔
سائنسی دنیا کے لیے یہ دریافت ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا جو نہ صرف ان مخلوقات کی دنیا کے قریب لایے گا بلکہ انہیں زمین پر گھومنے والی دنیا کے قریب لے جائے گا۔
چین میں 20 سے زائد قدیم ڈائنوسارز اور دیگر مخلوقات کے قدموں کا نشان ملا ہے جو دنیا کو ایک نئی وجہ سے متاثر کرے گا۔