27ویں ترمیم کے لیے نمبرز پورے ہیں، قومی دھارے میں مولانا کا بہت بڑا کردار ہے: فیصل واوڈا

تتلی

Well-known member
سینیٹر فیصل واوڈا کے آولانہ ساتھ میں جے یو آئی کی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی جس کے بعد انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے آپ کی رہائش گاہ پہنچ کر وہ سینیٹر فیصل واوڈا سے ملاقات کرتے ہیں۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم میں ان سے بات کی جائے گی اور اس حوالے سے کہا کہ نمبرز کو ڈھونڈنا نہیں بلکہ 27 ویں ترمیم کی منظوری کے لیے نمبرز پورے ہیں، جبکہ مولانا ترامیم کے معاملات دیکھیں گے اور سمجھیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ جے یو آئی کی مرکزی ترجمان اسلم غوری بھی شریک تھے اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم کی منظوری کے لیے نمبرز پورے ہیں اور اس حوالے سے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و کامیابی کے لیے جو بھی چیز درکار ہو گی وہ ترامیم میں شامل ہوگی، عمر کے ترامیم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آرٹیکل 243 میں صرف افواج کی جنگ نہیں بلکہ اکنامی، سائبر اور معاشی جنگ بھی ہے، اس لیے ہمیں تینوں افواج کو توانائی دینی پڑگی تو دیں گے انہیں مضبوط کریں گے تا کہ دفاع مضبوط ہوسکے۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے بتایا کہ آج 27 ویں ترمیم کو بہت آسانی سے پاس لگنا پڑ گیا نظر آ رہا ہے، اگر اس میں کوئی ابہام ہوا تو وہ آپ کے لیے ’’فلائٹ آن بورڈ‘‘ ہو گا۔
 
بھارتیوں کی انٹرنیٹ پلیٹ فارم پر یہ رپورٹ سن کر مجھے بہت متاثر ہوا 🤯، اس حوالے سے کہ جے ایس آئی اور پاکستانی سیاست میں دیکھا گیا، اب پہلے نہیں ہوتا کہ وہ اپنے معاشی اور سائبر تنقیدوں کو ہمیشہ پابندی کا مطالبہ کرتی رہیں، اور اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ 27 ویں ترمیم سے بھی لڑ رہی ہیں۔

اس کی ایک واضح بات ہے کہ جے یو آئی نے بھارتی حکومت کو پابندی کا مطالبہ کرنے سے قبل ہی کہا تھا کہ اس میں ابہام ہونے پر وہ ایک 'فلائٹ آن بورڈ' کے طور پر آ جائیں گے، اب وہ ان سے بات کر رہی ہیں کہ اگر کوئی حیرت ہوا تو وہ اس کا انعاقد کرسکیں گے۔

اس میں ایک اور بات ہے کہ 27 ویں ترمیم میں پابندی کا مطالبہ کرنے سے قبل بھی جے یو آئی نے کہا تھا کہ انہیں اس پر تبادلہ خیال کیا جانا چاہیے، اور اب وہ اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ پاکستان کی سلامتی کو یہ ترمیم بھی ہماری ضرورت ہے۔
 
🤔 مگر ایسے میں یہ بات بھی بات ہوگی کہ 27 ویں ترمیم کا معنا کیا ہے؟ وہ بتائے گا کہ عمر کو آرٹیکل 243 میں دوسری جنگ کی طور پر پیش کردی جائے گی تا کہ دفاعی قوتوں کو مضبوط کرنا پڑے اور پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس لیے بھی یہ بات غلط نہیں کہ اس سے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، اور شریک کیے گئے تھے۔ مگر یہ بات بھی بات ہوگی کہ ان سے کوئی ایسی پالیسی کے بارے میں پوچھا گیا جو پاکستان کے لیے مناسب ہو۔

اس کے علاوہ آرٹیکل 243 میں دوسری جنگ کی تعریف بھی نہیں کی گئی ہے؟ یہ بتائے گا کہ یہ تینوں جنگوں کو ایک ہی ساتھ جोड کرنا ہے، جو آرٹیکل 243 میں دوسری جنگ کی طور پر پیش کی جا رہی ہے۔

اس لیے یہ بات بھی بات ہوگی کہ اس سے ملکی سلامتی اور دفاع کی پالیسی کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے، بلکہ ان سے ایسے پالیسیوں کے بارے میں پوچھا گیا جو پاکستان کے لیے مناسب ہیں۔

ہم کو یہ بات بھی بات ہوگی کہ آج کی سیاسی صورتحال میں ملک کی سلامتی اور دفاع کی پالیسی بننے کی بات کے لیے ہمیں ایک دوسرے سے منسلک ہونا پڑega۔

یہاں ایک diagram ہے:
```
+---------------+
| ملک کی |
| سلامتی |
| اور دفاع |
+---------------+
|
| politics
v
+---------------+
| آرٹیکل 243|
| اور سینیٹر |
| فیصل واوڈا |
+---------------+
```
یہ ایک simplicity diagram ہے، جس میں ملک کی سلامتی اور دفاع کی پالیسی کو politics کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اور اس میں آرٹیکل 243 اور سینیٹر فیصل واوڈا کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
 
سینیٹر فیصل واوڈا کی بات سے مل کر اچھا لگ رہا ہے انھوں نے کہا کہ 27 ویں ترمیم میں اسلم غوری جی بھی شریک تھیں اور وہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے رہے مگر کچھ باتوں سے ان کو ابھی تک متصدی نہیں ہوئی اس لیے اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و کامیابی کے لیے جو بھی چیز درکار ہو گی وہ ترامیم میں شامل ہوگی عمر کے ترامیم ہیں مگر ان میں آرٹیکل 243 سے نکل کر کچھ تبدیلیاں کرنی پڑیں گی تو صرف افواج کی جنگ نہیں بلکہ اکنامی، سائبر اور معاشی جنگ بھی ہوگی انھیں مضبوط کریں گے تا کہ دفاع مضبوط ہوسکے 🤔
 
🤔 آج کی سینیٹر میٹنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا تو یہ دیکھنا ہی مشگول تھا کہ جس طرح لوگ 27 ویں ترمیم کی بات کر رہے تھے وہ سب کو ایک ہی چیز کا پتہ چلتا ہے، لگتا ہے ان کے پاس یہInformation کافی نہیں، میں یوں سوچتا ہوں کہ اس حوالے سے لوگوں کو پوری بات سمجھنے کی ضرورت ہے اور واضح کرنا ہوگا کہ انہیں کیا بتایا جائے گا، مگر میٹنگ سے بعد میں بھی دیکھتے رہوں گے.
 
بہت ایسے لوگ بھی یہ رہا سینیٹر فیصل واوڈا کی بات کرتے ہیں جو کہیں سے بھی انھوں نے یہ بتایا ہے کہ پاکستان کی سلامتی پر اسے سب کو نظر انداز نہ کرنا چاہئے، اگرچہ وہ کہتے ہیں کہ 27 ویں ترمیم سے بھی یہ بات طہر ہوگی ۔
 
سینیٹر فیصل واوڈا کی بات سے منسلک ہی نہیں ہوگا کہ پاکستان کو صرف افواج کی جنگ کے لیے ہمیشہ ہی انصاف کرنا پڑ رہا ہے، یہ بھی ایک اور معاملہ ہے جس پر بات کرتے ہوئے ہمیں اس سے قبل کے ماحول کو سمجھنا چاہیے۔ 🙏

27 ویڈیو ترمیم کی بات ہونے والی ہے جس میں پاکستان کی سلامتی اور کامیابی کے لیے کام کیا جائے گا، اس سے پہلے بھی اس پر بات چیت ہوگئی ہے جو کہ انصاف ہے؟ یہ بات تو محسوس ہوتی ہے کہ سینیٹر فیصل واوڈا کی بھرپور پابندی اور ہمیشہ ہی پاکستان کی سلامتی پر توجہ دیتے رہتے ہیں 🙌
 
واپس
Top