“27ویں ترمیم آئین شکن ہے — جمہوری قوتیں متحد ہوں” — پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے بدترین آمریت قرار دے کر سختی سے مسترد کر دیا - Daily Qudrat

کافی عاشق

Well-known member
پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کی مرکزی سیکریٹریٹ نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کو ایک نئے استعماری منصوبے کا حصہ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے، جسے انہوں نے بدترین آمریت قرار دیتے ہیں۔

اس پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس آئین شکن اقدام کے ذریعے پارلیمانی نظام کو رول بیک کرکے اقتدار کو محدود حلقوں تک مرکوز کیا جا رہا ہے، جس سے سپریم کورٹ کے اختیارات چھین لیے جائیں گے اور وفاقی آئینی عدالت کو فوقیت دی جائے گی، صدر کے اختیارات کم کیے جائیں گے اور فوجی کمانڈ کو آئینی حیثیت دی جائے گی، جو کہ ملک کی آزادی اور اقتدار کی بنیادوں پر تباہ کرنے والی ہوگئی ہے۔

پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے ملک کی تمام جمہوریت پسند، سول سوسائٹی اور سیاسی قوتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس آئین شکن اقدام کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کریں اور اگر حکومت نے ترمیم واپس نہ لی تو عوامی اور جمہوری قوتیں یکجا ہو کر مزاحمت کریں گی۔
 
یہ تو بہت گرانے کا کام ہے! یہ لوگ ملک کی آزادی اور جمہورت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی یہ رائے بھی ناقابل تصدیق ہے، کہ وہ فوجی کمانڈ کو آئینی حیثیت دیں گے? یہ تو انتہا ہو گیا ہے! عوام کی حقیقی مصلحت کی بات نہیں کرتے، بلکہ انہیں فوج کا معاشرہ بنانے کی لالچی ہو گئی ہے۔
 
بہت گھبرا ہوا کے باوجود، یہ بات صاف اور واضح ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرنا ایک بڑا نقصان ہوگا۔ اس منصوبے نے اس لئے دباؤ کیا کیونکہ یہ پارلیمانی نظام کو کمزور کرنے اور حکومت کو اپنی طرف مفت ہمختار بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے سپریم کورٹ اور وفاقی آئینی عدالت پر بھی نقصان پڑے گا، جس کے نتیجے میں ملک کی آزادی اور اقتدار کی بنیادوں پر تباہی ہو گی۔ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کی ایسا کہنا ہoga کہ عوام اپنی جمہوری حقداریوں کو فیکٹر بنانے اور حکومت کو اس کھینچ میں ہنڈی دبائیں۔
 
یہاں پھر سے تباہ کن منصوبے پر بڑے پیمانے پر متاثر نہیں ہونے دے گا اور لوگ اسے روکنا چاہتے ہیں تو انہیں کیا کرنا پوچھو؟ یہ آئین شکن قوتوں کی خواہشوں پر مبنی ہے اور وہ اس سے اپنے اقتدار کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن عوام کو یہ بات یاد رکھنی چاہئیے کہ ان کے وطن پسند اور سول جہت کو کچھ بھی متاثر نہیں ہونا چاہیے۔
 
یہ تو بہت خطرناک ہے، اس سے ملک کا حلقہ جات پر مبنی نظام تباہ ہوگا ، پورے ملک میں بھرپور خوف پیدा ہو گيا ہے , عوام کی آزادی اور حقوق کے لیے سب کو ایک ہی راسخ قدم پر آنا ہوگا ، کچھ لوگوں کی انصاف سے بھی پوری دنیا تنگ آ گئی ہے
 
یہ بات کبھی نہیں تھی کہ آئین شکنی سے ملک کی دہشتgardی رواداری سے زیادہ خطرناک ہو گئی ہے 🚫. جو لوگ اس طرح کے منصوبے کو اپنے فوائد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ سچم انصاف اور جمہورتانہ قوتوں کے خلاف بھی چل رہے ہیں. اس کے لئے ہمیں اپنی آواز اٹھائی کر حکومت سے بات کرنی چاہیے اور یہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ جمہوریت کی بنیادوں پر ہی پارلیمنٹ کو قائم رکھنا چاہئے.
 
یہ آئین شکن مقصد انتہائی خطرناک ہے، اس سے فوج کا انحطاط بڑھ جائے گا اور ملک کی آزادی ایسے حالات میں تباہ ہوگی جو ابھی تو نہیں ہوئے! میری رائے یہ کہ وفاقی آئینی عدالت کو Supreme Court کا نام دیا جائے اور ان کی صلاحیتوں کو مستحکم کیا جائے، اس سے ملک کی ایک اعلیٰ اور غیر سیاسی فیصلہ لینے والی سسٹم بن سکتا ہے.
 
یہ انصاف کے سلسلے میں بھی پورا یقین کرتا ہوں... اور اب آئین شکن اسکیم کو اپنی مخالفت کا ایک نیا مظاہرہ بنائی رہی ہے... یہ وہ وقت تھا جب مجھے یہ سوچنا بھی نہیں تھا کہ انٹرنیٹ میں لوگ کیسے ایسے معاملات پر بات کر سکتے ہیں... اب نہ صرف ان کے مناصب کے بارے میں لکھا جاتا ہے بلکہ وہ اس طرح کی بھی پریشانیوں کو سامنا کر رہے ہیں جو ابھی نہیں آئی تھی... ان سب کا سچا تعلق ہے...
 
Wow 🤯

اس دھارنے سے کیا اسے بدلایا جا سکتا ہے؟ ہم آج بھی ان لوگوں کو دیکھتے ہیں جو ان ترمیموں پر چل رہے ہیں اور ان کے کیا فائدہ ہو سکتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ یہ سب ایک بڑا غلطی ہے، جس سے ہماری آزادی اور اقتدار کی بنیادوں پر تباہ کر دیا جا رہا ہے۔

Interesting 🤔
 
یہ سارے کوشिशاں ہیں کیونکہ وہ لوگ جو یہ منصوبہ بنانے والے ہیں ان کو اچھا نہیں سمجھتے کہ ملک میں کسی بھی تبدیلی کے لیے عوام کی رایہ لینا ضروری ہے، وہ صرف اپنے سیاسی حریفوں اور اقتدار کی تمناؤں پر مشتمل ہیں، مجوزہ 27 ویں ترمیم کو ایک نئے منصوبے کا حصہ بنانے سے پہلے اس پر عوامی بات چیت کی جا سکتی تھی اور لوگوں سے اپنی رाय لینے کی ضرورت تھی، لیکن یہ واضح ہوگئا کہ انہیں عوام سے بات چیت کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
 
اس پریس ریلیز میں کیا دیا گیا ہے؟ انہیں آئین شکنہ کی حیثیت دیتے ہوئے، وہ فوجی کمانڈ کو آئینی حیثیت دیں گے? یہ ایک خطرناک منصوبہ ہوگا جس سے ملک کے اقتدار میں تباہی اور خوفناک وغیرہ ہوگا...
شکیل ہے کہ انہوں نے یہ ترمیم اپنی جان کیوں جاسوٹ دیتی ہیں؟ کیا انہیں واضح نہیں تھا کہ یہ منصوبہ ملک کی آزادی اور اقتدار کی بنیادوں کو تباہ کرے گا? ...
 
یہ تو بھاری وار کی جانب سے! ان لوگوں کو کیا پھول پکایا جاتا ہے؟ آئین شکن اقدامات سے ملکی آزادی اور اقتدار کی بنیادوں پر تباہی کرنے کا امکان بہت زیادہ ہے! چلو انہیں اپنی جانب سے سبھی جمہوری، سول سوسائٹی اور سیاسی قوتوں کو متحد کریں اور اس کارروائی کا خلاف لگایا جائے تو بہت अच्छا ہو گا!

اسے اپنی جانب سے دیکھ رہی ہوں، اگر اس کو روک دیا جاتا ہے تو ملک کے لیے بہت بھلائی ہوگی! 🚫
 
یہاں تھی، آئین شکنی کی گئی ہے، انہیں ایسا کیسے کیا جا سکتا ہے؟ وہ لوگ جو میرے سامنے آ رہے ہیں انہیں پھر کیوں نہ کہا جائے کہ یہ کیسے چلایا جا سکتا ہے؟ میری نظروں میں آئین کو سمجھنے والی کسی بھی نسل یا طبقے کی جانب بھی نہیں دیکھی جاسکتی، ایسے حالات کے لیے پورے ملک میں ایک آوارہ ماحول پیدا ہو رہا ہے۔
 
یہ پریشانی کبھی بھی اپنے اہل اور عجائب نہیں ہونی چاہئے، جس سے ہمیں اپنی آزادی کو جان لیوا کرنا پڑے گا اور اس کے بجائے ہم اپنے ملازمین کی جھگڑیوں میں گامزن ہو جائیں گے۔

یہ آئین شکن اقدامات سے مل کر ہمیں پتا چلے گا کہ ایسے منصوبوں سے نہیں بنایا جاسکتا، جو ہمارے لیے انصاف اور آزادی کو دے سکیں گی۔

میں اس بات پر اتفاق کرتا ہوں کہ ہر شعبے میں عظیم مواقع ہوتے ہیں، لیکن ایسے مواقع کو جھوٹے اقدامات سے نہ بنایا جاسکتا۔
 
واپس
Top