28ویں ترمیم اور گورننس کی مقامی خو د مختاری | Express News

کرکٹر

Well-known member
28 ویں ترمیم اور گورننس کی مقامی خو د مختاری
پاکستان میں پہلے سے ہی کہانیوں کا جوڑا ہے جس پر 28 ویں ترمیم کا کام ہوتا رہا ہے اور اس کے علاوہ مقامی گورننس کے نظام کو بھی ہارنے والا دیکھتے رہے ہیں۔

کہیں کہ 28 ویں ترمیم کی وفاقی حکومت کی طرف سے مقامی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں مضبوط بنانے کی توجہ دی جائے گی اس پر بڑی سیاسی جماعتیں کھیلنے میں مصروف ہیں۔اس لیے مقامی حکومتوں کے نظام کو ایک مکمل اور فعال نظام بنانے کی بحث اب تک بھی جاری ہے جو وفاقی حکومت کے لیے ایک اچھا موقع ہو سکتا ہے اور اس نے مقامی حکومتوں کو اپنے عمل میں شامل کرکے آئینی تحفظ دیا جا سکے اور یہاں تک کہ وہ ذمے داریوں کا حامل ہو سکیں جنھیں آج بھی اس نظام کے تحت ان کی ذمے داریاں نہیں ہیں۔

اس وقت جب مقامی حکومت کے معاملے میں بحث یقین و ثبات سے ہوتی ہے تو بڑی سیاسی جماعتیں اس پر اپنی تحفظات کا اظہار کرتی ہیں اور نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو اپنے کنٹرول میں رکھتے ہیں جس پر ان کی اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کا اثر ڈالتا ہے اور وہ اس مقامی حکومت سے بھگتے جاتے ہیں۔

ماضی میں جب مقامی حکومتوں کے نظام کو وفاقی سطح پر ایک مکمل اور آئینی قانونی تحفظ حاصل کرنا تھا تو اس نے صوبوں کی سطح پر خود مختاری کو بڑا سیاسی اور انتہائی معاشی خطرہ سمجھتے ہوئے اس نظام کا انہڈ کا مقابلہ کیا جاتا تھا اور اسے اپنی طاقت کا استعمال کرکے وہ یہی نتیجہ نکالیں جس سے انہوں نے مقامی حکومت کو مکمل طور پر ختم کر دیا۔

اس وقت کھیل ہر سال اچھی طرح سے رنجتے رہتے ہیں اور ان کی سیاسی طاقت ایسی ہوتی ہے کہ وہ اپنے معاملات کو صوبائی سطح پر عوامی نمائندوں سے چھپا کر خود مختار مقامی حکومتوں کے نظام کو چلانے کی توجہ نہیں دی جاسکتی۔

کہا جاتا ہے کہ مقامی گورننس کی بنیاد پر اس نظام کو نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو اپنے کنٹرول میں رکھ کر اسے ایک سیاسی اور معاشی گہرا خطرہ سمجھا جاسکتا ہے کہ اسے وہ اپنی طاقت سے ختم کر دیں۔

اس وقت اگر مقامی حکومت کے لیے ایک مکمل اور آئینی قانونی تحفظ حاصل کی گئی تو اس پر بڑی سیاسی جماعتیں اس کے حوالے سے مثالی نہیں ہیں اور ان کی اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے اس نظام کو اپنا ذریعہ بنانے کی توجہ دی جائے گی۔
 
اس 28 ویں ترمیم پر بات کرنے کا یہ دور بہت دلچسپ ہے اور اس کے بارے میں سب کی رाय مختلف ہیں 💡
مگر ایک چیز ضرور ملتی ہے اس نظام کو نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کا کنٹرول کرنا چاہیے تاہم وہ مقاصد سے باہر چل پڑتے ہیں اور اپنی طاقت کو استعمال کرکے ان کے معاملات کو چھپا کر خود مختار مقامی حکومتوں کے نظام کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں 🤔
اس لیے یہ وہ وقت ہے جب اس نظام کو ایک مکمل اور آئینی قانونی تحفظ حاصل کرنا چاہیے تو کہ ان کی ذمے داریاں سے ابھریں اور وہ اپنے معاملات کو عوامی سطح پر نہیں رکھتے ہیں تاہم یہ یقین کیا جاسکتا ہے کہ اس نظام میں سے بہت سے لوگ اس کی فائدے پر پھنستے رہتے ہیں اور وہ اس نظام کو اپنا ذریعہ بنانے کی توجہ نہیں دیتے
 
28 ویں ترمیم پر غور کرنے پر یقین ہے کہ یہ ساتھ نہیں دھنگ سے مقامی گورننس کی اس کی توجہ دی جائے گی جس سے اسے مزید مضبوط بنایا جا سکے گا اور وہ اس کو اپنا ذریعہ بنانے کی کوشش نہیں کرے گا۔

اس لیے یہ بھی ضروری ہوگا کہ مقامی حکومت کے نظام کو ایک مکمل اور فعال نظام میں تبدیل کیا جائے جو اس کی صلاحیت کی بنیاد رکھتا ہوا بنایا جائے گا، نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنے سے بھگتے جانے کے خلاف مزاحمت کی جائے گا اور اس کی ذمے داریاں عائد ہو جائیں گی۔
 
28 ویں ترمیم سے مقامی حکومت کے معاملے میں ایک اچھا موقع ہوگا، لیکن اس پر سب سے پہلے عوام کی رائے لینے کی ضرورت ہوگی۔ انھیں یہ بتانا چاہئے کہ یہ مقامی حکومت کا ایک اچھا راستہ ہوگا یا نہیں۔ اس لیے اس پر بڑی سیاسی جماعتیں اپنی رائے دینی چاہتے ہیں، لیکن اس کے لیے عوام کی رائے لینے کی ضرورت ہوگی۔ 🤔
 
یہ بات کہیں گی کہ مقامی حکومت کو آئینی تحفظ ملا تو یہ بھی اس کے لیے ایک بہتر موقع ہو گا، کیونکہ اس طرح وہ اپنے معاملات کو صوبائی سطح پر عوامی نمائندوں سے چھپا کر خود مختار مقامی حکومتوں کے نظام کو چلانے کی توجہ نہیں دی جاسکتی۔

انہیں ضروری ہے کہ وہ اپنے معاملات کو عوام کے سامنے رکھتے ہیں اور یہاں تک کہ ان کی ذمے داریوں کا حوالہ عوامی نمائندوں کو دیا جاسے جو اس نظام میں اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو برقرار رکھ سکیں۔

یہ بھی بات ہی نازک ہے کہ اگر مقامی حکومت کے لیے ایک مکمل اور آئینی تحفظ حاصل کی گئی تو اس پر بڑی سیاسی جماعتیں اس کے حوالے سے مثالی نہیں ہیں، انھوں نے اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے اس نظام کو اپنا ذریعہ بنانے کی توجہ دی جائے گی۔

یہ بات ہی نازک ہے کہ مقامی حکومت کو آئینی تحفظ ملا تو یہ بھی اس کے لیے ایک بہتر موقع ہو گا، کیونکہ اس طرح وہ اپنے معاملات کو صوبائی سطح پر عوامی نمائندوں سے چھپا کر خود مختار مقامی حکومتوں کے نظام کو چلانے کی توجہ نہیں دی جاسکتی۔

میں یہ بتاتا ہوں کہ مقامی حکومت کو آئینی تحفظ ملنا بھلے ہی نہیں، مگر اس طرح سے وہ اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو برقرار رکھ سکیں گے اور یہاں تک کہ ان کی ذمے داریوں کا حوالہ عوامی نمائندوں کو دیا جاسے جو اس نظام میں اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو برقرار رکھ سکیں۔ 🤔
 
28 ویں ترمیم نے پاکستان کو ایک نیا راہنمائی نظام پیش کیا ہے۔ اس سے مقامی حکومتوں کے لیے زیادہ خود مختاری ملے گی تو یہ ایسا بھی محض تصور نہیں بلکہ حقیقت میں ہوگیا ہے، اسی لئے انہیں اپنے معاملات کو عوامی نمائندوں سے چھپا کر خود مختار نظام کا استعمال کرنا ہوا جو اس وقت بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔ اس نے مقامی حکومت کو اپنی طاقت کا استعمال کرکے ختم کیا تھا اور اب وہ اس نظام سے بھگتے جاتے ہیں۔
 
اس 28 ویں ترمیم کا جواب دہ ہوگا تو انٹرنیٹ پر بہت سارے لوگ اور پہلوانان اپنے سیاسی و تحفظاتی مقاصد کو نافذ کرنے کی توجہ دی گئی ہے، لاکھوں کسے واضح ہوچکے ہیں کہ وہ اس ناہتوں اور وہ چارے سے بھگتے جاتے ہیں، اس سے زیادہ یقین رکھنا مشکل ہوگا کہ ان میں ناجائز مفادات ہونگی اور یہ معاملات اس طرح نہ لگے گے جو لوگوں کو محسوس ہوگا۔
 
یہ دیکھو کہ 28 ویں ترمیم سے پورے ملک میں ایسا احساس پیدا ہوتا ہے جیسے کوئی نئی آراہنیت دیکھ رہا ہو ، یہ ایک موقع ہے کہ اسے بہتر بنانے کی اچھی فرصہ مل گئی ہو۔ تاہم، اس کو یقین و ثبات سے لینا ضروری ہے کیونکہ جب عوامی نمائندوں کے کنٹرول میں مقامی حکومت چل رہی ہو تو انہیں اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کا اثر ڈالتے جانے کی تendency ہوتی ہے۔

ماضی سے یاد آتا ہے کہ اس نظام کو کیسے ختم کر دیا گیا تھا؟ تو یہی نتیجہ نکال رہی ہو کہ اگر اسے بہتر بنایا جائے تو وہ اپنی طاقت سے ختم کرنے کی تendency کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ Sistema ہی انہوں نے سابقہ دور میں ختم کیا تھا، اور اب بھی ان کی ایسی طاقت ہوتی ہے جس سے وہ اس نظام کو اپنا ذریعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
میری ایsi لگتی ہے کہ مقامی گورننس کا معاملہ ابھی بھی ایک چیلنج رہا ہے، جو پاکستان کی وفاقی حکومت کو حل کرنا ہو گا اور اس پر کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے اپنی تحفظات کا اظہار کرنے سے پہلے اس میں ایک معاشی گہرا اہمیت کی بات کرنا ہو گا **💡**

یہ بات بھی یقین رکھنی چاہئے کہ مقامی گورننس کے نظام کو آئینی قانون سے محفوظ بنانے سے اس کو مزید معاشی استحکام مل سکتا ہے اور یہ وفاقی حکومت کے لیے ایک اچھا موقع ہو گا جس سے مقامی حکومتوں کو اپنے عمل میں شامل کرکے آئینی تحفظ دیا جا سکے اور ان کی ذمے داریاں اس کے تحت ہی پورا کی جا سکتی ہیں **🤝**

اس لیے، یہ بات بھی ضروری ہے کہ مقامی حکومت کے معاملے میں بحث و مباحثہ کو یقین و ثبات سے کرنا چاہئے تاکہ ان کی ذمے داریاں اچھی طرح سے جانی جا سکیں اور مقامی گورننس کے نظام کو ایک مکمل اور فعال بنایا جا सकے **📈**
 
مقیاتی حکومت کا سسٹم پختہ ہونے والا ہو تو بڑی جماعتیں اس پر دیکھنی چاہئیں گی 🤔
 
28 ویں ترمیم کا یہ ایک اچھا موقع ہو سکتا ہے کہ وفاقی حکومت مقامی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں مضبوط بنائے اور اس نے ذمے داریاں دیں جو ان کے حقدار ہیں۔

لیکن یہ بات سچ ہے کہ ایسے وقت کھیل اپنی سیاسی طاقت کو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا اور انہوں نے اس نظام کو چلانے کی توجہ دی۔

ماضی میں ہوا تھی جب مقامی حکومتوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا تھا، اب وہی کوشش کر رہے ہیں اور وہ اس نظام کو چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
یہ بات تو پتہ ہو چکی ہے کہ وفاقی حکومت کو مقامی حکومتوں کے نظام کو مضبوط بنانے کی واضح ذمہ داری ہے لیکن یہاں تک کہ بھی انہوں نے اس کے بارے میں کوئی منصوبہ پیش کیا ہے تو وہ صرف سیاسی کارکردگی کی گہری تنگی سے ہی جुडا ہوتا ہے اور مقامی حکومت سے اس کی طاقت کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔

اس لیے اگر وفاقی حکومت کے پاس مقامی گورننس کی بنیاد پر ایک مکمل اور آئینی قانونی تحفظ حاصل کرنا ہو تو انہیں یہ جاننے کے لیے کافی دلچسپی ہوگی کہ مقادی حکومت اس نظام کو کیسے استعمال کرتا ہے اور اس سے ان کی طاقت کیا بڑھتی ہے؟
 
اس نئی 28 ویں ترمیم پر یہ بات بہت اچھی ہے کہ وفاقی حکومت مقامی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں مضبوط بنانے کی توجہ دی گی جائے گی... 😊
 
سچ بھی ہے کہ مقامی گورننس کا یہ نظام اب تک بڑی سیاسی جماعتیں اس پر اپنی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو برقرار رکھنے کی توجہ دی جاتی رہی ہے۔

اس لیے یہ ضروری ہو گا کہ مقامی حکومت کے لیے ایک مکمل اور آئینی قانونی تحفظ حاصل کیا جائے تاکہ اس پر ان کی طاقت اور سیاسی کارکردگی کو نہیں متاثر کیا جا سکے۔

سچ ہی ہے کہ وہ لوگ جو مقامی حکومت سے بھگتے جاتے ہیں انہوں نے اس نظام کو اپنا ذریعہ بنانے کی توجہ دی جاتی رہی ہے۔
 
28 ویں ترمیم پر تبصرہ: https://www.urdupoint.com/pakistan-politics/28th-amendment-bill-come-into-force-0b3a0c5d.html

اس 28 ویں ترمیمی amendments کا مقصد اس نظام میں ایک مکمل اور فعال نظام بنانا ہے جو مقامی حکومتوں کو اپنے عمل میں شامل کرکے آئینی تحفظ دیا جا سکے اور وہ ذمے داریوں کا حامل ہو سکے جس کی انھیں اس نظام کے تحت کی ذمے داریاں نہیں ہیں۔ لیکن اس بات کو یقین رکھنا مشکل ہے کہ وہ اس مقاصد پر اچھی طرح توجہ دی جائے گی یا انھیں ایسا کرنے کی صلاحیت نہیں ہو گی۔
 
یہ واضح ہے کہ 28 ویں ترمیم کے ساتھ مقامی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں مضبوط بنانے کی توجہ دی جائے گی اور یہ ایک اچھا موقع ہے۔ وفاقی حکومت کو اس نظام کے تحت مقامی حکومتوں کو اپنے عمل میں شامل کرنا چاہیے تاکہ ان کی ذمے داریاں آئینی تحفظ سے بھر جائیں اور وہ یہاں تک کہ ذمے داریوں کا حامل ہو سکیں جو اس نظام کے تحت ان کی ذمے داریاں نہیں ہیں۔
 
واپس
Top