2900 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد، دو - Latest News | Breaking

جنگل کا راجا

Well-known member
جموں و کشمیر میں ایک بڑی آپریشن نے دہشت گردی کے خلاف زبردست فائدہ ہوا ہے، جس میں جموں اور کشمیر پولیس نے ملازم دو بین ریاستی اور بین الاقوامی دہشت گردی کے ماڈیول کو ختم کر دیا ہے۔ آپریشن میں سات مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں دو دہشت گردوں کی طرف سے منسلک دو دوسرے افراد بھی شامل ہیں جس میں ایک ڈاکٹر اور ایک فوجی افسر سمیت مختلف ملازمت والے بھی شامل ہیں۔

آپریشن کے دوران 2900 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے، جس میں ایک باری بار اسلحہ اور گولہ بارود شامل تھا۔ یہ کارروائی جموں و کشمیر اور فرید آباد پولیس کی مشترکہ کارروائی میں ہوئی، جس کے ذریعے دہشت گردوں کو بہت سارے سچھے مواد اور ایسی تكنالوجیز برآمد کی گئیں جو انہیں آپریشن میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

اس آپریشن کے دوران دو دہشت گردوں کو پکڑا گیا ہے، جن میں ایک ڈاکٹر مزمل احمد گنائی اور کولگام کی طرف سے ڈاکٹر عادل شامل ہیں۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان دو دھمکی خیز ماہرین نے غیر ملکی ہینڈلرز سے رابطہ قائم رکھا تھا اور ان کے ساتھ وٹو کالر ٹیرری نیٹ ورک نے بھی رچ کیا تھا جس میں کچھ پیشہ ور اور طلباء دہشت گردوں سے منسلک ہوئے تھے۔

یہ وٹو کالر ٹیرری نیٹ ورک ایک دھمکی خیز سرگرمیوں کو فروغ دینے والا نیٹ ورک تھا جس میں مختلف ملازمت والوں اور طلباء کو ہتھیار فراہم کرنے کے لئے پھیلایا گیا تھا۔ اس کی ایک ایسی پالیسی تھی جس میں دھمکی خیز سرگرمیوں کو فروغ دینے اور یہی ڈھانچہ اپنے کام کے لئے استعمال کرنا تھا۔

اس آپریشن کے دوران پولیس نے بتایا کہ دھمکی خیز مواد کی باری بار برآمد کی گئی ہے، جو اسے دھمکی خیز سرگرمیوں کو فروغ دینے اور جس طرح یہ ان کی مدد کر سکتی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر مزمل احمد گنائی اور کولگام کی طرف سے ڈاکٹر عادل کو پکڑا گیا تھا جس میں سات مشتبہ افراد شامل ہیں جنہیں دھمکی خیز مواد برآمد کرنے اور اسے ایسی تكنالوجیز کے ذریعے استعمال کرنے کی کوشش ہوئی تھی۔

اس آپریشن کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان دہشت گردوں نے ساتھ ہی ساتھ ایک سماجی بہبود کے نام پر رقم اکٹھا کیا تھا اور اسے اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں پر خرچ کرنے کی کوشش کرتے تھے۔

اس آپریشن کے دوران پولیس نے ایک ایسی یोजनہ کو بھی اٹھایا جس میں دہشت گردوں کو اپنی سرگرمیوں کے لئے فنڈ کی نقل و حرکت کو منظم کرنا تھا اور اسے انکرپٹڈ چینلز کے ذریعے ہتھیار فراہم کرنا تھا۔
 
اس آپریشن سے دہشت گردوں کو ایسا لگ رہا ہے جیسا کہ وہ اپنی سرگرمیوں میں کمی لائی ہیں۔ پولیس نے کیا کہ اس آپریشن سے دہشت گردوں کو ایک باری بار نقصان پہنچا ہوا ہے۔ اگر انہیں اپنی سرگرمیوں میں کمی لائی جائے تو ان کے لیے یہ ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے
 
"ابھی دیکھو کیسے عوام کی آواز سننے والی حکومت نے شہریوں کی آواز سمجھی ہے؟"

ۚە
 
اس آپریشن سے دہشت گردوں کو بہت بھاری نقصان ہوا ہے ، اور یہ وہ صورتحال ہے جس پر بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ آپریشن میں سات مشتبہ افراد کو پکڑا گیا ہے ، جن میں دو دہشت گردوں کی طرف سے منسلک دو دوسرے افراد شامل ہیں۔ انھیں ایک ڈاکٹر اور ایک فوجی افسر سمیت مختلف ملازمت والے بھی شامل تھے۔ آپریشن کے دوران 2900 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے ، جس میں ایک باری بار اسلحہ اور گولہ بارود شامل تھا۔
 
اس آپریشن میں پکڑے جانے والے دہشت گردوں کو ابھی تک اس کے بارے میں کوئی بات نہیں بتائی گئی اور ان کے ساتھ منسلک لوگوں کی وضاحت بھی نہیں ہوئی تھی۔ یہ آپریشن جموں اور کشمیر پولیس کو دہشت گردی کے خلاف ایک بڑا فائدہ ہوا ہے اور ابھی تک اس کے نتائج کا خیال نہیں کیا گیا ہے۔
 
اس آپریشن نے ہر کوئی کچھ سیکھا ہے، جیسے کہ دہشت گردوں کی مندرجہ ذیل سرگرمیوں پر پورا توجہ دیا گیا ہے، اور اب وہ ہمیشہ آگے چلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس آپریشن سے اس بات پر پورا یقین ہوا ہے کہ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردوں کی مندرجہ ذیل سرگرمیوں کو روکنے کی پوری کوشش کی ہے، اور اب وہ اس لیے ٹھیک کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے دور رہیں۔

اس آپریشن کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوگ جیسا کہ انہیں اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے دور رہنا چاہتے تھے، اور اب وہ اس لیے ٹھیک کر رہے ہیں۔
 
اس آپریشن سے ملازمت والوں کو دھمکی خیز مواد لینے کی لازمی بات آئی، لیکن یہ واضح ہے کہ وٹو کالر ٹیرری نیٹ ورک نے جس طرح سے دھمکی خیز سرگرمیوں کو فروغ دیا تھا، اس کا جواب آپریشن میں دئی ڈیرو گلا گول ہوا ہے، اور اب دھمکی خیز مواد کی باری بار برآمد کو روکنے پر کام کیا جا رہا ہے
 
🌟 یہ آپریشن کافی مشاہدات دیتا ہے کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف لڑائی بڑھتی جا رہی ہے، پولیس نے دہشت گردوں کو ایسی تكنالوجیز کی بڑی تعداد سے پکڑ لیا ہے جو ان کے سرگرمیوں میں بڑھتے ہیں۔

اس آپریشن سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردی کی تكنالوجیز اور سرگرمیوں کو رکھنا مुश्कل ہے، لیکن جب پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیز اپنی تنگائی میں آ جاتے ہیں تو دھمکی خیز سرگرمیوں کو فروغ دینا بھی مشکل ہوتا ہے۔

اس آپریشن کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ پورے جموں اور کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہوئے پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیز اپنی کارروائی کو بڑھا رہے ہیں اور نئی پالیسیوں سے دہشت گردوں کو کافی مشکل کا سامنا کرنے کی صورت حال پیدا ہوئی ہے۔
 
🚨 یہ آپریشن جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے ایک اہم کदम ہے، لیکن یہ سوچنا چاہیے کہ یہ آپریشن کافی پہل سے شروع ہو گیا تھا۔ دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لئے پولیس کو ایک بہت ہی چیلنج کرنا ہوتا ہے جس میں ان کی پوری ٹیم پر عمل کرنا پڑتا ہے اور دھمکی خیز مواد کو پکڑنا، اس کے لئے پولیس کو اپنی فیلڈ سرگرمیوں میں بہت زیادہ ہاتھ دھرنا پڑتا ہے۔

ان آپریشن کی صورت میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں کو وٹو کالر ٹیرری نیٹ ورک سے جوڑ کر انہیں فنڈ اور ہتھیار فراہم کیے جاتے تھے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے یہ ڈھانچہ استعمال کیا جاتا ہے۔

اس آپریشن نے دہشت گردی کے خلاف ایک اہم کदम ہو، لیکن یہ بات بھی سوچنی چاہیے کہ اس آپریشن کو لانے میں بہت سارے لافزے اور پلیٹ فارمز پر عمل کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے یہ آپریشن جاری رہ سکتا ہے۔
 
😊 یہ آپریشن دہشت گردوں کو بہت مشکل سے باہر کیا ہے، اور یہ آپریشن جموں و کشمیر پولیس کی بہترین کارروائی میں ہوا ہے۔ دھمکی خیز مواد برآمد کرنے والے تینوں ملازمت والے کو پکڑ لیا گیا ہے اور ان کے ساتھ بہت سارے دھمکی خیز سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی تھی۔ یہ آپریشن جموں و کشمیر اور فرید آباد پولیس کی مشترکہ کارروائی میں ہوا ہے جو دہشت گردوں کو بہت مشکل سے باہر کر رہی ہے۔
 
اس آپریشن سے بھرپور فائدہ ہوا ہو گا ، ان دہشت گردوں کو پکڑ کر حکومت نے دھماکی خیز مواد کو روکنے میں ایک اہم قدم رکھا ہے۔ ان سب سے لڑتے ہوئے کچھ افراد بھی پکڑے گئے ہیں جنہوں نے دھماکی خیز مواد برآمد کیے تھے یہ آپریشن ان سب لوگوں کو روکنے کا ایک اہم مہم تھا جو دھماکی خيز سرگرمیوں کو فروغ دینے والی سرگرمیوں میں رچ کئی تھیں وہ سب اچھی فیکٹس کے ساتھ روک دی گئیں۔
 
ایسے آپریشن کے بعد بھی دہشت گردی کی صورت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی? ان سب دہشت گردوں کو پکڑنے سے بعد میں کتنے ہی دہشت گردی کے معاملات بھی پیدا ہوسکتے ہیں؟
 
ایسے آپریشن کی ضرورت ہے تو یقیناً دہشت گردوں کو بھی اپنے منصوبے سے روکنا چاہئے، لیکن یہ بات ایک حقیقت ہے کہ دہشت گردی کی پہچان نہیں تو آپریشن بھی نہیں، آپریशन کرنا اور دہشت گردوں کو پکڑنا ایک کام ہے لیکن ان کے منصوبوں کو روکنا بھی اسی کارروائی کا حصہ ہے جس سے ان کی پہچان ہوتی ہے، یہ آپریشن دیکھتے ہوئے دوسرے آپریشنوں کو بھی محفوظ اور سہی کرونا چاہئے کیونکہ دہشت گردی ایک خطرناک ماحول ہے جس میں سے نکلنے کے لئے آپریشن ضروری ہیں لیکن اس کے بعد بھی ان کی پہچان کو روکنا اور ان کے منصوبوں کو روकनے میں اس کارروائی کو استعمال کیا جائے
 
اس آپریشن سے یہ بات صاف چلی آئی ہے کہ دہشت گردی کو روکنے کی لڑائی میں پولیس نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور اس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے جس میں انھیں فنڈ کی نقل و حرکت کو منظم کرنا اور دھمکی خیز مواد کی برآمد سے بھی روکنا شامل ہوگا
 
ایسے آپریشنوں کی ضرورت نہیں تو دہشت گردی پوری طرح سے نہیں ٹھہر سکتی اور اس کا کوئی خاتما نہیں ہوسکتا! اس آپریشن میں پکڑے گئے دہشت گردوں کی یہ تعداد ان سے بھی کم نہیں ہوئی جو گھر پر جیل سے باہر آتے ہیں اور دہشت گردی کا شکار کرنے کو چاہتے ہیں! مزمل احمد گنائی اور ڈاکٹر عادل کی پکڑ، آپریشن میں سات مشتبہ افراد کو گرفتار، ایک ڈاکٹر کو جیل سے باہر نہیں نکلنے کا موقع! یہ تو دہشت گردوں کی انہی طاقت کو کم کر رہا ہے جو لوگوں پر زور دیتا ہے!

اس آپریشن میں آئی ایس آف برینز کا بھی کردار نظر آتا ہے! دھمکی خیز مواد کی باری بار برآمد نے یہ بات سامنے لائی ہے کہ ان دہشت گردوں کو پکڑنے کا یہ آپریشن انہیں اپنی مدد فراہم کر سکتی تھی اور ان کی مدد سے ہی دوسرے بھی اس لینے لگتے ہیں!

اس آپریشن کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں نے ایک سماجی بہبود کا نام لے کر رقم اکٹھا کی اور اسے اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں پر خرچ کرنے کی کوشش کرتے تھے! لیکن پھر یہی وہ لوگ ہیں جنہیں دہشت گردی سے منسلک کرنا پڑتا ہے اور اس لئے انہیں یہ آپریشن نہیں کھونے ڈتے!
 
اس آپریشن سے دہشت گردی کی ایک بڑی لہر ٹوٹ گئی ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان دہشت گردوں نے جس طرح آپریشن سے مقابلہ کرنا تھا، وہ اسے بھی پکڑ لیتے ہیں اور اپنی سرگرمیوں کے لئے فنڈ کی نقل و حرکت کو منظم کرتے رہتے ہیں. یہ آپریشن اس بات کو ظاہر کر رہا ہے کہ دھمکی خیز مواد کے ساتھ ساتھ ایسی تكنالوجیز بھی استعمال کی جاتی ہیں جو دہشت گردوں کو مدد فراہم کر سکتی ہیں. یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ ان دہشت گردوں نے سماجی بہبود کے نام پر رقم اکٹھا کیا تھا، جو یہ ظاہر کر رہا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں سے معاشرے کو نقصان پہنچانے کی بجائے اسے بھی مدد فراہم کرنا چاہتے ہیں.
 
اس آپریشن میں دیکھنے کو ملا کہ سچمنے بھی لوگ ہیں جنہوں نے اپنی مدد کے لئے دوسروں کو مجرم بنایا ہے، وہ لوگ جو آپریشن میں گرفتار ہوئے انھوں نے جس سچمنے کی مدد لی تھی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ سرگرمیاں دوسروں کو اپنی مدد کے لئے مجرم بنانے اور انھیں دھمکی خیز مواد برآمد کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں، یہ ایک بڑا ماحول کی بدنی ہے جس سے بچنا چاہئے
 
یہ آپریشن دہشت گردوں کی پیداواری کارروائی کو کم کرنے اور انہیں اپنی سرگرمیوں کے لئے فنڈ کی نقل و حمل کو منظم کرنے میںsuccessful رہا ہے، لیکن اس سے پتہ چalta ہے کہ یہ دہشت گردی کی پیداواری کارروائیوں کو مزید بڑھانے کے لئے ایک نئے ڈھانچے کی ضرورت ہے، جو یہ بات سامنے آتی ہے کہ دہشت گردی کی پیداواری کارروائیوں کو مزید روکنے کے لئے ابھی سے زیادہ جوش و خروش کی ضرورت ہے 🚨

اس آپریشن کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں نے ساتھ ہی ساتھ ایک سماجی بہبود کے نام پر رقم اکٹھا کیا تھا، لेकین یہ بات تو یقینی نہیں کہ انہیں اسے اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں پر خرچ کرنا ہوگا یا انہیں پھر بھی دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے استعمال کیا جائے گا؟

اس آپریشن کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھمکی خیز مواد کی باری بار برآمد ہوئی، لیکن اس سے پتہ چalta ہے کہ اسے روکنے کے لئے ابھی سے زیادہ کارروائی کی ضرورت ہے، جو یہ بات سامنے آتی ہے کہ دہشت گردی کی پیداواری کارروائیوں کو روکنے کے لئے ابھی سے زیادہ جوش و خروش کی ضرورت ہے 🤯
 
دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا یہ نتیجہ دیکھتے ہوئے، مجھے ایک چیلنج کا احساس ہوتا ہے کہ کیسے ان کو روکنے میں کام کرنا پڑے گا؟ ان کے لیے دھمکی خیز مواد کو فروغ دینے اور اس کی مدد کرنے والی تكنالوجیز کو استعمال کرنے کی پالیسی بہت ہی خطرناک ہوتی ہے، لہذا یہ بات تو واضح ہے کہ آپریشن کا یہ نتیجہ دیکھتے ہوئے، مزید تینہر پر آنا پڑے گا۔
 
اب آپریشن ہوا تو یہ کہیں سے شروع ہوتا ہے اور کہیں سے ختم ہوتا ہے، دھمکی خیز مواد بھی ٹھیک ہیں لہٰذا انہیں بھگت کر دیا جا رہا ہے اور پوری ایسے دھمکی خيز سرگرمیوڰ کو فروغ دینے والے ان چینلز ٹکرنے پر ہو گئی۔
 
واپس
Top