3 institutions included in privatization program, 2 proposed to be delisted | Express News

جذباتی

Well-known member
اسلام آباد میں پھیلے تین سرکاری اداروں کو نجاری پروگرام میں شامل، دو اداروں کی طرفی بھی دیکھتے ہوئے ایک نتیجہ نما ہے جس پر عوامی غور کا باعث بن سکتا ہے۔

نجکاری کمیشن کے مطابق چیئرمین محمد علی کی زیر صدارت اجلاس میں سرمایہ کاری کمیٹی کی سفارشات کو اپنے ذریعے موصول کرکے اس پر عمل درآمد کرائی گئی ہے، جس نے ایک نتیجہ کا باعث بنتا ہے کہ یہ تین سرکاری ادارے فعال نجاری پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں 15اداروں کو موصول کردیا گیا تھا، اس پر عمل درآمد کرنے کے بعد یہ پانچ ایڈارے ناقابل عمل سمجھے گئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں نجاری پروگرام سے باہر رکھا جا رہا ہے۔

اس وقت سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ غیر فعال ہے، لیکن یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بنچھے ہوئے ہیں، اس کی وجہ سے اس کو نجاری پروگرام سے باہر رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

اتernalہ ایجنسی نے ان تین اداروں میں سینڈک میٹلز لمیٹڈ، پاکستان منرلز ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کو نجاری پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔

اتernalہ ایجنسی نے سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو نجاری پروگرام سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کی وجہ سے انہیں ناقابل عمل سمجھے گئے ہیں۔
 
اس نجاری پروگرام میں شامل ہونے والے تین سرکاری اداروں کو بھی ایک قدم در step forward دیکھتے ہوئے ایک سوالاتا ہے کہ یہ کیا ان کی کارکردگی کا مقابلہ کر سکتی ہے? ناقابل عمل سمجھنے والی ایڈاروں کی سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کو کیسے نجات ملے گی؟

اس وقت یہ سوال دیکھتے ہوئے کہ یہ نجاری پروگرام کس طرح کام کرے گا، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی سرگرمیوں میں کیا تبدیلی آئے گی?

اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایک بڑا सवाल پیدا ہوتا ہے کہ یہ نجاری پروگرام کس کی مدد سے کام کرے گا اور کیسے کوئی نتیجہ نکلے گا? 🤔
 
اس کے بہت سارے سوال اٹھتے ہیں! پہلی چیز یہ کہ کیا پاکستان میں نجاری پروگرام نے کبھی کیے گئے فائدے کو اب واپس لینا چاہیے؟ پوری دنیا میں ان سارے اداروں کو سرکاری تعاون کرکے کیا یہ آپریشنز بہتر ہوئے گئے ہیں؟ نہیں، ابھی بھی جب تک یہ تین ادارے ایٹمی پروگرام میں شامل نہیں ہوئے تو اس کی کوئی محنت کیسے ہو سکتی ہے? 🤔
 
اس تین سرکاری اداروں کو نجاری پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ تو لگتا ہے کیونکہ ان کی ناقابل عمل حالتوں کی وجہ سے انہیں نجاری پروگرام سے باہر رکھنا تھا۔ لیکن میں سوچتا ہوں کہ یہ فیصلہ 15اداروں کی سفارشات پر مبنی نہیں تھا، مگر وہی وہ فائدہ ہوا، جس سے ان تین اداروں کو نجاری پروگرام میں شامل کرنا آئا۔

اس کے علاوہ میں سوچتا ہوں کہ یہ نجاری پروگرام ایک جھپکنے والی بات نہیں ہوگی، کیونکہ اس سے ان اداروں کو اپنی منفی حالتوں میں سے باہر نکال کرنے کا موقع ملا ہوا ہے۔
 
اس سے پتہ چلتا ہے کہ सरकاری تین اداروں کو نجاری پروگرام میں شامل کر رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ انہیں پورے عمل کو سمجھنے کے لیے کافی عقلانی اقدار دی گئی ہیں۔ اس سے عوام میں بہت سے معاملات کی سوچنی کی ضرورت ہے، خاص طور پر جب لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ ایسی اداروں کو نجاری پروگرام میں شامل کر لیا گیا ہے۔
 
اس وقت یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کا آپریشن بہت بڑھ رہا ہے، وہیں ایک اور Company میں بھی اس طرح کی تیزی نہیں آئی تو کیوں؟

اس سے پہلے یہ سچائی کا حقدار ہے، یہ پروگرام نہایت مقصد کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن اس میں کام نہیں آ رہا اور اس سے انکار کیا جا رہا ہے۔

نجاری کا کام کرنے والے لوگوں کی جانب سے یہ معاملہ لگتا ہے جو بھی ادارہ نہیں، یہ اچھی گناہی ہوگی۔
 
اس واضح ہے کہ ایک ایسا پروگرام جس میں تین سرکاری اداروں کو شامل کیا گیا ہے، اس پر دیکھتے ہی عوام کا غور پیدا ہو سکتا ہے۔
اس کے بعد یہ بات بھی نظر آ رہی ہے کہ ان اداروں میں کیوں شامل کیا گیا، اور انہیں کیسے شامل کیا گیا؟ اس پر عوامی غور کا باعث بن سکتا ہے۔
ایسے تو یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پانچ ایڈاروں کو ناقابل عمل سمجھ دیا گیا تھا، جو کہ کیا ان کی وجہ یہ ہے؟
 
میں کہتا ہوں کے یہ نجاری پروگرام میں شامل ہونے والے تین ادارے، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کی طرح، اپنے آپ کو بہت کم کارروائی کرتے دکھا رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ان پر عمل درآمد کرنے کی پابندی کی جا سکتی ہے، نہ تو ان کے ساتھ کام کرنا چاہئیے اور نہ ہی انہیں نجاری پروگرام میں شامل کرنا چاہئیے۔
 
اجلاس میں موصول کردے جانے والے تجاویز پر کام کرنے کے بعد اور اس کا نتیجہ دیکھتے ہوئے، یہ بات بھی قابل توجہ لگتی ہے کہ نجاری پروگرام میں شامل ہونے والے اداروں کی صفائی اور کمپنیوں کی کارکردگی کو دیکھنا ہمیشہ ضروری ہوتا ہے۔

اس سلسلے میں سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے حالات بھی دیکھنے لگتے ہیں، ناقابل عمل ہونے کی وجہ سے انہیں نجاری پروگرام سے باہر رکھنے پر فیصلہ کیا گیا ہے۔ لیکن یہ بھی بات قابل توجہ لگتی ہے کہ انkiوں میں بھی ترقی اور تحول دیکھنا ہو گا۔

اجلاس نے ایک نقطہ نظر پیش کیا ہے جس پر عوام کو غور کرنے کا موقع ملا ہے۔
 
عوام پر یہ بات ایک بڑا सवال لگ رہی ہے کہ تین سرکاری ادارے نجاری پروگرام میں شامل ہوئے ہیں تو ان کے ساتھ ساتھ کیا یہ سارے ادارے فعال طور پر کام کر رہے ہیں یا نہیں؟

دیکھتے ہوئے ایک نتیجہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو نجاری پروگرام سے باہر رکھ دیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی وجہ منہدم کی جا رہی ہے، ایسے میں وہاں کوئی نتیجہ باقی نہیں رہ سکتا اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بنچھے ہوئے ہیں، اس کی وجہ سے اس کو بھی نجاری پروگرام سے باہر رکھ دیا گیا ہے اور ناقابل عمل سمجھا جا رہا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اداروں کو اپنے آپ کو ایسے سے منظم کرنا چاہیے کہ وہ سارے کام ایک طرح سے چل رہے ہوں، پھر یہ سارے ادارے فعال طور پر کام کر رہے ہوں گے اور نجاری پروگرام کا مقصد حاصل ہو جائے گا۔
 
مرہوم ایل بی ایس دے باور اٹھنے کا کوئی ماحول نہیں، بیلوں میں لپٹ جاتے ہوئے ایک چلے دیتا تھا لیکن نہیں ہوتا کیونکہ اس کے پاس ذہن نہیں تھا... آج سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کو نجاری پروگرام سے باہر رکھنا ایسا ہی چل گیا ہے جیسا کہ لیپ ٹاپ پر گیم بلازنگ کرتا تھا۔

اس وقت لوگ ناقابل عمل اداروں کی فہرست میں اپنا نام لٹائی رکھتے ہیں اور ان کو باہر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن وہ انہیں نہیں پاتے کہ کس طرح ایسی باتیں بنائی جاتی ہیں جو لوگوں کو کھینچ لیتी ہیں... یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے آپریشنز پر نظر ڈالو تو دیکھو کس طرح ایک کارپوریشن ناقابل عمل بن جاتا ہے اور باقی سب کو اس کی پیروکار بناتا ہے...
 
اس نجاری پروگرام میں شامل ہونے والے تین سرکاری اداروں کا یہ فیصلہ، مجھے ایک نایاب موومنٹ کہلاتا ہے۔ اس سے پورا ملک فیکٹریوں کی طرف بھی دیکھتا ہے اور پچاس لاکھ لوگ کام کر رہے ہیں، یہ ایک بڑا کاروبار ہے۔ اس سے نایاب نتیجہ ملنا چاہئے کہ پاکستان میں جو ٹیکسٹائل انڈسٹری ہے، وہ بھی بڑے پیمانے پر کام کر سکے۔
 
اس پلیٹ فارم پر جسے وہ Najaria Program kaha kehta hai wo bhi ek real problem hai aur iska solution to bhi mila hai...

Lekin yeh sawal hai ki kabhi yeh program effective ho sakta hai? Yeh bhi ek big question hai. Kuch logon ko lagta hai ki ye program sirf marketing ke liye bana diya gaya hai.

Main sochta hoon ki agar iske goals sahi ho to ye program kafi achi result de sakta hai... Lekin agar goals to galat hain to yeh kabhi bhi effective nahi hoga.
 
اس وقت یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو نجاری پروگرام میں شامل کرنا ایک بدلाव کی طرف لے جائیگا؟ اس کے بعد ان کے کچن اور فوریسٹری کھیلوں میں بھی تبدیلی ہوگی؟

سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کو نجاری پروگرام سے باہر رکھنا ایک گمشدہ سہولت ہو گیا ہے، لیکن یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی اپنی نئی پلیٹ فارم تैयار کرنے کا وقت لگے گا؟

اجلاس میں موصول کردیا گیا 15ادار کو 5ایڈارے ناقابل عمل سمجھے گئے، اور وہیں ایک نتیجہ نما بھی بن گیا، یہ تو بہت اچھی بات ہوگی کہ آگے بھی اس طرح کی چیک کرنے پر توجہ دی جائے، کیونکہ ایسے حالات پیدا ہوئے جن سے لاکھوں روپئے کا نقصان ہوا ہے۔

اس طرح کی چیک کرنے پر توجہ دیتے رہیں تو اچھا نتیجہ نما ہوتا ہے، نئی پلیٹ فارم کے ساتھ ہی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی ایک نئی زندگی شروع کرنے میں مدد ملے گی!
 
اللہ ان تجربات کو دور کرنے دیں جو ایسی ہوتی ہیں کہ عوام کو اس پر غور کرنا پڑتا ہے، یہ بھی سچا ہے کہ کس طرح تین سرکاری اداروں کو نجاری پروگرام میں شامل کرکے ان کے سر فرمان ہوئے ہیں؟ 15اداروں کو موصول کیا گیا تھا لیکن پانچ ایڈاروں کی وجہ سے انہیں باہر رکھ دیا جا رہا ہے، یہ بھی اچھا نہیں ہے کہ ایک اور ایڈارے کو نجاری پروگرام میں شامل کر لیا جائے گا؟ وہ بھی ایسے ہیں کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن نہیں جس کی وجہ سے اسے باہر رکھ دیا جا رہا ہے، مگر ایسے بات چیت کر کے انہیں نجاری پروگرام میں شامل کر لیا جائے گا؟
 
اس نئی خبر سے میرا خیال ہے کہ یہ نجاری پروگرام ہمیں نئی ترقی کی طرف لے جا رہا ہے، اور اس میں شامل ہونے والے تین سرکاری ادارے اس کی سارے فوائد کا شکار ہوں گے۔ لیکن میرے خیال سے یہ ایک بڑا فرصت ہے جو 15 ادار کو اجلاس میں لانے والی کمیشن نے، حالانکہ اس پر عمل درآمد کرنے کے بعد پچھلے دو اداروں کو نجاری پروگرام سے باہر رکھ دیا گیا ہے۔

میرا خیال ہے کہ یہ بھی ایک اہم بات ہے جس پر عوامی غور کا باعث بن سکتا ہے، اس لئے کہ ایک ادارے کو نجاری پروگرام سے باہر رکھنا تو یہ سوچ سکتا ہے کہ اس کے پاس کافی سہولتوں کی کمی ہے، لیکن دوسرا ادارہ جس کے آپریشنز بنچھے ہوئے ہیں تو یہ سوچ سکتا ہے کہ اس کے پاس پوری سہولتوں کا possession ہے۔

اس سے میرا خیال ہے کہ یہ بھی ایک اہم بات ہے جس پر عوامی غور کا باعث بن سکتا ہے، اس لئے کہ یہ سچائی کو یہ بتانے کے لیے ایک موقع ہے کہ کون ادارہ کے پاس کیا ہے۔
 
بिलکुल یہ بات پتہ چلتی ہے کہ نجاری پروگرام میں شامل کرنے والے اداروں کو ناقابل عمل سمجھایا جا رہا ہے! 🤔

لیکن واضح طور پر اس سے قبل انہیں نجاری پروگرام کے لیے معینہات کی ضرورت ہوگی، نہ یہ ہی ہے کہ انھیں ناقابل عمل سمجھایا جا رہا ہے!

عوامی غور اور عوام کی نظر سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، لیکن ایسے میں کیا اس کو ان سب لوگوں پر توجہ دینا چاہئیے جو ناقابل عمل سمجھے گئے ہیں؟

اب یہ بات پتہ چلتی ہے کہ ایک ادارہ کو نجاری پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی، لیکن اس سے قبل یہ بات پوچھنی چاہئیے کہ اس ادارے کو نجاری پروگرام کی ضرورت ہے یا نہیں!
 
یہ کام آگے بڑھنا چاہیے کہ سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کو بھی انکی اور ایک اور کے علاوہ تین جگہ پر رکھ دیا جائے کیونکہ یہ کارپوریشن بھی اپنے آپ کو ایک نئی دھلکی میں لاپتہ کرنا چاہتی ہے ہوا کو سمجھو!

جس طرح کہ دھومڑی کو بھی ایسی ہی جگہ پر رکھ دی جو اس کی پہچان کو ہٹا دے تو وہ اپنی پوری طاقت سے کام نہیں کر سکتی ہوگی۔
 
بزور افسوس ایسے دو اداروں کو بھی نجاری پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ! یہ تو چکائی جاتی تھی کہ ان دونوں کی ناکامی کی کوئی گنجائش ہے؟ اور پھر ایسا یقینی طور پر کام کیسے ہوگا؟ میرے لیے یہ بے فایده منصوبہ ہے، ابھی اس میں کسی کی مدد نہیں ملتی، اور آج تک کمزوری کے باعث جاری رہا ہے!
 
واپس
Top