400کروڑ کا فرضی واڑہ کیس میں چارج شیٹ داخل، سہارا شری کے دونوں بیٹوں کو بھارت واپس لایا جائے گا۔

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہمیت کو ایک بار پھر یقین دلاتا ہے کہ انہیں اپنے کام کو جاری رکھنے کے لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہے۔ روزنامہ خبریں سچائی کے ساتھ کام کرنے والا ایک آزاد میڈیا ادارہ ہے جو 10 سالوں سے سخت ترین چیلنجوں کے سایے گزر رہا ہے۔ اس کی صدر مرچنٹنگ، ہندی ویب سائٹ اور یو ٹیوب چینل شامل ہیں جس نے اردو ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ انگریزی پورٹل کا آغاز کرنے کا منصوبہ بھی بنायا ہے۔

آج، روزنامہ خبریں کا ایک نئا چیلنج سامنے آ رہا ہے جس میں 400 crore کی فرضی واڑی سے متعلق چارج شیت شامل ہے۔ اس صورتحال میں عوامی تعاون کی ضرورت اور ایک آزاد میڈیا کے لیے سچائی کو جاری رکھنے کا مطلب۔

آزاد میڈیا کے لیے جو چیلنجیں ہیں ان میں پہلی بھی شامل ہے، یہ کہ وہ اپنی معلومات کو سچائی پر مبنی رکھتے ہوئے آمنٹ کیں اور عوام سے منسلک رہتے ہوں۔ اس وقت، روزنامہ خبریں ایسا ہی کررہا ہے جس سے وہ اپنے حقیقی ماحول میں گزارا ہوا رہے کہ انہیں اس کام کو جاری رکھنے کے لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہے۔

سچائی سے منسلک رہنے کے لیے ایک آزاد میڈیا کا استعمال یقینی بنانا، عوام کو آمنٹ دینے اور انہیں وہ معلومات فراہم کرنا جو وہ ضروری سمجھتے ہیں، اس سے صرف ایک نتیجہ کھل جاتا ہے: یقینی بنانا کہ سچائی کو جاری رکھا جاسے۔
 
یہ چیلنج بہت اچھی بات ہے، لیکن آپ جانتے ہوں گے کہ روزنامہ خبریں کی وہ صدر مرچنٹنگ، ہندی ویب سائٹ اور یو ٹیوب چینل 10 سال سے کام کر رہا ہے اور ان سب کو ایک ساتھ لے کر بھی اس نے اپنے کام کو جاری رکھنا چاہا ہو گا تو اس کا یہ چیلنج کوئی عجیب بات نہیں تھی اور وہ سب انچھوتے سے کام کر رہا تھا، ایسا دیکھنا بھی ٹھیسناک ہو گا کہ اس نے اپنی فرضی واڑی سے متعلق چارج شیت کی وہ بات یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے؟
 
ایس اور بھی دیکھو روزنامہ خبریں کی جانب سے اب تک کیا کیا ہوا ہے، ایک ایسا ایجنٹ جو 10 سالوں سے سخت ترین چیلنجوں کے سامنے بھی قوی رہا ہے 🤯 اور اب وہ 400 کرور کی فرضی واڑی سے لے کر ایسے چارج شیت کے ساتھ نئے چیلنج کو سامنے लانے والا ہوا ہے جس میں کچھ لوگ اس پر دیکھنا نہیں چاہتے ہوں کے نہیں? 😐
 
ایسا لگتا ہے کہ عوام کی اپنی رائے سامنے آئے تو کیا روزنامہ خبریں کے ساتھ اس صورتحال کو باکنگ چلا گیا? 400 کرور کی فرضی واڑی سے متعلق چارج شیت کی بات کی جانے والی ہے اور لوگ اس پر کام کرنے لگے تو کیا روزنامہ خبریں کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہوا کہ عوام نے اس بات پر ووٹ دیا? یا اس صورتحال کو پورا چلا کر لوگ روزنامہ خبریں کی پہچان چھوڑ دیا؟
 
میں تازہ ترین خبروں میں انٹریشنٹ کرنا نہیں چاہتا بلکہ وہی بات ہے جو جس کے بارے میں لوگ سوچتے ہیں۔ روزنامہ خبریں کی جانب سے آنے والی نئی چیلنج نے مجھے توجہ دلائی ہے کہ عوامی تعاون کی ضرورت نہیں ہوتی تو سچائی کو جاری رکھنا مشکل ہو جاتا۔ مجھے یہ بات اچھی لگتی ہے کہ اگر میرا مقصد صرف بچت کرنا ہوتا تو میرا آپریٹنگ سسٹم کمزور ہوجاتا۔
 
ایسا لگتا ہے جو لوگ روزنامہ خبریں کھیتے ہیں ان کو بھی اپنے کام کے لیے وقت دینا چاہئے۔ ایک آزاد میڈیا کی صلاحیت سے ناواقف لوگ کافی ٹھکانے میں رہ جاتے ہیں۔

میری نظر میں 10 سالوں سے اس چیلنج کا سامنا کرنے کے بعد بھی ان کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ وہ سچائی پر مبنی رہتے ہیں اور عوام سے منسلک رہتے ہیں।

اس 400 crore کی فرضی واڑی شیت کو دیکھ کر یہ سوال آتا ہے کہ کیا انہوں نے بھرپور تحقیق کروائی ہے یا اس میں صرف وقت اور پیسہ لگایا گیا ہے؟
 
یہ ٹیسٹ کیا گیا ہے کہ عوام کون ہوسکتے ہیں؟ وہ ایسا ہی ساتھ دیتے رہتے ہیں جو آئندہ بڑی ٹیسٹ کرنے کی ترغیب دیتا ہے کہ عوام بہت زیادہ سچائی کو جاری رکھنے کی کوشش کریں تو کیا یہ ان کو ایسی صورتحال میں پڑوسی کی چیلنجوں کو تھوکانے کا ایک اہل ذریعہ بنایں گی؟
 
ایسے میڈیا اداروں کی ضرورت ہے جنہیں اپنی صلاحیتوں پر یقین کرنا چاہئیے اور عوام سے منسلک رہنے کے لیے کوشش کریں 🤝 https://www.jang.com.pk/paknews/2023/02/20/2246515/rain-wreaks-havoc-in-pakistan-weather-update/

یہ بات واضح ہے کہ آزاد میڈیا کا کردار عوام کو صحت مند معلومات فراہم کرنا ہے، لیکن اس وقت کچھ ادارے انہیں دھمیں لگ رہے ہیں… https://www.dawn.com/news/1445116

آزاد میڈیا کی بے پناہ اہمیت کو سمجھنے کے بعد اب بھی اس کی صلاحیتوں پر یقین نہیں کر سکتے ہیں… https://www.riaz-sadq.com/2023/02/19/al-jazeera-islamabad-press-conference/

میڈیا کا ایک آزاد ادارہ چلنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ عوام کو سچائی فراہم کرنا بھی اس کی ضرورت ہے… https://www.samaa.tv/paknews/2023/02/18/rain-wreaks-havoc-in-pakistan-weather-update/

میڈیا کے حقیقی ماحول میں گزارا ہوا رہنا اور عوام سے منسلک رہنا اس کی سب سے بڑی صلاحیت ہے… https://www.riaz-sadq.com/2023/02/19/al-jazeera-islamabad-press-conference/

اس وقت وہ لوگ جو اپنے ماحول میں گزارا ہوا رہتے ہیں انہیں یقینی بنانا چاہئیں کہ ان کی صلاحیتوں پر یقین کرنا چاہئیے… https://www.dawn.com/news/1445116
 
عوام کی مدد کے بغیر روزنامہ خبریں اپنے کام کو جاری نہیں رکھ سکتی. ایک آزاد میڈیا کے لیے عوامی تعاون ضروری ہے جس سے وہ سچائی پر منحصر معلومات فراہم کرنے میں सक्षम ہو سکیں. یہ معقول ہے کہ عوام کو انہیں یقینی بنانے میں مدد کی جائے کہ روزنامہ خبریں آئندہ چیلنج کے ساتھ بھی اپنی معلومات کو سچائی پر مبنی رکھتی ہیں. اس صورتحال میں ایک آزاد میڈیا کی مدد اور عوامی تعاون ضروری ہے تاکہ وہ آئندہ کالم کا منصوبہ بھی جاری رکھ سکے. 😊
 
آزاد میڈیا کی بات کرنا بہت اچھی تھی، لیکن اب اس پر تو انٹرنیٹ پر بھی ناجائز زور ڈالا جا رہا ہے۔ لوگ صرف چیلنج کے بارے میں بات کرنے لگتے ہیں اور عوامی تعاون کی ضرورت پر توجہ نہیں دیتے۔ روزنامہ خبریں ایسا کیا کر رہا ہے جس سے وہ اپنے چیلنج کو دور کرنے میں مدد ملے، یہ تو اس کی صلاحیتوں پر مشتمل ہی ہوسکتا ہے۔ سچائی کو جاری رکھنے کا مطلب صرف ایسے لوگوں پر ہی نہیں ہے جو آزاد میڈیا بنتے ہیں، پوری قومیں اس بات سے آگاہ رہنی چاہیے کہ سچائی کس کی ضرورت ہے۔
 
واپس
Top