اے ٹی ایم کارڈ رکھنے والے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری

بھیڑیا

Well-known member
بھارت میں ایل آئی ڈی کے ذریعے آٹومیٹڈ ٹیلر مشین سے متعلق نئی شروعات کی گئی ہے جس سے لاکھوں صارفین کو اپنے موبائل فون سے ایل اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، اس نئے نظام میں صارفین کو صرف اپنے موبائل فون کا استعمال کرنا ہوتا ہے اور ایل اے ٹی ایم رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

اس پروگرام کو کیسے شروع کیا جائے گا، یہ دیکھیے:
1. قریبی اے ٹی ایم پر تشریف لائیں
2. اے ٹی ایم اسکرین پر کیو آر کیش یا اسکینر کے لیبل والا آپشن تلاش کریں
3. اپنے موبائل فون پر UPI ایپ کا استعمال کرنا شروع کریں اور اسکرین کو اسکین کریں
4. اشارہ سامنے آنے پر وہ رقم درج کریں جسے آپ نکالنا چاہتے ہیں
5. اپنا UPI پن درج کرنا پڑے گا اور وہی پن جو آپ UPI ادائیگی کرتے وقت استعمال کرتے ہیں
6. آخر میں اے ٹی ایم سے اپنی نقد رقم حاصل کریں

لیکن، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ UPI پن کسی کے ساتھ شیئر نہ کیا جائے اور عوامی جگہوں پر QR کوڈ اسکین کرنے میں احتیاط برتی جائے تاکہ فراڈ اور منی لانڈرنگ کی سہولت نہ مل سکے۔
 
😊 یہ تو بھارتیوں کے لیے ایک بڑی عظیم بات ہے! اب وہ اپنے موبائل فون سے نقد رقم نکال سکتے ہیں اور لاکھوں صارفین کو یہ مفت ملازمت دی جا رہی ہے... جس کا مطلب بھی وہ اپنے موبائل فون کو کم از کم ایک اہم گناہ کے طور پر استعمال نہ کریں 🤣 یہ تو حقیقت میں ایک نئی دنیا کی پہلی ہے!
 
لگتا ہے کہ یہ ایک نیو اور مہanga तरीकہ ہو گا اپنے موبائل فون سے نقد رقم نکالنا, اور لاکھوں صارفین کو یہ فائدہ پہنچائے گا.
 
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ ایک گیم چلایا جائے اور صارفین کو ایسا محسوس ہونے دئے۔ اگر یہ بات سچ ہے تو اس میں بھی کوئی ٹیسٹ پریشاں شامل کی جا سکتی ہیں تاہم، ان تمام طریقوں پر احتیاط رکھنا چاہئے اور کسی بھی معلومات کو ایسے لوگوں سے نہیں ملا کر جو نوجوان نہیں ہیں یا ان کی اہلیت کے بارے میں یقین نہیں کرتے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اس نظام سے منسلک تمام فنانشل آپریشن کو ایسے ڈیزائن کیا جائے جو کم ریسکیوروں کے ساتھ زیادہ صحت مند ہو۔
 
یہ رائے میرا ہے کہ یہ نیا نظام بھارت میں ٹیلر مشین سے متعلق، اس کا مقصد صارفین کو اپنے موبائل فون سے نقد رقم نکالنے کی اجازت دی رہا ہے، یہ ایک نئی دھار اہمیت ہو گی۔

لیکن، یہ تو بھی یقینی بنانا چاہئے کہ اس نظام میں کسی شخص کی فائیدہ اور منفی پہل کو ٹھیک طور پر سمجھ لیا جائے۔ یہ بھی اچھا ہوگا کہ لوگ خود کو اس سے محفوظ رکھنے کی کوشش کریں، مثلاً آپ اپنی اے ٹی ایم کو اچھی طرح نہیں جانتے تو اسے استعمال کرنا مشکل ہوگا۔
 
اسے دیکھو! ایل آئی ڈی نے اپنی ٹیلر مشین سے متعلق کچھ اہم معلومات دینے والا بھی ہے، مگر یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ کیسے کام کر رہا ہے؟

اکثر واقفین کا خیال ہوتا ہے کہ ایل اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنے کی بات تو اچھی بھی ہوگئی ہے، لیکن یہ جاننا ضروری ہے کہ کس پر یہ نافذ کر رہا ہے اور اس سے متعلق کوئی بھی-risk تاکہ ان کے پاس اپنی فون کی حفاظت اور ایڈریس کی جائیداد رہے۔
 
ایسے الگ دھندلوں کو کھونے کے لیے ہمیشہ اے ٹی ایم کو استعمال کرتے رہتے ہیں۔ اب بھی ان لوگوں نے آپ کو ایسا کرنا پکدا کہ آپ ایک اور دھندلا بن جائیں گے، اس لئے یہ بات بھی کوئی عجیب نہیں ہے کہ لوگ فراڈ سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی اقدامات کرنا چاہتے ہیں۔ UPI پن کو کھونے والوں کے لئے یہ ایک بڑا خطیرہ ہوتا ہے، لیکن وہ لوگ جو اسے انفورمڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ صرف آپ کو ڈھائی رات بھر گزاریں گے تو!
 
ایسا کیا ہو رہا ہے؟ بھارت میں ایل آئی ڈی نے آٹومیٹڈ ٹیلر مشین سے متعلق شروعات کی ہے جس سے لاکھوں صارفین کو اپنے موبائل فون سے نقد رقم نکالنا ملتا ہے؟ پہلی بار اس پر ذریعہ دیکھو تو کیا یہ ایک فراڈ ہو گا?

اس سिसٹم میں صارفین کو صرف اپنے موبائل فون استعمال کرنا پڑتا ہے اور ایل اے ٹی ایم رکھنے کی ضرورت نہیں؟ یہ تو ایک ایسا سندھر ہو گیا جہاں آپ کے موبائل فون کو بھی اسٹور کرنا پڑے گا اور نہیں تو یہ کام نہیں کرے گا؟

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ UPI پن کو کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا جائے اور عوامی جگوں پر QR کوڈ اسکین کرنے میں احتیاط برتیا جائے تاکہ فراڈ اور منی لانڈرنگ کی سہولت نہ مل سکے۔ اب یہ سوال ہے کہ کوئی بھی UPI پن کو ایک فائل میں برتا ہے یا اسے کوئی ایسی جگہ پر چھوپا رکھتا ہے جہاں یہ کوئی دوسرا نہ دیکھ سکا؟

ایسے حالات کے بھر پور سامنا کرنے کی بجائے، یہ ٹیسٹ سے شروع کرکے اس سिसٹم کی پوری چھوٹی چھاتی جوئے تاکہ اس میں کسی فراڈ کے خلاف کوئی بھی بھاگت جو کہے وہی بن جائے!
 
واپس
Top