سروں کا بادشاہ
Well-known member
دنیا کی آغوش میں ملازمتوں کی کٹوتی کی رفتار تیز ہو رہی ہے، یہ کھوج کیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (ایچ آئی) اور معاشیات کے نقصان اس سے جڑے ہوئے ہیں۔
تازہ ترین رپورٹ کی مطالعہ کرنے پر پتا چلتا ہے کہ اعلٰی کمپنیوں نے اپنے اخراجات میں کمی شروع کر دی ہے، جس کے حوالے سے اسے یہ بات بتائی جا رہی ہے کہ ایک صارفین کا اعتماد کم ہو رہا ہے اور دوسری طرف مصنوعی ذہانت پر مرکوز ٹیکنالوجی کمپنیاں انسانی ملازمت کو خودکار نظام سے تبدیل کرنے لگی ہیں۔
امریکی فیلڈ ریزارچ انسٹی ٹیوٹ (FCRI) کے مطابق صرف رواں ماہ میں 25,000 سے زیادہ ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے، اس میں یو پی ایس کے 48,000 ملازمین کی کٹوتی نہیں شامل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ تعداد آگست سے شروع ہوئی اور اس دوران 24،000 سے زائد ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے جس میں یورپ میں 20,000 سے زیادہ تعداد ہے، جو سب سے بڑی تعداد نیسلے کی ہے اور اس نے گزشتہ ہفتے 16,000 ملازمین کی کمی کا اعلان کیا تھا۔
دنیا بھر میں یہ تعداد ایک نئی چیلنج بن رہی ہے، اور اس سے معاشیات پر بھی اثرانداز ہونے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملازمتوں کی کمی معاشیات میں مضبوط نہیں ہوئی ہے، جس سے اس کی قوت کمزور ہونے کا امکان ہے۔
				
			تازہ ترین رپورٹ کی مطالعہ کرنے پر پتا چلتا ہے کہ اعلٰی کمپنیوں نے اپنے اخراجات میں کمی شروع کر دی ہے، جس کے حوالے سے اسے یہ بات بتائی جا رہی ہے کہ ایک صارفین کا اعتماد کم ہو رہا ہے اور دوسری طرف مصنوعی ذہانت پر مرکوز ٹیکنالوجی کمپنیاں انسانی ملازمت کو خودکار نظام سے تبدیل کرنے لگی ہیں۔
امریکی فیلڈ ریزارچ انسٹی ٹیوٹ (FCRI) کے مطابق صرف رواں ماہ میں 25,000 سے زیادہ ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے، اس میں یو پی ایس کے 48,000 ملازمین کی کٹوتی نہیں شامل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ تعداد آگست سے شروع ہوئی اور اس دوران 24،000 سے زائد ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے جس میں یورپ میں 20,000 سے زیادہ تعداد ہے، جو سب سے بڑی تعداد نیسلے کی ہے اور اس نے گزشتہ ہفتے 16,000 ملازمین کی کمی کا اعلان کیا تھا۔
دنیا بھر میں یہ تعداد ایک نئی چیلنج بن رہی ہے، اور اس سے معاشیات پر بھی اثرانداز ہونے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملازمتوں کی کمی معاشیات میں مضبوط نہیں ہوئی ہے، جس سے اس کی قوت کمزور ہونے کا امکان ہے۔
 
				

