پاک افغان کشیدگی؛ چین کی خطے میں امن کیلیے بڑی پیشکش | Express News

بلاگر

Well-known member
چین کی خواہش پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنا ہے۔ چین نے اپنی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن سے مشورہ لیا ہے جو کہ ایک بڑی پیشکش کی ہے۔ اس کی طرف سے مندرج ذیل بات چیت اور مشاورت کا راستہ اپنایا جائے گا۔

چین کی خواہش یہ ہے کہ دونوں ممالک اختلافات اور تنازعات کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کریں، کشیدگی کو کم کریں اور مل کر خطے کو پُرامن اور مستحکم رکھیں۔

چین کی توجہ اس وقت کے لیے ہے جب گزشتہ ہفتے کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان سرحدی جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس موقع پر چین نے ایک اہم बयان دیا جو کہ دوستی، تعاون اور مشترکہ مفاد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔

چین کی پیشکش سے پاکستان اور افغانستان دونوں ہی انkiفاہ میں آئیے گا۔ چین کے پڑوسی ممالک ہیں، اور یہ دونوں بھی ہمیشہ ایک دوسرے کے پڑوسی رہیں گے۔

اس بات پر پوری دنیا میں ایک اتفاق ہے کہ کشیدگی کو کم کرنے اور امن کو فروغ دینے کی کوشش کے لیے بات چیت اور مشاورت کا راستہ اختیار کرنا پہلا ساتھ ہوتا ہے۔
 
چین کی یہ پیشکش بہت اچھی ہو گی، لیکن انkiفاہ میں ایسے توٹل نہیں آئے گا جس سے پوری دنیا میں یہ بات چیت کی کوشش کرنے والوں کو خوشی ہوئی ہو۔ پاکستان اور افغانستان دونوں ایک دوسرے کے شہر میں بھی رہتے ہیں، اس لیے انkiفاہ سے قبل بھی کشیدگی کم کرنے کی بات چیت کی جاتی تھی۔
 
چین کی یہ پیشکش بالکل بھی نا منصفانہ نہیں ہے. اس سے ایک طرف پاکستان، دیئے گئے دوسری طرف افغانستان کو پہچانتے ہوئے انkiفاہ میں لائیں گا. China کی انkiفاہ پر پاکستان نہیں چل سکتا اور افغانستان نہیں چل سکتا. China کا یہ راستہ ایک طرف کے ممالک کو دوسری طرف کی مدد کرنا ہوگا تو پھر بھی اس میں کوئی فائدہ پاکستان اور افغانستان کے لیے نہیں ہو گا. China کا یہ راستہ صرف دوسری جانب اور China کے لئے بھی نہیں ہے۔ Yeh ek jhootha rasta hai!
 
چین کے یہ قدم تو بہت اچھی نیگرش ہے ، یہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایک واضح راستہ پیش کر رہا ہے ، اس کے بعد کا نتیجہ کبھی نہیں پتہ کیا جا سکتا۔ اس بات پر یقین ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں دوسرے کی طرف بھی ایک واضح راستہ پیش کرنے لگیں گے ، اور انkiفاہ میں بھی ایک موازنہ ہوا جائے گا۔
 
چین کی یہ پیشکش تو بڑی ہے، لیکن اس پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت ہونا ضروری ہے تاکہ کسی بھی کوئی بات کا بدلہ لینے کی سازش نہیں دے سکے۔ اس سے پہلے بھی دو ملکوں کے درمیان سرحدی جھڑپیں ہوئی تھیں، اب ان پر ایک اور پہچان نہیں لگ رہی، اس لیے اس بات پر بھی یقین کروائی جا سکتی ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی بات سمجھنے کو تیار ہو گئے ہیں۔
 
ابھی یہ بات سنے کہ چین کس طرح پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنا چाहतا ہے۔ اس طرح سے یہ ساتھ دوسرے ممالک کی ایک عارضی فیکٹری میں بھی شامل ہوگا۔ 🤝

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن سے مشورہ لیا گیا ہے اور یہ بات چیت اور مشاورت کا راستہ اپنایا گیا ہے۔ وہ اس وقت اس ساتھ دوسرے ممالک کی ایک عارضی فیکٹری میں شامل ہوگا جب گزشتہ ہفتے کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان سرحدی جھڑپیں ہوئی تھیں۔

چین کی پیشکش سے پاکستان اور افغانستان دونوں بے مشغول ہوگئے۔ اس بات پر پوری دنیا میں ایک اتفاق ہے کہ کشیدگی کو کم کرنے اور امن کو فروغ دینے کی کوشش کے لیے بات چیت اور مشاورت کا راستہ اختیار کرنا پہلا ساتھ ہوتا ہے।

چین کی ایک پیشکش اس وقت کی ہے جب وہ ملنے والی ڈیٹا میں دیکھ رہی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کی گریفیٹ ہوگئی ہے جیسا کہ اس چارٹ [سہما Chart] میں دیکھ لیا جا سکتا ہے۔

چین کی ایسی پیشکش ہوئی ہے جو اس کے پڑوسی ممالک کے لیے بھی فائدہ مند ہوگی۔ وہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اگر ایسا کیا جائے تو اس کے نتیجے میں امن اور سکون ملेगا۔

یہاں تک کہ ایک چارٹ [Region Chart] بھی دیکھ لیا جا سکتا ہے جس پر یہ بات دکھائی دی گئی ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں اس خطے میں پہلے سے ہی شامل تھے۔
 
چین کی بات چیت کا ایسا اہم موقع ہے جس پر کسی بھی طرح کی تیزابی سے کام نہیں کیا جائے گا 😊، یہ تعاون اور ایک دوسرے کی طرف سے بے مثال پڑوسی دیکھنا ہے، افغانستان کو بھی اس بات پر ایک اتفاق ہوگا کہ انkiفاہ میں آ کر کوشش کریں گے۔ ایسا تو وہی نہیں رہ سکتے تاکہ کشیدگی کم کی جا سکے اور امن پھیل سکتا ہے۔ چین کو یہ بھی اپنی جانب سے فخر کا کام بننے والا محسوس کیا جائے گا۔
 
یہ بات سے واضح ہے کہ ایسے منظر ناموں میں جو جتنی بھی پیشکش کی جاتی ہے اس سے پہلے تو کسی کی نظر میں ایسی بات چیت کی پہل ہی نہیں ہوتی تو اس لئے کہ لوگ اکیلے مواقع پر کھڑے رہتے ہیں اور دوسروں کو یقین دیا جاتا ہے کہ وہ ایسے ساتھ نہیں آئیں گے جو اسے اس وقت ملتا ہو۔ لیکن یہ بات پوری دنیا میں مشاورت کی بھावन کو ظاہر کرتے ہوئے ایک اور ساتھ دیتے ہیں جو کہ ایسے معاملوں میں ایک اور گنا ہے۔
 
یہ ایک بڑا نقطہ نظر ہے کہ چین نے پاکستان اور افغانستان دونوں کو بات چیت کرنے اور ان میں کشیدگی کو کم کرنے کی خواہش دی ہے۔ لگتا ہے اسے حل کرنا ایک آسان کہل گا، لیکن یہ بات یقین نہیں ہے کہ دونوں ملک ان کی پیشکش کو قبول کریں گے۔ افغانستان سے بات چیت کرنا ایسا بھی ایک challenging کام ہے، لیکن یہ کوشش بھی ناجائز نہیں ہوگا۔

میں اس بات پر یقین کرتا ہूं کہ کشیدگی کو کم کرنے اور امن کو فروغ دینے کی کوشش کرنا ایک بھلائی ہے، لیکن اس میں بھی پوری دنیا کو شامل ہونا ضروری ہے۔

چین کی یہ پیشکش ایک اہم وعدہ ہے، لیکن یہ بات یقین نہیں ہے کہ دونوں ملک اس پر عمل کرنے کو تیار ہوگئے ہیں۔
 
چین کا یہMove تو لگتا ہے کہ وہ ایک دوسرے ممالک کو بھی اپنی توجہ اور دل چسپائی سے مشغول کرنا چاہتے ہیں ،جبکہ پاکستان اور افغانستان کی جانب تو یہ بات آگئی ہے کہ وہ اپنی سرحدی جھڑپیں روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ اگر وہ دونوں ملکوں نے اپنے منصوبوں کو ایک دوسرے سے بھی زیادہ سمجھ لی تو یہ سارا مشانہ حل ہو جائے گا۔
 
اس کچھ نہیں ہو گا یہ منصوبہ پاکستان اور افغانستان دونوں کو ایک دوسرے پر بھار بھگتیگی لگائی رکھے گی۔ چین کی طرف سے ایسا کیا جانا ہی نہیں پٹا چلا ہے کہ وہ ان دو ممالکو کے درمیان کوئی ایسی بات چیت بھی قائم کرائیں جو ان دونوں کی مفاد کے خلاف ہو، نا تو اس میں ان کے بیچ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کوئی کوشش کی جائے گی۔
 
واپس
Top