پاک افغان تناؤ امریکی میڈیا نے دنیا کو خبردار کر دیا

تیندوا

Well-known member
پاک افغان تناؤ میں اب ایک نئی گنجائش آئی ہے جس کی وجہ سے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ اس تناؤ میں ایک حقیقت یہ ہے کہ امریکا، یوکرین جنگ اور افریقا کی خبروں سے پچتائے ہوئے رپورٹ کے مطابق بھارت کی طالبان کے ساتھ بڑھتی ہوئی سفارتی اور سیاسی رابطہ کاری نے اس تناؤ میں مزید اضافہ کیا ہے۔

پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک اپنے فوجی محاذ آرائی کو بڑھانے کی طرف دیکھ رہے ہیں جس سے اس صورتحال میں تیزی آئی ہے۔ آج کے روز مشرقی افغانستان میں ایک فضائی حملے میں 9 بچوں سمیت کئی افراد کو جاں بحق ہونے کی خبر پھیلی ہے جس کا اس صورتحال کو مزید تیز کر دیا ہے۔

افغانستان اور پاکستان دونوں کے درمیان کشیدگی نے اب ایک نئی گنجائش اختیار کی ہے جس سے علاقائی طاقتوں کے درمیان اثر و رسوخ کی نئی جنگ بھی نمایاڰ ہو رہی ہے۔ اس صورتحال کو دور کرنے میں اس وقت کچھ بھی Hope ہے، چاہے وہ صحت مند رویہ، دوسرے ممالک کی مدد یا کسی اور طریقے سے ہو۔
 
اس نئی گنجائش کے بعد، میں سوچتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان دونوں کو ایسا نہیں کیا جا سکتا! 🤔 یہ دوسرے ممالک کی مدد پر انحصار کرنا بھی مشکل ہے، پھرچہ اب تو اس صورتحال کو دور کرنے کی امید تھی... 😕

اب تک، میں نے بھارت کی طالبان کے ساتھ سفارتی اور سیاسی رابطہ کاری پر زور دیا تھا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس تناؤ کو کم کرنے کی کچھ اور پليٹ فارم نہیں ہیں! 🤷‍♂️ پاکستان اور افغانستان دونوں کو اپنی فوجی محاذ آرائیوں کو ٹھیلا کرنا ہوگا، اور اس صورتحال کو ایک ساتھ ساتھ حل کرنا ہوگا... 🤞
 
مگر یہ بات تو پتہ چل گئی ہے کہ بھارت نے طالبان کے ساتھ کس طرح تعلقات قائم کیے ہیں؟ کیا اس پر کسی کو کچھ جواب دیا گیا ہے؟ یہ واضح نہیں ہے کہ کس قدر سفارتی رابطے تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ان سے کیا نتیجہ نکل رہا ہے؟

میری Frage یوکرین جنگ میں امریکا کی کردار کو لے کر ہے، وہ کیسے پچتائے ہوئے رپورٹ میں شامل ہوا؟ اور بھارت نے یوکرین جنگ میں مداخلت کی ہے یا نہیں؟ یہ بات تو سیکھنے کو میری بات ہے کہ یہ سب کیسے جڑا ہوا ہے؟ 🤔
 
ایسے تو حالات کیا ہیں؟ افغانستان اور پاکستان دونوں کو ایسی صورتحال میں پھنسنے کی وجہ سے کیا انki فوجی محاذوں پر دباؤ مزید ہوتا چلا گیا؟

جب تک یہ رپورٹ्स نہیں آئیں تو بھارت اور طالبان کی سفارتی رابطہ کاری کا اس صورتحال پر انہیں کیا اثر ہوتا چلا گیا؟

میں توجہ رکھنا چاہتا ہوں کہ یہ ایسا نہیں ہوا، یہ صرف بھارتی افغانستان کی-news پر پچتائے ہوئے رپورٹز سے مشورہ کرنا ہو گیا ہے جس میں کسی کو نا سہی یا پریشانی کا بھی کہیں کبھی پتہ نہیں چلاتا.

اس وقت یہ بات بھی یقینی نہیں ہو سکتی کہ افغانستان اور پاکستان دونوں کے درمیان ان رپورٹس کی توازن اور حقیقت کیا ہے؟
 
آج میں پڑھی گئی خبر پر کچھ سمجھنا ہو گا 🤔। یہ سب سے پہلے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی بڑھتی ہوئی صورتحال نہیں تھی، ان دونوں ملکوں کو امریکا کی جنگ میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اب یہ ایک نئی سطح پر ہے جس کی وجہ سے کشیدگی بھی بڑھ گئی ہے۔

میں سوچتا ہوں کہ اس صورتحال کو دور کرنے کا ایک ایسا طریقہ ہوگا جس میں سارے ممالک کا تعاون ہو، اور یہ ہمارے ملک کے لیے بھی فائدہ دے گا۔ ابھی تک ان کے درمیان کوئی ایسا معاملہ نہیں سامنے آیا تھا جو اس صورتحال کو تازہ کر دے گا، لیکن پھر میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ کوئی اور نئا معاملہ ہوا تو اس پر ان کی پالیسیاں تبدیل ہونگی۔
 
یہ بات کافی عجیب ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ کر گئی ہے کیونکہ اب یہ دونوں ملک بھارتی طالبان سے بڑھتی ہوئی رابطہ کاری کرتے ہیں؟ یہ ریکارڈ کم نہیں دھندلا، ان میں کبھی کسی بات پر متفق نہیں رہا ہوگا۔ اور اب ایسا لگتا ہے جیسے یہ دونوں ملک اپنی فوجی محاذوں کو پہلے سے زیادہ بڑھانے پر توجہ دیتے رہتے ہیں، اور اس صورتحال میں کسی بھی بات کا انہیں فائدہ نہیں لگتا!
 
افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو روکنے کا یہ صورتحال ایسی ہی نئی ہے جیسا پچتائے رپورٹس میں نہیں دیکھنا چاہیے۔ بھارت کی طالبان کے ساتھ بڑھتی ہوئی رابطہ کاری اس صورتحال کو مزید تیز کر رہی ہے جبکہ امریکا اور یوکرین جنگ میں جانے والی خبروں نے بھی افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھایا ہے۔

سفارتی اور سیاسی رابطہ کاری ایک بار پھر اس صورتحال میں اضافہ کر رہی ہے، جبکہ افغانستان اور پاکستان دونوں کے درمیان فوجی محاذ آئیوں کو بڑھانے کی طرف دیکھنا ایسی بات ہے جو اس صورتحال کو مزید تیز کر رہی ہے۔

اس صورتحال میں کسی بھی نوعیت کا اقدامہ کرنے سے پہلے اس صورتحال کی ناکامیوں کے بارے میں suyاس کرنا ضروری ہے، اس صورتحال کو دور کرنے کا کوئی یقین نہیں ہے، چاہے وہ صحت مند رویہ ہو یا دوسرے ممالک کی مدد ہو۔
 
ایسے میں تو آگے بھی چلنے کا کوئی لطف نہیں، افغانستان اور پاکستان دونوں کی فوجی محاذ آرائی ایک دوسرے پر تیزاب کی طرح ہے، پھر بھی میں اس سے گناہ کہتا ہوں؟ یہاں تک کہ امریکا اور اُکرین جنگ سے بھی کسی خاص اقدار کو نہیں پہنچایا جاسکتا، بلکہ ایسے میں ہی یوکرین جنگ کی خبروں کے بعد بھی بھارت اور طالبان کے درمیان رابطہ کاری نہیں کم ہوئی ہی اس تناؤ کو مزید تیز کیا ہے؟

جب ایک نئی گنجائش آئے تو یہ تو پورا علاقاً ہی دھلہ مچ گیا، ایسا لگتا ہے کہ اب بھی کسی اور بات کی ضرورت نہیں، صرف وہی بات چیت کر رہے ہیں جس سے یہ سب ٹکرانے والا ہو؟ پھر اس صورتحال کو دور کرنے کا کوئی اچھا طریقہ نہیں ہے، کسی نے بات چیت کی وہی باتیں کہیں گی یا وہی راسخالوں کو صحت مند رویہ کہنے کی ضرورت نہیں؟

علاوہ ازاں یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ افغانستان اور پاکستان دونوں کو اپنی فوجی محاذ آرائی کو کم کرنا چاہئے، لیکن ابھی تک میں نہیں ہوا، اس صورتحال کی رہنمائی کچھ بھی نہیں ہو سکیگی؟
 
اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے پوری دنیا کی مدد لene ki zaroorat hai 🤝. اس صورتحال میں نہیں تھا انہی معاشروں کے مابین یہ کشیدگی، آج بھی ایسا ہی رہتا ہے جس سے انہیں بھی ناکام بنایا جا سکتا ہے. اس وقت کچھ بھی Hope hai, اس صورتحال کو حل کرنے کی 🙏.
 
اس تناؤ میں پھیلنے والی ایسی خبراں بہت مایوس کن ہیں! یہ بات صاف طور پر دیکھنا چاہئے کہ بھارت کی طالبان سے سفارتی رابطہ کاری میں اضافہ ایسا نہیں کیا جا سکتا ہے جیسا کہ امریکا اور یوکرین جنگ کے دوران ہوتا دیکھ رہا ہے! پاکستان اور افغانستان دونوں کی طرف سے فوجی محاذ آرائی میں اضافہ ایک خطرناک پھراؤ ہے، اس سے علاقائی تناؤ کو مزید بڑھا دیا جائے گا!

اس صورتحال کو حل کرنے کی کوشش میں، پہلے تو دوسرے ممالک کی مدد کی بات ہوتی ہے لیکن اب یہ بات صاف ہو چکی ہے کہ اس صورتحال کو دور کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ملتا! تو کیا کسی نے اس کی تصدیق کھون دی ہے؟ یہ سوال لگتا ہے کہ اب آپ کس جگہ پر سٹنڈ کریں گے?
 
ایسے situations پر گلو نہیں آتا 🤯، تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے دنیا بھر میں ایک ایسا موومنٹ شروع ہو رہا ہے جس سے صحت مند رویہ کو نظر انداز کرنا کچھ نہیں رہگا 🙏، پانی اور زمین کی کمی سے لے کر وہ چیزوں کی تلافی جو ہم نے اپنے آپ کو لگائی ہوئی ہے وہ سب کچھ ایک دوسرے سے جुडے ہوئے ہیں 🌎
 
اس صورتحال کو ٹھکانہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب ایک دوسرے کی بات سنن اور سمجھن۔ پاکستان اور افغانستان دونوں کے درمیان یہ تناؤ بڑھتے ہوئے ہے، اس سے ہمارا خطہ خوفزدہ ہے 🚨. میرا خیال ہے کہ یہ طالبان کی پابندیوں اور امریکہ کی خارجہ نीतیسے سے منسلک ہے، اس لیے اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے ایسے فیصلے کی ضرورت ہیں جس میں سب parties شامل ہوں۔ اگرچہ پہلے آگے بڑھتے ہوئے سفارتی رابطوں کو روکنا ضروری ہے لیکن ایک دوسری جانب افغانستان اور پاکستان دونوں کے درمیان امن و صلح کی یاتra پر بھی کام کرنا ضروری ہے۔
 
اس تناؤ میں ایسے لگ رہا ہے کہ دونوں ممالک اپنے مفادات کو بڑھانے کی طرف دیکھ رہے ہیں اور اس سے علاقائی stabilty کو afect kar raha ہے 🤔. پچتائے ہوئے رپورٹوں میں یہ کہا جاتا ہے کہ بھارت کی طالبان سے رابطہ کاری نے تناؤ کو مزیدBadhaya hai , لیکن اس پر بھی بات چیت نہیں کروئے گی تو کچھ ن کچھ ہو گا।
 
اس تناؤ کا ایسا محسوس ہوتا ہے جیسا ہم فتنہ سے گزر رہے ہیں اور ہمیں یہ بات پھوڑنا پڑ رہی ہے کہ کبھی بھی اس میں ایسا خاتمہ نہیں ہوا گا؟

میں اس حقیقت سے انعام تھوڑا بھی اچھا لگتا ہے کہ ابھی ہی افغانستان اور پاکستان دونوں کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ رہی ہے، جیسے اس تناؤ میں کچھ نئی گنجائش آئی ہوئی ہے۔

وہ خبروں سے پچتائے ہوئے رپورٹ بتاتے ہیں کہ بھارت کی طالبان کے ساتھ بڑھتی ہوئی سفارتی اور سیاسی رابطہ کاری نے اس تناؤ میڰ مزید اضافہ کیا ہے۔

میری بات یہ ہے کہ ہمیں اس صورتحال کو دور کرنے کی کوشش کرنا چاہیے، جو کہ صحت مند رویہ سے شروع ہو سکتا ہے اور اس میں دوسرے ممالک کی مدد لینے کا بھی امکان ہے۔
 
ابھی تو افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی زیادہ بڑھ گئی ہے تو کیا ابھی ایک نئی گنجائش آ رہی ہے؟ یہ سارے باتوں کی وجہ سے ہر روز توجہ حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ابھی تک یہ دونوں ملک ایک دوسرے سے منسلک ہونے کی کوشش کر رہے تھے لیکن اب اس میں کسی نوعیت کی تبدیلی آئی ہے جس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوستی کے دастور بند ہو گئے ہیں۔
 
ایسا لگتا ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں پچتائے ہوئے رپورٹ نے اپنے تعلقات کو بڑھا دیا ہے، اس سے ایک نیا تناؤ پیدا ہوا ہے جو ایسے صورتحال کو مزید تیز کرتا ہے جس میں بالہت سارے لوگ جان بحن ہونے کا شکار ہیں۔

میں یقین رکھتا ہوں کہ اس صورتحال کو ایسی بھی سمجھنی پڑے گی جس سے ہم نے اس میں تو انکار نہیں کیا، مگر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اس صورتحال کو ایک اور دور کیا جا سکta ہے، لیکن اس لئے بھی اسے ٹھیک کرنا مشکل ہو گا کیونکہ دوسرے ممالک کی مدد پر انحصار کرتے ہوئے آپ نہیں ہیں، بلکہ ہمیں اپنے اور اپنی صحت مند پالیسیوں پر عمل کرنا پڑتا ہے۔
 
جب تک امریکا، یوکرین جنگ اور افریقا کے خبروں میں تھم کر دیا جائے तاکہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم ہو جائے تو کیئے گئے بڑھتے ہوئے سفارتی رابطوں سے ان دونوں ممالک میں آگ لگنے سے پچتا نہیں ہوگا۔
 
یہ طاقت کا دور کیا ہوا ہے؟ پہلے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کوئی بات نہیں تھی، اب وہ دو طرف سے فوجی حملوں پر تھپکا لگا رہے ہیں। امریکا، یوکرین جنگ اور افریقا کی خبروں سے پچتائے ہوئے رپورٹ کے مطابق بھارت کی طالبان کے ساتھ بڑھتی ہوئی سفارتی اور سیاسی رابطہ کاری نے اس صورتحال میں مزید اضافہ کیا ہے، یہ تو ایک خطرناک گول لگا دیا ہوا ہے! اب وہ دو طرف سے 9 بچوں کو جاں بحق کررہے ہیں، یہ تو کیا ہوتا تھا ایک وقت میں کہ دوسرا ممالک سے جنگ نہیں کی جائے تھی! 😱
 
واپس
Top