اڈیالہ جیل میں 3 قیدیوں کی طبیعت ناساز، ایک اسپتال منتقلی کے دوران انتقال کرگیا

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل میں پھنسے تین ملزمان کو دل کی تکلیف سے متاثرہوں کو امراض قلب کے اسپتال منتقل کیا گیا۔

ایک قیدی جو اسپتال منتقلی کے دوران انتقال کر گئا اسے لینے سے انکار کر دیا گیا۔ اس جگہ پر جان کی بازی بڑی تیزی سے چل رہی تھی اور ہر لمحے میں کسی نے اپنی جان کھو گئی تھی۔

اس جیل میں پھنسے 3 ملزمان میں سے ایک تانہ کلر سیداں میں منشیات کیس میں گرفتار تھا جو اب انتقال کر چکا ہے۔ اس نے اپنی جان بھی قربت سے کھو دی تھی اور جب اسے لینے کا موقع ملا تو انکار کر دیا گیا تھا۔

اس جیل میں دو دیگر ملزمان ہیں جنہیں ڈائسٹکٹر نے امراض قلب کے اسپتال منتقلی پر بھیج دیا اور یہاں تک پہنچنے سے قبل ایسا کیا گیا تھا جس سے وہ جان کھو رہے ہیں۔
 
میں یہ واقف ہوں کہ اڈیالہ جیل میں پھنسے 3 ملزمان کا حال بہت ٹھوس ہوا، یہ تو یقین رکھنا چاہیے کہ ان کو ایسا کچھ نہیں ہو سکا جو انہیں واپس جیل سے لینے سے روک سکے ۔ لیکن پھر میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ وہ سب کو ایسا ملا کہ وہ سب اسی جگہ پر رہتے ہیں، اور اس سے نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ سب بھی یوں ہی جان لیتے ہیں اور اگلی بار کیوں نہیں جالے گا؟
 
یہ بھی دوسرا نسل کشی ہے! یہ کوئی چور ہیں جو منشیات کیس میں پھنسا تھا اور اب وہ اپنی جگہ پر لے آؤ گا? اور یہ دوسرے دو بھی مریچ بن جائیں گے! ڈائسٹکٹر کو یہ چٹان لگ رہی ہو کہ انہیں جان نہیں کھونے دیا جائے... 🤯
 
عجیب یہ ہوا کہ اڈیالہ جیل میں پھنسے ملزمان کو دل کی تکلیف سے متاثرہوں کو ایسے اسپتال منتقلی پر بھیجا گیا ہے جahan ہر لمحے جان کھو رہا ہے۔ ایک نے اپنی جان جب لینے کا موقع ملا تو انکار کر دیا، پھر وہ نہیں کیا کچھ ملزم کے لیے؟ یہ بھی کوئی بات ہے کہ ہم اس جیل کی چلائی گریह کو جانتے ہیں اور اس پر سیکٹر 42 کا ایک حصہ بھی پھیلایا ہوا ہے؟
 
یہ دوسرے نئے سال سے بھی ٹھیک نہیں رہا، یہ جیل کی صورتحال بھی بدतर ہو رہی ہے، تینوں مللوں کو ایسا کیا گیا ہے جس سے انھیں جان دینا پڑ رہا ہے اور وہ سب کو دل کی تکلیف سے متاثر ہوا ہے، یہ کیسوں تھے جس میں ایک نے منشیات کی کچھ لگائی تھی تو پھر انکار کر دیا گیا اور وہی جان کر گئا، یہ وہ ہالات ہیں جو ہم کو دیکھنا نہیں چاہیے، یہ سب سچائیوں سے باہر ہیں۔
 
بہت بدحال ہے یہ سب کچھ! آج تک بھی انہیں اُدھر سے لے جاتا پھر واپس کروایا جاتا رہا، یہ کتنا زبردست تھا کہ وہ جان کھو گئے! اب بھی ان کے اُدھر سے لے جانے کا امکان ہے تو ایسا نہیں ہوگا، یہ سب صرف آپریشنز کا ایک جال ہے!
 
عجب ایسا ہوا ہے ، ایک دیر کی گزر گئی اور راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کا یہ واقعہ اپنی طرف دیکھ رہا ہے ۔ ملزمان کو دل کی تکلیف سے متاثرہ کروانے کی یہ حقیقت بہت دور دراز میں پہنچ گئی تھی ، لیکن اُس وقت انھوں نے یہ واضح کیا تھا کہ یہ انھیں مار ڈال رہا تھا ، جو کہ سچ تھا ۔

ابھی پہلے بھی انھوں نے اپنی جان بھی قربت سے کھو دی تھی اور اب وہ دو ہی رہ گئے ہیں جو مرنے سے قبل ڈاکٹر کی طرف منتقلی پر لایا گیا تھا ۔ یہ پریشانی کیا کہ انھوں نے وہ اسٹپ کیس ہی نہیں لیا جس سے انھیں بچایا گیا تھا ، اب انھیں یہ پتہ چلا ہوا ہے کہ وہ اس کے نتیجے میں اپنی جان کھو رہے ہیں ۔
 
یہ جیل ایک نرگسی محلات ہوگیا ہے تو اس میں بھی ایک اور شہزادہ جان کھونے کا مौकہ ملیگا ہوگا 🤣 یہ جیل ایسے ہی نہیں ہوا کہ وہ لوگ جلاوطن کرتے تو بھی اپنی جان کی بچاتے ہوں، اب وہ جان کھونے کا ماحول میں ہیں! اور پھر ان لوگوں کو لینے سے انکار کر دیا جاتا ہے تو بچنا کیسہ؟ 🤦‍♂️
 
🤯 یہ جیل ایک دھمکی ہے، جہاں لوگ اپنی جانیں قربت سے کھونے کے لئے واپس آ رہے ہیں। ڈائسٹکٹر نے ایسی کارروائی کی ہے جو کہ کسی بھی انسان کو شکار بناتا ہے، جب تک کہ وہ اپنی زندگی سے لڑ رہا ہو۔ یہ ایک دیکھ بھال خاندان نہیں، بلکہ ایک مہلک زخمی گھر جہاں لوگ اپنی جان کھونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہیں سے نکل کر جائے تو انہیں زندگی ملا دی جائیگی، اور ہم ان کی خواہشوں کو پورا کرنے کا waits کریں گے۔
 
یہ بہت دکھدکالناک صورتحال ہے، کیونکہ جو لوگ اس اڈیالہ جیل میں پھنسے ہیں ان کا حال اور وہاں کی سائنسی عادت کیا ہے؟ یہ جاننے کے لئے ایک نویں گئے جب تک پھر اسے نہیں کرایا گیا تو واضح نہیں ہوتا کہ انہیں کس طرح مرنے کو ملتا ہے? اور انہوں نے یہ جاننے کی کوشش بھی کی کہ وہاں کے ماحول میں سائینسیات اور عادت کی کیا چرچہ ہے?
 
یہ نئی دuniya بھی ایسی ہی ہے جہاں جیل کی زندگی تو آسان ہے لیکن ان اور کیسوں میں جان کھونے والی تیز رفتار کے حالات، ہر لمحے مچل رہے رکاوٹ، وہ لوگ جو قید میں آتے ہیں ان کی زندگی کا ایک بھی نئا چکر شروع ہوتا ہے। ان تینوں ملzmanوں کو اچھی طرح جانتا ہوتا ہو کہ وہ جو بھی کیا رہتے ہیں ایسا نہیں ہو سکتا۔
 
واپس
Top