اٹاوہ؛ الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر مہم کے - Latest News | Breaking New

نہاری دوست

Well-known member
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے الیکٹرانک میں الیکٹرنک مواصلات کی ایک مہم چلائی ہے جس کا مقصد عوام کو الیکشن کمیشن کے باوجود تعلقات سے باخبر رہنا، اپنی آگاہی اور شعبہ و شعبہ کی آگاہی بڑھانا ہے۔ اس مہم کے تحت اٹاوہ میں ایک اہم ورکشاپ منعقد کیا گیا جس میں آجہاں کے مسلم معاشروں اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی ہے۔

یہ ورکشاپ الیکشن کمیشن کی ایک مہم تھی جس کا مقصد عوام کو الیکٹرنک مواصلات سے باخبر رہنا اور اپنی آگاہی بڑھانا تھا۔ اس پر فخر محمد احمد چشتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی SIR مہم محض ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ جمہوری ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا بنیادی عمل ہے۔

سنجیدگی سے حصہ لینے والے معزز شہریوں کی بڑی تعداد نے اس مہم میں شرکت کی اور انھوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کو محفوظ رکھیں گے۔

اس مہم کے دوران انھوں نے نئے اندراج، تصدیق اور نام کی بحالی کا موقع دیا گیا تاکہ عوام اس موقع کو نہیں چھوڑ سکے اور اپنے ووٹ کے حق کو محفوظ رکھ سکیں گے۔

اس مہم نے اپنا پہلا قدم الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر مہم میں ڈال دیا تاکہ عوام کے درمیان بیداری اور آگاہی بڑھائی جا سکے۔
 
یہ الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر مہم کو یوٹووب پر دیکھتے ہوئے سوچتا ہوں کہ وہ کیا نتیجہ ہوا گا؟ اور عوام میں الیکٹرانک مواصلات کی ایسی ہی مہم کس مقصد لائی جائے گی؟ 2019 کے الیکشن کے بعد اس سے باوجود کتنی نئی تبدیلیاں آئیں گی؟
 
ایسے میں الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر مہم کو بہت اچھا دیکھا گیا! اس مہم سے الیکٹرانک مواصلات سے باخبر رہنا اور اپنی آگاہی بڑھانے کی فوری ضرورت تھی... اب یہ عام لوگ بھی الیکشن کمیشن کے بارے میں جانی سکتے ہیں... اور ووٹ کے حق کو محفوظ رکھنا اس مہم کی سب سے اچھی بات ہے... یہ صرف ایک اور طاقت بڑھانے والی کارروائی ہے! 🌟
 
ایک نوجوان کی گریجویشن کا سندوبندیسے باہر، ایس آر تیکنالوگی میں شعبہ و شعبہ کی آگاہی بڑھانے والی یہ مہم تو فٹ کے چلی گئی ہے! پہلا قدم الیکشن کمیشن کی SIR مہم میں ڈال کر ووٹ کے حق کو محفوظ رکھنے اور آگاہی بڑھانے کی بات ہوئی، اب ہمیں پہلا اچھا اندراج کرنا چاہئے!
 
ایسا کہا کیوں نہ کہ یہ مہم سوشل میڈیا پر تو کام کر رہی ہے اور عوام کو الیکٹرانک مواصلات سے باخبر رہنے کی ایک اچھی اہمیت ہے لیکن یہ سوچنا کہ ووٹ ڈالنے والوں کو بھی سوشل میڈیا پر تیز تیز مواصلات دیا جائے تو ایسا میثاق کیسے رکھیں گے؟ یہ مہم کچھ الیکٹرنک مواصلات کی ضرورت ہے لیکن کیا اس پر سوشل میڈیا کی تیز تیز مواصلات کی ضرورت ہے یا انہیں بھی کوئی حد تک کے لئے رکھ دی جا سکتی ہے؟
 
اس ورکشاپ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کا یہ چہرہ 🤝 میری نظر میں سب سے اچھی بات ہے، اس طرح الیکٹرانک مواصلات کی ایک مہم نے اپنا کام تو کر لیا ہے، اب صرف یہ رہ جائے کہ اس میں شرکت کرنے والوں کو انفرادی ووٹ کیسے دینا ہے 🤔
اس مہم کے تحت ورکشاپ کا منظر : ایک صاف اور سراہے ہوئے منظر
___________/ \
| سیریز |
|__________/\

اس پر فخر محمد احمد چشتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی SIR مہم محض ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ جمہوری ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا بنیادی عمل ہے۔
اس پر ووٹ کے حق کی تردید : اس پر ووٹ کے حق کی تردید کی گئی ہے |__/
___________/ \
| سیریز |
|__________/\

اس میں انفرادی ووٹ دینے والے معزز شہریوں کی تعداد بھی شامل ہے، جو یہاں کے مسلم معاشروں اور سماجی کارکنوں نے شرکت دی ہے 🙏
 
اس مہم سے ہر کوئی فائدہ اٹھا سکتا ہے... پھر بھی ایسے سے کہ لوگ اپنے ووٹ کا حق محفوظ رکھ سکیں...

ایک بڑا کارروائی تھی اس ورکشاپ میں اور ابھی تو آگہی اور شعبہ و شعبہ کی آگاہی بڑھانے کا مقصد رہا... میں نے ایسا ہی محسوس کیا تھا...

اس مہم سے سیکھنا اور ووٹ کا حق محفوظ رکھنا دوسرا اہم کام ہے...
 
اس مہم پر فخر ہے کہ لوگ اپنی آگاہی اور شعبہ و شعبہ کی آگاہی کرتے ہو۔ اس سے عوام کو الیکشن کمیشن کے باوجود تعلقات سے باخبر رہنا چاہئے۔
 
ایک اچھی بات ہے کہ الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک مواصلات کی ایک مہم چلائی ہے جس سے عوام کو اپنی آگاہی بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ لیکن ووٹ کا حق اور جمہوری ڈھانچے کی مضبوطی پر یہ مہم بہت کم ہے۔ سنجیدگی سے حصہ لینے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے participation کی اور انھوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کو محفوظ رکھیں گے، یہ بہت achha hai.

لیکن اس مہم کو الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر مہم سے جोडنا ہی بہت اچھا ہوگا تاکہ عوام کے درمیان بیداری اور آگاہی بڑھائی جا سکے۔ اس پر ایک aur effort zaroor jaruri hai.
 
پھر پھر الیکشن کمیشن کی یہ مہم بہت اچھی ہے تو کیا نہیں؟ لیکن یہ بھی بات حقیقت ہے کہ عوام کے درمیان سے تنگ آنے کی پوری پورتی ایک جگہ پر نہیں ہوسکتی۔

اس میں سے ایک بات یہ ہے کہ عوام کو الیکٹرانک مواصلات سے باخبر رہنا ہوتا ہے، لیکن کیا یہ بھی ممکن نہیں کہ کچھ لوگ اس کو سمجھنے میں مشکل ہوں؟ اور ایسے حالات میں الیکشن کمیشن کی مہم کیسے کامیاب ہوسکتی ہے؟

لेकिन فخر محمد احمد چشٹی نے سچے لیے کہا کہ یہ محض ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ جمہوری ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا بنیادی عمل ہے۔ تو یہ بات بہت حقیقت ہے، لیکن کیا اس کی واضح explanations اور easy-to-understand materials نہیں ہونے چاہئیں?

اس مہم میں شرکت کرنے والوں نے بھی اپنا حصہ دیا ہے، لیکن کیا انھیں ایسی پوری Information اور resources nahi مل سکتیں؟
 
ایسا بہت اچھا کہ الیکشن کمیشن نے ایک سہی مہم شروع کی ہے جس سے عوام کو ووٹ کے حق میں آگاہ رہنا سیکھنے میں مدد مل سکے۔ یہ تو انٹرنیٹ پر بھی پریشان کن صورتحال ہے جس میں لوگ دھोखہ اور پکڑ کے معاملات سے دوچار ہوتے ہیں، اس مہم کی وجہ سے یہ بات آج نکلتی ہے کہ عوام اپنی آگاہی اور شعبہ و شعبہ کو بھی جانتے ہوں، ووٹ کے حق میں یقین رکھنے کی صلاحیت سیکھتی ہے
 
ایک عجیب بات ہے کہ ایس آئی آر کی نئی مہم میں ایسی ساتھیوں کی اور پریٹنڈرز کی تعداد بھی زیادہ تھی جو اس پر بھاگ گئے ہوتے ہیں؟ یا انھیں کچھ لینا ہوا تھا?
 
الیکشن کمیشن کی یہ مہم بالکل سہی ہے، کہیں یہ نہیں تھا کہ عوام کو اپنی آگاہی اور شعبہ و شعبہ کی آگاہی بڑھانے کے لیے الیکٹرانک مواصلات سے باخبر رہنا ہوگی۔ مگر اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ عوام کو اپنے حق کی آگاہی بڑھانے کے لیے سہی لطف اٹھانا ہوتا ہے۔ فخر محمد احمد چشتی کے خطاب نے اس بات کو उجागर کر دیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی MIR مہم صرف ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ جمہوری ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا بنیادی عمل ہے۔
 
جی ہاں ووٹ کا حق دوسرے لوگوں پر نہیں چalta ، لیکن یہ بھی معقول ہے کہ الیکشن کمیشن نے ایک مہم شुरू کی ہے جس کا مقصد عوام کو اپنی آگاہی بڑھاننا اور ووٹ کے حق پر تاکید کرنا ہے۔ اس سے نوجوانوں میں بھی بیداری پیدا ہوسکتی ہے جو آگے کی الیکشنز میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔
 
🤯 تو یہ بات ایک-side ہے میں گھبرا رہا ہوں، الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک مواصلات کی مہم چلائی ہے اور اب سارے ملک میں عوام کو اپنی آگاہی بڑھانے کا موقع دیا گیا ہے! لیکن میرے لئے یہ ایک نئی گھنٹی ہے، مگر کیا پورے ملک میں آج تک عوام کو الیکشن کمیشن سے آگاہی دلا رہا تھا؟

الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر مہم تو ہمارے لئے کچھ اچھا ہو گی، لیکن اس مہم میں اسے ابھی بھی معزز شہریوں کا حصہ لینے والی تعداد کم تھی? وہ لوگ جو الیکشن کمیشن کے ساتھ اپنی آگاہی بڑھانے کا انعقاد کرتے ہیں، ان کے لئے میں ہو سکتا ہوں۔

لیکن آسمانوں میں ایک بات بھی چل رہی ہے، لوگ الیکشن کمیشن کی MCI مہم سے اپنی آگاہی لینے کا انعقاد کرنے والوں کو کہتے ہیں کہ وہ عوام میں الیکٹرانک مواصلات کی ایک مہم چلائی رہی ہے، لیکن میرے لئے یہ بات تو بھرپور طور پر خوفناک ہو گی!
 
ایک سچا مقصد یہ ہوگا جس کی وجہ سے لوگ الیکشن کمیشن کے بارے میں اور اس کے کام کی طرف مائل ہوجائیں۔ اس پر ایسی کارروائی کرنا بہت ضروری ہوگی جس سے عوام کو ووٹ کا حق محفوظ رکھنے میں مدد ملے۔ یہ مہم جو اٹاوہ میں منعقد کی گئی اس پر سچائی اور ایمانت کی ضرورت ہوگی۔
 
اس الیکشن کمیشن کی MIR مہم نے بہت ہی فائدہ بخش ہونے والی محسوس ہوئی اور عوام کے درمیان آگاہی بڑھائی جا رہی ہے۔ اب لوگ اپنی آگاہی بڑھای رہے ہیں اور الیکٹرنک مواصلات سے باخبر ہو کر اپنا ووٹ کا حق محفوظ رکھ رہے ہیں۔ اس مہم نے کئی ایسے معزز شہریوں کو بھی motiv kیا ہے جنھوں نے ووٹ کا حق محفوظ رکھنے کی بڑی سنجیدگی سے شرکت کی اور اب انھوں نے اپنی آگاہی کو بڑھایا ہوا ہے۔
 
ایک نویں کوشش الیکشن کمیشن کی کر رہا ہے، لیکن یہ مہم اب بھی الیکٹرانک مواصلات سے باخبر رہنا اور اپنی آگاہی بڑھانے کا مقصد ہے؟ اس مہم میں شرکت کرنے والوں کی تعداد اب بھی زیادہ نہیں ہوئی، اور وہ لوگ جو حصہ لینے आयے انھوں نے یہ کہا کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کو محفوظ رکھیں گے؟ ایس کی بھی کچھ رائےیں آئی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ عوام الیکشن کمیشن کی MCI مہم پر زیادہ یقین نہیں کر رہیں؟
 
اس الیکشن کمیشن کی مہم پر جو کہیں بھی اچھا ہے وہ ہمارے ووٹ کے حق کو محفوظ رکھنے میں ہی ہوا ہے، ان مہمات سے ہمیں اپنی آگاہی بڑھانے اور ملک کے معاشرے میں ووٹ کی حقیقت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، یہ سب مہمات سوشل میڈیا پر بھی پائی جاتی ہیں تو کیا ان مہمات کو نہیں ڈیکھا جاتا۔
 
اس الیکشن کمیشن کی سیر مہم میں شرکت کرنے والوں کو دیکھ کر میں لگتا ہے کہ اب عوام اپنی آگاہی اور شعبہ و شعبہ کی آگاہی بڑھانے کے لیے الیکٹرانک مواصلات سے باخبر رہنے کی کوشش کر رہے ہیں. ~

اس مہم نے عوام کو الیکشن کمیشن کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور ووٹ کے حق کو محفوظ رکھنے کی تاکید کی ہے، جو بہت اچھی بات ہے. ~

ابھی ایس آئی آر مہم میں ناکامی نہیں رہنی چاہیے تاکہ عوام کو الیکشن کمیشن کے بارے میں آگاہی مل سکے. ~
 
واپس
Top