ایف بی آر نے اسٹیل سیکٹر کے لیے ویلیو آف سپلائی دوبارہ طے کر دی | Express News

کیمرہ مین

Well-known member
اسٹیل سیکٹر کے لیے فیڈرل بورڈ آف رینیو نے ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جو اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی ویلیو کو دوبارہ مقرر کرتی ہے۔ یہ کارروائی اسٹیل سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے اور ایک نیا نظام قائم کرنے کے لئے کی گئی ہے جس سے ٹیکسشفافیت بہتر ہوگی اور قومی ریونیو میں اضافہ ہوگا۔

اس سلسلے میں ایف بی آر نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جو کہ سیلز ٹیکس چوری روکنے کے لئے مقامی طور پر تیار کی جانے والی اسٹیل مصنوعات کی کم از کم ویلیو آف سپلائی دوبارہ مقرر کرتی ہے۔

نوٹیفکیشن میں یہ بات کہی گئی ہے کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والی تمام اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس اب نئی مقرر کردہ ویلیو پر وصول کیا جائے گا۔ اس میں ان تمام مصنوعات کی کم از کم قیمت کو یہی ویلیو سے تعین کیا جائے گا جو پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس اپنی ویب سائٹ پر لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد کی اوسط ریٹیل قیمت کے طور پر شائع کرے گا۔

اس میں سے 1500 روپے فی میٹرک ٹن کمی جائے گی، اور یہی ویلیو سیلز ٹیکس کے تعین کے لیے استعمال ہوگا۔ اس کے علاوہ اسٹیل بلٹس کی کم از کم قیمت اسٹیل بار کی قیمت کا 85 فیصد، اسٹیل انگوٹس/بلا کی قیمت اسٹیل بار کی pricing کا 80 فیصد اور شپ پلیٹس کی قیمت اسٹیل بار کی اوسط قیمت کا 75 فیصد مقرر کی گئی ہے۔
 
ابھی تو سیلز ٹیکس پر ڈیٹھ ہوا اور اب یہ فیصلہ ہوا کہ اس کو دوبارہ بڑھایا جائے گا، اور اچھا ہے یا نہیں انفرادی طور پر لوگ اپنی کمپنیوں کے لئے ایک دوسرے سے ٹیکس چوری کرتے رہتے تھے، اور اب یہ کارروائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 1500 روپے فی میٹرک ٹن کم کیا جاega, واضح طور پر یہ بات ہے کہ لوگ اپنی کارروائیوں کو صاف کرنا چاہیں گے اور انفرادی طور پر نہیں، ابھی ٹیکس کی قیمتوں میں بھی تبدیلی آئی ہے، اور یہ بات تو صاف ہے کہ سیلز ٹیکس کی قیمتیں تیز کرنا انفرادی طور پر اچھا نہیں ہوگا, لیکن ملک بھر میں سلاپ نہ کیا جا سکتا ہے! 😅
 
ارے یہ تو سچ میں بھی ایک نئی نویسی ہوگئی۔ اس Steel sector ka kitne problems the hain? ab to sales tax ki value ko dobara mehkon kr diya gya hai, yeh to kaisi cheez hai?

arrey, woh bhi ek aur sawal hai, ab tak kya tha sales tax ki value 1500 rupaye per meteric ton? ab ismein jamaa kr diya jaa raha hai, toh uska matlab kya?
aur yeh bhi suno, ab shahar aur kisaan dono ko samajh melaayega, ki apne steel products ka price kitna hona chahiye. is tarha ki yeh karwai se tax cheori ko rok sakte hain aur ek nayi system ko bana sakte hain jahan tax transparency badh jaye.
 
بہت تھوڑی جگہ دیکھو، میں سمجھتا ہوں کہ اس نئی ویلو کو دوبارہ مقرر کرنے سے ٹیکس چوری کم ہوسکتی ہے۔ مگر وہ لوگ جو ایسے مصنوعات کی تجارت کرتے ہیں جن کی موجودہ قیمت اس نئی ویلو سے زیادہ ہے، ان کو زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا جو اپنے بزنس کی معیشت کے لئے انتہائی مضر ہوگا۔ اس سے پھر وہ لوگ جن کو یہ ٹیکس چوری روکنے میں مدد ملے گی انہیں بھی اپنے بزنس کی معیشت میں نقصان ہوگا۔
 
میں لگتا ہے کہ یہ کارروائی سیلز ٹیکس کو بھی بہتر بنانے اور اسٹیل سیکٹر میں نئے نظام قائم کرنے کا ایک اہم قدم ہے۔ اب یہ بات سچ مچ پھیلی ہے کہ ٹیکس چوری روکنے کے لئے سیلز ٹیکس کی ویلیو کو دوبارہ مقرر کیا گیا ہے، جس سے نئی ویلیو کی بنیاد پر ٹیکسشفافیت بہتر ہوگی اور قومی ریونیو میں اضافہ ہوگا।

میں اس بات پرThinking کرتا ہoon کہ یہ نوٹیفکیشن سیلز ٹیکس کو ایک نئے دور میں لانے کی طرف بڑھ رہا ہے، اور اب اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس کا تعین یہی ویلیو پر ہوگا جو پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس نے لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد کی اوسط ریٹیل قیمت کے طور پر اعلان کیا ہوا ہے۔

یہ بھی بات کہنی چاہیے کہ یہ نئی ویلیو سے ٹیکسشفافیت بڑھنے کی توجہ دی گئی ہے، اور اس سے سیلز ٹیکس کو ایک کاروباری اور معاشی منظر نامہ میں لانے کی کوشش کی گئی ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ نئی ویلیو سیلز ٹیکس کی وصولی سے اسٹیل سیکٹر میں ایک نیا انعقاد آ گیا ہو گا اور ٹیکسشفافیت بہتر ہو جائے گی، لیکن یہ بات بھی دेखनے کے لئے کہ اس نئی ویلیو کا سٹیل مصنوعات پر اچھی طرح پہنچانے میں کامیابی ہوئے گی یا نہیں، کھچڑے اور بدولت بکھر گئے ہو گے...😐
 
اس سٹیل سیکٹر میں چوری روکنے کی کارروائی کو دھندلائی بنانے والوں کو ایک نئا نظام دیا گیا ہے جس پر اچھی طرح کامیابی حاصل ہوگی؟

ایسے لگتا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف رینیو کی یہ کارروائی ایک نئی طرف رکھنے والا دھندلا بننے والوں کو اسٹیل سیکٹر میں کام کرنے کے لئے مجبور کرگی اور انھیں سیلز ٹیکس کی ویلیو کو دبا کر ایک نئا نظام قائم کرے گی جو سارے اسٹیل مصنوعات پر اپنی نئی قیمت ہوگئی ہے.

اس کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف رینیو نے اسٹیل سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے اور ایک نئا نظام قائم کرنے کی کارروائی کو بھی شروع کیا ہے، جو سارے اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی ویلیو کو دوبارہ مقرر کرتی ہے۔
 
اس سیرلے میں بھی کوئی نئی بات نہیں ہوئی، کچھ سیلز ٹیکس وغیرہ چوری کر رہا ہوگا تو یہی کچرے کو حل کرے گا، لاکھا پینٹ تین کروڈ ۔
 
اس سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ ایسے ٹیکس میں بھاگتے ہیں جس پر ان کا کوئی اثر نہیں پڑتا، اور اب یہ کارروائی کر رہے ہیں جس سے ٹیکس شفافیت میں بہتری آئے گی، لکین اس کا خیال ہو سکتا ہے کہ ہر کوئی ان کھل کر ٹیکس ادا کریگا؟
 
اس سے پہلے تو پاکستان میں Steel Sector کو بھی توجہ نہیں دی جاتی تھی، اور اب اس پر فوز کرتے ہوئے یہ بات کا کہ لوگ بھی انحصار کرنا شروع کر دیتے ہیں اور پھر ٹیکسچوری جاری رہتی ہے، یوں تو اب ایک نئی نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ٹیکس چوری روکنا مشکل ہوگا اور اس سے بھی نتیجہ خیز بن جائے گا۔
 
اس ٹیکس کو دوسرا تو نہیں بنایا جا سکا 🤦‍♂️. سب سے پہلے اسٹیل سے کرائے جانے والی ٹیکس کا ایک اور ایک ہو گیا تھا، اب وہ دوبارہ دوسری باری سے لائی جا رہی ہے. یہ تو نئی نظام قائم کرنے کا محفض ہے، لیکن اس میں کوئی ایسی صلاحیت نہیں ہے کہ وہ لوگ جس سے ٹیکس چوری کی گئی ہے اُسے نہ لگائے. یہ تو توڑ پھوڑ کر ایک نئا نظام بنانے کا محفظ ہے.
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ کھبوتہ فوری طور پر اسٹیل سیکٹر میں ایک نیا جہیز قائم کرے گا اور ٹیکس چوری روکنے کی دوسری سب سے بڑی کارروائی ہوگی، مین نہیں دیکھا کہ کون سی کمپنیاں اس کے ساتھ ناکام رہیں گی؟ نئی قیمت کی گئی ہے تو ابھی بھی زیادہ تر مصنوعات پر کس کی قیمت چلے گی، فوری طور پر نہیں لگتی کہ یہ کارروائی کچھ اچھا نہیں گئی ہوگی؟
 
اس ٹیکس نے یہ نچاں لگا ہے کہ وہ کس سے بھی پیسے لی گئے ہیں؟ ایسے میں پتہ چل گا کہ انھوں نے یہ سٹیل مصنوعات کی قیمت کی وہی ویلیو اختیار کی جو اسٹیل سیکٹر کو فائدہ ہونے دئی گی۔ اور یہ سچ مچ ایک نئا سسٹم قائم کرنا ہے جہاں انھوں نے کبھی بھی سیلز ٹیکس کی واضح ویلیو نہیں رکھی تھی۔ یہ ایک دھارنی کھیل ہے، جو اسٹیل سیکٹر کو اپنا نئا پیسہ چورنے کی اجازت دی گئی ہے۔
 
[ایک Funny منسٹر کا الفلانا 🤣]

اسٹیل سیکٹر میں ایسے لمحے آئے ہوں گے جب یہ لوگ اپنے ٹیکس کی دھول نہیں دے گا! 🚮

[ایک شادی شدہ جوڑے کا الفلانا 🙂]

پاکستان میں بھرپور سرگرمی ہو رہی ہے اور ٹیکس نہیں دیتے دیکھتے ہیں... 😂

[ایک Funny گاڑی چلانے والے کا الفلانا 🚗]

جگہ جگہ تھوڑا سا ٹیکس دیتے دیکھتے ہیں، ایسے میں اٹھتے بھی چلتے ہیں! 😂
 
بیاں تو اس سیکٹر میں سیلز ٹیکس کا مسئلہ بھی اچھا ہے، لیکن ایک بار پہچان لیں گئی نئی ویلیو سے کیا فرق ہوگا؟ یہ سیلز ٹیکس چوری روکنے کے لئے بھی اچھا ہے، لیکن اس کا کوئی پہلو نہیں ہے جو کہ پاکستان کی معیشت کو مزید تیز کرے?
 
🤔 اس نئے سیلز ٹیکس کو لانے کی بات اچھی ہوگی، لیکن یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ایف بی آر نے یہ کارروائی کیا ہے تاکہ ٹیکسشفافیت میں بہتری آئے اور قومی ریونیو میں اضافہ ہوگا۔ مگر اگر یہ لازمی نہیں ہوتا تو کیا یہ ایک اچھی بھی بات نہیں؟ اس سے پلاڈارم پر بھرپور مشغولیت آئے گی اور لوگ اپنی مصنوعات کو زیادہ چھوٹا بنانے کا شوق کھیلنا پeggے ہیں!
 
اس سلسلے میں ایف بی آر نے سیریز سے ٹیکس چوری روکنے اور پیداواری کارروائیوں کو بہتر بنانے کا ایک اچھا قدم لیا ہے۔ اب تک کی سائنسی معیار اور ٹیکنالوجی کی مدد سے اسٹیل مصنوعات کی نئی واضح قیمتوں کو مقرر کرنا ایک بڑا کامیاب اقدام ہو گا۔ اگر ان نئی قیمتوں پر ٹیکس کی ذمہ داری سے منصوبہ بندی کی جائے تو یہ سیکٹر میں ٹیکس چوری کو روکنے اور ایک واضح نظام قائم کرنے کا کام آئے گا۔ اس نئی سیریز سے پاکستان کو ایک بھارتی میٹل انڈسٹری کے مقابلہ میں اپنی پیداواری کارروائیوں میں مزید ترقی حاصل کرنے کی صلاحیت مل گئی ہو گی۔

دوسرا بات یہ ہے کہ اس سیریز کا اسٹیل سیکٹر پر ایک واضح اور منظم اثر پڑے گا جس سے کاروباری اداروں کو اپنے مصنوعات کی قیمت کو مندرجہ ذیل قیمتوں کے مطابق مقرر کرنا ہو گا، اس سے انہیں ایک نئی واضح ترارقیت بھی ملے گی جو پاکستان کی ٹیکس مندرجہ ذیل قیمتوں کے مطابق لگائی جائے گی۔
 
اس ٹیکس سے نکلنے والے پیسے کتنے پڑتے ہیں؟ 1500 روپے فی میٹرک ٹن کی کم از کم قیمت کیا؟ یہ لوگوں کو اور کئی بھی سیکٹر میں ایسے مصنوعات کی فروخت کرنے پر مجبور کرتا ہے، اس لیے تو اس کی مدد کیسے ہوتی ہے؟ یہ ایک نئی سائیز اور چوری کو روکنے کا ایک طریقہ ہے یا پھر اس سے لوگ بڑے پیمانے پر سیلز ٹیکس ادا کرنے پر مجبور ہو گئے؟
 
اس سارے کارروائی کی وہی بات ہے جیسا میں دھونے سے پہلے اپنے پیٹ کا منہ کھلایا کر رہا تھا 🤣 اور اب یہ بھی ایک طرح کی ہلچل بن گیا ہے، بلکہ اس کے نتیجے میں فائدہ و خیر دونوں ملنے ہیں۔

سيلز ٹیکس کی ویلیو کو دوبارہ مقرر کرنے سے ٹیکس چوری روکنے اور ایک نیا نظام قائم کرنے کے لئے یہ کارروائی ہوئی ہے، اور اب اس لیے نئی ویلیو پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا جو کم از کم قیمت پر منحصر ہے۔

یہ بات بھی صاف ہے کہ یہ ویلیو پورے ملک میں یکساویت بنائے گئے ہیں، اور شاپنگ سے لے کر استعمال کی جانے والی تمام مصنوعات پر اس نئی ویلیو کو لگایا جائے گا۔
 
ایسا تو ایک بڑا کھلچر، سیلز ٹیکس میں تیزی سے اضافہ کرنے والی کارروائیوں سے ایک نئی رہنمائی جاری ہوئی ہے۔ تو یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہوگا کہ کیا اسے پوری دنیا میں مقبولیت ملے گی؟
 
واپس
Top