کیا آپ جعلی ملازمتوں کے لیے اپلائی کر رہے ہیں؟ ڈیٹا جمع کرنے والی فیک لسٹنگ کیسے پہچانیں

بریانی لور

Well-known member
جھوٹے اشتہارات سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، مگر وہ لوگ کہتے ہیں کہ اب یہ سب ہوشیاری اور تحقیق کی قدر سے بھرپور ہو چکا ہے۔ ایک نئے مسئلے کو سامنے لایا گیا ہے جو ملازمت تلاش کرنے والوں کے لیے نئے نقصان کا باعث بن رہا ہے، اور اسے جبلی جابز کہتے ہیں۔

امریکا میں جو لاکھوں افراد جاری ہیں ان میں سے ایک چوتھائی نوکریوں کے اشتہارات پوری طرح جھوٹے ہیں، اس بات کو یقیناً نہیں ملتا کہ کسی کی ذاتی معلومات، رابطے کی تفصیلات یا اپنی تعلیمی قیمتیں ان اشتہاروں سے بچنے میں مدد فراہم کر سکیں گے۔

جھوٹے اشتہارات کی تعداد کے بارے میں تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ تقریباً 22 فیصد جابز کے اشتہار ہیں، اور ایسے ہیں جن میں یقیناً نہیں آ سکتا کہ ان میں کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکالے گا۔

ان اشتہاروں کی ایک تیز نتیجہ ہوتی ہے، جس سے وہ محض ذاتی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

دبئی میں ملازمت حاصل کرنے والوں کو یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ اگر کسی نوکری کا اشتہار بھی پہلے سے 45 دن سے زیادہ چل رہا ہو، تو اسے جھٹلا ماننا چاہیے۔

کمیپی کے تمام اشتہارات کو چیک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ایک ساتھ ساتھ ایک اور ایک جیسے شہر میں ایک جیسی ٹیپ لگتی رہتے ہیں تو اسے بھی یقیناً جھوٹا ماننا چاہیے۔

اس کے علاوہ اگر کسی نوکری کی شرائط کو زیادہ پرکشش لگتی ہے، اور ایسے مواقع کے بارے میں کمپنی سے کوئی جھلک نہیں پاتی تو اس پر احتیاط کرنا چاہیے۔

کسی بھی نوکری کی تفصیل کو غور سے دیکھنا ضروری ہوتا ہے، جس میں ٹیم کے بارے میں کچھ معلومات نہ ہونے یا اس پر زیادہ عمدگی ہونے کو یقیناً ایک جھوٹا اشتہار ثابت ہوتا ہے۔

اگر کسی نوکری میں سے پہلے اپنی ذاتی معلومات، تاریخ پیدائش، جنس اور تنخواہ کی توقعات لگائی جانیں تو یقیناً یہ واضح ہو کہ یہ ایک جھوٹا اشتہار ہے۔

جہاں تک ملازمت تلاش کرنے والے ایمپائیز کی سافٹ ویئر اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں، وہ اپنی معلومات کو آفیشل ویب سائٹ پر چیک کرنے اور پھیلانے میں کامیاب ہوتے ہیں تاکہ ملازمت کی تصدیق ہو سکے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ امیدوار اپنی پوری معلومات کو ایک نیٹ ورک میں رکھنے کے لیے تیز رفتار سے کام کرنا چاہیے، اس کے علاوہ وہ محنت اور احتیاط سے کام کرتے ہوئے اپنی جگہ اپنے سامعین کی مدد کرتے ہوئے اپنی مواقع کو یقینی بنانے میں کامیاب رہیں۔
 
ہمیشہ سمجھتے رہو کہ جب کسی نئے مسئلے کو سامنے لایا جاتا ہے تو اس سے بدلتے ہوئے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اور یہاں ملازمت تلاش کرنے والوں کے لیے نئے نقصان کا باعث بن رہا ہے، اسے جبلی جابز کہتے ہیں.

یہ بات بھی اچھی تھی کہ جس میں لاکھوں افراد جاری ہیں ان میں سے ایک چوتھائی نوکریوں کے اشتہارات پوری طرح جھوٹے ہیں، اس کی نتیجہ یہ ہوتی ہے کہ یقیناً نہیں ملتا کہ کسی کی ذاتی معلومات، رابطے کی تفصیلات یا اپنی تعلیمی قیمتیں ان اشتہاروں سے بچنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔
 
منظری میں ہر چیز سے باahoٹا کرنا کافی مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر جب یہ واضح نہیں کہ کوئی اشتہار جھوٹا ہے یا نہیں۔ اس لیے ملازمت تلاش کرنے والوں کی ایک اور بات بھی واضح ہونی چاہیے کہ کوئی بھی اشتہار اگر پہلے سے زیادہ 45 دن تک چل رہا ہو تو اس پر احتیاط کرنا چاہیے، کیونکہ وہ محض ذاتی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
 
ملازمت تلاش کرنے والوں کی جانب سے ایک اچھی تجویظ ہے کہ وہ جبلی جابز یا جھوٹے اشتہارات سے بچنے کے لیے 45 دن تک اس نوکری پر زور نہیں دیتے، یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہئیڒ۔

ملازمت تلاش کرنے والوں کو ہمیں ایک سسٹم بنانے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے جس میں تمام اپنے معلومات شامل ہوں، اس سے وہ آگے بڑھتے ہوئے مواقع کو بھی اپنی مدد کرتے ہوئے یقینی بنا سکتیں ہیں۔

دبئی میں ایک سسٹم بنانے کی پوری پریشانی کم ہو جائے گی، جو نا راسپانٹس اور تیز رفتار سے کام کرے گا، کامیاب مواقع کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہوگا۔
 
اس لاکھوں لوگوں میں سے ایک چوتھائی جو جاری ہے وہ اپنے ذاتی معلومات بھی اس طرح کے اشتہارات سے بچنا چاہتی ہے 😩۔ یہ نہ صرف پوری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ ان لوگوں کی فیملی، دوستوں اور سماج سے بھی تنگ ہو جاتے ہیں جو ان کو یہ وعدہ دیتے ہیں کہ انہیں نئی وعدوں سے لطف اندوز کرائیں گے…اس لیے ایسا تو کچھ سے قبل بھی جانتے تھے کہ اس کو بھگادنا ہو گیا ہے۔
 
اس لاکھوں لوگوں میں سے ایک چوتھائی افراد کا نچنہ بہننے والے جھوٹے اشتہار کتنا ہی غلط اور خطرناک ہوسکتا ہے؟ یہ لوگ اپنی ذاتی معلومات بھی پھنسانے کو لے آتے ہیں، ملازمت کی تصدیق کے لیے ان کے پاس ہر گزرنے والے 45 دن سے زیادہ نہیں چل رہے، اور یہ سب کچھ اپنی ایمپائیز کی سافٹ ویئر اور ٹیکنالوجی پر منحصر ہوتا ہے!
 
ye jhoothay ashthahar sab ko chunauti ban rahi hai, aur humein apne aap ko bachaana padta hai. jab tak hum apni information ko achchhi tarah se collect nahi karte, tab tak hum jhoothay ashthaharon ka shikaar hain. toh agle baar jab bhi koi aashthaar aata hai, toh humein usko thoda sa dhyaan dena chahiye aur phele se check kar Lena chahiye.
 
اس وقت کا حال کیا کہ اس نے مجھے یہ بات یقین دیلت ہے کہ اگر آپ ایک جھوٹے اشتہار پر چلنے لگتے ہیں تو آپ اپنی زندگی کو ایک ایسا پھرنس کیا کرتے ہیں جو آپ کو ناکام رکھ دیتا ہے 😂

لیکن یہ بات سچ ہے کہ جب آپ ایک اشتہار پر چلنا شروع کر دیتے ہیں تو پھر وہ ان کو اور زیادہ بھگت کھیلنے لگتا ہے اور آپ کو پھر یہ بات سچ ہونے پر مجبور کر دیتا ہے کہ آپ نے اپنی زندگی کی کیا منصوبہ بندی کی ہے؟ 🤯

دبئی میں اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی نوکری کا اشتہار پہلے سے 45 دن سے چلا رہا ہو تو اسے جھٹلا ماننا چاہیے، بچوں کا بھی ایسا کیا جائے؟ 😂
 
اس دuniya mein jo bhi mazaak hai woh toh jhootey astitahar ki baat hai 🤣! America me 22% jobs ke astitaharon mein se ek chautha hissa jhothe hote hain, aur yeh bat kaisi hai koi nahi pata?

Dubai me jo log apni naukariyon ko bharne ke liye udahrate hain unka kya kaam woh hi hai? 45 din se zyada chal raha hai toh yeh bhi jhoota manaana chahiye 🤦‍♂️.

Mujhe lagta hai ki hum sab ko ek saath badhayein, kampaniyon ki website par jaake check karein aur agar koi astitahar dekha to usko yaad rakhein! Aur kisi bhi naukari ki shart ko acchi tarah se dekhna zaruri hai, kyunki yeh jo jhothe hote hain ve hum sab ka khatra ban sakte hain. 🚨
 
جی بلکل، 22 فیصد اشتہارات پوری طرح جھوٹے ہیں... لگتا ہے یہ ایک بڑا نئی समस्यہ ہے جو ملازمت تلاش کرنے والے کے لیے، اس پر تو انہیں اپنی ذاتی معلومات بھی گھسای دی جاسکتا ہے... ایک ساتھ ساتھ اشتہارات چیک کرنا ضروری ہوتا ہے، یقیناً یہ ٹیپ رہتا ہے...
 
میں سोचتا ہوں کہ وہ لوگ جو جھوٹے اشتہارات سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں ان کے لیے بھی ایک اور نئا مسئلہ پیدا ہوا ہے، جس کا نام "افواہ مند لوگ" ہو گا۔ وہ لوگ جو سوشل میڈیا پر فیک ٹیو لگاتے ہیں اور محض ذاتی معلومات کو اکٹھا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ اپنی جانتی ہی نہیں کہ ان لوگوں کی معلومات کس طرح استعمال کی جا رہی ہیں۔
 
مگر یہ بات تو یقیناً نہیں کہ ملازمت تلاش کرنے والوں کو ان جھوٹے اشتہارات سے بچنا چاہئیے، کیونکہ وہ صرف ایک منڈی سے ایسے لوگوں کا معاملہ کر رہے ہیں جنہیں یقیناً 22 فیصد اشتہار چوٹ لگے ہوں گے۔
 
واپس
Top