آر ایس ایس دراصل ایک نظریاتی و تہذیبی تحریک ہے، اس کی شناخت اور ایسی سماجی امنگ کو بڑھانے کی کوشش ہے جس میں ہندوستان کی ایک ایسی نئی شناخت پیدا ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ تحریک بھارتی جمہوریت اور سیکولر آئین میں نئی جگہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سعادت اللہ حسینی نے کہا ہے کہ اس تحریک کو عام لوگوں کی سطح پر منفی تعلقات اور تفرقے دھلانے والی حکمت عملی سے گزرنا پڑا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ آج کے سیاسی حالات میں اُنہوں نے اپنے لیے بہت زیادہ مواقع حاصل کیے ہیں جو انہیں ابھرنے سے روکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کے تجربات بہت زیادہ حوصلہ افزا نہیں، مگر ان کی بات چیت صرف بیانیہ پر مشتمل نہیں ہے بلکہ سماجی اور سیاسی حالات میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
ان کا خیال ہے کہ ہندوستان کے لیے ایک عظیم نشاۃ ثانیہ کا آغاز ہوا ہے، اس زمین پر تخم ریزی ان کی اصل ذمے داری ہے۔
سعادت اللہ حسینی نے کہا ہے کہ اس تحریک کو عام لوگوں کی سطح پر منفی تعلقات اور تفرقے دھلانے والی حکمت عملی سے گزرنا پڑا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ آج کے سیاسی حالات میں اُنہوں نے اپنے لیے بہت زیادہ مواقع حاصل کیے ہیں جو انہیں ابھرنے سے روکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کے تجربات بہت زیادہ حوصلہ افزا نہیں، مگر ان کی بات چیت صرف بیانیہ پر مشتمل نہیں ہے بلکہ سماجی اور سیاسی حالات میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
ان کا خیال ہے کہ ہندوستان کے لیے ایک عظیم نشاۃ ثانیہ کا آغاز ہوا ہے، اس زمین پر تخم ریزی ان کی اصل ذمے داری ہے۔