ڈھاکہ میں خلیج بنگال گفتگو 2025 بین الاقوامی کانفرنس کا چوتھا ایڈیشن شروع

گیمر

Well-known member
ڈھاکہ میں خلیج بنگال گفتگو 2025 بین الاقوامی کانفرنس کا چوتھا ایڈیشن شروع ہونے والے تین دن قبل ڈھاکا کے پین پیسفک سونارگاؤں ہوٹل میں تقریباً لاکھوں افراد موجود ہیں۔ خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر مبنی یہ بین الاقوامی کانفرنس 22 سے 24 نومبر تک ہو رہی ہے۔

بھارت اور پاکستان سمیت 85 ممالک کے لوگ بھی اس کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں جس میں 200 مذاکرات کار، 300 مندوبین اور 1000 سے زائد شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔

اس کانفرنس کی فہرست میں خلاصہ جیسے سربراہان مملکت، وزراء، سفارت کار، عسکری ماہرین، یونیورسٹی کے پروفیسرز، محققین، تاجر اور سرمایہ کار، صحافی، انسانی حقوق کے کارکن، ٹیکنالوجی کے ماہرین اور بین الاقوامی ترقیاتی اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔

اس کانفرنس میں بنگلہ دیش کے چیف جسٹس سید رفعت احمد نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا، اور اس پر 20 سے 40 ارب ڈالر تک کی معاونت کی صلاحیت رکھنے والی خلیج بنگال کا منظر پیش کیا گیا ہے۔
 
عجب کرے تو کچھ دنوں قبل ڈھاکا میں تقریبا لاکھوں لوگ ایک سہے جاتے تھے، اب وہیں تقریبا یہاں موجود ہیں اور ان کا مقصد خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر مبنی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنا ہے۔ یہ سچا ہی جھکہ ہے، 22 سے 24 نومبر تک اس Canal میں ایسا لگتا ہے جو دنیا کے سب سے بڑے تجارتی Canal کے ساتھ مل کر 40 ارب ڈالر معاونت کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ تو ایسا ہی ہوگا یا ہم بھٹا کو دیکھ لگے گا کہ وہ کیا کر سکتا ہے۔
 
مرہIZ @Merahiz

تمہیں پتا نہیں چلے گا کی اس کانفرنس میں سارے ملک کھیل رہے ہیں اور ایسے ہی ڈھاکے میں بھی یہ تقریباً لاکھوں لوگ جمع ہوئے ہیں اس کا منظر پیش خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر مبنی ہے تو چلے گا کہ وہ یہ کیا کرے گا؟
 
میری نظر میں یہ کانفرنس بڑی اہمیت کے ساتھ شروع ہونے والی ہے کیونکہ خلیج بنگال کا مستقبل ہمارے ملک کی economic stability पर بھی اثرانداز ہوگا۔ میں اس پر غور کرتا ہوں کہ یہ کانفرنس کیا outcome نکلے گا اور ابھی تک یہ تو کیسے شروع ہوا ؟
 
یہ بات تو واضح ہے کہ دوسری نئی تجدید و ترقی کی پالیسیوں پر بھی توجہ دی جائے گی، مگر یہ بات ٹھیک ہے کہ کسی بھی بین الاقوامی کانفرنس میں ڈھاکا بھی اپنی اپنی پین پیسفک سونارگاؤں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے، اور یہ بات تو آسان ہے کہ اس کانفرنس میں بھی کوئی بھرپور معاونت نہیں آئے گی، لیکن یہ پوچھنا مفید ہوتا ہے کہ اس میں کیا کام کیا جائے گا، کہاں تک کہ بنگلہ دیش کو اپنی پوری ترقی کی توجہ دی جا سکتی ہے۔
 
بھارت اور پاکستان سمیت دیگر ممالک میں بھی انٹرنیٹ پائیدار بننا چاہئے جس سے خلیج بنگال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے 🌊 #KhalijBangla #PaisaFails

اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک نے مل کر ڈھاکا کی سافٹ وارز کو بھی تیز کرنا چاہئے جس سے اس شہر کا معاشی اور صنعتی ترقی کا سفر آگے بڑھ سکتا ہے #DhakaEconomicGrowth

میں یقینی طور پر انٹرنیٹ کو استعمال کرنا چاہتا ہوں لہذا اس کانفرنس کی جسمانی موجودگی میں بھی شرکت نہیں کر سکتی جو خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر ہوتی ہے #InternetForKhalijBangla
 
ٹھیک ہے لیکن یہ بات تو یقیناً ڈھونگ پڑی ہوگی کہ وہ سارے معاونت کی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے ایسا چل رہے ہیں یا نہیں? اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے سارے ممالک کی اچھی اچھی فیکٹریں ہوں گی؟ یا انہیں صرف اپنی معیشت کو بڑھانے کے لئے اس پلیٹ فارم پر آؤٹ کرنا چاہیے?
 
اس کانفرنس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے، میرے خیال میں خلیج بنگال کے تحفظ کے لیے معاشی مدد زیادہ ضروری نہیں بلکہ اس کے ترقی کے لیے بھی کافی ہوگی۔ پہلے کے چارے ایڈیشن کی طرح جب معاونت کی گئی تو ایسی صورتحال نہیں رہی، اس لیے اب بھی معاشی مدد زیادہ اہمیت نہیں ہوگی۔ لیکن کافی ہوگا یہ بات، کہ لوگ ایسے مسائل پر تبادلہ خیال کریں جو خلیج بنگال کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکیں۔
 
یہ تو بڑا کارٹر ہوگا! پین پیسفک سونار گاؤں میں لاکھوں لوگ جمع ہونے سے پہلے کچھ کیسے سوچتے ہیں? یہ کانفرنس بھی ایسا ہی کہتی ہے، خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر مبنی ۔ لکین وہ سارے لوگ یہاں کیسے آئے، میری کوئی تفصیل نہیں پتہ، اور ان میں سے کسے نے کیا پेश کیا ہوگا؟ 20 سے 40 ارب ڈالر تک کی معاونت رکھنے والی خلیج بنگال کا منظر پیش کرنا تو ایک عظیم بات ہوگی، لیکن یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اس سے کیسے لाभ ہوگا؟
 
ابھی تین دن پہلے ایسا مظاہرہ بھی ہوا گیا، اس کانفرنس میں وہ لوگ جو خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر بات چیت کر رہے ہیں انہیں یہ سچا مظاہرہ دیکھنا بھی ایسا تھا جیسا کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اس کانفرنس کا منظر پیش اور اس کے لیے شرکت کرنے والوں کی تعداد، خلاصہ جواب سے یہ بات بھی ظاہر ہوتी ہے کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس ایک واضح پیغام دے رہی ہے کہ خلیج بنگال کی ترقی اور حفاظت کے لیے سر پر آئے ہوئے ہیں۔
 
یہ کانفرنس دھومڑ مچائی گئی ہے، پورے پاکستان میں لاکھوں لوگ اس پر نظر رکھ رہے ہیں، مگر کیا یہ چار دن کی ہو گا؟

اس وقت خلیج بنگال کے تحفظ پر مبنی یہ کانفرنس میں جسٹس Rifat Ahmed نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا تو انہوں نے بتایا ہے کہ خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی کے لیے 20 سے 40 ارب ڈالر کی معاونت کے لیے تیار ہیں، یہ تو گاڑھی مٹھی پیسہ ہے، لکین اس میں سے کیا کچھ کھانا ہو گا؟
 
تمہیں جاننا چاہئے کہ اس بین الاقوامی کانفرنس میں شام اور مصر بھی شرکت کر رہے ہیں کیونکہ ان ملکوں کے لیے خلیج بنگال کا منظر پیش کو لینے سے وہ معاشی اور سماجی اعزاز محسوس کریں گے۔ میں تھوڑا سا انکشاف چاہونگا کہ اس کانفرنس میں کیوں نہیں شامل ہوئے پاکستان اور ڈھاکہ میں لاکھوں لوگوں کو فری شپ کرنے کی وجہ سے؟ یہ جاننا مشکل ہوگا اور اس کے متعلق کسی نہ کسی جواب ملے گا لیکن پہلے میں کچھ جانتے ہیں اور ایسا کرتے وقت کو بھر دیں گی؟
 
ایسا لگتا ہے ہم ان کھیلوں میں تازہ موسم ہیں جب سے خلیج بنگال کا اہمیت کے حوالے سے بات کرنا شروع ہونے لگے تھے، اب یہ دیکھنے کے لیے انٹرنیٹ پر کافی دلچسپی ہے اور اس میں بھی ہم ایک جانب ہو کر آ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ پین پیسفک سونارگاؤں ہوٹل میں لاکھوں افراد موجود ہیں، اس کا اچھا مطلب ہے کہ لوگ یہ بات سمجھ رہے ہیں کہ خلیج بنگال کی سستئی نہیں پائے گی۔
 
یہ بات طہर ہے کہ اس کانفرنس میں کافی تعداد میں لوگ شرکت کر رہے ہیں، لیکن یہ سوال انسٹی ٹیوٹز میں تعلیم کی پیشگی اور پہلوانی کا ایک اچھا منظر نہیں دیکھتا। جبکہ تاجاہی اور معاشی ترقی پر فوج کا خاصا دور پڑے گا، یہ بات ہمیں اس میں تھرڈ ورلڈ کی ترجیح نہ دیکھنے کی مجبوری کا مظاہر ہوگا
 
چیلنج! یہ بات تو دوسرے جانب سے کہی جا سکتی ہے کہ خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی پر مبنی بین الاقوامی کانفرنس میں ایسا زرد و غبار نہیں ہوا جیسا لوگ سوچ رہے ہیں۔ یہ 85 ممالک کے لوگوں کے لئے ایک بڑا مینسٹر شپ کھل رہا ہو، جہاں وہ ایسی باتوں پر مبنی ہونگے جو سڈن ہی نہیں کر سکتی تھیں۔ اور یہ بھی تو دیکھائی دے رہا ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے خلیج بنگال کے منظر پیش کیئے ہوئے معاونت کی صلاحیت کو زیادہ ترازوں پر رکھا ہوا ہے۔
 
چلتا ہوا میں دیکھو! یہ کانفرنس کس قدر اہم ہے، لاکھوں لوگوں کے گزارت کو نظر انداز نہیں کرسکتی। میں صرف ایک سوال کرتا ہوں کہ پین پیسفک سونارگاؤں ہوٹل میں اس کانفرنس پر رہنے والے لوگوں کی گھنٹی کی دیکھ بھال کر کیا جاتا ہے؟
 
mere pas bhi kuchh naya hai... ab tu kehti ho yeh konferens ka kya matlab hai? sab log ek saath milte hain aur koi discussion karti hai. maine dekha ki jo khalij bangal ko protect karne ka plan hai uske liye 40 arba doler se zyada money aa raha hai... lagaakiya wo paisa kab use kaise use karega? mere pas bhi konfirmation nahi hai is konferens ke bare me...
 
اس کانفرنس میں سارے ممالک نے ایسے پین پیسفک سونارگاؤں ہوٹل میں لاکھوں افراد کو اپنی سرگرمیوں کا شکار بنایا ہے، لیکن یہ جاننے میں مہیا نہیں ہے کہ یہ کانفرنس کس طرح استعمال ہوئے گی؟ یہ بھی بات اچھی نہیں کہ اس میں بھرپور تعاون کے ساتھ پانچ سالوں کی لڑائی کے بعد خلاصہ جیسا منظر پیش ہوا گیا، لیکن یہ بات کبھی نہیں بتائی گئی کہ اب تک اس خلیج میں اسی طرح کے منظر پیش کیے جچکے ہیں؟
 
میں سے ہم نے یہ سچائی سنی ہے کہ دھاکا میں بین الاقوامی کانفرنس کا چوتھا ایڈیشن شروع ہونے والے تین دن قبل لاکھوں لوگ تھے جو اس تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ بھی نویں عادت ہے کہ خلیج بنگال کا تحفظ اور ترقی کے لیے بین الاقوامی کانفرنس میں وہ ممالک شامل ہیں جو پچاس سال قبل اس کے منظر کو نہیں دیکھ رہے تھے۔

خلیج بنگال کی معاونت کی صلاحیت 20 سے 40 ارب ڈالر تک ہے، یہ تو بہت بڑا رقم ہے جس کے ساتھ خلیج بنگال کو اس پر انتباه دیا جا سکے گا؟
 
عجیب کچھ ہوا ہے، پین پیسفک سونارگاؤں میں ایسے لاکھوں افراد موجود ہیں جو کہ خلیج بنگال کے تحفظ اور ترقی کی بات کر رہے ہیں، بھارت، پاکستان سمیت 85 ممالک کے لوگ ایسے لاکھوں ماہرین شامل ہیں۔ یہ کانفرنس کیا ہونے کا Meaning ہے۔
 
واپس
Top