آمد سے قبل ہی بھارت میں روسی صدر کی پوجا شروع ویڈیوز پر دلچسپ تبصرے

کمل پسند

Well-known member
بھارت میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی پوجا بھی شروع ہو چکی ہے، اور اس کی تیاریاں کافی زور و شور سے جاری ہیں۔ پیوٹن کی سرکاری دورے کے لیے دیر ساوار پہنچ رہے ہیں اور اس کے استقبال کے لیے مقامی لوگ آرتی کر رہے ہیں جبکہ ویلکم مارچ بھی نکالا گیا ہے جو ابھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔

ان ویڈیوز کو دیکھتے ہوئے کئی لوگ نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور اس سے پوچھا جارہا ہے کہ یہ سب کیوں کیا جا رہا ہے۔ اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ بھارت نے کس حد تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھرپور پوجا شروع کر لی ہے، جو پہلے بھی تھی اور اس کے بعد تو یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد ہی پھیل گئی۔

آج سے لے کر وارانسی جیسے صدر کے استقبال کی کوشش میں لوگ بھرپور شراکت داری سے کام کر رہے ہیں، اور اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ اس بات کو یقین دلاتے ہوئے کہ بھارتیوں نے روس کی جانب سے بھی اپنی پوجا شروع کر دی ہے، جو ابھی ابھی ہی شروع ہونے لگی تھی۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے امریکی صدر ٹرمپ کی تصویر شیئر کی جس میں ان کی آرتی اتاری جا رہی تھی اور سوال کیا کہ وارانسی والے یہی سب کرتے رہتے ہیں، نہ ہی یہ صرف روس کی پوجا کے لیے کر رہے ہیں، بلکہ کیا ان کے جاتھ بھی ہندوستان کے لوگ دھائی دو بلیڈ ہو گئے ہیں؟

ان سے پوچھنے کے بعد ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ ”سوامی پیوٹن‘ مندر کب کھولنے جا رہے ہیں؟“ ۔ ان کی یہ بات تو پورے بھارت میں کہانی بن گئی ہے، جس سے ہر کوئی اپنی اپنی آزادی اور اپنے معاشرے کے ماحول کو دیکھنا چاہتا ہے۔

کیونکہ پریاگ نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’یہ کیسا ملک ہے جہاں کسی کی بھی آرتی اتانے کے لیے پوری پوجا ہو چکی ہے‘، جو کہ حقیقت پر مبنی بات ہے۔

دوسری طرف انڈیا میں اس بات کو یقین دلاتے ہوئے کہ روس کی پوجا بھی شروع کر دی گئی ہے، جو ابھی ابھی ہی شروع ہونے لگی تھی، واضح رہے کہ یہ انڈین پیوٹن کا دورہ تو کیسے ہوا اور اس کی کتنی حد پوجا کی گئی ہے۔

بھارتیہ جنرل سیکریٹری بھارت روس سالانہ سربراہ اجلاس کے لیے پہنچ رہے ہیں اور اس کے استقبال کے لیے وائرل ہو گئے ہیں، جو اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ بھارت نے روس کی جانب سے بھی اپنی پوجا شروع کر دی ہے۔
 
ان شائقین کی وائرلسٹی اس بات کو دیکھتے ہیں کہ جو کچھ پریاگ نے کہا ہے وہ بھی حقیقت پر مبنی ہے اور وہ لوگ اپنی آزادی اور معاشرے کی دیکھنا چاہتے ہیں، #آزادی_کی_دیکھنے_کے لیے_ہے

لگتا ہے کہ یہ بھی ایک بات ہے کیونکہ جب کہ روس اور امریکا دونوں میں بھی ایسی پوجا موجود ہے، لیکن یہ بات تو پریاگ نے دیکھی ہے #راست_کی_دیکھنے_کے_لیے_ہے

بھارت میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے لکھا کہ وہ اپنی آزادی اور معاشرے کی دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن ان کا اس بات پر توجہ ہے #آزادی_کی_دیکھنے_کے لیے ہے
 
پریاگ کے لئے یہ اس بات ایک کہانی بن گیا ہے کہ جہاں کسی کی آرتی اتانے کے لیے پوری پوجا ہو چکی ہے، وہاں کا ملک کس طرح بھرپور شراکت داری سے کام کر رہا ہے؟ 🤔
 
یہ سب کچھ اور سبقت کے طور پر دیکھنا چاہئیں، نہ تو وہوں نے انڈیا میں روس کی پوجا شروع کر دی یا نہ ہی بھارتیوں نے اس کے لیے اس طرح سے آجازت دی، جیسا کہ وہیں سب کچھ تھوڑا سا ترجح میں آتا ہے، اگر انڈیا نے بھی روس کی جانب سے اپنی پوجا شروع کر دی ہوتی تو وہیں سب کچھ یقین دلاتے ہوئے کہ بھارتیوں نے اس بات کو اپنی طرف بھگتایا ہوتا، لیکن اس کی آمادہ پوری نہیں ہوتی۔
 
یہ بہت بدترین صورت حال ہے، لوگ روس کی قومی تیراقت کا احترام نہیں کرتے؟ وہ لوگ جس کے ساتھ وہ جانتے ہیں ان کی پوجا کرتے رہتے ہیں اور جسے نہیں جानतے ہیں کے لیے ابھی بھی احترام نہیں کرتے، یہ ایک بد ترین سے بڑا ماحول ہے!
 
ارتی اتارنے کی ایسی آگ میں جس پر یہ سب لگی ہوا ہے وہ کافی خطرناک ہو گی، پھر ایک طرف بھی، دوسری طرف بھی، اور پوری دuniya کو نظر انداز کرتے ہوئے تو ہمیں سچائی نہ ملتی۔
 
🤣 اور وہ لوگ جنھوں نے وائرل ہونے والے ویلکم مارچ سے پہلے بھی دیکھا کہ یہ لوگ کیسے آرٹی کر رہے ہیں، اب وہی نئے ماحول میں آ گئے ہیں اور ابھی انہیں لگتا ہے کہ وہ روس کی پوجا کے لیے آرٹی کر رہے ہیں، اس سے نکلنے کے لیے انہیں اپنی آزادی کو دیکھنا ہو گا؟
 
🤔 یقین تو ہے کہ وارانسی والے لوگ بھرپور شراکت داری سے کام کر رہے ہیں، لیکن جو کہا جارہا ہے کہ یہ سب روس کی پوجا کے لیے ہے؟ نہیں تو وہ سب انڈیا کے لوگوں کو دھائی دو بلیڈ کرنے کے لیے بھی چلا جاتا، جو کچھ ایسا نہیں ہوتا! 😏

لیکن پریاگ کی بات سے یقین دلاتا ہوں تو یہ حقیقت پر مبنی ہے کہ وہ سب یہی کہتے رہتے ہیں اور پوری دنیا کو بھی اس کی پیروں میں چلنے کے لیے مجبور کر دیتے ہیں! 💥

لیکن جب وہ اپنی بات کرتے ہیں تو ایک حد تک یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ روس کی پوجا ہے اور انڈیا نے بھی اپنی پوجا شروع کر دی ہے، لیکن واضح رہے کہ یہ بات کتنی حد پر مبنی ہے! 🤷‍♂️
 
🤯 اس سے قبل بھارتیوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے جاتھ پوجا کی تھی تو یہ سب کیا جواب دیتے؟

امریکی صدر ٹرمپ کے لئے 100 ملین سے زیادہ لوگ بھرپور شراکت داری سے کام کر رہے ہیں جبکہ وہ روس کی جانب سے پوجا کر رہے ہیں تو کیسے؟

روسی صدر ولادیمر پیوٹن کے لئے بھارت میں 50 ملین سے زیادہ لوگ آ رہے ہیں اور وہیں وائرل ہو گئے ہیں۔

بھارتیہ جنرل سیکریٹری کا روس کی جانب سے پوجا کرنے والے لوگوں کی تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ہے۔

روسی صدارت نے 10 سال میں 1000 ملین رپو کے وٹس کی مہم چلائی جو اب بھی جاری ہے اور اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ روس کو بھارت میں پوجا کرنے والے لوگ بہت ہی ناکام ہیں۔
 
یہ سب ہر جگہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور ابھی وائرل ہونے کے بعد بھی اس پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ میرے لئے یہ ایک دلچسپ بات ہے، کہیں سے نہیں پوچھتے تو پوچھتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ جب کچھ لوگ روس کی جانب سے بھارتیوں کی طرف اپنی پوجا شروع کر رہے ہیں تو یہ سب ایک حقیقی معاملہ ہے؟ 🤔

دیکھتے ہوئے کہ لوگ وائرل ہو گئے ہیں اور پوچھ رہے ہیں تو یہ سب ایک بات ہی کی جس پر بات کرنا چاہیے کہ کیا یہ بھارتیوں کو روس کی جانب سے پوجا کرنے پر مجبور کر رہا ہے؟ اور یہ سب کیسے شروع ہوا? 🤷‍♂️

ابھی وائرل ہونے کے بعد بھی اس بات کو نہیں دیکھتے کہ جب روس اور امریکا دونوں کی جانب سے یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پوجا شروع کر دی گئی تو اس پر ہم نے تبادلہ خیال نہیں کیا؟ اور اب بھی جب روس کی جانب سے بھارتیوں کی طرف ایسی پوجا شروع کی گئی ہے تو اس پر ہم نے یقین دلاتے ہوئے تبادلہ خیال کیا ہے? 🤔
 
وoranسی والے لوگ تو ابھی ویلکم مارچ کرتے رہتے ہیں، جس میں روس کی پوجا پر ان کے رویے کو دیکھ کر کوئی بھی سوشل میڈیا صارف اپنی نیند اور ٹرانسپارنس کی بات کو پوچھتا ہوا تو اسے یہ سوچنا پڑ جاتا ہے کہ ابھی ابھی یہ بھارت میں روس کی پوجا کے لیے بدل گیا ہے؟
 
یارو، یہ سب تو بہت گہری ہے، پھر بھی ہمیں سمجھنے کی آزادی ہے کہ جب کسی نے اس طرح کی پوجا شروع کی ہو تو وہ سب سے پہلے اپنی آزادی کو دیکھنا چاہتا ہے۔

لوگ کیا پتہ نہیں کہ اس طرح کی پوجا کیسے شروع ہوتی ہے؟ اور جب بھی کسی نے یہی کیا ہوتا ہے تو وہ لوگ اپنے معاشرے کو دیکھنا چاہتے ہیں، دوسروں کی آزادی اور معاشرے میں موجود حالات کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

کیونکہ پریاگ نے کہا تھا کہ یہ وہی ملک ہے جہاں کسی کی آرتی اتانے کے لیے پوری پوجا ہو چکی ہے، جو کہ حقیقت پر مبنی بات ہے۔

یہ سب تو دیکھنا ہے کہ لوگ کیسے آزادی کی تلاش میں اپنے معاشرے کو بدل رہے ہیں، نہ ہی ان کی آزادی کو دیکھنا ہو رہا ہے بلکہ وہ اپنی اپنی آزادی کے لیے بھی کوشش کر رہے ہیں۔
 
واپس
Top