پاکستانیوں سمیت سینکڑوں غیر ملکیوں کا بازیاب ہوا میانMAR
میانمار میں تھائی آرمی نے آن لائن فراڈ سینٹرز کے خلاف مقامی فوج کی جانب سے ایک کارروائی میں 38 پاکستانیوں سمیت سینکڑوں غیر ملکیوں کو قید اور بازیاب کر لیا ہے۔
امریقی ادارہ آئی ایف اے کے مطابق، پاکستانی شیلٹر ہاؤس میں پھنسے تھے، جنھوں نے فراڈ سینٹرز سے نکل کر اس مقام پر پہنچتے ہوئے تھے۔ ان تمام افراد کو ریسکیو کرتے ہوئے تھائی لینڈ بھیج دیا گیا جس میں سے کچھ اس وقت اپنے گھروں واپس آئے ہیں، ان کی ڈی پورٹ اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کی تقریبات جاری ہیں۔
تھائی حکومت نے اپنے حوالے سے پاکستانیوں کے نام 60 سے زیادہ افراد کو ایم ایس آئی لیسٹ میں بھی شامل کرایا ہے جس کی وضاحت تھائی لینڈ نے دی ہے کہ ان تمام افراد نے فراڈ سینٹرز سے تعلقات بنائے ہوتے ہیں اور تھائی حکومت کو ان کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فارن پالیسی کے مطابق، تھائی لینڈ نے ایم ایس آئی لیسٹ میں شامل کرایا ہے جو ان تمام پاکستانیوں کو اپنی ملکیت کے طور پر سمجھتے ہیں اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے تھائی حکومت کو مدد ملنے کا مطالبہ کیا ہے، جس سے ان تمام افراد کو اپنی ملکیت میں شامل کرایا گیا ہے اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد ملنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی چپکچا ہے کہ تھائی حکومت نے پاکستانیوں کو اسٹرینڈ ان کی جانب سے ایک کارروائی میں قید اور بازیاب کر لیا ہے، لیکن یہ بھی صاف نہیں کہ کیا وہ غلطی سے ہوئی تھی یا ان کے خلاف کسی بھی کارروائی کی ضرورت تھی؟ تھائی حکومت نے کہا ہے کہ پاکستانیوں نے فراڈ سینٹرز سے تعلقات بنائے ہوتے ہیں، لیکن یہ بھی چیلنج ہے کہ کیا وہ تمام پاکستانی اس سے منسلک ہیں؟ 38 پکڑے گئے افراد میں سے کچھ کی ڈی پی اور ای سی ایل کی تقریبات بھی جاری ہیں، لیکن یہ بھی سوال ہے کہ کیا ان کا واپسی کی جانب سے کوئی ناکام ہوا؟
یہ تو بہت گھمندہ کہ تھائی حکومت نے پAKISTانیوں کو اپنی ملکیت میں شامل کرایا ہے ، وہ لوگ جو دوسرے دیسوں سے آئے ہوتے ہیں تو کیسے ملکیت ہوتی ہے؟ اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد کی ممانعت کبھی نہیں ہوئی? یہ بھی یقیناً ایک ماحولیات سے متعلق Thema نہیں ہوگا، وہ لوگ جو پانی پھونٹتے ہیں ان کو اپنے گھر کے قریب رکھنا اچھا ہوگا?
یہ تو ایک بدنی بھر گئی جگہ ہے! تھائی لینڈ نے 38 پاکستانیوں سمیت سینکڑوں لوگوں کو بازیاب کر لیا ہے، اس سے پہلے انہیں ریسکیو کیاجانے کے لئے تھائی لینڈ بھیج دیا گیا تھا۔ یہ وہ لوگ تھے جنھوں نے فراڈ سینٹرز سے نکل کر شیلٹر ہاؤس میں پہنچتے ہوئے تھے اور اب ان کا بھی منصوبہ بنایاجانے لگا ہے۔ یہ سارے لوگ اپنی ملکیت کی جگہ دیکھتے ہیں، ان کی ڈی پورٹ اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ بھی جاری ہیں۔
مرغمے کھیل رہے تھے... پاکستانیوں کو ایسے بھی ساتھ لینا پڑ رہا ہے کہ ان کی جان بچانے کے لئے اپنی زندگیوں پر غور کرنا پڑتا ہے... تھائی ادارے نے ان تمام غیر ملکیوں کو قید اور بازیاب کر لیا ہے، اب یہ سोच رہیں کہ کیا ان کے بعد کئی مزید لوگ اس طرح آتے ہیں؟
مریضوں کو قید اور بازیاب کرنا ایک بھی حد تک نہیں ہو سکتا، ان لوگوں کے لیے اس گھر میں چلنا بھی ممکن نہیں ہوگا، یہ ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ پانی اور آکسیجن سے محروم ہیں। میری بات یہ ہے کہ اس صورتحال میں ان لوگوں کی جانب سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا، کتنا بھی انفرادی طور پر کسی ایسے مریضوں کو ریسکیو کرایا جائے گا جو اس مقام پر پہنچتے ہوئے تھے لیکن اس گھر میں کیے جانے والے تمام افراد ایک ہی وقت پر واپس نہیں آ سکتے ہیں۔
یہ سب کچھ بہت سنجیدگی سے دیکھنا ہے کہ تھائی لینڈ نے اپنی حکومت میں ان تمام پاکستانیوں کو شامل کرلیا ہے جو سینکڑوں غیر ملکیوں کا بھی ہوا رہا ہے. یہ سب سچ ہے کہ پھر ان تمام افراد کو اپنی ملکیت میں شامل کرلیا گیا ہے اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد ملنے کا مطالبہ کیا گیا ہے. یہ بھی سچ ہے کہ تھائی حکومت نے اپنی جانب سے ان تمام پاکستانیوں کو ایم ایس آئی لیسٹ میں شامل کرایا ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ان تمام افراد کی حکومت نے اپنی جانب سے منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد ملنے کا مطالبہ کیا ہے.
میں یہ سوچتا ہوں کہ تھائی حکومت نے ان تمام غیر ملکیوں کو قید اور بازیاب کرنے سے پہلے تو کیسے چاہیں گی؟ کیا وہ اس بات کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ پاکستانیوں اور ان کے ساتھ تعلقات والوں کو ایک نئے معاملے میں ڈھال دیا جائے؟
اس سارے کھیل کے بعد پاکستان کو کیا حاصل ہوا؟ ان سب لوگوں کو یہاں لانے اور پھر واپس جانے کی اجازت دے دی جائے گی، ایسا نہیں ہو گا کہ اب وہ اپنے گھروں میں پھنس کر بھگڑا اور کچھ لوگ ان کے ساتھ مل کر فراڈ سینٹرز کی ایک نئی دھال شروع کریں گے؟
امریکہ میں ایسے لوگ تو پھنس کر رہے ہیں جو سینکڑوں لاکھ ڈالر لے کر بھاگتے ہیں اور اب ان کو پھینکنے والا ایک تھائی فوجی کارروائی کی صورت میں ہو گیا ہے! کیا یہ وہیں کہ سٹار ٹرک پر چل رہے ہیں؟ نہ رہتے ہیں ایسے لوگ جو اپنی فیکنس کی وجہ سے تھائی لینڈ میں پھنس کر ہیں اور اب وہاں سے بھی نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں! یہ ایک ایسا موڑ ہے جس پر کبھی سोचنا بھی نہیں تھا!
تھائی لینڈ نے پاکستانیوں کو قید اور بازیاب کر لیا ہے، انہیں ایم ایس آئی لیسٹ میں شامل کرایا گیا ہے، انہیں اپنی ملکیت کے طور پر سمجھتے ہیں اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد ملنے کا مطالبہ کیا گیا ہے...
اس طرح سے تھائی لینڈ نے اپنی بھیپھپہ کی چوٹی دی ہے، پاکستانیوں کو بازیاب کر لیا ہے، اب ان کی جانب سے کیا جائے گا?
کیا تھائی لینڈ نے ایسے لوگوں پر قابو پانے کی کوشش کی ہے جو تھائی لینڈ کے خلاف تحریک کرتے ہیں؟
یہ بھی پتا چلتا ہے کہ کس حد تک ایک طاقت کی جانب سے دوسری طاقت کو اپنی پوری کوشش کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے اور اس سے وہ کسی بھی جگہ پر اپنا اثر و رسوخ قائم کر سکتی ہے۔ میanmar میں ہونے والی یہ کارروائی ایک طاقت کی جانب سے دوسری طاقت کو کیسے کمزور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس سے وہ کس طرح اپنی توقع پورا کر سکتی ہے؟
ابھی ایک ہفتے قبل تھائی لینڈ نے پاکستان کے حوالے سے ان کو قید اور بازیاب کر دیا تھا، اور اب وہ پوری ملکیت کے طور پر ان्हیں اپنے لئے بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ بات بھی سچ ہے کہ ایسی صورتحال میں وہ طاقت جس نے ایسا کیا، اس میں کیسے اپنا اثر و رسوخ قائم کر سکتی ہے؟
یہ تو ایک بحران پڑھ رہی ہوں بھارتی شیلٹر ہاؤس میں پھنسے لوگ اور اب ان کے پاس واپسی کی کوئی چانن جات نہیں ہوں گے۔ انہیں سب کو قید کرکے ان کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملنے کا مطالبہ کیا گیا ہے؟ یہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میرے سونے والے بچوں کی طرح ان تمام لوگوں کو بھی اپنی ملکیت میں شامل کرنا پڑے گا اور ان کے حق میں کچھ نہ کچھ کرنا پڈے گا۔
یہ خبر ایسا تو نظر آتی ہے جیسے تھائی حکومت نے کسی بھی حد تک ان تمام لوگوں کو اپنی ملکیت کے طور پر سمجھ لیا ہے جو فراڈ سینٹرز سے تعلق رکھتے ہیں اور اب ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد کیے گی۔ یہ تو ایک بہت ہی تاریک موقف ہے، ان لوگوں کو اب اپنی ملکیت میں شامل کر لیا گیا ہے اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے مدد کیے گی، یہ تو ایک بہت ہی خطرناک موقف ہے۔
بھیڑ پھوڑ کیا گیا ہے، وہ لوگ جو تھائی آرمی کی جانب سے قید اور بازیاب کر لیا گیا ہے، ان کی زندگی میں اس بات کو بھی یقین دلیں گے کہ وہ اپنی خود کی جانوں کی کھو لئیں ہیں اور ابھی بھی اس مقام پر پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ تو تھائی حکومت کی جانب سے ہوا، انھوں نے انہیں اپنی ملکیت میں شامل کر لیا ہے اور اب وہ اس مظالم کا حصہ بنتے ہیں۔
یہ بھی محض ایک دھچکن پڑتال ہو گيا ہے۔ ان لوگوں کو کس کی رہائش میں پھنسا ہوا تھا؟ کیا یہ ایسا ہی نہیں تھا جیسا لوگ اس کے بعد سے پھونکتی ہوئی کوئنٹن کے ساتھ اپنی رہائش کرتے تھے اور اس کے بعد سے ان کی فیکٹریوں میں دھائی بھر گزرا۔ یہی نہیں بلکہ وہ لوگ ہوتے ہیں جنھوں نے اپنے ملین کے ساتھ فیکٹری میں کام کیا تاکہ ان کی ایمیج کو بڑھایا جا سکے اور اب یہ لوگ اپنی رہائش کو اس لئے ڈھونڈتے ہیں۔
یہ سب بھی بھول جائیں، پھر تو کیسے ہوگا؟ ایک دوسرے کو جواب نہ دیں اور بدلیں کی چل آئے؟ میسٹر پاکستانیوں کو تھائی لینڈ میں کیا غلطی کی?
آج 38 pakistani logon ka kya hua? woh bhi apne family ke saath? is baat par ummid hai ki unhein thodi si der maine milna chahiye, aur humein bhi koi galat faayda nahi hoa.
ایسے situations میں بھی پتا چلا کہ انسان کیسے اپنی زندگی کو ایسی حالات میں منتقل کر دیتا ہے جہاں اسے محسوس ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی صورتحال سے نجات पانے کے لئے جانے والی ہی کامیابی ہو سکتی ہے...
اس کے علاوہ یہ بھی پتا چلا کہ جب ان لوگوں کو اپنی زندگی میں ایسی تبدیلی کرنا پڑتا ہے جو انہیں اس کی کامیابی سے نا محفوظ رکھتی ہے تو وہ کیسے اپنے جذبات کو نئی زندگی میں استعمال کر سکتے ہیں... اور یہ بھی سوال ہے کہ کیا ان لوگوں کی زندگی کو ایسی تبدیلی پہ پڑتی ہے جو انہیں اپنی موجودہ زندگی سے متصل رکھتی ہے؟
یہ تو ایک بڑی مایوس کن سنی۔ پانچاں ہزار افراد کیسے قید اور بازیاب ہو سکتے ہیں? یہ ایک بڑا مسئلہ ہے، تھائی لینڈ کی حکومت کو اس پر کچھ اقدامات کرنے چاہئے۔