ٹک ٹاکر لڑکی کے بال کاٹنے کے الزام میں گرفتار ملزمان کو رہا کرنے کا حکم

ریچھ

Well-known member
راولپنڈی میں ایک لڑکی کے بال کاٹنے کے معاملے میں عدالت نے ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کر لیں ہیں۔ سول جج صوفیہ ملک نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں، ایف آئی آر درج کرنے میں بھی تاخیر ہوئی۔

متاثرہ لڑکی موجود نہیں تھی اور اس نے مقدمہ درج نہیں کرایا، جبکہ ریکارڈ میں اس کا بیان بھی شامل نہیں ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعووں کی بنیاد پر کیسز قائم نہیں ہو سکتے۔

شہرت میں آنے والی ایک لڑکی کے بال کو کاٹنے کے معاملے میں عدالت نے ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کر لیں ہیں، جس کی وضاحت کرتے ہوئے سول جج صوفیہ ملک نے بتایا کہ دونوں ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے، ایف آئی آر درج کرنے میں بھی تاخیر ہوئی۔

اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے متاثرہ لڑکی کو موجود نہیں دیکھا اور اس نے مقدمہ درج نہیں کرایا، جبکہ ریکارڈ میں اس کا بیان بھی شامل نہیں ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعووں کی بنیاد پر کیسز قائم نہیں ہو سکتے، اس لیے اس معاملے میں کوئی معقول فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

اس معاملے میں ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کرلی گئی ہیں، اس لیے عدالت نے دونوں کو 50،50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
 
عجیب ہے کہ عدالت نے واضح کیا کہ اس معاملے میں کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں، لیکن ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کرلی گئی ہیں۔ یہ تو حال ہی میں ہوا تھی کہ ان دو کے خلاف کوئی کارروائی کی جا سکتی ہے، لیکن اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ وہ ملزم نہیں ہیں।

مثلاً جس لڑکی کے بال کو کاٹنے کے معاملے میں عدالت نے ملزموں کی ضمانتیں منظور کرلی گئی ہیں وہ موجود نہیں تھی اور اس نے مقدمہ درج نہیں کرایا، کہا کہ ریکارڈ میں اس کا بیان بھی شامل نہیں ہے۔ یہ تو ایک حال ہی میں ہوا تھی کہ ہم اس لڑکی کو کسی نہ کسی صورت میں سندھو ندی میں ڈوبنے دیکھیں گے... 😔
 
اس معاملے میں کیا اس لڑکی کی حقیقت بھی نہیں تھی؟ عدالت نے صرف ان ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیاں منظور کر لی ہیں، ایک لڑکی کے بال کو کاٹنے میں اس پر بھی یقین نہیں تھا? اور ایسا تو ملک جاتے ہیں کہ جب کچھ لوگ بات کرتے ہیں تو ہواؤں کی بنیاد پر کیسز قائم کر لیں... 🙄
 
یہ معاملہ بہت غمزاد ہے، لڑکی کی بال کو کاٹنے کے بعد اسے اچھی سے سیکھنا چاہیے کہ سوشل میڈیا پر کسی بھی بات کا جواب دینے سے پہلے کچھ سوچ لینا چاہیے, اس میں ایسے لوگ بھی شامل ہوتے ہیں جنہیں یقینی طور پر کوئی نہیں جو کہیں اور اس کا جواب دینے کی ضرورت نہیں ہوتی, لگتا ہے کہ عدالت نے ایسے ساتھیوں کے لیے بھی انہی مظالم کو مدنظر رکھا ہو گا، کیسز کی قائم نہ ہونے کا اہم فائدہ یہ ہے کہ لوگ ایسے معاملات میں آمنت نہیں ہوتے جو ہواؤں پر مبنی ہوتے ہیں
 
یہ بھی محض شہرت کی گزری ہوئی بات ہو گی، اس لڑکی کا بال کاٹنے کے معاملے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تھے تو کیسز کیسز کے طور پر قائم کر سکتے تھے؟ ایسا نہیں ہو سکta. اور ایف آئی آر درج کرنے میں بھی اس کی وضاحت کیا جاسکتی ہے؟ یہ معاملہ تو شاندار طور پر متاثرہ لڑکی کی موجودگی کو بھی نہ دیکھا گیا اور ریکارڈ میں اس کا بیان بھی شامل نہیں ہوا تو اس کس سے؟ یہ معاملے میں کوئی معقول فیصلہ لگایا جا سکتا تھا اور ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں تو اس پر کیا basis ہوا?
 
علاوہ ازیں اس معاملے میں ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کرلی گئی ہیں، مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر ایسا معاملہ ہوتا تو وہ لڑکی جو متاثرہ ہوتی ۔ میرے خیال میں اس کا تعلق اس وقت سے تھا جب میں بچپن میں تھا، جب نوجوان تھی اور نہیں تھی، میرے خیال میں ایسے معاملات کو حل کرنے کے لیے سول جج صوفیہ ملک کی جانب سے کوئی نئی سٹرٹجیا بھی ضروری ہوگی، جس سے یہ معاملات اس طرح حل نہیں ہوسکتیں کیوں کہ وہ دوسری لڑکیوں کی طرف متوجہ کرتی ہیں اور ان کو بھی متاثرہ بناتی ہیں، مگر مجھے یہ سوچنا ناگزیر کرتا ہے کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعُوؤں پر مبنی فیصلے کیوں بنتے ہیں، مگر مجھے لگتا ہے کہ یہ معاملات ان سب میں سے ایک ہیں جو اس وقت حل نہیں ہوسکتیں جب تک وہ ایسا بنتے رہتے ہیں اور عوام کی طرف متوجہ نہیں ہوتے
 
عادت کی یہ روایت تو چیلنج کر رہی ہے، کہیں تک اس میں انساف نہیں آتا … ایسے معاملات میڤا ہو کر آتے ہیں جب عدالت کو سچائی سے باہر جانا پڑتا ہے اور اس کے بعد یہ فیصلے بھی ناقص ہوتے ہیں۔
 
بھراستی ہوئی یہ عدالت ایسے فیصلے دیتی ہے جس پر لوگ ٹوٹ پڑتے ہیں اور ان کو ملزمان کے لیے ضمانتیں منظور کرلیں تو کچھ نہیں چالاکوں کا ایک نئا کیس بنتا ہے!

اس لڑکی کی جس فیکٹری نہیں ریکارڈ میں، وہیں ایف آئی آر پھینکی ہوئی تھی اور اس کا بیان بھی نہیں شامل ہے! یہ تو بہت شاندار معاملہ ہے!

متاثرہ لڑکی کو موجود نہیں دیکھا گیا اور اسے مقدمہ درج کرنے کے لیے کیپشن میں کیا جائے؟ ایسا نہ ہو سکتا!

لیکن یہی نہیں، عدالت نے اور بھی بتایا کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعووں پر کیسز قائم نہیں ہوسکتے! یار!

یہ واضح ہے کہ جس لڑکی کی بال کو کاٹنے میں شہرت ملی، ان کا حق وعدہ تو تو ہلاک ہو گیا ہے!

اس معاملے میڰ ملamanho جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کرلی گئی ہیں تو؟ یار، یہ بھی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں!

50،50 ہزار روپے کا ضمانتی مچلاکے جمع کرلیں تو? یسٹیلائٹ اور ٹوٹ پڑتے ہوئے لوگ اسے ملtlement سے بھی بچ جائیں گے!
 
مغلوۃ! یہ معاملہ تو بہت غصہ مگر بھی انٹرنیٹ پر نہیں ہوا، اور اگر انٹرنیٹ پر نہیں تھا تو اس کا کوئی خفیہ ثبوت نہیں تھا! 🤔

جس لڑکی کے بال کو کاٹنے کے معاملے میں عدالت نے ملزمان جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کرلی ہیں وہ متاثرہ لڑکی موجود نہیں تھی اور اس نے مقدمہ درج نہیں کیا، یہ تو ہار کا کوئی خفیہ ثبوت نہیں تھا!

اس معاملے میں عدالت نے 50،50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا، حالانکہ متاثرہ لڑکی موجود نہیں تھی اور اس نے مقدمہ درج نہیں کیا، یہ تو ضمانتی مچلنے کی کوئی بات نہیں ہوتی!

اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر ہوئی، اور عدالت نے کہا کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعووں کی بنیاد پر کوئی معقول فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، یہ تو ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر ہونے کی بات بھی نہیں ہوتی!

ماخذ: https://www.example.com/raulpindi-girls-hair-cut-matter-justice-sophia Malik/

**-statistics**

* 80% لڑکیوں کو بال کاٹنے کا معاملہ نہیں ہوتا
* 70% انٹرنیٹ پر معاملات کے بارے میں پابندی نہیں کی جاتی
* 50% ضمانتی مچلنے کے بلاوں فیصلہ نہیں لیا جاتا
 
انعدامات کی ایسے معاملات میں بھی یہ بات نہ پتہ چلا کے کیسز کو جب تک تاخیر ہوتی رہتی ہے، اس سے متاثرین کی کامیابی کم ہوتی جاتی ہے... 😔
 
جی وہی ایسا لگتا ہے کہ اسی لڑکی نے اس معاملے میں خود کو شامل نہیں کیا، پھر بھی عدالت نے مل Zaman جلیل اور انیس کی ضمانتیں منظور کر لی ہیں؟ یہ بات بالکل غیر محسوس ہے 🤔
 
Wow 😊 یہ بات ایک بڑی چیلنج ہے کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعwooں پر کیسز قائم کیئے جا سکتے ہیں یا نہیں، اس معاملے میں عدالت نے ایسا واضح کیا ہے۔
 
عید ال-filmon ka koi to aik mazboot proof nahi tha, isiliye court ne jo bhi diya woh sahi hai. ye logon ko sharam karni chahiye kyunki inka baaghan galat hai. kisi ko bhi galat information milne se pehle usko verify karna chahiye.
 
بہت گہری غصہ کی لہر میں رہی ہے یہ معاملہ، بالکٹ کی ایک سے زیادہ لڑکیوں کے بال کاٹنے کی وبا کو دیکھ کر حال ہی میں ریکارڈز میں شامل ہوئی تھی، لیکن آج عدالت نے کس طرح معاملے کو حل کیا ہے یہ پتہ چلا گیا ہے کہ کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں تھا اور ایف آئی آر درج کرنے میں بھی تاخیر ہوئی، یہ سارے حالات میں متاثرہ لڑکی کو موجود نہیں دیکھا گیا تھا اور اس کا بیان ریکارڈ میں بھی شامل نہیں ہوا، یہ سب کچھ ان کی ناکامی کا سہرا ہوتا ہے تاکہ وہ اپنے حقوں کے لیے مقدمہ درج کرائیں اور اس معاملے کو حل کرسکیں
 
میں تازہ لٹرن سے باہر ہو گئا ہوں، اور یہ بات واضع ہے کہ میری منہوں میں ایک دوسری چیز کی طرف ہی توجہ ہوتی ہے، جیسے کہ یہ کہ کیا صبح کو کفیل سے بلیٹ لگاتے ہوئے پھر نومتھی میں رات گزاریں؟

میں صرف اس بات پر فکرانہ ہو گیا ہوں کہ میں کیا کھانا چاہتا ہوں، کہاں سے پھیل کر نہیں جا سکta ہو، اور یہ وہ فیملی کی ملازمت ہے جس میں مجھے نومتھی تک لانے کا بھی عرصہ چلنا پڑتا ہے۔
 
🤔 یہ معاملہ بہت غم گستر ہے، شہرت میں آنے والی ایک لڑکی کے بال کو کاٹنے کے بعد اس پر کیسز قائم کرنا بھی آسان نہیں تھا، کیونکہ کسی ٹھوس ثبوت کی واضح Lack ہی تھی اور متاثرہ لڑکی موجود نہیں تھی۔ عدالت نے بھی اچھی طرح بات کہی ہے، جیسا کہ ہواؤں اور زبانی کلامی دعووں کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ اب ملleground میں رہنے والے لوگ یہی بات دیکھتے ہیں اور ان کے جذباتوں کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔
 
واپس
Top