ایئر ٹیکسی کی پہلی کامیاب آزمائشی پرواز عوام کیلئےیہ سہولت کب میسر ہوگی؟جانیے

ای سپورٹس پرو

Well-known member
دبئی میں ایک آزمائشی اور کامیاب پرواز ہوئی جس نے عوام کو ایئر ٹیکسی سروس کا تجربہ کرنے کی پوری ایمتیاز دے دی ۔ یہ صحرائی علاقوں میں مرغم سے دبئی اور العین کے درمیان پرواز کرتے ہوئے الیکٹرک ائیر ٹیکسی نے اپنا پہلا شاندار ریکارڈ بنایا جس کے بعد اس کا یوگم اور منصوبہ 2026 میں عوام کے لیے شروع کیا جا رہا ہے۔

دبئی کے المکتوم ائیرپورٹ تک چلائی گئی اس پہلی پرواز نے لوگوں کو ایک نئے تجرباتی تجربے سے آگاہ کیا جس میں 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی جا رہی ہے جو صرف 4 مسافروں کو ایک ساتھ بھیج سکتی ہے اور یہ الیکٹرک ہونے کے ناطے اسے ماحول دوست بناتا ہے اور شور کی حد میں رہتا ہے۔

اماراتی حکام کے مطابق شہری علاقوں میں مزید سیریز کے لیے تجرباتی پرواز منصوبہ بند کررہے ہیں جو ایک اور ایئر ٹیکسی اسٹیشن کو دبئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب بنائے گا۔
 
ابھی تو پہلی بار لندن سے ایڈنبرگ تک الیکٹریک ٹرین کی پرواز ہوئی تھی اور اب دبئی میں بھی ایسا کر رہے ہیں کہ 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرکے لوگ ایکسپریس رائیڈ اور سبز لائن کا تجربہ کر سکتے ہیں، یہ تو بہت ہی متحرک نئی پالیسی ہے جو انٹرنیٹ پر بھی سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ شائقین اور کامیابیوں کا ساتھ دی رہی ہے، ابھی یہ ایک آزمائش ہے، لیکن نہایت مؤثر طریقے سے اسے پورا کرنے کی امید کرتا ہوں
 
اس نئی الیکٹریک ایئر ٹیکسی سروس پر کچھ مشابہ ہیں... اس پہلی پرواز میں صرف 4 لوگ بھیگیے تھے، مینے 20 سال قبل لاہور-کراچی اس لائن پر گاڑی کھڑی کی تھی اور ایک ساتھ چار ہیروز کو بھیجا تھا! ابھی تو یہ طاقت کچھ نہیں رہی... اور ایسے ماحول دوست اور منصرح پرواز کو دیکھنا ایک نئی چیلنج ہے...
 
علاوہ ازاں یہ بھی معلوم ہونے والا ہے کہ ایسے آزمائشی پرواز ہونے پر سہولت دئی جائیگی تو ملک میں انفرادی وسائل کے استعمال پر توجہ ملازمت پائی گئی ہے۔ لگتا ہے یہ ایکسپریس ٹرین بھی ایک اسی طرح کی سہولت دے رہا ہے جو ملک میں کافی مشاہدہ کی جارہی ہے۔
 
یہ بہت اچھا خبریاں ہیں! ایک الیکٹرک پرواز میں لوگ ایسے ساتھ چل سکتے ہیں جو صحرائی علاقوں میں رہتے ہیں اور ان کے لیے یہ ایک بڑا فائدہ ہوسکتا ہے، ماحول کی حفاظت کرتا ہے اور شہر سے دور رہتا ہے تو یہ بھی اچھی باتیں ہیں کہ مزید سیریز منصوبہ بند کی گئی ہیں، ضرور دیکھو! 🚀
 
yaar tuh ek electric air taxi ka concept aik mazboot raha hai Dubai mein, woh bhi sirf 4 passengers ke liye, aur vah hi electric hona uske liye ek mazaakiat thi. ab ye air taxi ka yugm 2026 mein shuru hoga, woh bhi saath meh aur Emirates Airlines ki collaboration se, aur Dubai international airport tak chalne wali sabse pehli proway mein 320 kmph ke speed se udaan ho rahi hai. main iske liye bahut mehsus karta hoon, yeh air taxi system dubai ko ek aur sustainable city banane ki or ek achha saamna bana dega, aur mujhe lagta hai isse Emirates Airlines ka public image bhi badalna hai.
 
اس طرح کی نئی پروازوں سے کیا غرض ہوگا؟ پہلی پرواز میں صرف 4 افراد بھیج کر ایسے ایئر ٹیکسی کو جاری کیا گیا ہے جو اس حد تک منفرد ہے کہ یہ ماحول دوست بن گئا ہے؟ اس طرح کی سہولت کے ناتھی میں لوگوں کو ایک ساتھ پرواز کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، جس سے زیادہ تر لوگ اپنی خصوصیات رکھنے کی خواہش کرتے ہیں۔ اب تو ایئر ٹیکسی بھی ایسی صورتحال میں پڑ گئی ہے جس سے لوگ اپنی خصوصیت کو ظاہر کرنے کی ناکافی فرصا ملتی ہیں۔
 
اس طرح کی نئی پھیلاؤ کا یہ تجربہ موہر تھا، جیسا کہ میں 90 کے دہاکے سے تھوڑی سی دیر پہلے فون بکنگ کیا کر رہا تھا… اب یہ الیکٹرک ائر ٹیکسی لگتا ہے جیسا کہ میں نے انڈور گیمز کھیلتے ہوئے پہلے فون بکنگ کی تھی… حالانکہ یہ پرواز کے بارے میں پہلی واری ہوئی، لیکن جس طرح فون بکنگ سے آپ کے پاس ٹرین ٹائٹلز بھی ہو گئے تھے، اس طرح یہ الیکٹرک ائر ٹیکسی نے عوام کو ایسا ہی محسوس کیا ہے… جب میں انڈور گیمز کھیلتے تھے تو میں کرتوت کی پہلی واری سانس لیتا تھا، اسی طرح اس نئی پرواز نے بھی عوام کو ایسا ہی محسوس کیا ہے۔
 
ياار، میں تو دبئی کی آزماں پرواز سے خوش ہوا اور ایک آج میرے دماغ پر یہ سوچ کے لیے آیا کہ اگر میں ٹریکٹر بناؤں تو پھیلتا ہوا ڈیزائن کر سکتا ہوں اور اپنا ہی شاپنگ سنٹ بناکar سلیبرس کی طرح یہ کرا دیتا ہوں۔ لگتا ہے میں اس کی تھیم بھی بناؤں گا، آر ڈی ایم کی طرح لال چدمب وغیرہ۔
 
مگر یہ بھی توجہ نہیں دی رہی کہ ایسے ٹیکسی سروس میں شامل ہونے والے یہ الیکٹرک ائیر ٹیکسی، وہاں تک کہ پھر بھی ماحول دوست نہیں بنتے؟ ان کی لاپتہ سی پالسی سے ماحولیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، وہاں تک کہ ٹیکسی کو ایک بار چلایا جائے تو اس کا دھماکہ اور گیس بکے رہتے ہیں، اور وہاں تک کہ صحرائی علاقوں میں سے لے کر ماحولیاتی مسائل پر بھی توجہ نہیں دی جاتی! 🚫💨
 
عوام کو ایئر ٹیکسی سروس کا تجربہ کرنے کی پوری میزبی دبئی اور العین کے درمیان مرغم سے پرواز کرنے والی الیکٹرک ائیر ٹیکسی نے اپنا پہلا شاندار ریکارڈ بنایا ہے۔ یہ بھی ایک بڑا فائدہ ہے کہ وہ ایک ماحول دوست اور منصرفہ خیز سفر کی پیش کش کر رہی ہے جو لوگوں کو ایک نئی تجربات کا موقع دیتا ہے۔ اب یوگم اور منصوبہ 2026 میں عوام کے لیے شروع کرنے والی یہ بات بھی خوشی کی باتیں ہیں کہ دبئی کے المکتوم ائیرپورٹ تک ایک اور سیریز کا تجرباتی پرواز چلایا جائے گا، جو نئی ایئر ٹیکسی اسٹیشن کو بنائے گا اور لوگوں کو مزید سفر کے مواقع پیش کرے گا
 
اس الیکٹرک ایئر ٹیکسس کی پرواز 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تھی اور یہ صرف 4 مسافروں کو ایک ساتھ لے جاتی تھی ، یہ کچھ تو بہت ماحول دوست اور صممت عمل کی بات ہے 🚀🌟، اب تک وہیں انفرادی ٹیکسیوں پر ڈھیلے پیٹ سے پرواز کرنا پڑتا تھا ، لاکھ لاکھ روپئے دائیاں اور کچھ نتیجے سے بھی نکلتے تھے ، ان کے لیے یہ ایک بڑا کامیابی کا مظاہر ہے 🙌 #AlElectrickAirTaxi #Dubai #Sustainability
 
یہ ایسا محसوس کرنا بھی بہت اچھا ہے کہ اب ماحول کو سمجھنے والے نئے معیاروں سے لے کر ٹیکسی کی سرگرمی تک سارے شعبے کو ایسا ہوا ہے جس سے آج کے زمانے میں سماجی اور ماحولیاتی پناہ گاہوں میں ایک نئی hopes کی لہر ہوئی ہے۔ لیکن یہ بھی ایک सवال کے ساتھ آ رہا ہے کہ اب یہ الیکٹرک اور ٹیکسی نہیں کرنے والے اس وقت کیسے بنے گئے تھے؟
 
ایسا لگتا ہے کہ ابھی بھی ڈی ای 2 پر سافریچیک سروس شروع ہونے کے بعد آئی ٹیکسی نے ایک آزمائشی گینج بنائی ہے! 😎 وہیں امارات میں ڈھانپ رہی ڈراپ اینڈ ریز کے ساتھ یہ ایئر ٹیکسی سروس اب بھی لوگوں کی دھیل پر ہے اور یہ پتہ چلتا ہے کہ کیا انھوں نے یہ سروس بنانے کی پلیٹ فارم کو ٹرانسپارٹ مینٹیڈ سے منسلک کر لیا ہے؟ کیا وہ اس پرواز پر صرف 4 مسافروں کو ڈھونڈ رہے ہیں اور اسے بھی ایک آزمائشی گینج کے طور پر استعمال کر رہے ہیں؟ یوگما سروس 2026 میں شروع ہونے والی ہے، لیکن ابھی بھی اس کا ٹریلر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے!
 
عجب، وہ لافز کیا کروں! الیکٹرک پروازوں کی یہ سلسلہ بہت اچھا ہے، ماحول دوست بننے والی یہ تجربات نہیں تو 21ویं صدی کہوں چلی گئی! میرا خیال ہے کہ یہ الیکٹرک ایئر ٹیکسی سروس بہت ماحول دوست ہونی چاہیے، جس کی وجہ سے وہ شہری علاقوں میں بھی مہیا کروائی جا سکتی ہے تاکہ لوگ اپنے گارڈن کے پاس بھی ایسا کر سکیں!
 
یہ طاقت سے خوفناک ہے کہ وہ الیکٹرک پرواز کر رہے ہیں جو نہ تو چمکتی ہیں اور نہ ہی اس کی صلاحیت کو کم کرنا ہے۔ لگتا ہے کہ یہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ایک آئم جس کا نام الیکٹرک پرواز نہیں دیا گیا ہے۔ ماحول کے حوالے سے یہ تو بہت اچھا ہے لیکن یہ ایک پرواز ہے جو لوگوں کو ایک نئی تجربے سے آگاہ کر رہی ہے۔
 
واپس
Top