آپری چترال کے بالائی علاقوں میں سفیدے کے درختوں پر ایک نامعلوم بیماری کی وجہ سے وہاں کے درختوں کے پتے اچانک سوکھ رہے ہیں، اس صورتحال نے مقامی افراد کو شدید تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔
یہ بیماری یارخون میں سرجرفرمی کی جانب سے دیکھنے میں آئی ہے اور اس کی وجوہات کو بتانے کا عمل اب بھی شروع نہیں ہوا ہے، جس سے یہ کہلاتا ہے کہ مقامی افراد کی تنگدلیاں گھنلے رہ گئی ہیں۔
اس بیماری نے مقامی معیشت پر بھی منفی اثر ڈالا ہے اور یہ کہلاتا ہے کہ اگر اس کا کوئی کھٹا علاج نہیں کیا جائے تو آنے والے مہینوں میں لاکھوں درخت مکمل طور پر سوک کر ختم ہوسکتے ہیں۔
اب مقامی لوگ محکمہ جنگلات اور ماحولیاتی ماہرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا رہے ہیں کہ اس بیماری کے بارے میں وہ فوری طور پر علاقے کا سروے کریں تاکہ مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
یہ بیماری یارخون میں سرجرفرمی کی جانب سے دیکھنے میں آئی ہے اور اس کی وجوہات کو بتانے کا عمل اب بھی شروع نہیں ہوا ہے، جس سے یہ کہلاتا ہے کہ مقامی افراد کی تنگدلیاں گھنلے رہ گئی ہیں۔
اس بیماری نے مقامی معیشت پر بھی منفی اثر ڈالا ہے اور یہ کہلاتا ہے کہ اگر اس کا کوئی کھٹا علاج نہیں کیا جائے تو آنے والے مہینوں میں لاکھوں درخت مکمل طور پر سوک کر ختم ہوسکتے ہیں۔
اب مقامی لوگ محکمہ جنگلات اور ماحولیاتی ماہرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا رہے ہیں کہ اس بیماری کے بارے میں وہ فوری طور پر علاقے کا سروے کریں تاکہ مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔